کووِن پلیٹ فارم کو ایک کھلا ذریعہ بنایا گیا ہے ، جو تمام ملکوں کو دستیاب ہے: وزیراعظم
تقریباً20 کروڑصارفین کے ساتھ ‘‘آروگیہ سیتو’’ ایپ، تیارکرنے والوں کے لئے آسانی سے دستیاب ایک پیکج ہے: وزیراعظم
گزشتہ 100برسوں میں اس قسم کی عالمی وبا جیسی بیماری کی کوئی مثال نہیں ملتی اورکوئی بھی ملک ،خواہ وہ کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو ، الگ تھلگ رہ کر اس طرح کے مسئلے کو حل نہیں کرسکتا : وزیراعظم
ہمیں آپس میں مل کر کام کرنا ہوگااور مل کر آگے بڑھنا ہوگا: وزیراعظم
بھارت نے ٹیکہ کاری سے متعلق اپنی حکمت عملی وضع کرنے کے دوران مکمل طور پر ایک ڈیجیٹل طریقہ کار اختیارکیا ہے: وزیراعظم
محفوظ اور قابل اعتماد ثبوت کی بدولت عوام کو یہ طے کرنے میں مددملے گی کہ انہوں نے کب ،کہاں اورکس سے ٹیکہ لگوایا ہے؟ وزیراعظم
ڈیجیٹل طریقہ کار کی بدولت ٹیکو ں کے استعمال کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے اور ان کی بربادی کو کم سے کم کرنے میں بھی مددملی ہے: وزیراعظم
ایک کرہ ارض ، ایک صحت سے متعلق حکمت عملی کی رہنمائی کی بدولت ، انسانیت اس عالمی وبا پریقیناً قابوپالےگی: وزیر اعظم

نئی دہلی، 05 جولائی: معزز وزراء ، سینئر افسران ، شعبہ صحت کے ماہرین ، اور پوری دنیا سے ہمارے ساتھ جڑنے والے دوستوں،

نمسکار!

مجھے یہ دیکھ کر انتہائی مسرت و شادمانی  ہورہی ہے کہ مختلف ممالک کے ماہرین اتنی بڑی تعداد میں  کووِن عالمی اجلاس کے لئے ہمارے ساتھ جڑے ہیں۔ ابتداء میں ، میں دنیا کے تمام ممالک میں اس مہلک  وبائی مرض سے تمام قیمتی جانوں کے اتلاف پراپنی طرف سے ہمدردی اور گہری تعزیت  کا اظہار کرتا ہوں۔  یہ ایک ایسی وبائی بیماری ہے جس  کا سو برسوں میں پھیلنے والی کسی دوسری وبا ئی مرض سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ تجربات سے پتہ چلتا ہے کہ کوئی بھی قوم ، خواہ وہ طاقتور ممالک ہی کیوں نہ ہوں، ان حالات میں الگ تھلگ  رہ کر اس سنگین چیلنج کو حل نہیں کرسکتی ہے۔ کووڈ-19 وبائی مرض کا سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ انسانیت اور پوری بنی نوع انسان کے فلاح و بہبود کے عظیم مقصد کے حصول کے لیے ، ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا اور مل کر ہی آگے بڑھنا ہوگا۔ ہمیں ایک دوسرے سے سبق سیکھنا ہوگا اور اپنے بہترین طریق کار کے بارے میں ایک دوسرے کی رہنمائی کرنی ہوگی۔ وبائی مرض کے آغاز سے ہی ، بھارت اس جنگ میں عالمی برادری کے ساتھ اپنے تمام تجربات ، مہارت اور وسائل شیئر کے لئے پرعزم ہے۔ اپنی تمام تر رکاوٹوں کے باوجود ہم نے دنیا کے ساتھ زیادہ سے زیادہ اپنی صلاحیتوں اور استعداد کو  اس ضمن میں شیئر کرنے کی کوشش کی ہے۔ اور ، ہم  اب بھی پوری دنیا میں اس تعلق سے اختیار کیے جانے والے  طرز عمل سے سبق  سیکھنے کے خواہاں ہیں۔

ساتھیوں ،

ٹیکنالوجی، کووڈ-19 کے خلاف ہماری جنگ کا لازمی حصہ ہے۔ خوش قسمتی سے ، سافٹ ویئر ایک ایسا شعبہ ہے جس میں وسائل کی  کسی طرح کی کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ اسی وجہ سے ہم نے تکنیکی طور پر قابل عمل ہوتے ہی اپنا کووڈ ٹریکنگ اور ٹریسنگ ایپ کو اوپن سورس بنادیا۔ تقریباً 200 ملین صارفین کے ساتھ ، یہ 'آروگیہ سیتو' ایپ ڈویلپرز کے لئے آسانی سے دستیاب  ہونے والا ایک خاص پیکیج بن گیا ہے۔ ہندوستان میں اس کا بڑے پیمانے پر استعمال کرنے کے بعد ، آپ کو یقین کر لینا چاہیے کہ اس کی رفتار اور اسکیل پوری  دنیا کے  تجربے  کے لیے بھی موزوں ہوگا۔

ساتھیوں!

ٹیکہ کاری، وبائی مرض سے متاثر انسانیت کے لئے کامیابی کی روشن امیدہے۔ اور ابتدا ہی سے ، ہم نے بھارت بھر  میں ٹیکہ کاری کی حکمت عملی تیار کرتے ہوئے مکمل طور پر ڈیجیٹل انداز اختیار کرنے  کا فیصلہ کیا۔ آج کی عالمگیر دنیا میں ، اگر وبا کے بعد کی دنیا کو معمول کی طرف لوٹنا ہے تو ، اس طرح کا ڈیجیٹل نقطہ نظراختیار کرنا ضروری ہے۔ بالآخر ، لوگوں کو یہ یقین ہوجائےگا کہ انہیں ٹیکے لگ چکے ہیں اور اب وہ وبا سے  پوری طرح محفوظ ہو گئے ہیں۔ اس طرح کا یقین انہیں محفوظ ، مستحکم اور قابل اعتماد بنائے گا۔ لوگوں کے پاس یہ ریکارڈ بھی ہونا ضروری ہے کہ انہیں کب اور کہاں اور کس کے ذریعہ ٹیکہ لگایا گیا ہے؟ ویکسین کی ہر خوراک کتنی قیمتی ہے اس کے پیش نظر ، حکومتیں اس بات کو بھی یقینی بنانے کی ہر ممکن کوششیں کر رہی  ہیں کہ ہر خوراک کی پوری تفصیل محفوظ  کر کے رکھی جائے اور ضیاع کو کم  سے کم کیا جائے۔ یہ سب کچھ ڈیجیٹل طریقہ کار کو اختیار کیے بغیر ممکن نہیں ہے کیوں ہمیں آخری آدمی کو بھی پوری طرح محفوظ رکھنا ہے۔

ساتھیوں!

ہندوستانی تہذیب پوری دنیا کو ایک کنبہ سمجھتی ہے۔ اس وبائی مرض نے بہت سارے لوگوں کو اس فلسفے کی بنیادی سچائی کا احساس کرایا ہے۔ اسی وجہ سے ، کووڈ ویکسی نیشن کے لئے ہمارا ٹیکنالوجی پلیٹ فارم - جس پلیٹ فارم کو ہم کووِن کہتے ہیں - اسے اوپن سورس (کھلا ذریعہ)بنانے کے لئے تیار کیا جارہا ہے۔ جلد ہی ، یہ تمام ممالک کو دستیاب ہوگا۔ آج کا اجلاس آپ سب کو اس پلیٹ فارم سے متعارف کرانے کا پہلا قدم ہے۔

یہ وہ پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعہ ہندوستان نے کووڈ ویکسین کی 350 ملین خوراکیں مہیا کیں۔ کچھ دن پہلے ، ہم نے ایک دن میں ہی تقریباً 90 لاکھ افراد کو ٹیکے لگائے تھے۔ انہیں کچھ بھی ثابت کرنے کے لئے کاغذ کے ان ٹکڑوں کے کہیں لے جانے  اور دکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ سب ڈیجیٹل فارمیٹ میں دستیاب ہے۔ لیکن سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ، سافٹ ویئر کو کسی بھی ملک میں اپنی مقامی ضرورت کے مطابق بنایا جاسکتا ہے۔ آج آپ کو عالمی اجلاس میں تکنیکی تفصیلات کے بارے میں بہت کچھ معلوم ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ آپ اس کی ابتدا کرنے کے خواہاں ہیں۔ اور ، میں آپ کو  مزید انتظارنہیں کرانا چاہتا ہوں۔ لہذا ، آج آپ سب کے ساتھ ایک بہت ہی نتیجہ خیز اور بامعنی تبادلہ خیال  کے لئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ اور اس کے ساتھ ہی میں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے اور یہ میرا پیغام پوری دنیا کے لیے ہے کہ'پوری دنیا کے لیے صحت  کا ایک ہی نظام'ہو۔  (One Earth, One Health)اسی  نقطہ نظر کو اختیار کر کے پوری انسانیت یقینی طور پر اس وبائی بیماری پر قابو پالے گی۔

بہت شکریہ

آپ تمام ہی حضرات کا  بہت بہت شکریہ

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM Modi visits the Indian Arrival Monument
November 21, 2024

Prime Minister visited the Indian Arrival monument at Monument Gardens in Georgetown today. He was accompanied by PM of Guyana Brig (Retd) Mark Phillips. An ensemble of Tassa Drums welcomed Prime Minister as he paid floral tribute at the Arrival Monument. Paying homage at the monument, Prime Minister recalled the struggle and sacrifices of Indian diaspora and their pivotal contribution to preserving and promoting Indian culture and tradition in Guyana. He planted a Bel Patra sapling at the monument.

The monument is a replica of the first ship which arrived in Guyana in 1838 bringing indentured migrants from India. It was gifted by India to the people of Guyana in 1991.