عالیجناب ،

ڈنمارک  کے وزیر اعظم

ڈنمارک سے آئے وفد میں شامل حضرات

میڈیاکےتمام دوستو،

نمسکار

کورونا وبائی مرض کے آغاز سے پہلے ، یہ حیدر آباد ہاؤس باقاعدگی سے سربراہان حکومت اور سربراہان ریاست کے استقبال کا شاہد رہا ہے۔ گزشتہ 20-18 مہینوں سے یہ سلسلہ تھم سا گیا تھا۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ایک نئے سلسلے کی شروعات ڈنمارک کے وزیر اعظم کے دورے سے ہو رہی ہے۔  

عالیجناب،

یہ بھی پر مسرت اتفاق ہے کہ یہ آپ کا پہلا دورہ  ہند ہے ۔ آپ کے ساتھ آئے وفد کے تمام اراکین اور سربراہان تجارت کا بھی میں استقبال کرتا ہوں۔

دوستو،

آج کی ہماری ملاقات اگرچہ پہلی روبرو ملاقات تھی ، تاہم کورونا کے دور میں بھی ہندوستان اور ڈنمارک کے مابین رابطے اور تعاون کی رفتار برقرار تھی۔ در اصل آج سے ایک سال پہلے ہم نے اپنی ورچوئل چوٹی کانفرنس میں ہندوستان اور ڈنمارک کے مابین گرین اسٹریٹجک پارٹنر شپ (سبز منصوبہ جاتی شراکت داری) قائم کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا تھا۔ یہ ہمارے دونوں ممالک کی دوراندیش فکر اور ماحولیات کے تئیں احترام کی علامت ہے۔ یہ شراکت داری ایک مثال ہے ، کہ کس طرح اجتماعی کوشش کے ذریعہ ٹکنالوجی کے توسط سے ماحولیات کا تحفظ کرتے ہوئے سبز نشو و نما کے لیے کام کیا جا سکتا ہے۔ آج ہم نے اس شراکت داری کے تحت ہوئی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا  اور آنے والے وقت میں موسمیاتی تبدیلی کے موضوع پر تعاون کو فروغ دینے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ بھی کیا ۔ اس حوالے سے ، یہ بیحد خوشی کی بات ہے کہ ڈنمارک بین الاقوامی شمسی اتحاد کا رکن بن گیا ہے۔ ہمارے تعاون میں یہ ایک نئی جہت ہے ۔

دوستو،

ڈنمارک کی کمپنیوں کے لیے ہندوستان نیا نہیں ہے۔ توانائی ، ڈبہ بند خوراک ، لاجسٹک ، بنیادی ڈھانچے، مشینری، سوفٹ ویئر وغیرہ متعدد شبوں میں ڈنمارک کی کمپنیاں طویل عرصےسےہندوستان میں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نہ  صرف 'میک اِن انڈیا' بلکہ 'میک اِن انڈیا فار ورلڈ' کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ ہندوستان کی ترقی کے لیے ہمارا جو تصور ہے ،جس پیمانےاور رفتار سے ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں اس میں ڈنمارک کی مہارت اور ڈنمارک کی ٹکنالوجی بہت اہم کردار اداکر سکتی ہیں۔ ہندوستان کی معیشت میں  ہوئی اصلاحات، خاص طور پر مینوفکچرنگ کےشعبہ اٹھائے گئے اقدامات ، ایسی کمپنیوں کےلیے  بے پناہ مواقع پیش کر رہے ہیں۔ آج کی ملاقات میں ہم نے ایسے کچھ مواقع کے بارے میں گفتگو کی ۔

دوستو،

ہم نےآج ایک فیصلہ بھی کیا ہے  کہ ہم اپنے تعاون کےدائرےمیں تسلسل کے ساتھ توسیع کر تے رہیں گے، اس میں نئی جہت جوڑتے رہیں گے ۔ صحت کے شعبہ میں ہم نے ایک نئی شراکت داری کا آغاز کیا ہے ۔ ہندوستان میں زرعی پیداوار اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے زراعت سے متعلق ٹکنالوجی میں بھی ہم نے تعاون کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ اس کے تحت خوراک کے تحفظ، کولڈچین،ڈبہ بندخوراک، کیمیائی کھاد، ماہی پروری ،آبی زراعت  وغیرہ جیسے متعدد شعبوں کی ٹکنالوجیوں پر کام کیا جائے گا۔ ہم اسمارٹ واٹر ریسورس مینجمنٹ،'ویسٹ ٹو بیسٹ' اورکارگرسپلائی چین جیسے شعبوں میں بھی تعاون کریں گے۔

دوستو ،

آج کی بات چیت کے دوران ہم نے متعدد علاقائی اور عالمی امور پربہت تفصیل سے اوربہت مفیدگفتگو کی۔ میں خاص طورپر ڈنمارک کے تئیں اظہار تشکر کرنا چاہوں گا کہ مختلف بین الاقوامی پلیٹ فارموں پرہمیں  ڈنمارک  کی جانب سے بہت مضبوط حمایت حاصل ہوتی رہی ہے ۔ مستقبل میں بھی دونوں  جمہوری اقدار والے ملک  قانون پرمبنی نظام میں اعتماد کرنے والے ملک ایک دوسرے کے ساتھ اسی  طرح مضبوط تعاون اورہم آہنگی  کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔

عالی جناب ،

اگلی ہند – نوردک  چوٹی کانفرنس کی ضیافت کرنےاور مجھےڈنمارک دورہ کی دعوت دینے  کے لیے میں اظہار تشکرکرتا ہوں ۔آج کی بے حدمفیدبات چیت اور ہمارے باہمی تعاون کانیاباب لکھنے  والے تمام فیصلوں کے لیے آپ  کی مثبت سوچ  کا تہہ دل سےشکریہ ادا کرتا ہوں۔

بہت بہت شکریہ

 

 

 

 

  • MLA Devyani Pharande February 17, 2024

    नमो नमो नमो
  • Tulasiram Pujari January 09, 2024

    jai shree RAM
  • G.shankar Srivastav June 18, 2022

    नमो
  • prakash dwivedi May 06, 2022

    जय सियाराम
  • शिवकुमार गुप्ता January 26, 2022

    जय भारत
  • शिवकुमार गुप्ता January 26, 2022

    जय हिंद
  • शिवकुमार गुप्ता January 26, 2022

    जय श्री सीताराम
  • शिवकुमार गुप्ता January 26, 2022

    जय श्री राम
Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Commercial LPG cylinders price reduced by Rs 41 from today

Media Coverage

Commercial LPG cylinders price reduced by Rs 41 from today
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister hosts the President of Chile H.E. Mr. Gabriel Boric Font in Delhi
April 01, 2025
QuoteBoth leaders agreed to begin discussions on Comprehensive Partnership Agreement
QuoteIndia and Chile to strengthen ties in sectors such as minerals, energy, Space, Defence, Agriculture

The Prime Minister Shri Narendra Modi warmly welcomed the President of Chile H.E. Mr. Gabriel Boric Font in Delhi today, marking a significant milestone in the India-Chile partnership. Shri Modi expressed delight in hosting President Boric, emphasizing Chile's importance as a key ally in Latin America.

During their discussions, both leaders agreed to initiate talks for a Comprehensive Economic Partnership Agreement, aiming to expand economic linkages between the two nations. They identified and discussed critical sectors such as minerals, energy, defence, space, and agriculture as areas with immense potential for collaboration.

Healthcare emerged as a promising avenue for closer ties, with the rising popularity of Yoga and Ayurveda in Chile serving as a testament to the cultural exchange between the two countries. The leaders also underscored the importance of deepening cultural and educational connections through student exchange programs and other initiatives.

In a thread post on X, he wrote:

“India welcomes a special friend!

It is a delight to host President Gabriel Boric Font in Delhi. Chile is an important friend of ours in Latin America. Our talks today will add significant impetus to the India-Chile bilateral friendship.

@GabrielBoric”

“We are keen to expand economic linkages with Chile. In this regard, President Gabriel Boric Font and I agreed that discussions should begin for a Comprehensive Economic Partnership Agreement. We also discussed sectors like critical minerals, energy, defence, space and agriculture, where closer ties are achievable.”

“Healthcare in particular has great potential to bring India and Chile even closer. The rising popularity of Yoga and Ayurveda in Chile is gladdening. Equally crucial is the deepening of cultural linkages between our nations through cultural and student exchange programmes.”