Quoteآج بھارت اپنے علم، روایت اور قدیم تعلیمات کی بنیاد پر آگے بڑھ رہا ہے: وزیر اعظم
Quoteہم نے وِکست بھارت کے مضبوط عزم کے ساتھ امرت کال کا نیا سفر شروع کیا ہے، ہمیں اسے مقررہ وقت کے اندر مکمل کرنا ہے: وزیر اعظم
Quoteہمیں آج اپنے نوجوانوں کو قومی تعمیر کے تمام شعبوں میں قیادت کے لیے تیار کرنا ہے، ہمارے نوجوانوں کو سیاست میں بھی ملک کی قیادت کرنی چاہیے: وزیر اعظم
Quoteہمارا عزم ہے کہ ایک لاکھ ذہین اور توانائی سے بھرپور نوجوانوں کو سیاست میں لایا جائے ، جو 21ویں صدی کی بھارت کی سیاست کا نیا چہرہ بنیں گے اور ملک کے مستقبل کی نمائندگی کریں گے: وزیر اعظم
Quoteیہ ضروری ہے کہ ہم روحانیت اور پائیدار ترقی کے دو اہم نظریات کو یاد رکھیں اور ان دونوں نظریات کو ہم آہنگ کرتے ہوئے ہم ایک بہتر مستقبل کی تخلیق کر سکتے ہیں: وزیر اعظم

پرم شردھیہ شریمت  سوامی گوتمانند جی مہاراج، ملک  اور بیرون ملک سے تشریف لائے ہوئے رام کرشن مٹھ اور مشن کے معزز سنتوں، گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر بھائی پٹیل، اس پروگرام سے وابستہ دیگر تمام معززین، خواتین و حضرات، نمسکار!

گجرات کا بیٹا ہونے کے ناطے میں آپ سب کو اس پروگرام میں خوش آمدید کہتا ہوں اور مبارکباد دیتا ہوں۔ میں ماں شاردا، گرودیو رام کرشن پرم ہنس اور سوامی وویکانند کو ان کے مقدس قدموں میں سلام  پیش کرتا ہوں۔ آج کا پروگرام شریمت سوامی پریمانند مہاراج جی کے یوم پیدائش پر منعقد کیا جا رہا ہے۔ میں ان کے قدموں  میں بھی سلام پیش  کرتا ہوں۔

ساتھیو،

عظیم ہستیوں کی توانائی کئی صدیوں سے دنیا میں مثبت تخلیق کو وسعت دیتی رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج سوامی پریمانند مہاراج کے یوم پیدائش پر ہم ایسے مقدس کام کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ لیکھمبا میں نو تعمیر شدہ عبادت گاہ اور سادھو نواس ہندوستان کی سنت روایت کو پروان چڑھائیں گے۔ یہاں سے خدمت اور تعلیم کا سفر شروع ہو رہا ہے جس سے آنے والی کئی نسلیں مستفید ہوں گی۔ شری رام کرشن دیو کا مندر، غریب طلبہ کے لیے ہاسٹل، ووکیشنل ٹریننگ سینٹر، اسپتال اور مسافروں کی رہائش، یہ کام روحانیت پھیلانے اور انسانیت کی خدمت کا ذریعہ بنیں گے اور ایک طرح سے مجھے گجرات میں دوسرا گھر مل گیا ہے۔ ویسے بھی میں سنتوں کے درمیان روحانی ماحول میں بہت خوشی محسوس کرتا ہوں۔ میں اس موقع پر آپ سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

 

|

ساتھیو،

سانند کے اس علاقے سے میری بہت سی یادیں وابستہ ہیں۔ میرے بہت سے پرانے دوست اور روحانی بھائی بھی اس پروگرام میں شامل ہیں۔ میں نے اپنی زندگی کا بہت حصہ یہاں آپ میں سے بہت سے لوگوں کے ساتھ گزارا ہے، بہت سے گھروں میں رہا ہوں، کئی خاندانوں میں ماؤں بہنوں کا پکایا ہوا کھانا کھایا ہوں، ان کی خوشیوں اور غموں میں شریک رہا ہوں۔ میرے وہ دوست جانتے ہوں گے کہ ہم نے اس علاقے اور یہاں کے لوگوں کو کتنی جدوجہد کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ آج ہم معاشی ترقی دیکھ رہے ہیں جس کی اس خطے کو ضرورت تھی۔ مجھے پرانا وقت یاد ہے کہ پہلے بس سے جانا ہوتا تو ایک بس صبح اور ایک شام کو آتی تھی۔ اس لیے زیادہ تر لوگوں نے سائیکل پر جانے کو ترجیح دی۔ اس لیے میں اس علاقے کو اچھی طرح جانتا ہوں۔ ایسا لگتا ہے جیسے میں اس کے ہر حصے سے جڑا ہوا ہوں۔ میرا ماننا ہے کہ ہماری کوششوں اور پالیسیوں کے ساتھ اس میں آپ کے سنتوں کا بھی بڑا کردار ہے۔ اب زمانہ بدل گیا ہے اور سماج کی ضروریات بھی تبدیل ہوگئی ہیں۔ اب میں چاہوں گا کہ ہمارا یہ علاقہ معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ روحانی ترقی کا مرکز بھی بنے۔ کیونکہ متوازن زندگی کے لیے معنویت کے ساتھ روحانیت کا ہونا بھی اتنا ہی ضروری ہے اور میں خوش ہوں کہ سانند اور گجرات ہمارے سنتوں اور باباؤں کی رہنمائی میں اس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

ساتھیو،

کسی درخت کے پھل اور اس کی اہمیت  کی پہچان اس کے بیج سے ہوتی ہے۔ رام کرشن مٹھ وہ درخت ہے، جس کے بیج میں سوامی وویکانند جیسے عظیم سنیاسی کی لامحدود توانائی موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کا سایہ وسیع طور پر پھیلا ہوا ہے ، جو سایہ انسانیت کو فراہم کرتا ہےاس کی کوئی حد نہیں ہے۔ رام کرشن مٹھ کے بنیادی خیالات کو جاننے کے لیے سوامی وویکانند کو جاننا بہت ضروری ہے، یہی نہیں، ان کے خیالات کو جینا پڑتا ہے۔ اور جب آپ ان خیالات کو جینا سیکھتے ہیں،اور جب آپ ان کے افکار کے ساتھ جینا سیکھ جاتے ہیں تو  ایک مختلف روشنی آپ کی رہنمائی کرتی ہے تو میں نے خود اس کو محسوس کیا ہے۔ پرانے سنتوں کو معلوم ہے کہ رام کرشن مشن، رام کرشن مشن کے سنتوں اور سوامی وویکانند کے خیالات نے میری زندگی کو کس طرح سمت عطا کی ہے۔ اس لیے جب بھی مجھے موقع ملتا ہے، میں اپنے اس خاندان میں آنےاور آپ سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ سنتوں کی برکت سے، میں نے مشن سے متعلق بہت سے کاموں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ 2005 میں، مجھے وڈودرا میں دلارام بنگلے رام کرشن مشن کے حوالے کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ سوامی وویکانند جی نے یہاں کچھ وقت گزارا  اور میں خوش قسمت ہوں کہ پوجیہ سوامی اتمستانند جی خود موجود تھے، کیونکہ مجھے ان کی انگلی پکڑ کر چلنا سیکھنے کا موقع ملا، مجھے اپنے روحانی سفر میں ان کا بہت تعاون ملا اور یہ میری خوش قسمتی تھی کہ میں نے وہ دستاویزات ان کے ہاتھوں میں سونپے تھے۔ اس وقت بھی مجھے سوامی آتماستھانند جی سے لگاتار پیار ملتا رہا ہے اورزندگی کے آخری لمحے تک ان کا پیار اور آشیرواد میری زندگی کا بہت بڑا اثاثہ ہے۔

ساتھیو،

وقتاً فوقتاً مجھے مشن کے پروگراموں اور تقریبات کا حصہ بننے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ آج پوری دنیا میں رام کرشن مشن کے 280 سے زیادہ برانچ مراکز ہیں، ہندوستان میں تقریباً 1200 آشرم مراکز رام کرشن بھاودھرا سے وابستہ ہیں۔ یہ آشرم ماون کی خدمت کے عزم کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اور گجرات ایک طویل عرصے سے رام کرشن مشن کے خدماتی کاموں کا گواہ رہا ہے۔ گجرات میں پچھلی کئی دہائیوں میں شاید جو بھی بحران آیا ہو، آپ کو رام کرشن مشن ہمیشہ کھڑا اور کام کرتا ہوا ملے گا۔ اگر میں تمام چیزوں کو یاد کرنے کی کوشش کروں تو اس میں بہت وقت لگے گا۔ لیکن کیا آپ کو یاد ہے، سورت میں سیلاب کا وقت ہو، موربی میں ڈیم کی تباہی کے بعد کے واقعات ہوں، یا بھوج میں زلزلے کے بعد جو تباہی کے بعد کے دن تھے، قحط کا دور ہو، زیادہ بارشوں کا دور ہو، گجرات میں جب بھی کوئی آفت آئی ہے، رام کرشن مشن سے وابستہ لوگ آگے آئے ہیں اور متاثرین کا ہاتھ تھاما ہے۔ رام کرشن مشن نے زلزلے سے تباہ ہونے والے 80 سے زیادہ اسکولوں کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ گجرات کے لوگ آج بھی اس خدمت کو یاد کرتے ہیں اور اس سے تحریک لیتے ہیں۔

 

|

ساتھیو،

سوامی وویکانند جی کا گجرات سے خاص روحانی تعلق تھا، ان کی زندگی کے سفر میں گجرات نے بڑا کردار ادا کیا۔ سوامی وویکانند جی نے گجرات میں کئی مقامات کا دورہ کیا تھا۔ گجرات میں ہی سوامی جی کو سب سے پہلے شکاگو وشو دھرما مہاسبھا کے بارے میں معلومات حاصل ہوئی تھی۔ یہیں پر انہوں نے بہت سے شاستروں کا گہرائی سے مطالعہ کرکے ویدانت کی تبلیغ کے لیے خود کو تیار کیا تھا۔ 1891 کے دوران، سوامی جی کئی مہینوں تک پوربندر کے بھوجیشور بھون میں رہے۔ گجرات حکومت نے اس عمارت کو ایک یادگاری مندر بنانے کے لیے رام کرشن مشن کے حوالے بھی کیا تھا۔ آپ کو یاد ہوگا، گجرات حکومت نے 2012 سے 2014 تک سوامی وویکانند کی 150 واں یوم پیدائش منایا تھا۔ اس کی اختتامی تقریب گاندھی نگر کے مہاتما مندر میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی تھی۔ ہندوستان اور بیرون ملک سے ہزاروں شرکاء نے اس میں شرکت کی تھی۔ مجھے اطمینان ہے کہ سوامی جی کے گجرات کے ساتھ تعلقات کی یاد میں، گجرات حکومت اب سوامی وویکانند ٹورسٹ سرکٹ کی تعمیر کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

بھائیو اور بہنوں،

سوامی وویکانند جدید سائنس کے بہت بڑے حامی تھے۔ سوامی جی کہتے تھے – سائنس کی اہمیت صرف چیزوں یا واقعات کو بیان کرنے میں نہیں ہے، بلکہ سائنس کی اہمیت ہمیں متاثر کرنے اور آگے لے جانے میں ہے۔ آج، جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی طاقت، دنیا کے تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے طور پر ہندوستان کی نئی شناخت، دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف قدم، بنیادی ڈھانچے کے میدان میں جدید تعمیرات، ہندوستان کے ذریعے دیئے جارہے عالمی چیلنجوں کے حل ، آج کا ہندوستان، اپنی علمی روایت کی بنیاد بناتے ہوئے، اپنی قدیم تعلیمات کی بنیاد پر، آج ہمارا ہندوستان تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے۔ سوامی وویکانند کا ماننا تھا کہ نوجوانوں کی طاقت قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔وہ اپیل جس میں  سوامی جی نے کہا تھا ’’مجھے اعتماد اور توانائی سے بھرپور 100 نوجوان دو، میں ہندوستان کو بدل دوں گا‘‘۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس ذمہ داری کو اٹھا ئیں۔ آج ہم امرت کال کی طرف نیا سفر کررہے ہیں۔ ہم نے ہندوستان کو ترقی دینے کا ایک ناقابل شکست عزم کیا ہے۔ ہمیں اسے مکمل کرنا ہے، اور اسے مقررہ وقت کے اندر پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔ آج ہندوستان دنیا کا سب سے زیادہ نوجوانوں والا ملک ہے۔ آج ہندوستان کے نوجوانوں نے دنیا میں اپنی صلاحیت اور اہلیت کا لوہا منوایا ہے۔

یہ ہندوستان کی نوجوان طاقت ہے، جو آج دنیا کی بڑی کمپنیوں کی قیادت کر رہی ہے۔ یہ ہندوستان کی نوجوان طاقت ہے جس نے ہندوستان کی ترقی کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔ آج ملک کے پاس وقت بھی ہے اور حسن اتفاق بھی، خواب بھی ہیں اورعزم بھی اور انتھک کوششوں سے کامیابی کا سفر ہے۔ اس لیے ہمیں نوجوانوں کو قوم کی تعمیر کے ہر شعبے میں قیادت کے لیے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ آج ضرورت ہے کہ ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں کی طرح ہمارے نوجوان سیاست میں بھی ملک کی قیادت کریں۔ اب ہم سیاست کو صرف خاندان کے افراد پر نہیں چھوڑ سکتے، سیاست کو اپنے خاندان کی جاگیر سمجھنے والوں کے حوالے نہیں کر سکتے، اس لیے ہم نئے سال یعنی 2025 میں ایک نئی شروعات کرنے جا رہے ہیں۔ 12 جنوری 2025 کو سوامی وویکانند کے یوم پیدائش پر یوتھ ڈے کے موقع پر دہلی میں ینگ لیڈرس ڈائیلاگ کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس میں ملک کے 2 ہزار منتخب نوجوانوں کو بلایا جائے گا۔ ملک بھر سے کروڑوں دوسرے نوجوان ٹیکنالوجی کے ذریعے اس میں شامل ہوں گے۔ نوجوانوں کے نقطۂ نظر سے ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم پر بات کی جائے گی۔ نوجوانوں کو سیاست سے جوڑنے کے لیے روڈ میپ بنایا جائے گا۔ ہمارا عہد ہے کہ ہم آنے والے وقت میں ایک لاکھ باصلاحیت اور توانا ئی سے بھر پور نوجوانوں کو سیاست میں لائیں گے اور یہ نوجوان 21ویں صدی کی ہندوستانی سیاست کا نیا چہرہ بنیں گےاور ملک کا مستقبل بنیں گے۔

ساتھیو،

آج کے اس مبارک موقع پر، زمین کو بہتر بنانے والے 2 اہم خیالات کو یاد رکھنا بھی ضروری ہے۔ روحانیت اور پائیدار ترقی۔ ان دونوں نظریات کو ہم آہنگ کر کے ہم ایک بہتر مستقبل بنا سکتے ہیں۔ سوامی وویکانند نے روحانیت کے عملی پہلو پر زور دیتے تھے۔ وہ ایسی روحانیت چاہتے تھے جو معاشرے کی ضروریات کو پورا کر سکے۔ افکار کی تزکیہ کے ساتھ ساتھ اپنے اردگرد صفائی کو برقرار رکھنے پر بھی زور دیتے تھے۔ پائیدار ترقی کا ہدف اقتصادی ترقی، سماجی بہبود اور ماحولیاتی تحفظ کے درمیان توازن قائم کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ سوامی وویکانند کے خیالات اس مقصد تک پہنچنے میں ہماری رہنمائی کریں گے۔ ہم جانتے ہیں کہ روحانیت اور پائیداری دونوں میں توازن کی اہمیت ہے۔ ایک ذہن کے اندر توازن پیدا کرتا ہے، جبکہ دوسرا ہمیں فطرت کے ساتھ توازن برقرار رکھنا سکھاتا ہے۔ اس لیے میرا ماننا ہے کہ رام کرشن مشن جیسے ادارے ہماری مہموں کو تحریک دینے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ مشن لائف ہو، ایک پیڑ ماں کے نام جیسی مہمیں ہوں، ان کو رام کرشن مشن کے ذریعے  اس کو مزید وسیع کیا جاسکتا ہے۔

ساتھیو،

سوامی وویکانند ہندوستان کو ایک مضبوط اور خود انحصار ملک کے طور پر دیکھنا چاہتے تھے۔ ملک اب ان کے خوابوں کو تعبیر کرنے کی طرف بڑھ گیا ہے۔ یہ خواب  جلد از جلد پورا ہو، ایک مضبوط اور قابل ہندوستان ایک بار پھر انسانیت کو سمت دےاس کے لئے ملک کے ہر باشندے کو گرودیو رام کرشن پرم ہنس اور سوامی وویکانند کے خیالات کو اپنانا ہوگا۔ اس طرح کے پروگرام اور سنتوں کی کاوشیں اس کے لیے ایک بہترین ذریعہ ہیں۔ میں آج کی تقریب کے لیے ایک بار پھر آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میں تمام قابل احترام سنتوں کو نہایت عقیدت سے سلام پیش کرتا ہوں اور سوامی وویکانند جی کے خواب کو تعبیر کرنے میں آج کی یہ نئی شروعات نئی طاقت بنے گی۔ اس امید کے ساتھ آپ سب کا بہت بہت شکریہ ۔

ڈس کلیمر: وزیر اعظم کی تقریر کا کچھ حصہ گجراتی زبان میں بھی ہے، جس کا یہاں ترجمہ کیا گیا ہے۔

 

  • Jitendra Kumar April 28, 2025

    ❤️🇮🇳🙏
  • Bhushan Vilasrao Dandade February 10, 2025

    जय हिंद
  • Vivek Kumar Gupta February 09, 2025

    नमो ..🙏🙏🙏🙏🙏
  • Vivek Kumar Gupta February 09, 2025

    नमो ...................🙏🙏🙏🙏🙏
  • Dr Mukesh Ludanan February 08, 2025

    Jai ho
  • Yash Wilankar January 29, 2025

    Namo 🙏
  • Jitendra Kumar January 27, 2025

    🇮🇳🇮🇳🇮🇳🙏❤️
  • Jayanta Kumar Bhadra January 14, 2025

    om Shanti Om namaste 🙏 🕉
  • krishangopal sharma Bjp January 13, 2025

    नमो नमो 🙏 जय भाजपा 🙏🌷🌷🌷🌷🌷🌹🌷🌷🌷🌷🌹🌷🌷🌹🌷🌷🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷
  • krishangopal sharma Bjp January 13, 2025

    नमो नमो 🙏 जय भाजपा 🙏🌷🌷🌷🌷🌷🌹🌷🌷🌷🌷🌹🌷🌷🌹🌷🌷🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹🌷🌹
Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
'Justice is served': Indian Army strikes nine terror camps in Pak and PoJK

Media Coverage

'Justice is served': Indian Army strikes nine terror camps in Pak and PoJK
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Cabinet approves National Scheme for ITI Upgradation and Setting up of 5 National COE for Skilling
May 07, 2025

In a major step towards transforming vocational education in India, the Union Cabinet chaired by the Prime Minister Shri Narendra Modi has approved the National Scheme for Industrial Training Institute (ITI) Upgradation and the Setting up of five (5) National Centres of Excellence for Skilling as a Centrally Sponsored Scheme.

National Scheme for Industrial Training Institute (ITI) Upgradation and Setting up of five (5) National Centres of Excellence (NCOE) for Skilling will be implemented as a Centrally Sponsored Scheme as per announcement, made under Budget 2024-25 and Budget 2025-26 with outlay of Rs.60,000 crore (Central Share: Rs.30,000 crore, State Share: Rs.20,000 crore and Industry Share: Rs.10,000 crore), with co-financing to the extent of 50% of Central share by the Asian Development Bank and the World Bank, equally.

The scheme will focus on upgradation of 1,000 Government ITIs in hub and spoke arrangement with industry aligned revamped trades (courses) and Capacity Augmentation of five (5) National Skill Training Institutes (NSTIs), including setting up of five National Centres of Excellence for Skilling in these institutes.

The Scheme aims to position existing ITIs as government-owned, industry-managed aspirational institutes of skills, in collaboration with State Governments and industry. Over a five-year period, 20 lakh youth will be skilled through courses that address the human capital needs of industries. The scheme will focus on ensuring alignment between local workforce supply and industry demand, thereby facilitating industries, including MSMEs, in accessing employment-ready workers.

The financial assistance provided under various schemes in the past was suboptimal to meet the full upgradation needs of ITIs, particularly in addressing growing investment requirements for infrastructure upkeep, capacity expansion, and the introduction of capital-intensive, new-age trades. To overcome this, a need-based investment provision has been kept under the proposed scheme, allowing flexibility in fund allocation based on the specific infrastructure, capacity, and trade-related requirements of each institution. For the first time, the scheme seeks to establish deep industry connect in planning and management of ITI upgradation on a sustained basis. The scheme will adopt an industry-led Special Purpose Vehicle (SPV) model for an outcome-driven implementation strategy, making it distinct from previous efforts to improve the ITI ecosystem.

Under the scheme, infrastructure upgradation for improved Training of Trainers (ToT) facilities will be undertaken in five National Skill. Training Institutes (NSTIs), namely Bhubaneswar, Chennai, Hyderabad, Kanpur, and Ludhiana. Additionally, pre-service and in-service training will be provided to 50,000 trainers.

By addressing long-standing challenges in infrastructure, course relevance, employability, and the perception of vocational training, the scheme aims to position ITIs at the forefront to cater to skilled manpower requirement, aligned to the nation’s journey to becoming a global manufacturing and innovation powerhouse. It will create a pipeline of skilled workers aligned with industry demand, thereby addressing skill shortages in high-growth sectors such as electronics, automotive, and renewable energy. In sum, the proposed scheme aligns with the Prime Minister’s vision of Viksit Bharat, with skilling as a key enabler to meet both current and future industry needs.

Background:

Vocational education and training can be an immense driver of economic growth and productivity, as India embarks on its aspirational journey towards a developed nation by 2047. Industrial Training Institutes (ITIs) have been the backbone of vocational education and training in India since the 1950s, operating under State Governments. While ITI network has expanded by nearly 47% since 2014, reaching 14,615 across with 14.40 lakh enrolment, vocational training via ITIs remains less aspirational and have also suffered from lack of systemic interventions to improve their infrastructure, and appeal.

While in the past there have been schemes to support the upgradation of ITIs, it is perhaps, the best time to scale incremental efforts of the last decade through a nationally scalable program for ITI re-imagination with course content and design aligned with industry needs to create a pool of skilled workforce as one of the key enablers to realize the goal of Viksit Bharat.