ساتھیو،
واقعی، مجھے آپ سبھی سے بات کرکے بہت مجھے اچھا لگا۔مجھے خوشی ہے کہ ملک کی نوجوان نسل، ملک کے سامنے موجودہ چیلنجز کے سلیوشن دینے کے لیے دن رات ایک کررہی ہے۔پہلے جو ہیکاتھون ہوئے، ان سے ملے سلیوشنس بہت کارگر رہے ہیں۔،ہیکاتھون میں شامل کتنے ہی طلباء نے اپنے اسٹارٹ اپس بھی شروع کیے۔ یہ اسٹارٹ اپس ، یہ سلیوشنس، سرکار اور سماج، دونوں کی ہی مدد کررہے ہیں۔یہ آج اس ہیکاتھون میں شامل ہوئی ٹیموں، ہزاروں اسٹوڈنٹس کے لیے بھی بہت بڑی تحریک ہے۔
ساتھیو،
21ویں صدی کا ہندوستان آج ‘جئے جوان’، ‘جئے کسان’، ‘جئے وگیان ’اور ‘جئے انوسندھان’ کے منتر پر آگے بڑھ رہا ہے۔ کچھ ہوہی نہیں سکتا، یہ بدل ہی نہیں سکتا، اس سوچ سے اب ہر ہندوستانی باہر نکلا ہے۔اسی نئی سوچ کی وجہ سے، پچھلے 10 برسوں میں ہندوستان دسویں نمبر سے پانچویں نمبر کی معیشت بنا ہے۔ آج ہندوستان کے یوپی آئی کا ڈنکا پوری دنیا میں بج رہا ہے۔کورونا کے بڑے بحران کے دوران ہندوستان نے میڈ اِن انڈیا ویکسین بنائی۔ ہندوستان نے اپنے شہریوں کو مفت میں ویکسین کا عمل بھی پورا کیا اور دنیا کے درجنوں ملکوں کو ویکسین پہنچائی۔
ساتھیو،
آج یہاں ینگ انوویٹرس اور الگ الگ ڈومینز کے پروفیشنلس موجود ہیں۔ آپ سبھی وقت کی اہمیت سمجھتے ہیں، مقررہ وقت پر اہداف تک پہنچنے کا مطلب سمجھتے ہیں۔ آج ہم وقت کے ایک ایسے موڑ پر ہیں،جہاں ہماری ہرکوشش، آئندہ ایک ہزار سال کی ہندوستان کی بنیاد کو مضبوط کرے گا۔ آپ اس یونیک ٹائم کوسمجھیں۔ یہ وقت یونیک اس لیے ہے، کیوں کہ فیکٹرس ایک ساتھ آئے ہیں۔آج ہندوستان دنیا کے سب سے نوجوان ملکوں میں سے ایک آج ہندوستان میں دنیا کا سب سے بڑا ٹیلینٹ پول ہے۔ آج ہندوستان میں ایک مستحکم اور مضبوط حکومت ہے۔ آج ہندوستان کی معیشت ریکارڈ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ آج ہندوستان میں سائنس و ٹیکنالوجی پر غیر معمولی زور دیاجارہا ہے۔
ساتھیو،
یہ وہ وقت ہے جب ٹیکنالوجی ہماری لائف کا ایک بہت بڑا پارٹنربن چکی ہے۔ ہم سب کی زندگی میں ٹیکنالوجی کا جو اثر آج ہے، وہ ماضی میں کبھی نہیں رہا۔صورت حال یہ ہے کہ ایک ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم پوری طرح مطمئن نہیں ہوسکے، تب تک اس کا ایک اپ گریڈڈ ورژن آجاتا ہے۔اس لیے آپ جیسے ینگ انوویٹرس کا رول بہت ہی امپورٹینٹ ہے۔
ساتھیو،
آزادی کا امرت کال یعنی آنے والے 25 سال ملک کے ساتھ ہی آپ کی لائف کو بھی یہ وقت ایک طرف 2047 کے سفر اور دوسری طرف آپ کی زندگی کے اہم برسوں کے سفر، دونوں ساتھ ساتھ ہیں۔ہندوستان کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے ہم سبھی کو مل کر کام کرنا ہے۔اور اس میں آپ سبھی کا سب سے بڑا ہدف ہونا چاہیے-ہندوستان کی خود انحصاری۔ ہمارا ہندوستان خود کفیل کیسے بنے؟آپ کا ہدف ہوناچاہیے کہ ہندوستان کو کوئی بھی ٹیکنالوجی امپورٹ نہ کرنا پڑے، کسی بھی ٹیکنالوجی کے لیے دوسروں پر انحصار نہ کرنا پڑے۔اب جیسے ڈیفنس سیکٹر ہے۔آج ہندوستان ڈیفنس ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کے لیے کام کررہاہے۔ لیکن ابھی بھی ڈیفنس ٹیکنالوجی سے منسلک کئی ایسی چیزیں ہیں جن کو ہمیں امپورٹ کرنا پڑتا ہے۔ اسی طرح اپنی مینوفیکچرنگ صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ہمیں سیمی کنڈکٹر اورچپ ٹیکنالوجی میں بھی خودکفیل بنناہوگا۔ کوانٹم ٹیکنالوجی اور ہائیڈروجن انرجی جیسے سیکٹرس کے تعلق سے بھی ہندوستان کی ایسپریشنس بہت ہائی ہیں۔حکومت ایسے سبھی سیکٹرس پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، اکیسویں صدی کا جدید ماحولیاتی نظام بنارہی ہے۔لیکن اس کی کامیابی آپ نوجوانوں کی کامیابی پر منحصر ہے۔
ساتھیو،
آج پوری دنیا کی نظریں آپ جیسےینگ مائنڈس پر مرکوز ہیں۔دنیا کو یقین ہے کہ ہندوستان میں اسے گلوبل چیلنجز کا لوکوسٹ، کوالٹی، سسٹین ایبل اور اسکیلیبل سلیوشنس ملے گا۔ہمارے چندریان مشن نے دنیا کی امیدوں کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔آپ کوان امیدوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے الگ الگ سیکٹرس میں نئی ٹیکنالوجی کو انوویٹ کرنا ہے۔آپ کو ملک کی نئی ضرورتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنی سمت طے کرنی ہے۔
ساتھیو،
اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون کا ہدف، ملک کے مسائل کاحل اور حل کے ذریعے روزگار پیدا کرنا،ایک ایسے چین کو چلارہاہے۔اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون سے ملک کی نوجوان طاقت، ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے حل کا امرت نکال رہی ہے۔مجھے آپ سبھی پر ملک کی نوجوان شکتی پر، اٹوٹ بھروسہ ہے۔آپ کوئی بھی مسئلہ دیکھیں، کوئی بھی حل تلاش کریں، کوئی بھی انوویشن کریں آپ کو ترقی یافتہ ہندوستان کا سنکلپ ، آتم نربھر بھارت کا سنکلپ، اسے ہمیشہ یاد رکھنا ہے۔آپ جو بھی کریں، وہ بیسٹ ہو۔ آپ کو ایسا کام کرنا ہےکہ دنیا آپ کو فالو کرے۔ایک بار پھر آپ سبھی کے لیے بہت بہت نیک خواہشات!
بہت بہت شکریہ !