رانی لکشمی بائی اور 1857 کی جنگ آزادی کی ہیرو ہیروئنوں کو خراج تحسین پیش کیا؛ میجر دھیان چند کو یاد کیا
وزیر اعظم نے این سی سی ایلومنائی ایسوسی ایشن کے پہلے ممبر کے طور پر رجسٹریشن کیا
”ایک طرف ہماری افواج کی طاقت بڑھ رہی ہے، وہیں مستقبل میں ملک کی حفاظت کے لیے قابل نوجوانوں کے لیے زمین بھی تیار کی جا رہی ہے“
حکومت نے سینک اسکولوں میں بیٹیوں کا داخلہ شروع کر دیا ہے۔ 33 سینک اسکولوں میں اس سیشن سے طالبات کے داخلے شروع ہو چکے ہیں
”ایک طویل عرصے سے، ہندوستان دنیا کے سب سے بڑے ہتھیار خریدار ممالک میں شامل ہے۔ لیکن آج ملک کا منتر ہے - میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ“

نئی دہلی۔ 19  نومبر       جس سر زمین پر ہماری رانی لکشمی بائی  جی نے آزادی کے لیے اپنا سب کچھ نچھاور کر دیا اس سرزمین کے لوگوں کو میں ہاتھ جوڑ کر سلام کرتا ہوں ۔ جھانسی نے تو آزادی کی جوت جگائی تھی ۔ یہاں کی مٹی کے ذرے ذرے میں بہادری اور ملک سے محبت بستی ہے۔ جھانسی کی جانباز رانی ،رانی لکشمی بائی جی کو سلام۔ 

پروگرام میں ہمارے ساتھ موجود اتر پردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل، اتر پردیش کے پرجوش کرم یوگی وزیر اعلیٰ، جناب یوگی آدتیہ ناتھ جی، ملک کے وزیر دفاع اور اس ریاست کےہر دلعزیز قائد اور میرے بہت سینئر معاون جناب راج ناتھ سنگھ جی، وزیر مملکت برائے دفاع جناب اجے بھٹ جی، وزیر مملکت  برائے ایم ایس ایم ای جناب بھانوپرتاپ ورما جی، دیگر تمام افسران، این سی سی کیڈٹس اور سابق طلباء، اوریہاں موجود ساتھیوں!

جھانسی کی اس بہادر سرزمین پر قدم رکھتے ہی کون ہوگا جس کے جسم میں بجلی نہ دوڑ جاتی ہو! ایسا کون ہوگا یہاں  جس کے کانوں میں 'میں اپنی جھانسی نہیں دوں گا' کی دھاڑ گونجنے نہیں لگتی ہو! ایسا کون ہوگا  جسے یہاں کی مٹی کے ذرات سے لے کر سے آسمان کے وسیع خلاء میں براہ راست رنچنڈی کے دیدار نہ ہوتے ہوں! اور آج تو بہادری اور طاقت کے انتہا ہماری رانی لکشمی بائی جی کا یوم پیدائش بھی ہے! آج جھانسی کی یہ سرزمین آزادی کے عظیم الشان امرت  مہوتسو کی گواہ  بن رہی ہے! اور آج اس سر زمین پر ایک نیا مضبوط اور طاقتور ہندوستان شکل اختیار کر رہا ہے! ایسے میں آج جھانسی آکر میں کیسا محسوس کر رہا ہوں، اسے الفاظ میں بیان کرنا آسان نہیں ہے۔ لیکن میں دیکھ سکتا ہوں، حب الوطنی کی جو  لہر، 'میری جھانسی' کا جو احساس میرے ذہن امنڈ رہا ہے، یہ بندیل کھنڈ کے لوگوں کی توانائی ہے، ان کی تحریک ہے۔ میں اس بیدار شعور کو محسوس بھی کر رہا ہوں، اور جھانسی کو بولتے ہوئے سن بھی رہا ہوں! یہ جھانسی، رانی لکشمی بائی کی یہ سرزمین بول رہی ہے – میں جانبازوں کی زیارت گاہ ہوں کی، میں انقلابیوں کی کاشی میں ہوں، میں جھانسی ہوں، میں جھانسی ہوں، میں جھانسی ہوں، میں جھانسی ہوں، مجھ پر ماں بھارتی کے لامحدود آشیرواد ہیں کہ انقلابیوں کی اس کاشی – جھانسی کی بے پناہ محبت مجھے ہمیشہ ملی ہے اور یہ بھی میری خوش قسمتی ہے کہ میں جھانسی کی رانی کی جائے پیدائش،  کاشی کی نمائندگی کرتا ہوں، مجھے کاشی کی خدمت کا موقع ملا ہے۔ لہذا، اس سرزمین پر آکر، مجھے ایک خاص قسم کی شکر گزاری کا احساس ہوتا ، ایک خاص طرح کی اپنائیت محسوس  ہوتی ہے۔ اس شکر گزاری کے جذبے کے ساتھ، میں جھانسی کو نمن کرتا ہوں، بہادروں کی سرزمین بندیل کھنڈ کے سامنے سر جھکاکر سلام کرتا ہوں۔

ساتھیوں،
آج گرو نانک دیو جی کا یوم پیدائش، کارتک پورنیما کے ساتھ ساتھ  بھی دیو دیپاولی  بھی ہے۔ میں گرو نانک دیو جی کونمن کرتے ہوئے تمام ہم وطنوں کو ان تہواروں کے موقع پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ دیو دیپاوالی پر کاشی ایک شاندار خدائی روشنی میں سنورتی ہے۔ ہمارے شہیدوں کے لیے گنگا کے گھاٹوں پر دیے روشن کیے جاتے ہیں۔ پچھلی بار میں دیو دیوالی کے موقع پر کاشی میں ہی تھا، اور آج راشٹریہ رکھشا سمرپن پرو کے موقع پر جھانسی میں ہوں۔ میں جھانسی کی سرزمین سے اپنی کاشی کے لوگوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

 

بھائیو – بہنو،

یہ سرزمین رانی لکشمی بائی کی اٹوٹ  شریک کار رہیں بہادر جھلکاری بائی کی جانبازی اور فوجی صلاحیت کی بھی گواہ رہی ہے ۔ میں 1857 کی جدوجہد آزادی کی اس لافانی جانباز کے قدموں میں بھی احترام کے ساتھ نمن کرتا ہوں، خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ میں نمن کرتا ہوں اس سرزمین سے ہندوستانی بہادری اور ثقافت کی لازوال داستانیں رقم کرنے والے چندیلوں – بندیلوں کو جنہوں نے ہندوستان کی بہادری کا لوہا منوایا ! میں نمن کرتا ہوں بندیل کھنڈ کے قابل فخر ان بہادر آلہا – اودل کو جو آج بھی مادر وطن کی حفاظت کے لیے ایثار و قربانی کی علامت ہیں۔ ایسے کتنے ہی لافانی جنگجو ، عظیم انقلابی ، عہد کے ہیرو اور ہیروئنیں رہی ہیں جن کا اس جھانسی سے خاص رشتہ رہا ہے، جنہوں نے یہاں سے تحریک حاصل کی ہے ، میں ان تمام عظیم شخصیات کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ رانی لکشمی بائی کی فوج میں ان کے ساتھ لڑنے والے ، قربانی دینے والے آپ سبھی لوگوں کے ہی اجداد تھے ۔ اس سرزمین کے آپ سبھی سپوتوں کو کے ذریعہ میں ان تمام قربانی دینے والوں کو بھی نمن کرتا ہوں، سلام کرتا ہوں۔

 

ساتھیوں،
آج میں جھانسی کے ایک اورسپوت میجر دھیان چند جی کو بھی یاد کرنا چاہوں گا جنہوں نے ہندوستان کے کھیلوں کی دنیا کو دنیا میں پہچان دلائی۔ ابھی کچھ عرصہ قبل ہی ہماری حکومت نے ملک کے کھیل رتن ایوارڈ کو  میجر دھیان چند جی کے نام پر رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ جھانسی کے بیٹے کا ، جھانسی کہ یہ عزت افزایہ ہم سب کے  لیے باعث فخر ہے۔

 

ساتھیوں،
یہاں آنے سے پہلے، میں مہوبہ میں تھا، جہاں مجھے بندیل کھنڈ کے پانی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پانی سے متعلق اسکیموں اور دیگر ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کا موقع ملا۔ اور اب، جھانسی میں 'راشٹریہ رکشا سمرپن پرو' کا حصہ بن رہا ہوں۔ یہ پرو آج جھانسی سے ملک کے دفاعی شعبے میں ایک نئے باب کا آغاز کر رہا ہے۔ ابھی یہاں بھارت ڈائنامک لمیٹڈ کے 400 کروڑ روپے کے ایک نئے پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ اس سے یوپی ڈیفنس کوریڈور کے جھانسی نوڈ کو ایک نئی شناخت ملے گی۔ جھانسی میں ٹینک شکن میزائلوں کے ساز و سامان بنیں گے جن سے سرحدوں پر ہمارے فوجیوں کو نئی طاقت، نیا اعتماد ملے گا اوراس کا  نتیجہ یہ نکلے گا کہ ملک کی سرحدیں زیادہ محفوظ ہوں گی۔

ساتھیوں،
اس کے ساتھ ہی  آج ہندوستان میں تیار کردہ مقامی لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر، ڈرون اور الیکٹرانک وارفیئر سسٹم بھی ہماری افواج کے لیے وقف کیے گئے ہیں۔ یہ ایسا ہلکا جنگی ہیلی کاپٹر ہے جو تقریباً ساڑھے سولہ ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کر سکتا ہے۔ یہ نئے ہندوستان کی طاقت ہے، خود انحصار ہندوستان کی کامیابی ہے، جس کی گواہ ہماری یہ  بہادر جھانسی بن رہی ہے۔

 

ساتھیوں،
آج ایک طرف ہماری افواج کی طاقت میں اضافہ ہو رہا ہے، تو اس کے ساتھ ہی مستقبل میں ملک کی حفاظت کے لیے باصلاحیت نوجوانوں کے لیے زمین بھی تیار ہو رہی ہے۔ یہ 100 سینک اسکول، جن کی شروعات  ہوگی، یہ آنے والے وقت میں ملک کے مستقبل کو طاقتور ہاتھوں میں دینے کا کام کریں گے۔ ہماری حکومت نے بھی سینک اسکولوں میں بیٹیوں کے  داخلہ کی بھی  شروعات کی ہے۔ 33 سینک اسکولوں میں اس سیشن سے طالبات کا داخلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ یعنی اب رانی لکشمی بائی جیسی بیٹیاں بھی سینک اسکولوں سے نکلیں گی، جو ملک کے دفاع، سلامتی اور ترقی کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر لیں گی۔ ان تمام کوششوں کے ساتھ ساتھ، این سی سی کے سابق طلباء ایسوسی ایشن اور این سی سی کیڈٹس کے لیے 'قومی پروگرام آف سمولیشن ٹریننگ'، یہ 'راشٹریہ  رکھشا سمرپن پرو' کے جذبے کو پورا کریں گے اور مجھے خوشی ہے کہ آج وزارت دفاع نے ،این سی سی نے مجھے میرے بچپن کی یاد دلا دی۔ مجھے پھرسے ایک بار این سی سی کا وہ رعب ، این سی سی کا مزاج اسے جوڑ دیا  ۔ میں بھی  ملک بھر کے ان تمام لوگوں سے گزارش کروں گا کہ آپ بھی اگر کبھی این سی سی کیڈٹ کے طور پر رہے ہیں تو آپ  ضرور اس سابق طلباء ایسوسی ایشن کا حصہ بنیں اور آئیں، ہم تمام پرانے این سی سی کیڈٹ ملک کے لیے آج جہاں ہوں ، جیسا بھی کام کرتے ہوں، کچھ نہ کچھ ملک کے لیے کرنے کا عہد کریں، مل کر کریں۔ جس این سی سی نے ہمیں استحکام سکھایا، جس این سی سی نے ہمیں ہمت سکھائی، جس این سی سی نے ہمیں قوم کے ابھیمان کے لیے جینے کا سبق سکھایا، ایسی اقدار کو ملک کے لیے ہم بھی اجاگر کریں ۔ این سی سی کے کیڈٹس کے جذبے کا، ان کے لگن کا فائدہ ملک کے سرحدی  اور ساحلی علاقوں کو مؤثر انداز میں ملے گا۔ آج مجھے پہلا این سی سی سابق طلباء کا رکنیت کارڈ دینے کے لیے میں آپ سب کا بہت مشکور ہوں۔ یہ میرے لیے فخر کی بات ہے۔

 

ساتھیوں،
ایک اور بڑی اہم شروعات آج جھانسی کی قربانی دینے والی مٹی سے ہو رہی ہے۔ آج 'نیشنل وار میموریل' پر ایک ڈیجیٹل کیوسک بھی لانچ کیا جا رہا ہے۔ اب تمام اہل وطن ہمارے شہیدوں کو ، جنگی جانبازوں کو  موبائل ایپ کے ذریعہ خراج عقیدت پیش کر سکیں گے، پورا ملک ایک پلیٹ فارم سے جذباتی طور پر منسلک ہو سکیں گے ۔ ان سب کے ساتھ ہی، اتر پردیش حکومت کے ذریعہ اٹل ایکتا پارک اور 600 میگاواٹ کا الٹرامیگا سولر پاور پارک بھی جھانسی کو وقف کیا  گیا ہے۔ آج جب دنیا آلودگی اور ماحولیاتی چیلنجوں سے نبرد آزما ہے، تب سولر پاور پارک جیسی کامیابیاں ملک اور ریاست کی دور اندیشی کی مثال ہیں۔ میں ترقی کی ان حصولیابیوں  کے لیے اور جاری کام کے منصوبوں کے لیے بھی  آپ سب کو مبارکباد  پیش کرتا ہوں۔

 

ساتھیوں،
میرے پیچھے واقع جھانسی کا تاریخی قلعہ اس بات کا جیتا جاگتا ثبوت ہے کہ ہندوستان کبھی کوئی لڑائی بہادری اور شجاعت کی کمی  کے باعث نہیں ہارا۔ رانی لکشمی بائی کے پاس اگر انگریزوں کے برابر وسائل اور جدید ہتھیار ہوتے تو شاید ملک کی آزادی کی تاریخ کچھ اور ہوتی! جب ہمیں آزادی ملی تو ہمارے پاس موقع  تھا ، تجربہ تھا۔ ملک کو سردار پٹیل کے خوابوں کا ہندوستان بنانا، خود انحصار ہندوستان بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ یہی آزادی کے امرت دور میں ملک کا عزم ہے، ملک کا نصب العین ہے۔ اور بندیل کھنڈ میں یوپی ڈیفنس انڈسٹریل کوریڈور اس مہم میں ڈرائیونگ فورس کا کردار ادا کرنے جا رہا ہے۔ جو بندیل کھنڈ کبھی ہندوستان کی بہادری اور شجاعت کے لیے جانا جاتا تھا، اب اس کی شناخت ہندوستان کی اسٹریٹجک طاقت کے ایک بڑے مرکز کے طور پر  بھی ہوگی ۔ بندیل کھنڈ ایکسپریس وے اس خطے کی ترقی کا ایکسپریس وے بنے گا، مجھ پر یقین کیجیے۔ آج یہاں میزائل ٹیکنالوجی سے متعلق ایک کمپنی کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے، آنے والے وقت میں ایسی کئی اور کمپنیاں بھی آئیں گی۔

 

ساتھیوں،
طویل عرصے سے ہندوستان کو دنیا کے سب سے بڑے ہتھیار،  اور ایک طرح سےیہ  ہماری پہچان بن گئی ہے، خریدنے والے ملک کی ہوگئی ہے۔ ہماری شناخت  اسلحہ خریدنے والے ملک کی بن گئی ہے ۔ ہمارا شمار اسی میں ہوتا تھا ۔ لیکن آج ملک کا منتر ہے - میک ان انڈیا، میک فار ورلڈ۔ آج ہندوستان اپنی افواج کو خود کفیل بنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ہم ملک کے نجی شعبے کے ٹیلنٹ کو ملک کے دفاعی شعبے سے بھی جوڑ رہے ہیں۔ نئے اسٹارٹ اپس کو اب اس میدان میں بھی اپنے کمالات دکھانے کا موقع مل رہا ہے۔ اور ان سب میں یوپی ڈیفنس کوریڈور کا جھانسی نوڈ بڑا رول ادا کرنے جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے – یہاں ایم ایس ایم ای انڈسٹری کے لیے، چھوٹی صنعتوں کے لیے نئے امکانات پیدا ہوں گے۔ یہاں کے نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع ملیں گے۔ اور اس کا مطلب یہ ہے کہ جو شعبہ چند سال پہلے تک غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہجرت کا شکار تھا، وہ اب نئے امکانات کے باعث سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بن جائے گا۔ بندیل کھنڈ میں ملک اور بیرون ملک سے لوگ آئیں گے۔ بندیل کھنڈ کی جس سر زمین کو کبھی کم بارشوں اور خشک سالی کی وجہ سے بنجر سمجھا جانے لگا تھا ، وہاں آج ترقی کے بیج اُگ رہے ہیں ۔

 

ساتھیوں،
ملک نے یہ بھی طے کیا ہے کہ دفاعی بجٹ سے جو ہتھیاروں – ساز و سامان کی خریداری ہوگی ، اس میں بڑا حصہ میک ان انڈیا سازو سامان پر ہی خرچ ہوگا۔ وزارت دفاع نے ایسے 200 سے زائد آلات کی فہرست بھی جاری کر دی ہے، جو اب ملک کے اندر سے ہی خریدے جائیں گے، باہر سے لا ہی نہیں سکتے۔ انہیں بیرون ملک سے خریدنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔


ساتھیوں،
ہماری آئیڈیل رانی لکشمی بائی، جھلکاری بائی، اونتی بائی، اودا دیوی جیسی کئی جانباز خواتین ہیں۔ ہمارے آئیڈیل آہن گر سردار پٹیل، چندر شیکھر آزاد، بھگت سنگھ جیسی  عظیم روحیں  ہیں۔ اس لیے، آج امرت مہوتسو میں، ہمیں ایک ساتھ آنا ہے، ایک ساتھ آ کر ملک کے اتحاد و سالمیت کے لیے ہم سب کے اتحاد کا عہد لینا ہے۔ ہمیں ترقی اور پیشرفت کے لیے عہد  لینا ہے۔ جس طرح امرت مہوتسو میں آج رانی لکشمی بائی کو ملک اس قدر شاندار طریقے سے یاد کر رہا ہے، اسی طرح بندیل کھنڈ کے کئی بیٹے اور بیٹیاں ہیں۔ میں یہاں کے نوجوانوں سے گزارش کروں گا ، امرت مہوتسو میں ان قربانی دینے والوں کی تاریخ کو اس سرزمین کی عظمت کو، ملک اور دنیا کے سامنے لائیے ۔ مجھے پورا یقین ہے، ہم سب مل کر اس لازوال بہادر سرزمین کو اس کی شان لوٹائیں گے۔ اور مجھے خوشی ہے کہ پارلیمنٹ میں میرے ساتھی بھائی انوراگ جی مسلسل  ایسے موضوعات پر کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ قومی دفاع کے اس ہفتہ وار تہوار کو جس طرح انہوں نے مقامی لوگوں کو سرگرم کیا ہے ، حکومت اور عوام مل کر کیسا شاندار کام کر سکتے ہیں،  وہ ہمارے اراکین پارلیمنٹ اور ان کے تمام ساتھیوں نے کر دکھایا ہے۔ میں انہیں بھی بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اس عظیم الشان تقریب کو کامیاب بنانے کے لیے، محترم راج ناتھ جی کی قیادت میں پوری ٹیم نے جس دور اندیشی کے ساتھ مقام کا انتخاب کیا، دفاعی راہداری کے لیے اتر پردیش قومی سلامتی کے لیے ان کےمختلف آہوتوں کو تیار کرنے کی زمین بنے ، اس کے لیے آج کی یہ تقریب بہت طویل عرصے تک اثر انداز رہے گی ۔ اس لیے راج ناتھ جی اور ان کی پوری ٹیم بہت بہت مبارکباد کی مستحق ہے۔ یوگی جی نے بھی اتر پردیش کی ترقی کو ایک نئی طاقت دی ہے،  نئی رفتار دی ہے، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ڈیفنس کوریڈور اور بندیل کھنڈ کی اس سرزمین کو بہادری اور طاقت کے لیے ایک بار ملک کے دفاع کی زرخیز زمین کے لیے تیار کرنا  بہت ہی دوراندیشی کا کام ہے۔ میں انہیں بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

 

ساتھیوں،
آج کے اس مقدس تہواروں  کے موقع پر آپ سب کو نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

آپ سب کا بہت بہت شکریہ!  

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.