نئی دہلی،31؍مئی،منہ اور کھر کی بیماری (ایف ایم ڈی) اور مالٹا بخار جیسی بیماری ، گائے ، بیل ، بھینس ، بھیڑیں، بکریوں اور خنزیر وغیرہ جیسے پالتو جانورں میں ہونے والی عام بیماریاں ہیں۔ کابینہ نے آج اگلے پانچ برسوں کے دوران ملک کے مویشیوں میں ان بیماریوں پر پوری طرح قابو پانے اور رفتہ رفتہ انہیں پوری طرح ختم کردینے کے مقصد سے 13343 کروڑ روپے کی رقم سے ایک خصوصی اسکیم کو منظوری دی ہے۔
اگر کسی گائے ؍ بھینس کو ایف ایم ڈی کی بیماری ہوتی ہے تو اسے چار سے 6 مہینے تک دودھ کا 100 فیصد تک کا نقصان ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ مالٹا بخار کی صورت میں مویشی کی پوری زندگی میں دودھ دینے کی صلاحیت 30 فیصد کم ہوجاتی ہے۔ مالٹا بخار سے مویشیوں میں افزائش نسل کی صلاحیت بھی ختم ہوجاتی ہے۔ مالٹا بخار کھیتوں پر کام کرنے والوں اور مویشی پالنے والوں کو بھی ہوسکتا ہے۔ ان بیماریوں کا دودھ اور مویشیوں کی پیداوار پر براہ راست منفی اثر پڑتا ہے۔ آج کابینہ میں کیا گیا یہ فیصلہ چناؤ منشور میں کئے گئے وعدوں میں سے ایک کو پورا کرتا ہے اور اس سے ان کروڑوں کسانوں کو ، جو مویشی پروری میں مصروف ہیں ، بہت راحت حاصل ہوگی۔
اس اسکیم کے تحت تقریبا 30 کروڑ بڑے مویشیوں ( گائے ، بیل اور بھینسیں) کو دوا فراہم کی جائے گی جبکہ 20 کروڑ بھیڑ بکریوں اور ایک کروڑ خنزیروں کو 6 ماہ کےو قفے سے دوا دی جائے گی۔ اس کے علاوہ ایف ایم ڈی کی صورت میں گائے ، بیل ، بھینوں کے بچھڑوں کو ابتدائی ٹیکہ کاری کی جائے گی اور 3 کروڑ 60 لاکھ بچھیوں کا 100 فیصد احاطہ کیا جائے گا اور ان کی ٹیکہ کاری کی جائے گی۔
اس پروگرام کو اب تک مرکز اور ریاستی حکومتوں کے درمیان لاگت میں ساجھیداری کی بنیاد پر نافذ کیا جاتا رہا ہے۔ لیکن اب مرکزی حکومت نے ان بیماریوں کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانے اور ملک کے مویشی پالنے والے تمام کسانوں کی روزی کے مواقع میں بہتری لانے کے مقصد سے پروگرام کی پوری لاگت خود برداشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔