نئی دہلی، 10 جولائی ۔جنوبی کوریا کے صد راورمیرے دوست جناب مون جے ان جی سیم سنگ کے وائس چئیرمین جے وائی لی کوریا اور بھارت کے نمائندے اور موجود سبھی حضرات !
اپنے دوست ، پریذیڈینٹ مون کے ساتھ نوئیڈا میں بنی سیم سنگ کی اس فیکٹری میں آنا میرے لئے بہت تسلی بخش اور اخوشگوار تجربہ ہے ۔ موبائل مینوفیکچرنگ کے نئے یونٹ ہندوستان کے ساتھ ہی یہ اترپردیش اور نوئیڈا کے لئے فخر کا مقام ہے ۔اس نئے یونٹ کے لئے سیم سنگ کی پوری ٹیم کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں اور نیک خواہشات پیش کرتا ہوں ۔
ساتھیو !
ہندوستان کو مینوفیکچرنگ کا عالمی ہب بنانے کی سمت میں آج کا یہ موقع بہت ہی خاص ہے ۔ پانچ ہزار کروڑ روپے کی یہ سرمایہ کاری نہ صرف سیم سنگ کے ہندوستان میں تجارتی رشتوں کو مضبوط بنائے گا بلکہ ہندوستان اورکوریا کے تعلقات کے لئے بھی اہم ثابت ہوگا۔سیم سنگ کا گلوبل اور آر اینڈ ڈ ی ہب ہندوستان میں ہیں اور اب یہ مینوفیکچرنگ فیسلٹی بھی ہمارے لئے باعث فخر ہوگی اور ہماری عظمت بڑھائے گا۔
ساتھیو!
جب بھی تجارتی برادری کے لوگوں سے میری بات چیت ہوتی ہے تو ایک بات میں اکثر کہتا ہو ں کہ ہندوستان میں شاید ہی ایسا کوئی متوسط طبقے کا گھر ہو ، جہاں کم سے کم ایک کوریائی پروڈکٹ نظر نہ آئے ۔یقینی طور پر ہندوستانی لوگوں کی زندگی میں سیم سنگ نے اپنا خاص مقام بنایا ہے ۔خاص طور پر آپ کے فون تیزی سے بڑھ رہے اسمارٹ فون مارکیٹ میں آج ورلڈ لیڈر ہیں ۔سیم سنگ کی لیڈر شپ سے جب بھی میری بات ہوئی ہے تو ہمیشہ میں نے انہیں ہندوستان میں مینو فیکچرنگ کے لئے ترغیب دی ہے ۔ آج نوئیڈ ا میں ہورہی یہ تقریب اسی کا ایک نمونہ ہے۔ آج ڈجیٹل ٹکنالوجی عام شہری کی زندگی کو آسان بنانے میں اہم رول نبھارہی ہے ۔ آج ہندوستان میں تقریباََ چار کروڑ اسمارٹ فون استعمال میں ہیں ۔ 32 کروڑ لوگ براڈ بینڈ استعمال کررہے ہیں ۔ بہت کم شرح پر انٹر نیٹ ڈاٹا دستیاب ہے ۔ ملک کے ایک لاکھ سے زیادہ گاؤں پنچایتوں پر فائبر نیٹ ورک پہنچ چکاہے ۔ یہ ساری باتیں ملک میں ہورہی ڈجیٹل انقلاب کی علامت ہیں ۔
ساتھیو!
سستے موبائل فون ،تیز انٹر نیٹ ،سستے ڈاٹا کے پیش نظرآج فاسٹ اور ٹرانسپیرنٹ سروس ڈلیوری یقینی ہوئی ہے ۔بجلی پانی کا بل بھرنا ہو ، اسکول کالج میں داخلہ ہو، پراویڈینٹ فنڈ ہو یا پنشن تقریباََ ہر سہولت آن لائن مل رہی ہے۔ ملک بھر میں پھیلے تقریباََ تین لاکھ کامن سروس سینٹر گاؤں والوں کی خدمت میں کام کررہے ہیں تو شہر میں فری وائی فائی ، ہاٹ اسپاٹ ،غریب متوسط طبقے کے نوجوانوں کی امنگوں کو نئی اڑان دے رہے ہیں۔
اتنا ہی نہیں جی ای ایم یعنی گورنمٹ ای – مارکیٹ کے ذریعہ سرکار اب سیدھے پروڈیوسرز سے سامان کی خریداری کررہی ہے۔اس سے میڈیم اور چھوٹے صنعت کاروں کو بھی فائدہ ہوا ہے تو سرکاری خریداری میں شفافیت بھی بڑھی ہے ۔
ساتھیو !
آج ڈجیٹل لین دین لگاتار بڑھ رہا ہے ۔ بھیم ایپ اور روپے کارڈ سے لین دین بہت ہی آسان ہوا ہے۔ جون کے مہینے میں ہی تقریباََ 41 ہزار کروڑ روپے کا لین دین بھیم ایپ سے ہی ہوا ہے ۔آج بھیم اور روپے کو لے کر ملک ہی نہیں دنیا بھر میں خوشی ہے ۔کچھ دن پہلے سنگا پور میں بھی ان دونوں سہولتوں کو شروع کرنے کا موقع مجھے ملا۔ ایسے میں آج ہورہی یہ تقریب ہندوستان کے شہریوں کو بااختیار بنانے میں مدد گار ثابت ہوگی۔ لیکن میک ان انڈیا کی مہم کو بھی رفتارملے گی۔
ساتھو!
میک ان انڈیا کے تئیں ہماری اپیل صرف ایک اکنامک پالیسی کا حصہ بھر نہیں ہیں بلکہ یہ کوریا جیسے ہمارے دوست ملکوں کے ساتھ رشتوں کا عہد بھی ہے ۔یہ سیم سنگ جیسے ٹرسٹیڈ برانڈ کو نئے موقع دینے کے ساتھ ہی دنیا کے ہر اس کاروباری کو کھلی دعوت ہے جو نیو انڈیا کے نئے اور ٹرانسپیرنٹ یعنی شفاف کاروبار کلچر کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے ۔ ہندوستان کا بڑھتا ہوا اقتصادی نظام اور بڑھتا ہو ا این ای او مڈل کلاس سرمائے کے لامحدود امکانات سے بھرا ہوا ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ اس پہل کا آج دنیا بھر میں خیر مقدم ہورہا ہے ،تعاون بھی مل رہا ہے ۔ موبائل فون مینوفیکچرنگ کی اگر بات کریں تو آج ہندوستان دنیا میں دوسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے ۔گزشتہ چار سال میں فیکٹریوں کی تعداد موبائل فون بنانے والی فیکٹریوں کی تعداد دو سے بڑھ کر 120 ہوگئی ہے اور خوشی کی بات ہے ، جس میں سے 50 سے زیادہ تو یہاں نوئیڈا میں ہی ہیں ۔اس سے چار لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو سیدھے طورسے روزگار ملا ہے ۔روزگار فراہم کرنے میں بھی سیم سنگ کا اہم رول رہا ہے ۔پورے ملک میں تقریباََ 70 ہزار لوگوں کو آپ نے سیدھا روزگار دیا ہے جس میں تقریباََ پانچ ہزار یہیں نوئیڈا میں ہیں ۔اس نئے پلانٹ سے ایک ہزار اور لوگوں کو روزگار ملنے والا ہے ۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ یہاں بنی یہ یونٹ کمپنی کی سب سے بڑی موبائل فون مینوفیکچرنگ یونٹ ہوگی ۔ یہا ں ہر مہینے تقریباََ ایک کروڑ فون بنیں گے ۔ اہم بات یہ ہے کہ یہاں جو بھی پروڈکشن ہوگا اس کا 30 فیصد برآمد کیا جائے گا ۔دنیا کے الگ الگ ملکوں میں جائے گا۔ یقینی طور پر اس سے عالمی مارکیٹ میں آپ کی پورزیشن اور بھی مستحکم ہوگی ۔ یعنی کوریا کی ٹکنالوجی اور ہندوستان کے مینوفیکچر اور سافٹ وئیر سپورٹ سے دنیا کے لئے ہم بہترین پروڈکٹ تیار کریں گے ۔ یہی ہم دونوں ملکوں کی طاقت ہے اور یہی ہمارا مشترکہ ویژن ہے ۔
ایک بار پھر سیم سنگ کی پوری ٹیم کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں اور بہترین خواہشات پیش کرتا ہوں ۔آپ نے مجھےآج یہاں دعوت دی ، اس موقع کا ایک حصہ بنایا اس کے لئے بہت بہت شکریہ !