دوہرے انجن والی حکومت نے تریپورہ میں یکسر تبدیلی کی ہے:وزیراعظم
تریپورہ‘‘ ہیرہ ’’ ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے ،یعنی ہائی ویز، آئی- ویز، ریلویز اور ایئر ویز
کنکٹی وٹی نہ صرف ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دوسی کو مستحکم کر رہی ہے،بلکہ کاروبار کے لئے بھی مضبوط رابطہ فراہم کر رہی ہے: وزیراعظم
میتری پُل بنگلہ دیش میں بھی اقتصادی مواقع میں اضافہ کرے گا: وزیراعظم

نمسکار !کُھلمکھا!

تریپورہ کے  گورنر جناب رمیش بیس جی، مقبول وزیراعلی جناب بپلب دیو جی، نائب  وزیراعلی جناب جشنو دیو ورما جی، ریاستی حکومت کے تمام وزرا، ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی اور تریپورہ کے میرے پیارے بھائیو اور بہنو! آپ سبھی کو تبدیلی کے تریپورہ  کی ترقی کے سفر کے تین سال پورے ہونے پر بہت بہت مبارکباد! بہت بہت نیک خواہشات!

بھائیو اور بہنو،

آج سے تین سال قبل آپ لوگوں نے، تریپورہ کے لوگوں نے ایک نئی تاریخ رقم کی تھی اور پورے ملک کو ایک بہت مضبوط پیغام دیا تھا۔ دہائیوں سے ریاست کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے  والی منفی طاقتوں کو ہٹاکر تریپورہ کے لوگوں نے ایک نئی شروعات کی تھی۔ جن بیڑیوں  میں تریپورہ، تریپورہ کی صلاحیت جکڑی ہوئی تھی، آپ نے وہ بیڑیاں توڑ دی ہیں۔ وہ بیڑیاں ٹوٹ چکی ہے۔مجھے اطمینان ہے کہ ماں تریپورہ سندری کے آشیرواد سے  بپلب دیو جی کی قیادت میں چلنے والی حکومت  اپنے عزائم کو تیزی سے  پورا کررہی ہے۔

ساتھیو،

آپ نے 2017 میں  تریپورہ میں ترقی کا ڈبل انجن لگانے کا فیصلہ کیا۔ ایک انجن تریپورہ میں، ایک انجن دلی میں اور اس ڈبل انجن  کے فیصلے کی وجہ سے جو نتائج سامنے آئے، جو ترقی کی راہ ہموار ہوئی وہ آپ کے سامنے ہے۔ آج تریپورہ پرانی حکومت کے 30 سال اور ڈبل انجن کی  3 سال کی حکومت میں آنے والی تبدیلیوں کو  واضح طور پر محسوس کررہا ہے۔ جہاں کمیشن اور کرپشن  کے بغیر کام ہونے  مشکل تھے،وہاں آج سرکاری فائدہ لوگوں کے بینک کھاتوں میں ڈائرکٹ پہنچ رہا ہے۔ جو ملازمین وقت پر تنخواہ پانے کے لئے پریشان ہوا کرتے تھے، ان کو ساتویں پے کمیشن کے تحت سیلری مل رہی ہے۔جہاں کسانوں کو اپنی پیداوار  فروخت کرنے کے لئے  بہت سی مشکلیں اٹھانی پڑتی تھیں، وہیں پہلی بار  تریپورہ میں کسانوں  سے ایم ایس پی  پر خریداری یقینی ہوئی۔منریگا کے تحت کام  کرنے والے ساتھیوں کو  جہاں پہلے 135 روپے ملتے تھے وہیں اب 205 روپے یومیہ دیئے جارہے ہیں۔ جس تریپورہ کو ہڑتال کلچر نے  برسوں پیچھے کردیا تھا آج وہ ایز آف ڈوئنگ بزنس کے لئے کام کررہا ہے۔ جہاں کبھی صنعتوں میں تالے لگنے کی نوبت آگئی تھی وہاں اب نئی صنعتوں ، نئی سرمایہ کاری کے لئے جگہ  بن رہی ہے۔ تریپورہ کےٹریڈ وولیوم  میں تو اضافہ ہوا ہی ہے، ریاست سے ہونےوالی برآمد ات میں بھی تقریباً 5 گنا تک اضافہ ہوگیا ہے۔

ساتھیو،

تریپورہ کی ترقی کے کے لئے مرکزی حکومت نے ہر ضرورت کا خیال رکھا ہے۔ گزشتہ 6 سال میں تریپورہ کو  مرکزی حکومت سے ملنے والی رقم میں بڑا اضافہ کیا گیا ہے۔ سال 2009 سے 2014 کے درمیان مرکزی حکومت سے تریپورہ کو  مرکزی ترقیاتی پروجیکٹوں کے لئے  3500 کروڑ روپے کی مدد ملی تھی۔  پنتیس سو کروڑ کی ۔ جبکہ سال 2014 سے 2019 کے دوران ہمارے آنے کے بعد  12 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی مدد دی گئی ہے۔آج تریپورہ ان بڑی ریاستوں کے لئے بھی ایک بڑی مثال بنتا جارہ اہے جہاں ڈبل انجن کی حکومت نہیں ہے اور جو حکومتیں دلی سے جھگڑا کرنے میں بھی  اپنا ٹائم برباد کرتی ہیں، ان کو بھی پتہ چل رہا ہے۔ جو کبھی پاور ڈیفیسٹ اسٹیٹ ہوا کرتا تھا، وہ آج ڈبل انجن کی حکومت کی وجہ سے پاور  سرپلس ہوگیا ہے۔ 2017 سے پہلے تریپورہ کے صرف 19 ہزار  دیہی گھروں  میں نل سے پانی آتا تھا، آج دلی اور تریپورہ کی ڈبل انجن حکومت کی وجہ سے  قریب   دو لاکھ دیہی گھروں میں نل سے پانی آنے لگا ہے۔

سال 2017 سے پہلے تریپورہ کے پانچ لاکھ 80 ہزار گھروں میں گیس کنکشن تھا۔ 6 لاکھ سے بھی کم۔ آج ریاست کے ساڑھے آٹھ لاکھ گھروں میں  گیس کنکشن ہیں۔ 8 لاکھ 50 لاکھ گھروں میں۔ ڈبل انجن کی حکومت قائم ہونے  سے قبل  تریپورہ میں محض 50 فیصد گاؤں کھلے میں رفع حاجت سے پاک تھے، آج تریپورہ کا قریب قریب ہر گاؤں  کھلے میں رفع حاجت سے پاک ہے۔ سوبھاگیہ یوجنا کے تحت تریپورہ میں  100 فیصد بجلی کاری ہو، اجوولا یوجنا کے تحت ڈھائی لاکھ سے زیادہ مفت گیس کنکش دینا ہو یا پھر 50 ہزار سے زیادہ  حاملہ خواتین کو ماتر وندنا یوجنا کا فائدہ ہو، دلی کی اور تریپورہ کی ڈبل انجن کی حکومت کے یہ کام تریپورہ کی بہنوں بیٹیوں بااختیار بنانے میں مدد کررہے ہیں۔ تریپورہ میں پی ایم کسان سمان ندھی اور آیوشمان بھارت یوجنا کا بھی فائدہ کسانوں اور غریب خاندانوں کو مل رہا ہے جبکہ  یہ بھی دیکھ رہا ہے کہ جہاں  ڈبل انجن کی حکومت نہیں ہے، آپ کے پڑوس میں ہی  غریبوں، کسانوں اور بیٹیوں کو با اختیار بنانے کی یہ اسکیمیں یا تو نافذ ہی نہیں کی گئیں یا پھر بہت ہی سست رفتار سے چل رہی ہیں۔

ساتھیو،

ڈبل انجن کی حکومت کا سب سے بڑا اثر غریبوں کو  اپنے پکے گھر دینے کی رفتار میں نظر آرہا ہے۔ آج جب تریپورہ کی حکومت چوتھے سال میں داخل ہورہی ہے تو  ریاست کے  40 ہزار غریب خاندانوں کو بھی  اپنا نیا گھر مل رہا ہے۔ جن غریب خاندانوں کے  اپنے گھر کا خواب پورا ہورہا ہے، وہ اچھی طرح اپنے ایک ووٹ کی طاقت کیا ہوتی ہے۔ اپنا ایک ووٹ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے صلاحیت کیسے ظاہر کرتا ہے ۔ وہ آج جب آپ کو اپنا گھر مل رہا ہے۔ تو آپ محسوس کررہے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ  یہ نیا گھر آپ کے خوابوں اور آپ کے بچوں کے ارادوں کو نئی اڑان دینے والا ثابت ہوگا۔

بھائیو اور بہنو،

یہ ڈبل انجن کی ہی طاق ہے کہ پردھان منتری آواس یوجنا چاہے وہ  دیہی ہو یا شہری، اس میں تریپورہ بہت تیزی سے کام کررہا ہے۔ تریپورہ کے چھوٹے بڑے شہروں میں غریبوں کے لئے 80 ہزار سے زیادہ پکے گھر منظور ہوچکے ہیں۔ تریپورہ ملک کی ان 6 ریاستوں میں بھی شامل ہے جہاں نئی ٹکنالوجی سے تیار ہونے والے  جدید گھروں کی تعمیر ہورہی ہے۔

بھائیو اور بہنو،

ہم نے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ تریپورہ میں  ہیرا (ایچ آئی آر اے) والی ترقی ہو، ایسا ڈبل انجن لگائیں گے اور ابھی  میں ویڈیو دیکھ رہا تھا، اچھے طریقے سے بتایا تھا ہیرا یعنی ہائی ویز، آئی ویز، ریلویز اور ایئر ویز، تریپورہ کی کنکٹی وٹی کے بنیادی ڈھانچے میں  گزشتہ تین سال میں تیزی سے اصلاح ہوئی ہے۔ ایئرپورٹ کا کام ہو یا  پھر سمندر کے راستے  تریپورہ کو انٹر نیٹ سے جوڑنے کا کام ہو۔ ریل لنک کو، ان میں تیزی سے کام ہورہا ہے۔ آج بھی تین ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے  جن پروجیکٹوں کو  قوم کے نام وقف کیا گیا اور جن کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، وہ ہمارے اسی ہیرا ماڈل کا ہی حصہ ہے۔ بلکہ اب تو واٹر ویز، پورٹ انفرا اسٹرکچر بھی اس میں جڑ گیا ہے۔

ساتھیو،

اسی کڑی میں آج گاؤں کے لئے  سڑکیں ، ہائی وے کو چوڑا کیا جانا  ، برج، پارکنگ، ایکسپورٹ کے لئے انفرا اسٹرکچر  اسمارٹ سٹی سے   متعلق انفرا اسٹرکچر  ، ان کا تحفہ آج تریپورہ کو ملا ہے۔ آج جو کنکٹی وٹی کی جو سہولتیں تریپورہ میں تیار ہورہی ہیں،  وہ دور دراز کے گاؤں میں  لوگوں کی زندگی آسان بنانے کے ساتھ ہی ، لوگوں کی آمدنی  میں اضافے میں بھی مدد کررہی ہیں۔ یہ کنکٹی وٹی  بنگلہ دیش کے ساتھ ہماری دوستی، ہماری تجارت کی بھی مضبوط  کڑی ثابت ہورہی ہے۔

ساتھیو،

اس پورے خطے کو  مشرقی ، شمال مشرقی بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان  ایک طرح سے ٹریڈ کوریڈور کے طور پر  فروغ دیا جارہا ہے۔ اپنے بنگلہ دیش دورے کے دوران  میں نے اور وزیراعظم شیخ حسینہ جی نے مل کر  تریپورہ کو بنگلہ دیش سے سیدھے جوڑنے والے   برج کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور آج  اس کو قوم کے نام وقف کیا گیا ہے۔ آج بھارت اور بنگلہ دیش کی دوستی اور کنکٹی وٹی کتنی مضبوط ہورہی ہے، اس کو لیکر ہم نے بنگلہ دیش اور  وزیراعظم  شیخ حسینہ جی کی بھی بات سنی۔ سبروم اور رام گڑھ کے درمیان  پُل سے ہماری دوستی بھی مضبوط ہوئی ہے اور  بھارت۔ بنگلہ دیش کی  خوشحالی کا کنکشن بھی جڑ گیا ہے۔ رشتہ کچھ برسوں میں  بھارت بنگلہ دیش کے درمیان  لینڈ  ،ریل اور  واٹر کنکٹی وٹی کے لئے  جو سمجھوتے زمین پر اترے ہیں، اس پُل سے وہ اور مضبوط ہوئے ہیں۔اس سے تریپورہ کے ساتھ ساتھ  جنوبی آسام، میزورم، منی پور کی بنگلہ دیش اور  جنوب مشرق ایشیا کے دوسرے ملکوں سے  کنکٹی وٹی مضبوط ہوگی۔ بھارت میں ہی نہیں بنگلہ دیش میں بھی  اس پُل سے کنکٹی وٹی بہتر ہوگی اور  اقتصادی مواقع بڑھیں گے۔ اس پُل کے بننے سے  بھارت۔ بنگلہ دیش کے لوگوں میں رابطے بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ  ٹورزم اور ٹریڈ کے لئے  پورٹ لیڈ ڈیولپمنٹ کے لئے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ سبروم اور اس کے آس پاس کا علاقہ پورٹ سے جڑی ہر کنکٹی وٹی کا  ، انٹرنیشنل ٹریڈ کا بہت بڑا مرکز بننے والا ہے۔

ساتھیو،

میتری پل کے علاوہ دیگر سہولیات جب تیار ہوجائیں گی تو شمال مشرق کے لئے کسی بھی طرح  کی سپلائی کے لئے ہمیں صرف  سڑک کے راستے پر منحصر رہنا نہیں پڑے گا۔ اب سمندر کے راستے، دریا کے راستے، بنگلہ دیش کی وجہ سے  راستے  بند ہونے سے متاثر نہیں ہوگی۔ جنوبی تریپورہ کی اسی اہمیت کے پیش نظر، اب سبروم میں ہی انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کی تعمیر کا کام بھی آج سے شروع ہوگیا ہے۔ یہ آئی سی پی ایک فل فلیجڈ لاجسٹک ہب کی طرح کام کرے گا۔یہاں پارکنگ لاٹس بنیں گے، ویئر ہاؤس ز بنیں گے، کنٹینر ٹرانس شپمنٹ  فیسی لٹی تیار کی جائیں گی۔

ساتھیو،

فینی برج کے کھل جانے سے اگرتلہ، انٹرنیشنل سی پورٹ سے بھارت کا سب سے نزدیک کا شہر بن جائے گا۔ این ایچ 8 اور این ایچ 208  کو چوڑا کئے جانے سے متعلق  جن پروجیکٹوں کو آج قوم کے نام وقف کیا گیا ہے اور جن کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، ان سے شمال مشرق کی  پورٹ سے کنکٹی وٹی اور مضبوط  ہوگی۔ اس سے اگرتلہ  پورے شمال مشرق کے  لاجسٹکس کا بھی  اہم مرکز بن کر ابھرے گا۔ اس روٹ سے ٹرانسپورٹ کی لاگت   بہت کم ہوجائے گی اور پورے شمال مشرق کو   آسانی سے سامان ملے گا۔ تریپورہ کے کسانوں کو اپنے  پھل، سبزی، دودھ، مچھلی اور دوسرے سامان کے لئے  ملکی، غیر ملکی بازار ملنے والے ہیں۔ یہاں جو پہلے سے صنعتیں لگی ہیں، ان کو فائدہ ہوگا اور نئی صنعتوں کو تقویت ملے گی۔ یہاں تیار ہونے والا صنعتی سامان  غیر ملکی بازاروں میں بھی بہت کمپٹیٹیو ہوگا۔ گزشتہ برسوں میں یہاں کے بیمبو  پروڈکٹ کے لئے، اگربتی صنعت کے لئے، پائن ایپل سے  جڑے کاروبار کے لئے جو تحریک دی گئی ہے اس کو ان نئی سہولتوں سے مزید تقویت ملے گی۔

بھائیو اور بہنو،

اگر تلہ جیسے شہروں میں  آتم نربھر بھارت کےنئے  مراکز بننے کی صلاحیت  ہے۔ آج اگرتلہ کو بہتر شہر بنانے کے لئے  متعدد پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا جانا اور ان کے سنگ بنیاد رکھا جانا ایسی ہی کوششوں کا حصہ ہے۔ نیا تعمیر ہونے والا انٹیگریٹیڈ کمانڈ سینٹر، شہر کے انتظامات کو ایک مقام سے اسمارٹ ٹکنالوجی کے ذریعہ  ہینڈل کرنے میں مدد کرے گا۔ ٹریفک سے لیکر مسائل سے لیکر کرائم روکنے کے لئے  ایسے کئی طرح  کی افادیت کے لئے تکنیکی تعاون ملے گا۔ اسی طرح  ملٹی لیول پارکنگ، کمرشیل کمپلکس اور ایئر پورٹ کو کنکٹ کرنے والی سڑک  کو چوڑا کئے جانے سے  اگرتلہ میں زندگی گزارنے کی آسانی اور کاروبار کی آسانی  میں بہت بہتری آئے گی۔

بھائیو اور بہنو،

جب ایسے کام ہوتے ہیں تو ان کو سب سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے جن کو برسوں تک بھلایا گیا، جن کو اپنے حال پر جینے کے لئے مجبور کردیا گیا۔ چھوڑ دیا گیا۔ خاص طور پر ہمارے  قبائلی علاقوں میں رہنے والےہمارے تمام ساتھیوں اور  برو  پناہ گزینوں کو حکومت کے ایسے متعدد اقدامات سے فائدہ مل رہا ہے۔ تریپورہ کے برو پناہ گزینوں کے مسائل کو دور کرنے کے لئے  دہائیوں بعد  حل ہی  حکومت کی کوششوں سے ملا۔ ہزاروں برو ساتھیوں کی ترقی کے لئے  دیئے گئے 600 کروڑ روپے کے خصوصی پیکج سے ان کی زندگی میں بہت  مثبت تبدیلی آئے گی۔

ساتھیو،

جب گھر گھر پانی پہنچتا ہے، بجلی پہنچتی ہے،  صحت کی سہولتیں پہنچتی ہیں، تو ہمارے قبائلی علاقوں کو اس کا خاص فائدہ ہوتا ہے۔ یہی کام  مرکز اور تریپورہ کی حکومتیں مل کر آج کررہی ہیں۔ آگنی  ہافانگ ، تریپورہ ہاستینی، حکومو نو سیمی یا، کُرنگ بوروک بو، سُکولو گئی، تینیکھا۔ تریپورانی گُنانگ تیئی نائی تھوک، حکومو نو، چُنگ بوروم یافرنانی چیکھا، تیئی  کُرونگ  بوروک۔ روکنو بو، سوئی بوروم یافارکھا۔  اگرتلہ ایئرپورٹ کو مہاراج بیر بکرم کشور مانکیا کا نام دینا ترپورہ کی ترقی کے لئے ان کے وژن کا  احترام ہے۔تریپورہ کی مالا مال ثقافت اور  ادب کی خدمت کرنے والے سپوتوں، جناب تھنگا ڈورلانگ جی، جناب ستیہ رام ریانگ جی اور بینی چندر جماتیا جی کو پدم شری سے  نوازنے کا موقع بھی ہمیں ہی ملا ہے۔  ثقافت اور ادب کی اہم شخصتوں کی خدمات کے ہم سبھی مقروض ہیں۔ بینی  چند جماتیا جی ہم ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن ان کا کام ہم سبھی کو ہمیشہ تحریک دیتا رہے گا۔

ساتھیو،

قبائلی دست کاری کو بیمبو پر مبنی آرٹ کو ، پردھان منتری ون دھن یوجنا  کے تحت فروغ دینے سے قبائلی بھائی بہنوں کو کمائی کے نئے ذرائع مل رہے ہیں۔  مجھے بتایا گیا ہے کہ ’مولی بیمبو کوکیز‘ کو پہلی بار پیکیجڈ پروڈکٹ کے طور پر لانچ کیا گیا ہے۔ یہ  قابل تعریف کام ہے۔ ایسے کاموں کی توسیع سے لوگوں کی مالی مدد ہوگی۔ اس سال کے مرکزی بجٹ میں بھی  قبائلی علاقوں میں  ایکلویہ ماڈل اسکول اور دیگر جدید سہولتوں کے لئے  وسیع انتظامات کئے گئے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ آنے والے سال میں  تریپورہ حکومت ایسے ہی تریپورہ کے باشندوں کی خدمت کرتی رہے گی۔  میں بپلب جی اور ان کی پوری ٹیم کو  انتظامیہ کے تمام افسروں کو  عوام کی خدمت کے لئے تین سال جو انہوں نے محنت کی ہے، آنے والے وقت میں اس سے بھی زیادہ محنت کریں گے، زیادہ خدمت کریں گے۔ تریپورہ کا مقدر بدل کر رہیں گے۔ اسی یقین کے ساتھ میں پھر ایک بار آپ سب کو بہت بہت مبارکباد  دیتا ہوں۔ بہت بہت نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

شکریہ!

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM Modi's address to the Indian Community in Guyana
November 22, 2024
The Indian diaspora in Guyana has made an impact across many sectors and contributed to Guyana’s development: PM
You can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian: PM
Three things, in particular, connect India and Guyana deeply,Culture, cuisine and cricket: PM
India's journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability: PM
India’s growth has not only been inspirational but also inclusive: PM
I always call our diaspora the Rashtradoots,They are Ambassadors of Indian culture and values: PM

Your Excellency President Irfan Ali,
Prime Minister Mark Philips,
Vice President Bharrat Jagdeo,
Former President Donald Ramotar,
Members of the Guyanese Cabinet,
Members of the Indo-Guyanese Community,

Ladies and Gentlemen,

Namaskar!

Seetaram !

I am delighted to be with all of you today.First of all, I want to thank President Irfan Ali for joining us.I am deeply touched by the love and affection given to me since my arrival.I thank President Ali for opening the doors of his home to me.

I thank his family for their warmth and kindness. The spirit of hospitality is at the heart of our culture. I could feel that, over the last two days. With President Ali and his grandmother, we also planted a tree. It is part of our initiative, "Ek Ped Maa Ke Naam", that is, "a tree for mother”. It was an emotional moment that I will always remember.

Friends,

I was deeply honoured to receive the ‘Order of Excellence’, the highest national award of Guyana. I thank the people of Guyana for this gesture. This is an honour of 1.4 billion Indians. It is the recognition of the 3 lakh strong Indo-Guyanese community and their contributions to the development of Guyana.

Friends,

I have great memories of visiting your wonderful country over two decades ago. At that time, I held no official position. I came to Guyana as a traveller, full of curiosity. Now, I have returned to this land of many rivers as the Prime Minister of India. A lot of things have changed between then and now. But the love and affection of my Guyanese brothers and sisters remains the same! My experience has reaffirmed - you can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian.

Friends,

Today, I visited the India Arrival Monument. It brings to life, the long and difficult journey of your ancestors nearly two centuries ago. They came from different parts of India. They brought with them different cultures, languages and traditions. Over time, they made this new land their home. Today, these languages, stories and traditions are part of the rich culture of Guyana.

I salute the spirit of the Indo-Guyanese community. You fought for freedom and democracy. You have worked to make Guyana one of the fastest growing economies. From humble beginnings you have risen to the top. Shri Cheddi Jagan used to say: "It matters not what a person is born, but who they choose to be.”He also lived these words. The son of a family of labourers, he went on to become a leader of global stature.

President Irfan Ali, Vice President Bharrat Jagdeo, former President Donald Ramotar, they are all Ambassadors of the Indo Guyanese community. Joseph Ruhomon, one of the earliest Indo-Guyanese intellectuals, Ramcharitar Lalla, one of the first Indo-Guyanese poets, Shana Yardan, the renowned woman poet, Many such Indo-Guyanese made an impact on academics and arts, music and medicine.

Friends,

Our commonalities provide a strong foundation to our friendship. Three things, in particular, connect India and Guyana deeply. Culture, cuisine and cricket! Just a couple of weeks ago, I am sure you all celebrated Diwali. And in a few months, when India celebrates Holi, Guyana will celebrate Phagwa.

This year, the Diwali was special as Ram Lalla returned to Ayodhya after 500 years. People in India remember that the holy water and shilas from Guyana were also sent to build the Ram Mandir in Ayodhya. Despite being oceans apart, your cultural connection with Mother India is strong.

I could feel this when I visited the Arya Samaj Monument and Saraswati Vidya Niketan School earlier today. Both India and Guyana are proud of our rich and diverse culture. We see diversity as something to be celebrated, not just accommodated. Our countries are showing how cultural diversity is our strength.

Friends,

Wherever people of India go, they take one important thing along with them. The food! The Indo-Guyanese community also has a unique food tradition which has both Indian and Guyanese elements. I am aware that Dhal Puri is popular here! The seven-curry meal that I had at President Ali’s home was delicious. It will remain a fond memory for me.

Friends,

The love for cricket also binds our nations strongly. It is not just a sport. It is a way of life, deeply embedded in our national identity. The Providence National Cricket Stadium in Guyana stands as a symbol of our friendship.

Kanhai, Kalicharan, Chanderpaul are all well-known names in India. Clive Lloyd and his team have been a favourite of many generations. Young players from this region also have a huge fan base in India. Some of these great cricketers are here with us today. Many of our cricket fans enjoyed the T-20 World Cup that you hosted this year.

Your cheers for the ‘Team in Blue’ at their match in Guyana could be heard even back home in India!

Friends,

This morning, I had the honour of addressing the Guyanese Parliament. Coming from the Mother of Democracy, I felt the spiritual connect with one of the most vibrant democracies in the Caribbean region. We have a shared history that binds us together. Common struggle against colonial rule, love for democratic values, And, respect for diversity.

We have a shared future that we want to create. Aspirations for growth and development, Commitment towards economy and ecology, And, belief in a just and inclusive world order.

Friends,

I know the people of Guyana are well-wishers of India. You would be closely watching the progress being made in India. India’s journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability.

In just 10 years, India has grown from the tenth largest economy to the fifth largest. And, soon, we will become the third-largest. Our youth have made us the third largest start-up ecosystem in the world. India is a global hub for e-commerce, AI, fintech, agriculture, technology and more.

We have reached Mars and the Moon. From highways to i-ways, airways to railways, we are building state of art infrastructure. We have a strong service sector. Now, we are also becoming stronger in manufacturing. India has become the second largest mobile manufacturer in the world.

Friends,

India’s growth has not only been inspirational but also inclusive. Our digital public infrastructure is empowering the poor. We opened over 500 million bank accounts for the people. We connected these bank accounts with digital identity and mobiles. Due to this, people receive assistance directly in their bank accounts. Ayushman Bharat is the world’s largest free health insurance scheme. It is benefiting over 500 million people.

We have built over 30 million homes for those in need. In just one decade, we have lifted 250 million people out of poverty. Even among the poor, our initiatives have benefited women the most. Millions of women are becoming grassroots entrepreneurs, generating jobs and opportunities.

Friends,

While all this massive growth was happening, we also focused on sustainability. In just a decade, our solar energy capacity grew 30-fold ! Can you imagine ?We have moved towards green mobility, with 20 percent ethanol blending in petrol.

At the international level too, we have played a central role in many initiatives to combat climate change. The International Solar Alliance, The Global Biofuels Alliance, The Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, Many of these initiatives have a special focus on empowering the Global South.

We have also championed the International Big Cat Alliance. Guyana, with its majestic Jaguars, also stands to benefit from this.

Friends,

Last year, we had hosted President Irfaan Ali as the Chief Guest of the Pravasi Bhartiya Divas. We also received Prime Minister Mark Phillips and Vice President Bharrat Jagdeo in India. Together, we have worked to strengthen bilateral cooperation in many areas.

Today, we have agreed to widen the scope of our collaboration -from energy to enterprise,Ayurveda to agriculture, infrastructure to innovation, healthcare to human resources, anddata to development. Our partnership also holds significant value for the wider region. The second India-CARICOM summit held yesterday is testament to the same.

As members of the United Nations, we both believe in reformed multilateralism. As developing countries, we understand the power of the Global South. We seek strategic autonomy and support inclusive development. We prioritize sustainable development and climate justice. And, we continue to call for dialogue and diplomacy to address global crises.

Friends,

I always call our diaspora the Rashtradoots. An Ambassador is a Rajdoot, but for me you are all Rashtradoots. They are Ambassadors of Indian culture and values. It is said that no worldly pleasure can compare to the comfort of a mother’s lap.

You, the Indo-Guyanese community, are doubly blessed. You have Guyana as your motherland and Bharat Mata as your ancestral land. Today, when India is a land of opportunities, each one of you can play a bigger role in connecting our two countries.

Friends,

Bharat Ko Janiye Quiz has been launched. I call upon you to participate. Also encourage your friends from Guyana. It will be a good opportunity to understand India, its values, culture and diversity.

Friends,

Next year, from 13 January to 26 February, Maha Kumbh will be held at Prayagraj. I invite you to attend this gathering with families and friends. You can travel to Basti or Gonda, from where many of you came. You can also visit the Ram Temple at Ayodhya. There is another invite.

It is for the Pravasi Bharatiya Divas that will be held in Bhubaneshwar in January. If you come, you can also take the blessings of Mahaprabhu Jagannath in Puri. Now with so many events and invitations, I hope to see many of you in India soon. Once again, thank you all for the love and affection you have shown me.

Thank you.
Thank you very much.

And special thanks to my friend Ali. Thanks a lot.