عزت مآب،

ہندوستان اور جرمنی کے درمیان ساتویں بین حکومتی مشاورت کے موقع پر آپ اور آپ کے وفد کا پرتپاک خیرمقدم۔

عزت مآب،

یہ آپ کا ہندوستان کا تیسرا دورہ ہے اور خوش قسمتی سے یہ میری تیسری مدت کی پہلی آئی جی سی میٹنگ بھی ہے۔ ایک طرح سے، یہ ہماری دوستی کا تہرا جشن ہے۔

عزت مآب،

2022 میں برلن میں منعقدہ آخری آئی جی سی کے دوران ہم نے دو طرفہ تعاون کے لیے اہم فیصلے کیے تھے۔

دو سالوں میں ہماری اسٹریٹجک شراکت داری کے مختلف شعبوں میں حوصلہ افزا پیش رفت ہوئی ہے۔ دفاع، ٹیکنالوجی، توانائی، سبز اور پائیدار ترقی جیسے شعبوں میں بڑھتا ہوا تعاون باہمی اعتماد کی علامت بن گیا ہے۔

عزت مآب،

دنیا کشیدگی، تنازعات اور غیریقینی صورتحال کے دور سے گزر رہی ہے۔ انڈو- پیسیفک خطے میں قانون کی حکمرانی اورنیویگیشن کی آزادی کے حوالے سے بھی شدیدتشویشات ہیں۔ ایسے وقت میں ہندوستان اور جرمنی کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری ایک مضبوط لنگر کے طور پر ابھری ہے۔

یہ لین دین کا رشتہ نہیں ہے؛یہ دو قابل اور مضبوط جمہوریتوں کے درمیان تبدیلی کی شراکت ہے۔ ایک ایسی شراکت داری جو عالمی برادری اور انسانیت کے لیے ایک مستحکم، محفوظ اور پائیدار مستقبل کی تعمیر میں کردار ادا کر رہی ہے۔

اس سلسلے میں فوکس آن انڈیا کی حکمت عملی جو آپ نے گزشتہ ہفتے جاری کی تھی، خوش آئند ہے۔

عزت مآب،

مجھے خوشی ہے کہ اپنی شراکت داری کو وسعت دینے اور اسے بلند کرنے کے لیے ہم بہت سے نئے اور اہم اقدامات کر رہے ہیں۔ہم پوری حکومت کے نقطہ نظر سے پوری قوم کے نقطہ نظر تک بڑھ رہے ہیں۔

دونوں ممالک کی صنعتیں، اختراع کنندگان اور نوجوان ٹیلنٹ کو آپس میں جوڑرہی ہیں۔ ٹیکنالوجی کی جمہوریت کاری ہمارا مشترکہ عزم ہے۔ آج اختراع اور ٹیکنالوجی پر روڈ میپ جاری کیا جا رہا ہے۔ اس سے مصنوعی ذہانت، سیمی کنڈکٹرز اور صاف توانائی جیسے اہم شعبوں میں ہمارے تعاون کو مزید تقویت ملے گی۔

ابھی ہم نے جرمن بزنس کی ایشیا- پیسیفک کانفرنس میں شرکت کی۔ کچھ عرصے بعد ہم سی ای اوز کے فورم میں بھی شرکت کریں گے، اس سے ہمارا تعاون مزیدمضبوط ہوگا۔ ہماری معیشتوں کو متنوع بنانے اور خطرے سے پاک کرنے کی کوششیں بھی زور پکڑیں ​​گی اوریہ محفوظ، قابل اعتماد اور قابل بھروسہ سپلائی ویلیو چین بنانے میں مدد کریں گی۔

آب و ہوا کی کارروائی کے تئیں اپنے عزم کے مطابق، ہم نے قابل تجدید توانائی میں عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے لیے ایک پلیٹ فارم بنایا ہے اور آج گرین ہائیڈروجن روڈ میپ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

ہمیں خوشی ہے کہ ہندوستان اور جرمنی کے درمیان تعلیم، ہنر مندی کی ترقی اور نقل و حرکت آگے بڑھ رہی ہیں۔ جرمنی کی طرف سے جاری کردہ ہنر مند مزدوروں کی نقل و حرکت کی حکمت عملی خوش آئند ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آج کی ملاقات ہماری شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی۔ اب میں آپ کے خیالات سننا چاہوں گا۔

اس کے بعد ہمارے ساتھی ہمیں مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کریں گے۔

ایک بار پھر، آپ اور آپ کے وفد کا ہندوستان میں پرتپاک خیر مقدم ہے۔

اعلان دستبرداری- یہ وزیر اعظم کے بیانات کا تخمینی ترجمہ ہے۔ اصل  بیانات ہندی میں دیئے گئے ہیں۔

 

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
When PM Modi Fulfilled A Special Request From 101-Year-Old IFS Officer’s Kin In Kuwait

Media Coverage

When PM Modi Fulfilled A Special Request From 101-Year-Old IFS Officer’s Kin In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Under Rozgar Mela, PM to distribute more than 71,000 appointment letters to newly appointed recruits
December 22, 2024

Prime Minister Shri Narendra Modi will distribute more than 71,000 appointment letters to newly appointed recruits on 23rd December at around 10:30 AM through video conferencing. He will also address the gathering on the occasion.

Rozgar Mela is a step towards fulfilment of the commitment of the Prime Minister to accord highest priority to employment generation. It will provide meaningful opportunities to the youth for their participation in nation building and self empowerment.

Rozgar Mela will be held at 45 locations across the country. The recruitments are taking place for various Ministries and Departments of the Central Government. The new recruits, selected from across the country will be joining various Ministries/Departments including Ministry of Home Affairs, Department of Posts, Department of Higher Education, Ministry of Health and Family Welfare, Department of Financial Services, among others.