میرے پیارے پریوار جنوں،
جب ہم اپنی آنکھوں کے سامنے ایسی تاریخ بنتے ہوئے دیکھتے ہیں ، تو زندگی سرشار ہو جاتی ہے۔ ایسے تاریخی لمحات قومی زندگی کا دائمی شعور بن جاتے ہیں۔ یہ لمحہ ناقابل فراموش ہے۔ یہ لمحہ بے مثال ہے۔ یہ لمحہ ترقی یافتہ ہندوستان کا اعلان ہے۔ یہ نئے ہندوستان کے جشن کا لمحہ ہے۔ یہ مشکلوں کے سمندر کو پار کرنے کا لمحہ ہے۔ یہ فتح کی روشن راہ پر چلنے کا لمحہ ہے۔ یہ لمحہ 140 کروڑ دھڑکنوں کی قوت کا ہے۔ یہ ہندوستان میں نئی توانائی، نئے یقین ، نئے شعور کا لمحہ ہے۔ یہ وہ لمحہ ہے جب ہندوستان کی ابھرتی ہوئی تقدیر کا آغاز ہوا ہے ۔ امرت کال کی پہلی روشنی میں کامیابی کی یہ امرت ورشا ہوئی ہے۔ ہم نے زمین پر ایک عہد کیا اور چاند پر اسے انجام دیا ۔ اور ہمارے سائنسداں ساتھیوں نے یہ بھی کہا کہ ’ہندوستان اب چاند پر ہے‘۔ آج ہم نے خلا میں نیو انڈیا کی نئی پرواز کا مشاہدہ کیا ہے۔
ساتھیو،
میں اس وقت برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ میں ہوں۔ لیکن، ملک کے ہر باشندے کی طرح ، میرا دل بھی چندریان کے مہا ابھیان پر لگا ہوا تھا۔ نئی تاریخ بنتے ہی ہر ہندوستانی جشن میں ڈوب گیا ہے، ہر گھر میں جشن شروع ہو گیا ہے۔ اپنے دل سے، میں اپنے ہم وطنوں کے ساتھ ، اپنے پریوار جنوں کے ساتھ جوش و خروش سے جڑا ہوا ہوں۔ میں ٹیم چندریان، اسرو اور ملک کے تمام سائنس دانوں کو تہہ دل سے مبارکباد دیتا ہوں، جنہوں نے اس لمحے کے لیے سالہاسال سخت محنت کی ہے۔ میں 140 کروڑ ہم وطنوں کو بھی جوش، ولولہ، خوشی اور جذبات سے بھرے اس شاندار لمحے کے لیے مبارکباد دیتا ہوں!
میرے پریوار جنوں ،
ہمارے سائنسدانوں کی محنت اور قابلیت سے ہندوستان چاند کے قطب جنوبی تک پہنچ گیا ہے جہاں آج تک دنیا کا کوئی ملک نہیں پہنچ سکا ہے۔ اب آج کے بعد سے چاند سے متعلق افسانے بھی بدلیں گے، کہانی بھی بدلے گی اور نئی نسل کے لیے کہاوتیں بھی بدلیں گی۔ ہندوستان میں ہم سب زمین کو ماں اور چاند کو ماموں کہتے ہیں۔ کبھی کہا جاتا تھا کہ چندا ماما بہت دور کے ہیں۔ اب ایک دن ایسا بھی آئے گا جب بچے کہیں گے - چندا ماما بس ایک ’ٹور‘ کے ہیں۔
دوستو،
اس خوشی کے موقع پر، میں دنیا کے تمام لوگوں، ہر ملک اور خطے کے لوگوں سے بھی خطاب کرنا چاہوں گا۔ ہندوستان کا کامیاب چاند مشن صرف ہندوستان کا نہیں ہے۔ یہ وہ سال ہے جس میں دنیا ہندوستان کی جی -20 صدارت دیکھ رہی ہے۔ ’ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل‘کا ہمارا نقطہ نظر پوری دنیا میں گونج رہا ہے۔ انسانوں پر مرکوز نقطہ نظر کا ،جس کی ہم نمائندگی کرتے ہیں ، عالمی سطح پر خیرمقدم کیا گیا ہے۔ ہمارا چاند مشن بھی اسی انسان پر مبنی نقطہ نظر پر مرکوز ہے۔ اس لیے یہ کامیابی پوری انسانیت کی ہے۔ اور یہ مستقبل میں دوسرے ممالک کے چاند مشنوں میں مدد کرے گا۔ مجھے یقین ہے کہ دنیا کے تمام ممالک بشمول گلوبل ساؤتھ کے ممالک ایسے کارنامے انجام دینے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ ہم سب چاند اور اس سے آگے کی خواہش کر سکتے ہیں۔
میرے پریوار جنوں ،
چندریان مہا ابھیان کی یہ کامیابی ہندوستان کی پرواز کو چاند کے مدار سے آگے لے جائے گی۔ ہم اپنے نظام شمسی کی حدود کی قوت کی جانچ کریں گے، اور ہم انسانوں کے لیے کائنات کے لامحدود امکانات کو پورا کرنے کے لیے بھی ضرور کام کریں گے۔ ہم نے مستقبل کے لیے بہت سے بڑے اور شاندار اہداف طے کیے ہیں۔ جلد ہی، اسرو سورج کے تفصیلی مطالعہ کے لیے ’آدتیہ ایل – 1‘مشن لانچ کرنے جا رہا ہے۔ اس کے بعد زہرہ بھی اسرو کے اہداف میں سے ایک ہے۔ گگن یان کے ذریعے، ملک اپنے پہلے انسانی خلائی پرواز کے مشن کے لیے بھی پوری طرح لگا ہوا ہے۔ بھارت بار بار یہ ثابت کر رہا ہے کہ’ آسمان حد نہیں ہے‘۔
ساتھیو،
سائنس اور ٹیکنالوجی ملک کے روشن مستقبل کی بنیاد ہے۔ اس لیے آج کے اس دن کو ملک ہمیشہ ہمیشہ کے لیے یاد رکھے گا۔ یہ دن ہم سبھی کو ایک روشن مستقبل کی طرف بڑھنے کی ترغیب دے گا۔ یہ دن ہمیں اپنے عزائم کے حصول کا راستہ دکھائے گا۔ یہ دن اس بات کی علامت ہے کہ کس طرح شکست سے سبق لے کر فتح حاصل کی جاتی ہے۔ ایک بار پھر ملک کے تمام سائنسدانوں کو بہت بہت مبارکباد اور مستقبل کے مشن کے لیے نیک خواہشات! بہت بہت شکریہ۔