عزت مآب صدر ٹِنوبو ،
نائیجریا کے نیشنل ایوارڈ،‘گرینڈ کمانڈر آف دا آرڈر آف دا نائجر’ سے نوازے جانے پر میں آپ کا،حکومت اور نائیجیریا کی عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں اس اعزاز کو عاجزی اور احترام کے ساتھ قبول کرتا ہوں اور میں اس اعزاز کو 140 کروڑ ہندوستانیوں اور بھارت- نائیجیریا کے درمیان گہری دوستانہ تعلقات کو وقف کرتا ہوں۔ یہ اعزاز ہمیں بھارت اور نائیجیریا کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی ترغیب دیتا رہے گا۔
دوستو،
بھارت اور نائجیریا کے تعلقات باہمی تعاون، ہم آہنگی اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔ دو متحرک جمہوریتوں اور متحرک معیشتوں کے طور پرہم دونوں ملکوں کے عوام کی بھلائی کے لیے مل کر کام کرتے رہے ہیں۔ دونوں ممالک میں سماجی اور ثقافتی تنوع ہماری پہچان، ہماری طاقت ہے۔ نائیجیریا کے ‘رینیوڈ ہوپ ایجنڈا’اور‘ ترقی یافتہ بھارت 2047 ’کے درمیان بہت سے مماثلتیں ہیں۔ گزشتہ برس صدر ٹِنوبو کے بھارت دورے سے ہمارے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہوا تھا۔ آج ہم نے آپسی باہمی تعاون کو مزید مضبوط اور وسیع کرنے کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ معیشت، توانائی، زراعت، سیکورٹی، فن ٹیک، چھوٹے اور درمیانے درجے کے انٹرپرائز اور ثقافتی شعبوں میں نئے امکانات تلاش کئے گئے ہیں۔ ایک قریبی اور قابل اعتماد پارٹنر کے طور پر نائیجیریا کے لوگوں کی ضروریات کے مطابق اسکل ڈیولپمنٹ اور صلاحیت سازی پر خصوصی زور دیا جائے گا ۔ نائجیریا میں مقیم 60 ہزار سےزائد ہندوستانی برادری ہمارے تعلقات کی ایک اہم کڑی ہیں۔ میں صدر ٹِنوبو اور ان کی حکومت کا ان کی دیکھ بھال کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
دوستو،
نائجیریا نے افریقہ میں بہت بڑا اور مثبت کردار ادا کیا ہے اور افریقہ کے ساتھ قریبی تعاون بھارت کے لیے ایک اعلیٰ ترجیح رہا ہے۔ ہم نائیجیریا جیسے دوست ملک کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر آگے بڑھ رہے ہیں۔
جیسا کہ افریقہ میں کہا جاتا ہے:اے فرینڈ اِز سَم وَن یو شیئر دا پاتھ ود( دوست وہ ہے جس کے ساتھ آپ مل کر چل سکیں) بھارت اور نائیجیریا بھی مل کردونوں ممالک کے عوام اور پورے افریقی براعظم کی خوشحالی کے لئے ایک ساتھ آگے بڑھیں گے۔
ہم قریبی تال میل کے ساتھ کام کرتے ہوئے گلوبل ساؤتھ کے مفادات اور ترجیحات کو اہمیت دیں گے۔
عزت مآب،
ایک بار پھر، اس اعزاز کے لیے میں 140 کروڑ ہندوستانیوں کی طرف سے، تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔