عزت مآب ، میرے بھائی،
آج کی اس ورچوئل چوٹی کانفرنس میں تہ دل سے خیرمقدم ہے ۔ سب سے پہلے میں آپ کو اور یواے ای کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ کووڈ کے چیلنجوں کے باوجود ایکسپو 2020 کا انعقاد انتہائی شاندار رہا۔ بدقسمتی سے میں ایکسپو میں شرکت کے لیے یواے ای نہیں آسکا، اور ہماری بالمشامہ ملاقات بھی کافی عرصہ سے نہیں ہو سکی لیکن آج کی ہماری ورچوئل سمٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ تمام تر چیلنجز کے باوجود ہمارے دوستانہ تعلقات مسلسل نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔
عزت مآب ،
ہمارے تعلقات کو مضبوط بنانے میں آپ کا ذاتی کردار انتہائی اہم رہا ہے۔ جس طرح سے آپ نے کووڈ وبا کے دوران بھی یواے ای کی بھارتی برادری کا خیال رکھاہے اس کے لیے میں ہمیشہ آپ کا شکر گزار رہوں گا۔ ہم حال ہی میں ہوئے یواے ای میں دہشت گردانہ حملوں کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔بھارت اور یواے ای دہشت گردی کے خلاف شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
عزت مآب ،
تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور عوام سے عوام کے رابطے ہمارے تعاون کے ستون رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کئی نئے شعبوں میں بھی ہمارے تعاون میں اضافہ کے امکانات ہیں۔ فوڈ کوریڈورز پر ہمارے درمیان نئی مفاہمتی قرارداد بہت اچھا اقدام ہے۔ ہم فوڈ پروسیسنگ اور لاجسٹکس کے شعبوں میں یواے ای کی سرمایہ کاری کاخیرمقدم کرتے ہیں ۔ اس سے بھارت یواے ای کی فوڈ سکیورٹی کے لیے ایک قابل اعتماد پارٹنر بنے گا۔
بھارت نے اسٹارٹ اپس کے میدان میں بے مثال ترقی کی ہے۔ پچھلے سال بھارت میں 44 یونیکورنس ابھرے ہیں۔ ہم جوائنٹ انکیوبیشن اور جوائنٹ فنانسنگ کے ذریعے دونوں ممالک میں اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کرسکتے ہیں۔ اسی طرح اپنے لوگوں کی ہنرمندی کے فروغ کے لیے ہم جدید انسٹی ٹیوشنز آف ایکسی لینس، اس میں بھی تعاون کر سکتے ہیں۔
گزشتہ ماہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے کے یواے ای کے کامیاب دورے کے بعد، متعدد اماراتی کمپنیوں نے جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ہم یواے ای کے ذریعہ جموں و کشمیر میں لاجسٹک، حفظان صحت ، مہمان نوازی سمیت تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اور آپ کی کمپنیوں کو ہرطرح کی سہولت فراہم کریں گے۔
عزت مآب ،
اگلے سال بھارت جی -20 چوٹی کانفرنس کی میزبانی کرے گا،اور یواے ای کوپ -28کا۔ آب و ہوا کا مسئلہ عالمی سطح پر تیزی سے اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ ہم اس ایجنڈے کی تشکیل میں باہمی تعاون کو بڑھا سکتے ہیں۔ ہم دونوں ہی ملک ہم خیال شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے بارے میں بھی مثبت رویہ رکھتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ’’بھارت –یواے ای –اسرائیل –یوایس اے ‘‘یہ گروپ ہمارے اجتماعی اہداف کو آگے بڑھائے گا، خاص طور پر ٹکنالوجی، اختراعات اور فائنانس کے شعبوں میں۔
عزت مآب ،
اس ورچوئل چوٹی کانفرنس کو ممکن بنانے کے لیے ایک بار پھرتہ دل سے آپ کا بہت بہت شکریہ۔