یوگ کے عالمی اشاعت میں ذرائع ابلاغ کے ہمارے ساتھی ، سوشل میڈیا سے جڑے لوگ جس طرح کا اہم کرداراداکررہے ہیں ، وہ بھی بہت اہمیت کا حامل ہے ، میں ان سے بھی تشکرکا اظہارکرتاہوں ۔
ساتھیو، جھارکھنڈ میں یوم یوگا کے لئے آنااپنے آپ میں بہت خوش کن تجربہ ہے ۔ آپ لوگ بہت صبح ہی اپنے گھروں سے نکل کر دور دور سے یہاں آئے ہیں ، میں آپ سبھی کا ممنون ہوں ۔ بہت سے لوگوں کے دل میں آج یہ سوال ہے کہ میں پا نچواں یوم یوگا منانے کے لئے آج آپ کے ساتھ یوگاکرنے کے لئے رانچی میں کیوں آیاہوں ۔
بھائیواوربہنو، رانچی سے میرالگاو تو ہے ہی ، لیکن آج میرے لئے رانچی آنے کی تین اوربڑی وجوہات ہیں ۔ پہلی ، جیسا کہ جھارکھنڈ کے نام سے ہی یہ اس بات کا اظہارہوتاہے کہ یہ فطرت کے بہت قریب ہے اور یوگا اور فطرت کا تال میل انسان کے اندرایک الگ ہی احساس پیداکرتاہے ۔ دوسری بڑی وجہ یہاں آنے کی یہ تھی کہ رانچی اور صحت کا رشتہ تاریخ میں درج ہے ۔ پچھلے سال 23ستمبر کو پنڈت دین دیال اپادھیائے کے یوم پیدائش کی صد سالہ تقریب سے یہاں رانچی سے ہی ہم نے آیوشمان بھارت اسکیم کی شروعات کی تھی ۔آج دنیا کی سب سے بڑی ہیلتھ کیئراسکیم ، پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا بہت کم وقت میں غریبوں کے لئے بہت بڑی علامت بنی ہے ۔ بھارتیوں کو طویل العمربنانے میں یوگا کی جواہمیت ہے اسے بھی ہم اچھی طرح جانتے ہیں ، سمجھتے ہیں ، اس لئے بھی آج رانچی آنامیرے لئے اہمیت کا حامل ہے ۔
بھائیواوربہنو،
اب یوگاکی مشق کو مجھے اورہم سب کو مل کر ایک الگ سطح پرلے جاناہے اور یہی رانچی آنے کی میری تیسری اورسب سے بڑی وجہ بھی ہے ۔
ساتھیو، یوگا ہمارے ملک میں ہمیشہ سے رہاہے ، ہماری ثقافت کا اٹوٹ حصہ رہاہے یہاں جھارکھنڈ میں بھی جو‘چھو ونرتیہ ’ ہوتاہے اس میں آسنوں اورمدراوں کااظہارکیاجاتاہے ۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ بیشتریوگا کا جوسفرہے وہ ملک کے دیہی اورآدی واسی علاقے میں ابھی اس طرح نہیں پہنچاہے جیسا پہنچناچاہیئے تھا۔ اب مجھے اورہم سب کو مل کرکے یوگا کا سفرشہروں سے گاووں کی طرف ، جنگل کی طرف اور دوردراز کے آخری انسان تک لے جاناہے ۔ غریب اورآدی واسی کے گھرتک یوگاکو پہنچاناہے مجھے یوگا کو غریب اور آدی واسی کی زندگی کا بھی لازمی حصہ بناناہے کیونکہ یہ غریب ہی ہے جو بیماری کی وجہ سے سب سے زیادہ مصیبتیں اٹھاتاہے ۔یہ بیماری ہے جو غریب کواورغریب بنادیتی ہے ۔ اس لئے ایک ایسے وقت میں جب ملک میں غریبی کم ہونے کی رفتاربڑھی ہے یوگا ان لوگوں کے لئے بھی ایک بڑا ذریعہ ہے جو غریبی سے باہرنکل رہے ہیں ان کی زندگی میں یوگا کے چلن کا مطلب ہے انھیں بیماری اور غریبی کے چنگل سے بچانا ۔
ساتھیو،صرف سہولتوں سے زندگی آسان بنانا کافی نہیں ہے ۔ دوائیاں اور سرجری کاہی مسئلے کا حل نہیں ہے ۔ آج کے بدلتے ہوئے وقت میں النیس سے بچاو کے ساتھ ساتھ ویل نیس پرہمارا زیادہ فوکس ہونا ضروری ہے ۔ یہی طاقت ہمیں یوگا سے ملتی ہے ۔ یہی جذبہ یوگا کا ہے ۔ قدیم بھارت درشن کا بھی ہے ۔ یوگا صرف تبھی نہیں ہوتا جب ہم آدھاگھنٹہ زمین یا میز پر، یادری پرہوتے ہیں ۔ یوگا ایک نظام ہے ، مکمل ہے ، اوراس کا پابندی پوری زندگی کرنا ہوتاہے ۔ یوگا ۔ عمر، رنگ ، ذات پات ، فرقہ ، نسل ، امیری ، غریبی علاقے ، سرحد کے اختلاف ، ان سب سے ماوأ ہے ۔ یوگا سب کا ہے اورسب یوگاکے ہیں ۔
ساتھیو، پچھلے پانچ برسو ںمیں یوگا کو ہیلتھ اورویلنیس کے ساتھ جوڑکرہماری سرکارنے اسے پریونیٹوہیلتھ کیئرکا مضبوط ستون بنانے کی کوشش کی ہے ۔ آج ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ بھارت میں یوگاکے تئیں بیداری ہرکونے تک ، ہرطبقے تک پہنچی ہے ، ڈرائنگ روم سے بیڈروم ، شہرں کے پارک سے لے کر اسپورٹس کمپلیکس تک ، گلی کونچوں سے ویل نیس سینٹرتک ، آج چاروں طرف یوگا کی مشقوں کا نظارہ کیاجارہاہے ۔
بھائیواوربہنو، تب مجھے اوراطمینان ہوتاہے ، جب میں دیکھتاہوں کہ نوجوان نسل ہمارے قدیمی عمل کو جدیدیت کے ساتھ جوڑ رہی ہے ، اس کی نشرواشاعت کررہی ہے ۔نوجوانوں کو انوویٹواور کری ایٹوآئیڈیاز سے یوگا پہلے سے کہیں زیادہ مقبول ہوگیاہے ، ان کی زندگی کا حصہ بن گیاہے ۔
ساتھیو ، آج کے اس موقع پر پرائم منسٹرس ایوارڈ فارپروموشن اینڈ ڈیولپمنٹ آف یوگا ، کا اعلان ہمارے وزیر کیاہے ۔ایک جیوری اس کا فیصلہ کیاہے اورپوری دنیا میں مشقت کرکے ان لوگوں کو تلاش کیاگیاہے ۔
جن ساتھیوں کو یہ انعام ملاہے میں ان کی محنت اور یوگا کے تئیں ان کی لگن کی تعریف کرتاہوں ۔
ساتھیو ، اس سال کے یوگا کے بین الاقوامی دن کا موضوع ہے ‘یوگا فارہارٹ کئر :ہارٹ کیئر ’ آج پوری دنیا کے لئے ایک چیلنج بن چکاہے ۔ بھارت میں تو پچھلے دودہائی عشروں میں ہارٹ سے جڑی بیماریوں میں کئی گنااضافہ ہواہے ۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ بہت ہی کم عمر کے نوجوانوں میں بھی ہارٹ کا مسئلہ بڑھ رہاہے ۔ ایسے میں ہارٹ کیئر ایوارنیس کے ساتھ ساتھ یوگا کو بھی پریوینشن آر ٹریٹمنٹ کا حصہ بناناضروری ہے ۔
میں یہاں کے مقامی یوگاآشرموں سے بھی درخواست کروں گا کہ یوگاکی تشہیرمیں اورآگے بڑھیں ۔ چاہے دیوگھر کا ریکھیا پیٹھ یوگ آشرم ہو ، رانچی کا یوگ داستسنگ سکھا مٹھ یا کوئی اور ادارہ ، یہ سبھی اس سال ہارٹ کیئر ایورنیس کو تھیم بناکر منعقد کریں ۔
اورساتھیو، جب عمدہ صحت ہوتی ہے تو زندگی کی نئی بلندیوں کو چھونے کا ایک جذبہ بھی ہوتاہے ۔ تھکے ہوئے جسم سے ، ٹوٹے ہوئے دل سے ، نہ سپنے سجائے جاسکتے ہیں ، اورنہ ہی ارمانوں کو پورا کیاجاسکتاہے ۔جب ہم مکمل صحت کی بات کرتے ہیں ، کچھ باتیں پانی ، تغذیہ بخش غذا، ماحولیات ، محنت ، یہ چارچیزیں ۔ پینے کا صاف پانی ملے ، ضرورت کے مطابق تغذیہ بخش غذافراہم ہو، ماحولیات کی صفائی ، ہواصاف ہو، کچھ بھی ہو، پانی کا ، کوئی بھی اور کوشش زندگی کا حصہ ہو، تو مکمل صحت کے لئے یہ چار ‘پی ’ انجام دیتے ہیں ۔
دوستو، میں یوم یوگا کی تقریبات میں شرکت کے لئے پوری دنیا کے لوگوں کا شکریہ اداکرتاہوں ۔ پوری دنیا میں سورج کی پہلی کرن کا یوگا کی مشقیں کرنے والے ایک خوبصورت نظارے کے طورپرخیرمقدم کرتے ہیں ۔ میں آپ تمام لوگوں سے اصرار کے ساتھ کہتاہوں کہ یوگا کو اپنائیں اوراسے اپنی روزمرہ کی زندگی کا جزولأ ینفک بنائیں ۔ یوگا قدیم بھی ہے اورجدید بھی ۔ یہ مستقل بھی اورتبدیل ہونے والابھی ۔ صدیوں سے یوگا کا جذبہ ایک ہی رہاہے ۔ یعنی صحت مندجسم ، مضبوط دماغ اور ایک ہونے کا جذبہ ۔ یوگا ، گیان یامعلومات ، کرما یاکام ،اوربھکتی یالگن کے مکمل انظمام کی ایک شکل ہے ۔ یوگا ہرشخص کو سوچنے ، عمل کرنے اوراپنے جذبے کا اظہارکرنے میں مدد دیتاہے ۔
دوستو، یوگا کی مشق کی اہمیت غالباًپہلے سے کہیں زیادہ اہمیت کی حامل ہے ۔ ہم ایک ایسے وقت میں جی رہے ہیں ، جب طرز زندگی اور ذہنی دباو سے وابستہ بیماریوں میں اضافہ ہورہاہے ۔ یہ بیماریاں تیز رفتار پروٹین اور کام کی جگہوں پر دباو سے پیداہوتی ہیں ۔ مجھے لیاقت مند نوجوان مردوں اور عورتوں کے بارے میں پڑھ کر بہت افسوس ہوتاہے کہ جو شراب ، ذیابیطس اوراسی طرح کی دوسری بیماریوں سے متاثرہیں ۔
یوگا ان مسائل کا حل ہے ۔یوگا انسانو ں کے مابین اتحاد کو فروغ دیتاہے اور ہمارے معاشرے میں یوگاسے بہت سے مسائل حل ہوسکتے ہیں جن کا دنیا کو سامنا ہے ۔
دوستو، امن اور ہم آہنگی یوگا سے وابستہ رہے ہیں ،پانچویں بین الاقوامی یوم یوگا کے موقع پر ہمارا نعرہ ہوناچاہیئے ، یوگا برائے امن ، ہم آہنگی اور ترقی ۔
بھائیواوربہنو، بین الاقوامی یوم یوگا تقریب کی شروعات کے بعد ہم نے بہت سے موثرقدم اٹھائے ہیں جن کا فائدہ بھی دیکھنے کو مل رہاہے ۔ مستقبل کو دیکھتے ہوئے ہمیں یوگا کو ہرانسان کی زندگی کا حصہ بنانے کے لئے ماحول بنانے کے لئے بہت سے کام کرنے ہیں ۔ اس کے لئے یوگ سے وابستہ تربیت کاروں ، ماہرین تعلیم اور تنظیموں کا رول بڑھنے والا ہے ۔ یوگا کو کروڑوں لوگوں کی زندگی کا حصہ بنانے کے لئے مین پاور تیارکرنا بھی ، ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ بھی بہت ضروری ہے ۔ یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم یوگا سے جڑے ہوئے اسٹینڈرڈ ز اور انسٹی ٹیوشنس قائم کریں ۔ اور اسی لئے ہماری سرکار اسی سوچ کے آگے بڑھ رہی ہے ۔
ساتھیو، آج ہمارے یوگا کودنیا اپنا رہی ہے توہمیں یوگ سے جڑی ریسرچ پربھی زوردینا ہوگا۔ جیسے ہمارے فون کا سوفٹ ویئر لگاتار اپ ڈیٹ ہوتارہتاہے ، ویسے ہی ہمیں یوگا کے بارے میں معلومات دنیا کو دیتے رہنا ہے ۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم یوگا کو کسی دائرے میں محدود نہ رکھیں ۔ یوگا کو میڈیکل ، فزیوتھریپی ، آرٹی فیشیل انٹی جینس ۔ ان سے بھی جوڑناہوگا۔ اتنا ہی نہیں ہمیں یوگاسے جڑی پرائیویٹ انٹرپرائز اسپرٹ کوبھی فروغ دینا پڑے گا۔ تبھی ہم یوگاکووسعت دے سکیں گے ۔
ہماری حکومت ان ضرورتوں کو سمجھتے ہوئے مختلف شعبوں میں کام کررہی ہے ۔
میں آپ کو اچھی صحت کی خواہش کے ساتھ ایک بارپھر بین الاقوامی یوم یوگا کے موقع نیک خواہشات پیش کرتاہوں ۔ اورمیں امید کرتاہوں کہ آپ سبھی یہاں جتنی مشقیں ، یوگا کی کرنے والے ہیں ، زیادہ نہ کریں اتنی ہی لیکن لگاتار اس کا ڈیوریشن بڑھاتے جائیں ۔ آپ دیکھیں گے کہ اس کا واضح فائدہ آپ کی زندگی میں نظرآئیگا ۔
میں ایک بارپھر آپ کو مکمل صحت کے لئے امن ، بھائی چارہ اور پرسکون زندگی کے لئے نیک خواہشات پیش کرتاہوں ۔
آیئے اب ہم یوگا کی مشقیں شروع کرتے ہیں ۔
میں جھارکھنڈ حکومت کو بھی مبارکباد دیتاہوں کہ بہت ہی کم وقت میں انھوں نے اتنی بڑی تقریب منعقد کی ۔ پہلے سے انھیں کوئی پتہ نہیں تھا ، دوہفتہ پہلے ہی نئی حکومت بننے کےبعد رانچی میں اتنا بڑا پروگرام کرنے کا خیال آیالیکن اتنے کم وقت میں جھارکھنڈکے لوگوں نے جو کمال کرکے دکھایاہے میں آپ کو سرکارکو بھی بہت بہت مبارکباد دیتاہوں ۔
شکریہ ۔