وزیر اعظم مودی نے پٹنہ میٹرو، برونی میں امونیا ۔ یوریا کامپلیکس اور توسیعی ایل پی جی پائپ نیٹ ورک جیسے پروجیکٹوں کا آغاز کیا۔
پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک میں غم و غصے کی فضا کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے بہارمیں کہا کہ میں اپنے دل میں وہی آگ محسوس کر رہا ہوں جو آپ لوگوں کے سینے میں دہک رہی ہے۔
ہمارا مقصد ان لوگوں کے معیار حیات کو اوپر اٹھانا ہے جو بنیادی سہولیات تک کے لئے جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے: وزیر اعظم

بھارت ماتا کی — جے

بھارت ماتا کی — جے

بھارت ماتا کی — جے

اسٹیج پر موجود سبھی معزز حضرات اور بڑی تعداد میں آئے ہوئے میرے پیارے بھائیو اور بہنو!

آپ سب اتنی بڑی بھارتی تعداد میں ہم سب کو آشیرواد دینے کے لیے آئے ہیں۔ اس لیے میں آپ کا سر جھکا کرکے سلام کرتا ہوں۔ میں دیکھ پارہا ہوں کہ پٹنہ سے بھی ویڈیو کے ذریعے سے متعدد لوگ جڑے ہیں۔ پٹنہ اور ہزاری باغ میں ہو رہے پروگرام میں حاضر سبھی لوگوں کو میں سلام کرتا ہوں۔

ساتھیو، آدی کنبھ استھلی سمریا دھام جہاں پر ہے، بہار کے شری کرشن سنگھ نے جہاں ستیہ گرہ کیا، قومی شاعر رام دھاری سنگھ دِنکر جیسے مفکرین، جس نے ملک کو دیئے، اس بیگوسرائے کی، بہار کی پاکیزہ سرزمین کو میں سلام کرتا ہوں۔ میں ملک کے لیے اپنی قربانی دینے والے پٹنہ کے شہید کانسٹیبل سنجے کمار سنہا اور بھاگلپور کے شہید رتن کمار ٹھاکر کو بھی خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہارِ تعزیت کرتا ہوں۔ اور میں محسوس کر رہا ہوں آپ کے اور ہم وطنوں کے دل میں کتنی آگ ہے۔ جو آگ آپ کے دل میں ہے، وہی آگ میرے دل میں بھی۔ آج جن نایک کرپوری ٹھاکر جی کا یوم وفات بھی ہے۔ سماجی انصاف کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے والے کرپوری بابو کا آشیرواد ہم سبھی پر ہمیشہ بنا رہے گا، اس آرزو کے ساتھ میں انھیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔

ساتھیو، آج بہار کی مجموعی ترقی کے لیے ہزاروں کروڑ کے درجنوں پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کرنے، افتتاح کرنے اور سنگ بنیاد رکھنے کا کام کیا گیا۔ اس میں پٹنہ کو اور اِس شہر کو اسمارٹ بنانے سے جڑے پروجیکٹ ہیں۔ بہار کی صنعتی ترقی اور نوجوانوں کو روزگار سے جڑے پروجیکٹ ہیں اور بہار کے ہر شخص کے لیے صحت کی سہولیات بڑھانے والے پروجیکٹ بھی اس میں شامل ہیں۔ ان تمام پروجیکٹوں کے لیے میں آپ سبھی لوگوں کو نتیش بابو اور ان کی پوری ٹیم کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ آج ہمارے بیچ بھولا بابو ہوتے تو انھیں بہت ہی خوشی ہوتی۔

ساتھیو، جیسے ہندوستان کے مغربی کنارے پر معاشی سرگرمیاں ہوتی ہیں۔ ان کی برابری کرنے کی بلکہ میں کہوں گا کہ ان سے بھی آگے نکلنے کی طاقت ہمارے بہار اور مشرقی ہندوستان میں ہے۔ جس طرح این ڈی اے حکومت بہار سمیت مشرقی ہندوستان کی ترقی کے لیے جدید بنیادی ڈھانچے کے لیے ایک کے بعد ایک پروجیکٹ شروع کر رہی ہے وہ دن دور نہیں ہے جب یہ علاقہ ملک کی ترقی کو نئی رفتار دینے والا اہم علاقہ بن جائے گا۔

بھائیو اور بہنو، بہار سمیت مشرقی ہندوستان کی کایا پلٹ کرنے کے نشانے کے ساتھ شروع کیے گئے بہت سے پروجیکٹوں میں سے ایک پردھان منتری اُرجا گنگا یوجنا بھی ہے۔ اس یوجنا کے ذریعے سے اترپردیش، بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال اور اڈیشہ کو گیس پائپ لائن سے جوڑا جارہا ہے۔ اس یوجنا کے پہلے مرحلے میں جگدیش پور ہلدیا پائپ لائن کے پٹنہ- پھول پور سیکشن کو قوم کے نام تھوڑی دیر پہلے ہی وقف کیا گیا ہے۔ آپ کو یاد ہوگا کہ تقریباً ساڑھے تین سال پہلےجولائی 2015 میں پٹنہ سے ہی میں نے اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ گیس پائپ لائن کی سہولت کو آگے بڑھاتے ہوئے ہلدیا- درگاپور ایل پی جی پائپ لائن کی بھی توسیع مظفرپور اور پٹنہ تک کی جارہی ہے۔ جس کا سنگ بنیاد بھی آج رکھا گیا ہے۔

بھائیو اور بہنو،اس پروجیکٹ سے تین بڑے کام ایک ساتھ ہونے جارہے ہیں۔ ایک تو یہاں برونی میں جو فرٹیلائزر کا کارخانہ پھر سے شروع کیا جارہا ہے، اس کو گیس فراہم کی جائے گی۔ دوسرا پٹنہ میں پائپ کے ذریعے سے گھروں میں گیس دینے کا کام ہوگا۔ پیٹرول ڈیزل کی جگہ سی این جی سے گاڑیاں چل پڑیں گی۔ پٹنہ میں سٹی گیس ڈسٹری بیوشن کے پلانٹ کا افتتاح بھی ہوگیا ہے۔ اس سے وہاں ہزاروں خاندانو ں کو اب پائپ والی گیس چولہے تک پہنچنے والی ہے۔ اس پروجیکٹ کا تیسرا فائدہ یہ ہوگا کہ جب یہاں پر صنعتوں کو کافی مقدار میں گیس ملے گی اس سے گیس پر مبنی معیشت کا نیا ایکو سسٹم تیار ہوگا۔ نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع ملیں گے۔ یعنی ایک طرح سے اُورجا گنگا پری یوجنا ، یہاں کے لوگوں اور خاص طور سے متوسط طبقے کی زندگی میں بہت بڑی تبدیلی لانے والی ہے۔ سی این جی کی توسیع ہونے سے گاڑیاں چلانے والے لوگوں کا خرچ کم ہوگا اور پیٹرول ڈیزل پر لگنے والا پیسہ بھی بچے گا۔ اس کے علاوہ ماحول پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔

ساتھیو، برونی کا یہ کھاد کارخانہ تو یہیں کے فرزند اور یہاں کے پہلے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر شری کرشن سنگھ کو ایک طرح سے ہمارا عاجزانہ خراج عقیدت ہے۔ انھوں نے اس کو یہاں قائم کرنے کے لیے بہت کوششیں کی تھیں لیکن تکنیک پرانی پڑجانے کی وجہ سے یہ بند ہوگیا۔اب جب یہاں گیس پہنچانے میں کامیاب ہوئے ہیں تو اس کو گیس پر مبنی بنا دیا گیا ہے۔

بھائیو اور بہنو، برونی کے علاوہ گورکھ پور ، سندری اور اڈیشہ کے تالچر میں بھی ایسے کارخانوں کو نئی زندگی بخشنے کا کام تیزی سے چل رہا ہے۔ یہ سب کچھ ممکن ہوپا رہا ہے تو اس کے پیچھے ہے پردھان منتری اورجا گنگا یوجنا۔

ساتھیو، ان تمام کھاد کارخانوں سے یہاں کے کسان بھائیوں کو کافی کھاد تو مل ہی پائے گی نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع بھی ملیں گے۔ اپنے کسانوں بھائی اور بہنوں کے لیے اس بجٹ میں حکومت نے ایک تاریخی منصوبے کا اعلان بھی کیا ہے۔ پی ایم کسان سمّان یوجنا کے تحت اگلے دس برسوں میں ساڑھے سات لاکھ کروڑ روپئے کسانوں کے کھاتے میں سیدھے جمع کئے جائیں گے۔ اس کا بہت بڑا فائدہ بہار کے بھی کسانوں کو ہوگا۔ سوچئے جب اتنی بڑی رقم ملک کے دیہی نظام میں، دیہی معیشت میں سیدھی پہنچے گی، بغیر کسی بچولیے کے پہنچے گی تو وہ گاؤں کو، گاؤں میں رہنے والوں کو کتنی بڑی طاقت دے گی۔

بھائیو اور بہنو، جب کوئی صنعت لگتی ہے تو آس پاس روزگار کا ایک پورا ماحول تیار ہوجاتا ہے۔ جس کا فائدہ بہار کے ساتھ ساتھ پورے مشرقی ہندوستان کو ہوگا۔ اسی طرح برونی کی ریفائنری کی توسیع سے یہاں کچے تیل کو ریفائن کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور بہار کے ساتھ ساتھ نیپال تک پیٹرولیم سے جڑی چیزیں آسانی سے دستیاب ہوپائیں گی۔

ساتھیو، ہماری حکومت کے ذریعے کنیکٹیویٹی پر بھی خاص زور دیا جارہا ہے۔ آج یہاں سے رانچی-پٹنہ ہفتہ وار ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ برونی-کمید پور، مظفر پور-رکسول، فتوحا- اسلام پور، بہار شریف-دنیاوان ریلوے لائنوں کی برق کاری کا کام پورا ہوچکا ہے۔

ساتھیو، ریل کے ساتھ ساتھ ہم شہروں میں بھی مساوی ٹریفک نظام تیار کر رہے ہیں۔ میں پٹنہ کے رہنے والوں کو بہت بہت مبارک باد دیتا ہوں کیوں کہ پاٹلی پتر اب میٹرو ریل سے جڑنے والا ہے۔ 13 ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ کے اس پروجیکٹ کو حال کے ساتھ ساتھ مستقبل کی ضرورتوں کو رکھ کر تیار کیا جارہا ہے۔ یہ میٹرو پروجیکٹ تیزی سے ترقی کر رہے پٹنہ شہر کو اور بلندی دے گا، نئی رفتار دے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ پٹنہ ریور فرنٹ کے تیار ہونے سے پٹنہ میں رہنے والے لوگ اور وہاں آنے والے سیاحوں کو ایک الگ تجربہ ملنے والا ہے۔

ساتھیو، این ڈی اے حکومت کے منصوبے کا وژن ہمارا ترقی کا سفر دو پٹریوں پر ایک ساتھ چل رہا ہے۔ پہلی پٹری ہے بنیادی ڈھانچے سے جڑے منصوبے، صنعتی ترقی، لوگوں کو جدید سہولیات، اور دوسری پٹری ہے ان محروموں ، استحصال کا شکار ، مظلوم لوگوں کی زندگی کو آسان بنانا جو پچھلے 70 برسوں سے بنیادی سہولتوں کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ان سہولتوں سے محروم ہیں۔ اپنے اُن بھائی بہنوں کے لیے پکے گھر بنانا، ان کی رسوئی کو دھوئیں سے پاک کرنا، گیس کنکشن دینا، ان کے گھروں کو بجلی سے روشن کرنا، ٹوائلٹوں کی تعمیر، ان کو علاج کی سہولت دینا، دوا کا خرچ بچانا، بیٹیوں کے لیے تعلیم کا انتظام کرنا، ایسے متعدد منصوبے ہماری حکومت نے چلائے ہیں۔ نیو انڈیا کا انھیں دو پٹریوں سے ہوتا ہوا گزرتا ہے۔ مرکزی حکومت کی آواس یوجناؤں کے تحت بہار میں غریبوں کے لیے 18 لاکھ سے زیادہ گھر بن چکے ہیں۔ اس میں پچاس ہزار سے زیادہ یہاں بیگوسرائے میں بنے ہیں۔

اسی طرح امرت مشن کے تحت بہار کے 27 شہروں جیسے آراء، حاجی پور، پٹنہ، ساسا رام، موتیہاری، بھاگلپور، مونگیر، سیوان کو جدید سہولیات سے جوڑا جارہا ہے۔ آج بھی پٹنہ کے ساتھ ساتھ بہار کے دوسرے شہروں کے لیے بھی پینے کا پانی، ٹوائلٹ سے پانی کے اخراج کے لیے اور صفائی ستھرائی سے جڑے 22 پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ اسی طرح کرمالی چک، باڑ، سلطان گنج اور نوگٹھیا کے لیے سیوریج نیٹ ورک اور گندے پانی کی صفائی سے جڑے پلانٹ جب تیار ہوجائیں گے تو اس سے نمامی گنگے مشن کو اور طاقت ملے گی۔ ہمارے یہ شہر بھی صاف ستھرے رہیں گے، یہاں کا پانی صاف رہے گا۔

بھائیو اور بہنو، گیس پر مبنی معیشت ہو، کنیٹیویٹی ہو، اسمارٹ سٹی ہو، گنگا جی کی صفائی کی بات ہو ایسے تمام انتظاموں کے ساتھ ساتھ این ڈی اے حکومت نے غریب اور متوسط طبقے کی صحت پر سب سے زیادہ زور دیا ہے۔بہار میں صحت کی خدمات کے اعتبار سے آج ایک تاریخی دن ہے۔ چھپرا اور پورنیا میں اب نئے میڈیکل کالج بننے والے ہیں وہیں بھاگلپور اور گیا کے میڈیکل کالج کو اَپ گریڈ کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ بہار میں پٹنہ ایمس کے علاوہ ایک اور ایمس بنانے پر کام چل رہا ہے۔ان ساری سہولتوں کے تیار ہونے کے بعد یہاں کے لوگوں کو گمبھیر بیماریوں کے علاج کے لیے باہر جانے کی ضرورت کم ہوجائے گی۔

بھائیو اور بہنو، میں غریب کے اُس درد کو سمجھتا ہوں جب وہ اپنا علاج اس لیے نہیں کرتا کیوں کہ اسے گھر چلانا ہوتا ہے، بچوں کو پڑھانا ہوتا ہے۔ اسی حالت میں اس کی بیماری اور گمبھیر ہوتی چلی جاتی ہے۔ ملک کے ہر غریب کو اس فکر سے نکالنے کے لیے این ڈی اے حکومت نے آیوشمان بھارت یوجنا، پردھان منتری سواستھ یوجنا شروع کی ہے۔ یہ یوجنا پورے ملک کے لگ بھگ پچاس کروڑ غریبوں کے لیے امید کی کرن بن گئی ہے۔ اس میں سے پانچ کروڑ سے زیادہ لوگ یہ میرے بہار کے ہیں۔ ابھی تک اس یوجنا کو 150 دن بھی نہیں ہوئے ہیں اتنی کم مدت میں ہی ملک کے تقریباً 12 لاکھ غریب بہن بھائیوں کو اس سے مفت علاج کی سہولت مل چکی ہے۔ اس میں بہار کے بھی ساڑھے بارہ ہزار سے زیادہ لوگوں کو علاج کا فائدہ ملا ہے۔ حال ہی میں ہماری حکومت نے عام زمرے کے غریبوں کے لیے معاشی بنیاد پر 10 فی صد ریزرویشن کا بندوبست کیا ہے۔ یہ دوسرے زمرے کے ریزرویشن کو بنائے رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

ساتھیو، ترقی اور اعتماد کے یہ تمام کام اس لیے ممکن ہو پارہے ہیں کیوں کہ آپ نے ایک مضبوط سرکار ساڑھے چار سال پہلے بنائی جو پوری اہلیت کے ساتھ تیزی کےساتھ فیصلے کر پاتی ہے۔ فیصلوں کو زمین پر اتار پاتی ہے اور اس لیے ایک بار پھر آپ سبھی کو نیک خواہشات کے ساتھ اس ترقی کی یوجنائیں نئے بہار کی پہچان بنائیں گی، نوجوانوں کو روزگار دیں گی، کسان کو طاقت دیں گی، پٹنہ کی نئی پہچان بنے گی، صحت مندی کے اعتبار سے صحت مند بہار کے خواب پورے ہوں گے، ان سب باتوں کے لیے آپ سب کے لیے بہت بہت نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔نتیش بابو اور ان کی پوری ٹیم کو بہت بہت ابھینندن،

بہت بہت شکریہ۔میرے ساتھ زور سے بولیے

بھارت ماتا کی — جے

بھارت ماتا کی — جے

بھارت ماتا کی — جے

بہت بہت شکریہ۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM Modi's address to the Indian Community in Guyana
November 22, 2024
The Indian diaspora in Guyana has made an impact across many sectors and contributed to Guyana’s development: PM
You can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian: PM
Three things, in particular, connect India and Guyana deeply,Culture, cuisine and cricket: PM
India's journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability: PM
India’s growth has not only been inspirational but also inclusive: PM
I always call our diaspora the Rashtradoots,They are Ambassadors of Indian culture and values: PM

Your Excellency President Irfan Ali,
Prime Minister Mark Philips,
Vice President Bharrat Jagdeo,
Former President Donald Ramotar,
Members of the Guyanese Cabinet,
Members of the Indo-Guyanese Community,

Ladies and Gentlemen,

Namaskar!

Seetaram !

I am delighted to be with all of you today.First of all, I want to thank President Irfan Ali for joining us.I am deeply touched by the love and affection given to me since my arrival.I thank President Ali for opening the doors of his home to me.

I thank his family for their warmth and kindness. The spirit of hospitality is at the heart of our culture. I could feel that, over the last two days. With President Ali and his grandmother, we also planted a tree. It is part of our initiative, "Ek Ped Maa Ke Naam", that is, "a tree for mother”. It was an emotional moment that I will always remember.

Friends,

I was deeply honoured to receive the ‘Order of Excellence’, the highest national award of Guyana. I thank the people of Guyana for this gesture. This is an honour of 1.4 billion Indians. It is the recognition of the 3 lakh strong Indo-Guyanese community and their contributions to the development of Guyana.

Friends,

I have great memories of visiting your wonderful country over two decades ago. At that time, I held no official position. I came to Guyana as a traveller, full of curiosity. Now, I have returned to this land of many rivers as the Prime Minister of India. A lot of things have changed between then and now. But the love and affection of my Guyanese brothers and sisters remains the same! My experience has reaffirmed - you can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian.

Friends,

Today, I visited the India Arrival Monument. It brings to life, the long and difficult journey of your ancestors nearly two centuries ago. They came from different parts of India. They brought with them different cultures, languages and traditions. Over time, they made this new land their home. Today, these languages, stories and traditions are part of the rich culture of Guyana.

I salute the spirit of the Indo-Guyanese community. You fought for freedom and democracy. You have worked to make Guyana one of the fastest growing economies. From humble beginnings you have risen to the top. Shri Cheddi Jagan used to say: "It matters not what a person is born, but who they choose to be.”He also lived these words. The son of a family of labourers, he went on to become a leader of global stature.

President Irfan Ali, Vice President Bharrat Jagdeo, former President Donald Ramotar, they are all Ambassadors of the Indo Guyanese community. Joseph Ruhomon, one of the earliest Indo-Guyanese intellectuals, Ramcharitar Lalla, one of the first Indo-Guyanese poets, Shana Yardan, the renowned woman poet, Many such Indo-Guyanese made an impact on academics and arts, music and medicine.

Friends,

Our commonalities provide a strong foundation to our friendship. Three things, in particular, connect India and Guyana deeply. Culture, cuisine and cricket! Just a couple of weeks ago, I am sure you all celebrated Diwali. And in a few months, when India celebrates Holi, Guyana will celebrate Phagwa.

This year, the Diwali was special as Ram Lalla returned to Ayodhya after 500 years. People in India remember that the holy water and shilas from Guyana were also sent to build the Ram Mandir in Ayodhya. Despite being oceans apart, your cultural connection with Mother India is strong.

I could feel this when I visited the Arya Samaj Monument and Saraswati Vidya Niketan School earlier today. Both India and Guyana are proud of our rich and diverse culture. We see diversity as something to be celebrated, not just accommodated. Our countries are showing how cultural diversity is our strength.

Friends,

Wherever people of India go, they take one important thing along with them. The food! The Indo-Guyanese community also has a unique food tradition which has both Indian and Guyanese elements. I am aware that Dhal Puri is popular here! The seven-curry meal that I had at President Ali’s home was delicious. It will remain a fond memory for me.

Friends,

The love for cricket also binds our nations strongly. It is not just a sport. It is a way of life, deeply embedded in our national identity. The Providence National Cricket Stadium in Guyana stands as a symbol of our friendship.

Kanhai, Kalicharan, Chanderpaul are all well-known names in India. Clive Lloyd and his team have been a favourite of many generations. Young players from this region also have a huge fan base in India. Some of these great cricketers are here with us today. Many of our cricket fans enjoyed the T-20 World Cup that you hosted this year.

Your cheers for the ‘Team in Blue’ at their match in Guyana could be heard even back home in India!

Friends,

This morning, I had the honour of addressing the Guyanese Parliament. Coming from the Mother of Democracy, I felt the spiritual connect with one of the most vibrant democracies in the Caribbean region. We have a shared history that binds us together. Common struggle against colonial rule, love for democratic values, And, respect for diversity.

We have a shared future that we want to create. Aspirations for growth and development, Commitment towards economy and ecology, And, belief in a just and inclusive world order.

Friends,

I know the people of Guyana are well-wishers of India. You would be closely watching the progress being made in India. India’s journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability.

In just 10 years, India has grown from the tenth largest economy to the fifth largest. And, soon, we will become the third-largest. Our youth have made us the third largest start-up ecosystem in the world. India is a global hub for e-commerce, AI, fintech, agriculture, technology and more.

We have reached Mars and the Moon. From highways to i-ways, airways to railways, we are building state of art infrastructure. We have a strong service sector. Now, we are also becoming stronger in manufacturing. India has become the second largest mobile manufacturer in the world.

Friends,

India’s growth has not only been inspirational but also inclusive. Our digital public infrastructure is empowering the poor. We opened over 500 million bank accounts for the people. We connected these bank accounts with digital identity and mobiles. Due to this, people receive assistance directly in their bank accounts. Ayushman Bharat is the world’s largest free health insurance scheme. It is benefiting over 500 million people.

We have built over 30 million homes for those in need. In just one decade, we have lifted 250 million people out of poverty. Even among the poor, our initiatives have benefited women the most. Millions of women are becoming grassroots entrepreneurs, generating jobs and opportunities.

Friends,

While all this massive growth was happening, we also focused on sustainability. In just a decade, our solar energy capacity grew 30-fold ! Can you imagine ?We have moved towards green mobility, with 20 percent ethanol blending in petrol.

At the international level too, we have played a central role in many initiatives to combat climate change. The International Solar Alliance, The Global Biofuels Alliance, The Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, Many of these initiatives have a special focus on empowering the Global South.

We have also championed the International Big Cat Alliance. Guyana, with its majestic Jaguars, also stands to benefit from this.

Friends,

Last year, we had hosted President Irfaan Ali as the Chief Guest of the Pravasi Bhartiya Divas. We also received Prime Minister Mark Phillips and Vice President Bharrat Jagdeo in India. Together, we have worked to strengthen bilateral cooperation in many areas.

Today, we have agreed to widen the scope of our collaboration -from energy to enterprise,Ayurveda to agriculture, infrastructure to innovation, healthcare to human resources, anddata to development. Our partnership also holds significant value for the wider region. The second India-CARICOM summit held yesterday is testament to the same.

As members of the United Nations, we both believe in reformed multilateralism. As developing countries, we understand the power of the Global South. We seek strategic autonomy and support inclusive development. We prioritize sustainable development and climate justice. And, we continue to call for dialogue and diplomacy to address global crises.

Friends,

I always call our diaspora the Rashtradoots. An Ambassador is a Rajdoot, but for me you are all Rashtradoots. They are Ambassadors of Indian culture and values. It is said that no worldly pleasure can compare to the comfort of a mother’s lap.

You, the Indo-Guyanese community, are doubly blessed. You have Guyana as your motherland and Bharat Mata as your ancestral land. Today, when India is a land of opportunities, each one of you can play a bigger role in connecting our two countries.

Friends,

Bharat Ko Janiye Quiz has been launched. I call upon you to participate. Also encourage your friends from Guyana. It will be a good opportunity to understand India, its values, culture and diversity.

Friends,

Next year, from 13 January to 26 February, Maha Kumbh will be held at Prayagraj. I invite you to attend this gathering with families and friends. You can travel to Basti or Gonda, from where many of you came. You can also visit the Ram Temple at Ayodhya. There is another invite.

It is for the Pravasi Bharatiya Divas that will be held in Bhubaneshwar in January. If you come, you can also take the blessings of Mahaprabhu Jagannath in Puri. Now with so many events and invitations, I hope to see many of you in India soon. Once again, thank you all for the love and affection you have shown me.

Thank you.
Thank you very much.

And special thanks to my friend Ali. Thanks a lot.