بھارت میں دستکاری کی ایک دیرینہ روایت رہی ہے اور وارانسی نے اس سلسلے میں ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے: وزیر اعظم مودی
ہم چاہتے ہیں کہ قالین کی صنعت سے وابستہ ہمارے بنکر اور صناع خوشحال بنیں اور انہیں عالمی شہرت حاصل ہو: وزیر اعظم مودی
ہم چاہتے ہیں کہ قالین کی صنعت سے وابستہ ہمارے بنکر اور صناع خوشحال بنیں اور انہیں عالمی شہرت حاصل ہو: وزیر اعظم مودی

نئیدہلی۔23؍اکتوبر۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کارپیٹ ایکسپو وارانسی سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جو خطاب کیا تھا اس کا متن حسب ذیل ہے:

نمسکار!

وارانسی میں موجود میری وزارتی کونسل کی ساتھی اسمرتی ایرانی جی، کارپیٹ سیکٹر سے جڑے سبھی کاروباری حضرات ، میرے بُنکر بھائی بہن اور وہاں موجود دیگر سبھی حضرات۔ کاشی کی مقدس سرزمین پر ملک بھر سے آئے اور بیرون ملک سے تشریف لائے آپ سبھی کا میں دل کی گہرائیوں سے خیرمقدم کرتا ہوں۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ دنیا کے قریب 38 ملکوں کے ڈھائی سو سے زائد مہمان اس ایکسپو کا حصہ ہیں۔ اس کے علاوہ جموں وکشمیر ، مغربی بنگال اور ملک کی دیگر ریاستوں کے بھی کارپیٹ سیکٹر سے جڑے لوگ وہاں موجود ہیں۔ میں بنارس کے ممبر پارلیمنٹ کی حیثیت سے آپ سبھی کا بنارس میں بہت بہت استقبال کرتا ہوں۔

ساتھیو، ملک میں آج کل تیوہاروں کا موسم ہے، دسہرے اور دُرگا پوجا کے بعد مجھے ٹیکنالوجی کے وسیلے سے بنارس سے جڑنے کا موقع ملا ہے۔ آپ سبھی لوگ دھن تیرس اور دیوالی کی تیاریوں میں مصروف ہوں گے، یہ سال کا وہ وقت ہوتا ہے جب آپ سبھی سب سے زیادہ مصروف ہوتے ہیں۔ ان دنوں عام دنوں کے مقابلے کام ذرا زیادہ ہوتا ہے کیونکہ مانگ زیادہ ہوتی ہے۔ آپ کی محنت کا ، آپ کے فن کا انعام کو ملے اس کے لئے بھی یہ سب سے بہتر وقت ہوتا ہے۔

ساتھیو، وارانسی اور یوپی کے بنکر اور کاروباری بھائی بہنوں کیلئے تو اس بار کے تیوہار دوہری خوشیاں لے کر کے آئے ہیں۔ دین دیال ہینڈی کرافٹ سینٹر میں پہلی بار انڈیا کارپیٹ ایکسپو کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ اس کے لئے آپ سبھی کو بہت بہت مبارکباد۔ اب دلّی کے ساتھ ساتھ وارانسی میں بھی ہندوستان کی قالین کی صنعت یعنی کارپیٹ انڈسٹری کو ہمارے بنکرو ں کو، ڈیزائنروں کو اور کاروباریوں کو اپنی ہنرمندی اور اپنی پیداوار دنیا کے سامنے پیش کرنے کا موقع مل رہا ہے۔

ساتھیو، مجھے خوشی ہے کہ جن نشانوں کو لیکر دین دیال ہینڈی کرافٹ سینٹر کی تعمیر کی گئی تھی ، ان نشانوں کی تکمیل کی طرف ہم انتہائی تیزرفتاری سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ یہ اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ یہ شعبہ بنکروں کا اور کارپیٹ صنعت کا ہب ہے۔ یہاں ملک کے ہینڈی کرافٹ سے جڑے تقریباً ایک چوتھائی بنکر ، مزدور اور کاروباری بھائی بہن رہتے ہیں۔ وارانسی ہو، بھدوئی ہو یا مرزا پور ہو، یہ کارپوریٹ صنعت کے مرکز رہے ہیں اور اب مشرقی ہندوستان کا یہ پورا علاقہ ملک کے ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کا بھی گلوبل ہب بن رہا ہے۔ اتنا ہی نہیں دین دیال ہینڈی کرافٹ سینٹر بھی ہینڈی کرافٹ کے معا ملے میں بھی اس بین الاقوامی شناخت کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔

ساتھیو، سرکار کی یہ مسلسل کوشش رہی ہے کہ ہینڈی کرافٹ چھوٹے اور اوسط درجے کی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے ٹیکنالوجی سے لیکر تشہیر اور توسیع تک پر زور دیا جائے۔ وہاں سہولیات بہم کرائی جائیں جہاں پر پیداوار ہوتی ہے۔ اس بار وارانسی میں منعقد یہ انڈیا کارپیٹ ایکسپو اسی کڑی میں ایک اور بڑا قدم تو ہے ہی، ساتھ ہی ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے ہمارے فائیو ایپ کے تصور کا بھی اہم ستون ہے اور جب میں فائیو ایپ کہتا ہوں، تو فائیو ایپ کا مطلب ہے فارم سے فائبر تک ، فائبر سے فیکٹری تک ، فیکٹری سے فیشن تک اور فیشن سے فارن تک یہ کسان اور بنکروں کو دنیا بھر کے بازاروں سے سیدھے طور پر جوڑنے کی ایک بہت ہی بڑی کوشش ہے۔

آنے والے چار دنوں کے دوران ان ایکسپو میں ایک سے ایک بہترین ڈیزائنوں کی نمائش کی جائے گی ، کروڑوں روپیوں کاکاروبار ہوگا ، معاہدے ہوں گے، بزنس کے نئے مواقع کھلیں گے اور بنکروں کو نئے آرڈر ملیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ یہاں بیرون ملک سے جو کاروباری بھائی آئے ہیں وہ بھی ہماری تہذیب ، کاشی اور ہندوستان کے بدلے ہوئے کاروباری ماحول کا تجربہ حاصل کرپائیں گے۔

ساتھیو، ہمارے ملک میں ہینڈی کرافٹ کی ایک طویل روایت رہی ہے۔ ہندوستان کے دیہی علاقوں میں آج بھی سوت کاتنے میں ہتھ کرگھے کی عظیم روایت رہی ہے۔ بنارس کی دھرتی کا تو اس میں اور بھی زیادہ اہم کردار رہا ہے۔ بنارس کی جتنی پہچان کبیر سے جڑی ہے اتنی ہی ہینڈی کرافٹ سے بھی جڑی ہے۔ سنت کبیر سوت بھی کاتتے تھے اور اس کے ذریعے زندگی کا پیغام بھی دیتے تھے۔ کبیر داس جی نے کہا ہے۔

کہی کبیر سنو ہو سنتو، چرخا لکھے جو کوئے

جو یہ چرخا لکھ بھئے ، تاکو آواگمن نہ ہوئے

یعنی چرخازندگی کا نچوڑ ہے اور جس نے اسے سمجھ لیا اس نے زندگی کا مفہوم بھی سمجھ لیا۔ جہاں ہینڈی کرافٹ یا دستکاری کو زندگی کے اتنے عظیم فلسفے سے جوڑا گیا ہو وہاں بنکروں کی زندگی کو آسان بنانے کیلئے جب اس طرح کے انتظامات کیے جاتے ہیں تو بڑی تشفی اور اطمینان کاا حساس ہوتا ہے۔

ساتھیو، ہمارے ملک میں دستکاری یعنی ہینڈی کرافٹ ، تجارت اور کاروبار سے بھی بالاتر حوصلہ افزائی کا، آزادی کیلئے جدوجہد کا اور خودکفالتی یعنی اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کا سب سے بڑاوسیلہ رہا ہے۔ گاندھی جی ،ستیہ گرہ اور چرخے کی ہماری تحریک آزادی میں کیا اہمیت رہی ہے اس سے ہم سب بخوبی واقف ہیں۔

دستکاری یعنی ہینڈی کرافٹ کے وسیلے سے خودکفالتی کے اس پیغام کو مضبوط بنانے کیلئے آپ سبھی کے تعاون سے سرکار مسلسل کوششیں کررہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان آج دنیا بھر میں سب سے زیادہ کارپیٹ یعنی قالین اور غالیچے تیار کرتا ہے۔ گزشتہ چار برسوں سے تو ہاتھ سے بنائے گئے قالین کے معا ملے میں تو ہم دنیا بھر میں ٹاپ پر ہیں یعنی سرفہرست ہیں۔ یہ لاکھوں بنکروں ، ڈیزائنروں ، کاروباریوں کی محنت اور سرکار کی پالیسیوں کے سبب ہی ممکن ہوسکا ہے۔

ساتھیو، آج دنیا بھر کے کارپیٹ بازار کا ایک تہائی سے زائد یعنی 35 فیصد حصہ ہندوستان کے پاس ہے اور آئندہ دو تین برسوں میں 50 فیصد تک ہوجانے کا امکان ہے۔ یعنی آئندہ برسوں میں دنیا میں کارپیٹ کا جتنا بھی کاروبار ہوگا اس کا نصف ہندوستان کے پاس ہوگا یعنی آپ سبھی کے پاس ہوگا۔

ہم نے پچھلے سال 9000 کروڑ روپئے کے قالین برآمد کیے تھے اس سال تقریباً 100 ملکوں کو ہم نے کارپیٹ برآمد کیے ہیں۔ یہ لائق ستائش کام ہے لیکن ہمیں اسے اور آگے بڑھانا ہے۔ ہمیں کوشش کرنی ہے کہ 2022 تک یعنی جب ہماری آزادی کے 75 سال پورے ہوں گے اس وقت تک ہم برآمدات کے اعداد وشمار کو ڈھائی گنا سے بھی زائد یعنی 25 ہزار کروڑ روپئے تک لے جائیں گے۔

برآمدات ہی نہیں بلکہ گزشتہ چار برسوں کے دوران ملک میں قالین کے کاروبار میں بھی تین گنا سے زائد اضافہ ہوا ہے۔ چار برس پہلے جو بازار 500 کروڑ کا تھا وہ آج 1600 کروڑ روپئے کا بن چکا ہے۔

ملک میں قالین مارکٹ کا دائرہ وسیع ہورہا ہے اس کے پس پشت دو اہم اسباب ہیں ایک تو یہ کہ ملک میں درمیانہ درجے کے طبقے کا مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور دوسرا قالین کی صنعت کیلئے اور اس کی تشہیر و توسیع کیلئے زبردست سہولیات فراہم کرائی جارہی ہیں۔

ساتھیو، اس رجحان کو لیکر ہی ہم چلیں تو ملک میں قالین کی صنعت کے ساتھ ساتھ پورے ٹیکسٹائل سیکٹر کا مستقبل روشن نظر آتا ہے۔ آج ہندوستان دنیا کا واحد ایسا ملک ہے جو چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کارپیٹ بناتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ ہندوستان کے کارپیٹ فن اور دستکاری کے معاملے میں تو بے نظیر ہوتے ہی ہیں لیکن ساتھ ساتھ ماحول دوست بھی ہوتے ہیں۔ آپ سبھی کی صلاحیتیں اور آپ سبھی کی ہنرمندی کا ہی کمال ہے کہ آج دنیا بھر میں میڈ اِن انڈیا کارپیٹ ایک بڑا برانڈ بن کر اُبھرا ہے۔

ساتھیو، اس برانڈ کو اور مضبوط کرنے کیلئے سرکار ہر طرح کی کوششیں کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے۔ کارپیٹ برآمدات کاروں کو پریشانی نہ ہواس کے لئے لاجسٹک سپورٹ کو اور مضبوط کیا جارہا ہے۔ ملک بھر میں گودام اور شو روموں کی سہولت دینے کی اسکیم پر تیزی سے کام جاری ہے۔ اس سے آپ ایک بڑے مارکٹ تک اپنے سامان کو آسانی سے پہنچا سکیں گے۔

یہی نہیں بلکہ ٹیکنالوجی اور کوالٹی کو لیکر بھی سہولیات فراہم کرائی جارہی ہیں۔ بھدوئی اور شری نگر میں قالین کی جانچ کیلئے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپیٹ ٹیکنالوجی یعنی آئی آئی سی ٹی قائم کیا گیا ہے ۔ اس میں ایک معتبر لیباریٹری قائم کی گئی ہے، کوشش یہ ہے کہ ہماری مصنوعات نقائص سے پوری طرح پاک یعنی زیر ڈیفیکٹ والے اور زیرو ایفیکٹ والے ہوں اس میں خامی بالکل نہ ہو اور ماحولیات کی تشویش بھی ہماری مصنوعات میں نہ جھلکے۔ اس کے علاوہ قالین کے ساتھ ساتھ دستکاری کے دوسرے سامان کی مارکیٹنگ اور بنکروں کو دیگر سہولتوں کی فراہمی کیلئے بھی متعدد انتظامات کئے گئے ہیں۔ یہاں وارانسی میں ہی 9 کامن فیسلٹی سینٹر اور کامن سروس سینٹر بنائے گئے ہیں ، ان سینٹروں کا فائدہ ہزاروں بنکروں کو حاصل ہورہا ہے۔

ساتھیو، معیار کے علاوہ بنکروں کو چھوٹے چھوٹے کاروباریوں کو پیسے کی کمی کا بھی سامنا کرنا نہ پڑے اس کے لئے بھی متعدد کوششیں کی جارہی ہیں۔ مدرا اسکیم کے تحت 50 ہزار روپئے سے لیکر 10 لاکھ روپئے تک کے گارنٹی قرض کی سہولت دی جارہی ہے جو اپنے آپ میں ایک بہت بڑی مدد ہے۔ بنکروں کیلئے تو مدرا اسکیم میں 10 ہزار روپئے کی مارجن منی کا بھی انتظام رکھا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں اب بنکروں کوجو بھی مدد یا قرض یا جارہا ہے وہ بہت ہی کم وقت میں ان کے کھاتوں میں پہنچ رہا ہے۔ ’’پہچان‘‘ کے نام سے جو شناخت نامہ بنکروں کو دیا گیا ہے اس سے بچولیوں کو درمیان سے ہٹانے میں بڑی مدد ملی ہے۔

اس کے علاوہ بھدوئی – مرزا پور میگا کارپیٹ کلسٹر اور شری نگر کارپیٹ کلسٹر میں بنکروں کو جدید لوم دیے گئے ہیں اور لوم چلانے کی ہنرمندی کیلئے تربیت بھی دی جارہی ہے۔ بنکروں کی ہنرمندی اور صلاحیت میں اضافے کیلئے اسکل ڈیولپمنٹ کے متعدد پروگرام چلائے جارہے ہیں۔

ساتھیو، میں پہلے جب بھی بنکر بھائی بہنوں سے بات کرتا تھا تو ایک بات ضرور سننے کو ملتی تھی وہ یہ کہ ہمارے بچے اب اس کام سے جڑنا نہیں چاہتے۔ اس سے سنگین صورتحال بھلا اور کیا ہوسکتی ہے۔ آج جب ہم کارپیٹ کے معاملے میں دنیا بھر میں سر فہرست ہیں تو ہماری آئندہ نسلوں کو راغب اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔

اسی نشانے کے تحت آئی آئی سی ٹی بھدوئی میں قالین ٹیکنالوجی میں بی ٹیک (B.tech) کا پروگرام چلایا جارہا ہے۔ ملک کے دوسرے حصوں میں بھی تربیتی اداروں میں اس طرح کے پروگرام شروع کرنے کی اسکیم ہے ، بنکروں کی ہنرمندی کے ساتھ ساتھ ان کی اور ان کے بچوں کی تعلیم پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔ غریب بنکر کنبوں کے بچوں کی اسکول فیس کا 75 فیصد حصہ سرکار کے ذریعے ادا کیا جارہا ہے۔

ساتھیو، آپ کا فن اور آپ کی محنت کو ملک کی طاقت بنانے کیلئے بھی سرکار عہد بستہ ہے۔ آنے والے دور میں ملک کے لئے ، بنارس کیلئے اس فن کا مظاہرہ کرنے کے بہت بڑے بڑے مواقع آنے والے ہیں۔

اگلے سال جنوری میں جو غیرمقیم ہندوستانی کانفرنس کا اہتمام کاشی میں ہونے والا ہے وہ بھی تشہیر کا ایک بہت بڑا وسیلہ ثابت ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ دنیا بھر سے آنے والے ہمارے کاروباری ساتھی ہماری دستکاری کے ساتھ ساتھ ہماری تہذیب کی یادوں اور بدلتی کاشی کا بھی لطف لے سکیں گے۔

میں ایک بار پھر آپ سبھی کو دھن تیرس، دیپا ولی چھٹ پوجا کی پیش گی مبارکباد دیتا ہوں اور اس کامیاب تقریب کیلئے کاشی کو بین الاقوامی وقار دلانے کی غرض سے میں متعلقہ وزارت کو ، میرے بنکر بھائیو -بہنوں کو ، ایکسپورٹ، امپورٹ سے جڑے سبھی حضرات کو کاشی آنے کیلئے کاشی کو مرکز وقار بنانے کیلئے پھر سے ایک بار بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔

بہت بہت بشکریہ۔

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.