Bhagavad Gita is a world heritage which has been enlightening generations across the world since thousands of years: PM
Gita teaches us harmony and brotherhood, says PM Modi
Gita is not only a ‘Dharma Granth’ but also a ‘Jeevan Granth’: PM Modi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ایسکان مندر میں دنیا کی سب سے بڑی بھگوت گیتا کی نقاب کشائی کی تقریب میں جو تقریر کی تھی اس کا متن حسب ذیل ہے:

ہرے کرشا، ہرے کرشنا

ایسکان کے چیئرمین عزت مآب گوپال کرشن مہاراج جی، مرکزی وزارت میں میرے ساتھی جناب مہیش شرما جی، پارلیمنٹ میں میری معاون محترمہ میناکشی لیکھی جی، ایسکان کے دیگر اہم ممبران اور یہاں تشریف فرما دیویو اور سجّنو!

مجھے بتایا گیا ہے کہ اس پروگرام میں امریکہ، برطانیہ، روس اور ہنگری سمیت متعدد ملکوں کے لوگ شرکت کرنے آئے ہیں۔ آپ سبھی کو بھی میرا بہت بہت سلام۔

ساتھیو! آج کا دن انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہرے کرشنا ، ہرے کرشنا۔ آج کا دن اس لئے انتہائی اہم ہے کہ آج صبح ہی میں نے گاندھی پیس ایوارڈ کے پروگرام میں شرکت کی اور ابھی مجھے دنیا کا عظیم صحیفہ یعنی سب سے بڑی بھگوت گیتا کو ملک وقوم کو پیش کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ یہ موقع میرے لیے اور بھی خاص ہے کیونکہ میں اس جگہ کھڑا ہوں جہاں اب سے تقریباً دو دہائی قبل آنجہانی اٹل بہاری واجپئی جی نے اس مندر کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ ساتھیو، دنیا کی یہ سب سےبڑی بھگوت گیتا تین میٹر لمبی اور 800 کلو وزن کی ہے۔ یہ صرف اپنی شکل کی وجہ سے ہی خاص نہیں ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ صحیفہ صدیوں تک پوری دنیا کو دی جانے والی عظیم ہندوستانی تعلیمات کی علامت بن کر قائم رہے گا۔ اس گیتا کو بنانے میں ایسکان سے وابستہ آپ سبھی نے اپنی تمام تر طاقت اور تخلیقیت لگائی ہے ، یہ گیتا بھگوان شری کرشن اور سوامی پوروادر کے عقیدتمندوں کی بھگتی اور خود کو اس کی نذر کرنے کی علامت ہے۔ اس لائق ستائش کوشش کیلئے آپ سبھی مبارکباد کے مستحق ہیں ، اس سے ہندوستان کے قدیمی اور اُلوہی علم کی روایت میں دنیا کی دلچسپی میں مزید اضافہ ہوگا۔

ساتھیو! بھگوت گیتا کو عام سے عام لوگوں تک پہنچانے کی اب تک متعدد کوششیں ہوچکی ہیں، سب سے چھوٹی گیتا سے لیکر سب سے بڑی گیتا تک اس اُلوہی علم کو سہل اور بآسانی قابل حصول بنانے کیلئے مسلسل کوششیں ہوئی ہیں۔ ملک وبیرون ملک کی متعدد زبانوں میں اس کا ترجمہ بھی ہوچکا ہے۔

ساتھیو! لوک مانیہ بال گنگا دھر تلک جی نے تو جیل میں رہ کر گیتا رہسیہ لکھا ہے۔ اس میں لوک مانیہ تلک نے بھگوان شری کرشن کے بے لوث کرم یوگ کی بہت ہی آسان تفہیم کی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ گیتا کے پیغام کا اثر صرف فلسفیوں یا عالموں کے گفتگو تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ ہمارے روز مرہ کے رہن سہن کے شعبے میں بھی ہمیشہ زندہ وجاوید محسوس ہوتا ہے۔ لوک مانیہ تلک نے مراٹھی میں گیتا کے علم کو عام لوگوں تک پہنچایا اور گجراتی میں بھی اس کا ترجمہ کرایا۔ اسی گجراتی ترجمے کو بابائے قوم مہاتما گاندھی نے جیل میں پڑھا اور اس سے گاندھی جی کو بھگوت گیتا لکھنے میں بہت مدد ملی۔ اس تخلیق کے ذریعے گاندھی جی نے گیتا کا ایک اور رُخ دنیا کے سامنے رکھا۔ گاندھی جی کی یہ تصنیف میں نے امریکہ کے سابق صدر جناب بارک اوبامہ کو تحفتاً پیش کی تھی۔

ساتھیو! شریمد بھگوت گیتا دنیا کو ہندوستان کا سب سے حوصلہ افزا تحفہ ہے، گیتا پوری دنیا کی وراثت ہے، گیتا کی تعلیمات ہر دور میں قابل اطلاق رہی ہیں۔ عالمی لیڈروں سے لیکر عام آدمی تک سبھی کو گیتا نے عوامی مفاد میں کام کرنے کا راستہ دکھایا ہے۔ ہندوستان کے قریب قریب ہر گھر میں تو کسی نہ کسی شکل میں بھگوت گیتا تشریف فرما ہے ہی، ساتھ ہی دنیا بھر کی عظیم شخصیات بھی اس میں موجود منفرد اُلوہیت سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتی۔ علم سے لیکر سائنس تک ہر شعبے کے متعدد لوگوں کیلئے حوصلہ افزا کروکشیتر کے میدان پر کہی گئی یہ لافانی آواز ہے۔

ساتھیو! مشہور جرمن فلسفی شوپین ہاور نے لکھا تھا ، ’’گیتا اور اُپنیشد کے مطالعے سے زیادہ فائدے مند دنیا کی کسی کتاب کا مطالعہ نہیں ہے جس نے میری زندگی کو امن سے روشنا س کرایا اور میری موت کو بھی لافانی عمل کا بھروسہ دیا۔‘‘ یہ باتیں انہوں نے اس دور میں کہی تھیں جب ہمارا ملک غلامی کی بیڑیوں میں جکڑا ہوا تھا ، ہماری تہذیب اور ہماری روایات کو پامال کرنے کی متعدد کوششیں کی جارہی تھیں ، ہندوستان کے فلسفے کو نیچا دکھانے کیلئے بھرپور کوششیں کی جارہی تھیں۔

ساتھیو! دنیا کو ہندوستان کے اس قدیمی علم کے ذریعے پاکیزگی سے متعارف کرانے کی ایک بڑی کوشش اس منچ پر تشریف فرما عظیم شخصیات نے کی ہے اور میرے سامنے موجود متعدد عالموں اور بھکتوں نے بھی یہ عظیم کام کیا ہے۔ شریمد بھکتی ویدانت سوامی پربھوناتھ جی نے تو اپنے آپ کو بھگوت گیتا کیلئے وقف کردیا ہے۔ جس طرح گاندھی جی کیلئے گیتا اور ستیہ کرہ زندگی کا اہم حصہ رہا ہے اسی طرح سوامی جی کیلئے بھی انسانیت کی خدمت کیلئے دو راستے ہمیشہ پسندیدہ رہے ہیں۔ یہی سبب ہے کہ انہوں نے پہلے گاندھی جی کی قیادت میں بھارت چھوڑو تحریک میں حصہ لیا تھا اور ملک کے آزاد ہونے کے بعد وہ انسان کی نجات کا الکھ جگانے کیلئے پوری دنیا کے دورے پر نکل پڑے تھے۔ اپنی مضبوط قوت ارادی سے ہر قسم کے چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے انہوں نے ایسکان جیسی ایک مہم شروع کی تھی جو آج بھگوان شری کرشن کے دکھائے گئے راستے سے دنیا کو واقف کرانے میں مصروف ہے۔ ساتھیو ! گیتا مذہبی صحیفہ تو ہے لیکن اس کے ساتھ ہی یہ صحیفہ زندگی بھی ہے۔ ہم کسی بھی ملک کے ہوں ، کسی بھی عقیدے کے ماننے والے ہوں، لیکن مسائل تو ہمیشہ ہمیں گھیرے رہتے ہیں، ویر ارجن کی طرح جب ہم غیریقینیت کے دوراہے پر کھڑے ہوتے ہیں تو شریمدبھگوت گیتا ہمیں خدمت اور اپنی شخصیت کو وقف کرنے کے راستے ان مسائل کے حل دکھاتی ہے۔ اگر آپ ایک طالب علم ہیں اور غیریقینی صورتحال سے دوچار ہیں ، آپ کسی ملک کے قائداعلیٰ ہیں یا پھر نجات کی تمنا رکھنے والے یوگی ہیں ، آپ کو اپنے ہر سوال کا جواب شریمدبھگوت گیتا میں مل جائے گا۔ میں تو مانتا ہوں کہ گیتا انسانی زندگی کی سب سے بڑی رہنما تصنیف ہے۔ زندگی کے ہرمسئلے کا حل گیتا میں کہیں نہ کہیں مل جاتا ہے، پربھو نے تو صاف الفا ظ میں کہا ہے۔

परित्राणाय साधूनां विनाशाय च दुष्‍कृताम्

धर्मसंस्‍थापनार्थाय संभवामि युगे-युगे।।

مطلب یہ کہ بدمعاشوں سے، انسانیت کے دشمنوں سے ، دھرتی کو بتانے کیلئے پربھو کی طاقت ہمارے ساتھ ہمیشہ رہتی ہے۔ یہی پیغام ہم پوری صداقت کے ساتھ بدمعاش آتماؤں اور راکششوں کو دینے کی کوشش کررہے ہیں۔

بھائیو اور بہنو! جب پربھو کہتے ہیں کہ کیوں فضول کی فکر کرتے ہوئے، کس سے بیکار میں ڈرتے ہو، کون تمہیں مار سکتا ہے، تم کیا لیکر آئے تھے اور کیا لیکر جاؤگے تو اپنے آپ میں خود کو عوامی خدمت اور ملک وقوم کی خدمت کیلئے نذر اور وقف ہونے کا حوصلہ خود بخود مل جاتا ہے۔

ساتھیو! ہم نے کوشش کی ہے کہ سرکار کے ہر فیصلے ، ہر پالیسی کی بنیاد میں انصاف ہو ، مساوات ہو اور مساوات کی اصلیت ہو، سب کا ساتھ سب کا وکاس کاحصول اسی جذبے کانتیجہ ہے اور ہماری ہر اسکیم ، ہر فیصلہ اسی جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔ خواہ وہ بدعنوان چال چلن کے خلاف اٹھائے گئے اقدام ہو، یا پھر غریبوں کی فلاح سے جڑے ہمارے مسلسل کام ۔ ہماری مسلسل کوشش رہی ہے کہ اپنے پرائے کے چکّرسے سیاست کو باہر نکالا جائے۔

ساتھیو! ہماری سرکار کا ہمیشہ یہ مضبوط بھروسہ رہا ہے کہ ہندوستانی تہذیب ، ہندوستانی قدروں اور ہندوستانی روایات میں دنیا کے متعدد مسائل کا حل موجود ہے۔ تشدد ہو، کنبوں کے بحران ہوں، ماحولیات سے جڑے مسائل ہوں، ایسے ہر چیلنج جس کا دنیا آج سامنا کررہی ہے اس کا حل ہندوستانی فلسفے میں موجود ہے۔ یوگ اور آیوروید کی مہم کو دنیا بھر میں پہچان کرانے والے اور اس سے وابستہ آپ جیسے ادارے اور ملک کے متعدد سنتوں کی ریاضت کو ہماری سرکار نے بلند آواز دی ہے جس کے نتیجے میں آج ہیلتھ اینڈ ویل نیس کیلئے دنیا تیزی سے یوگ اورآیوروید کی طرف متوجہ ہورہی ہے۔

ساتھیو! میرا یہ بھی ماننا ہے کہ یوگ آیوروید سے لیکر ہمارے قدیمی علم اور سائنس سے ابھی دنیا کا صحیح معنوں میں تعارف ہونا باقی ہے۔ ہماری بہترین باتیں ابھی دنیا کے سامنے آنی باقی ہے۔ میری آپ سبھی سے قدیمی علم اور سائنس سے جڑے تمام کرم یوگیوں سے پُرزور درخواست ہے کہ وہ اپنی کوششوں کو اور رفتار دیں اور نئی نسل کو بھی تحقیق سے جوڑیں، سرکار آپ کی مدد کیلئے ہمیشہ تیار ہے۔ ایک بار پھر ایسکان سے جڑے ہر بھگت ، ہر ہندوستانی کو ، انسانیت میں یقین رکھنے والے دنیا کے ہر شخص کو اس مقدس بھگوت گیتا کیلئے میری طرف سے بہت بہت مبارکباد۔ آپ نے مجھے یہاں دعوت دی ، اس مقدس موقع کا ساجھیدار بنایا اس کے لئے میں آپ سب کا بہت بہت ممنون ہوں۔

بہت بہت شکریہ۔ ہرے کرشنا

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.