نئی دہلی،21؍جنوری، میرے دوست اور نیپال کے محترم وزیراعظم جناب کے پی شرما اولی جی ، دونوں ملکوں کے سینئر وزراء اور اہلکار حضرات ،
نمسکار!
سب سے پہلے میں اپنی اور سبھی بھارتیوں کی طرف سے اولی جی اور نیپال میں اپنے سبھی دوستوں کو نئے سال 2020 کی مبارک باد دیتا ہوں۔
یہ صرف نئے سال کی شروعات نہیں ہے بلکہ ایک نئی دہائی بھی شروع ہوئی۔
میں امید کرتا ہوں کہ یہ نئی دہائی آپ سب کے لئے اچھی صحت ، درازی عمر ، ترقی ، خوشی اور امن لے کر آئے۔
دونوں ملکوں کے مختلف علاقوں میں تہذیب کا تیوہار بھی الگ الگ رنگ روپ ،لیکن مشترکہ جوش وخروش کے ساتھ پچھلے ہفتے منایا گیا۔ اس تیوہار کے موقع پر میں آپ سب کے لئے نیک خواہشات پیش کرنا چاہتا ہوں۔
محترم حضرات!
اس نئے سال اور نئی دہائی کی شروعات میں ہی ہم آج کے اس خوش آئند کام میں ایک ساتھ شامل ہورہے ہیں۔ یہ بہت بڑی خوشی کا موقع ہے۔
پچھلے پانچ مہینوں میں ہم دوسری بار دونوں ملکوں کے درمیان باہمی پروجیکٹوں کا افتتاح ویڈیو لنک کے ذریعے کررہے ہیں۔ یہ بھارت – نیپال تعلقات کے متنبہ ہونے اور تیز تر ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔
دوستو!
نیپال کی ہمہ جہت ترقی میں ، نیپال کی ترجیحات کے مطابق بھارت ایک بھروسے مند ساتھی کا کردار ادا کرتا رہا ہے۔
’نیبرہُڈ فرسٹ‘ میری حکومت کی ترجیح رہی ہے اور کراس بارڈر کنکٹی وٹی کو بڑھانا اس پالیسی کا ایک اہم مرحلہ ہے۔
بہتر کنکٹی وٹی کی اہمیت تب اور بڑھ جاتی ہے جب بات بھارت اور نیپال کی ہوتی ہے۔ کیونکہ ہمارے تعلقات صرف پڑوسیوں کے ہی نہیں بلکہ تاریخ اور جغرافئے نے ہمیں فطری طور پر ، خاندانوں ، زبان ، تہذیب ، ترقی اور نہ جانے کتنے دھاگوں سے جوڑا ہے۔
اس لئے ہم دونوں ملکوں کے درمیان اچھی کنکٹی وٹی ہماری زندگی کو اور نزدیکی سے جوڑتی ہے اور ہمارے دلوں کے بیچ نئے راستے کھولتی ہے۔
کنکٹی وٹی نہ صرف ملک کے لئے بلکہ پورے علاقے کی ترقی کے لئے سہارا دینے والے عنصر کا کام کرتی ہے۔
نیبر ہڈ میں سارے دوست ملکوں کے ساتھ آنے جانے کو آسان اور بلا رکاوٹ بنانے کے لئے اور ہمارے درمیان کاروبار، تہذیب، تعلیم وغیرہ شعبوں میں رابطے کو اور آسان بنانے کے لئے بھارت عہد بند ہے۔
بھارت اور نیپال کئی کراس بارڈ، کنکٹی وٹی ، پروجیکٹوں جیسے روڈ ، ریل اور ٹرانسمیشن لائنوں پر کام کررہے ہیں۔ ہمارے ملکوں کے درمیان سرحد کے اہم علاقوں پر مربوط چوکیاں آپسی تجارت اور آمد ورفت کو بہت آسان بنارہی ہیں۔
محترم حضرات!
آئی سی پی بنانے کے پہلے مرحلے میں ہم نے بیر گنج اور براٹ نگر میں آئی سی پی کی ترقی کا فیصلہ کیا تھا۔ بیر گنج کی آئی سی پی کا ہم نے 2018 میں افتتاح کیا۔
اب براٹ نگر میں آئی سی پی کی شروعات ہو جانا خوشی کا باعث ہے۔ بھارت کی طرف رکسول اور جوگبنی میں پہلے ہی یہ سہولت دستیاب ہے۔
مجھے پوری امید ہے کہ آنے والے برسوں میں ہم ایسی اور کئی اہم سہولتوں کو ترقی دیں گے۔
محترم حضرات!
2015 کا زلزلہ ایک درد ناک حادثہ تھا۔ زلزلے جیسی قدرتی آفت انسان کی صلاحیت اور حوصلے کا امتحان لیتی ہے۔ ہر بھارتی کو فخر ہے کہ اس سانحے کے نتائج کا سامنا ہمارے نیپالی بھائیوں اور بہنوں نے بڑے حوصلے کے ساتھ کیا۔
بچاؤ اور امداد میں فرسٹ رسپانڈر کے کردار کے بعد بھارت تعمیر نو میں اپنے نیپالی ساتھیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا رہا ہے۔ قریب ترین پڑوسی اور دوست کی حیثیت سے یہ ہمارا فرض تھا۔
اس لئے گورکھا اور نوواکوٹ ضلعوں میں گھروں کی تعمیر نو میں اچھی پیش رفت دیکھ کر مجھے بہت اطمینان ہوا۔
ہماری کوشش رہی ہے کہ ہم ان گھروں کو ’بلڈ بیک بیٹر‘ کے اصول پر بنائیں اور ارتھ کوئیک رزیلینٹ ٹیکنیکس کے استعمال سے یہ مکان مضبوط اور ٹکاؤ بنیں۔
کولیشن فار ڈیزاسٹر رزیلینٹ انفرا اسٹرکچر کے شروع کرنے میں بھارت کا مقصد انفرا اسٹرکچر پر قدرتی آفات کا اثر کم کرنا ہے۔
یہ بہت اطمینان کی بات ہے کہ بھارت – نیپال اشتراک کے نتیجے میں 50 ہزار میں سے 45 ہزار گھروں کی تعمیر ہوچکی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ باقی گھروں کی تعمیر بھی جلد پوری ہوگی اور ان گھروں کو نیپالی بھائیوں اور بہنوں کو جلد ہی سپرد کیا جاسکے گا۔
محترم حضرات!
آپ کی مدد سے پچھلے کئی برسوں میں بھارت – نیپال تعلقات میں بے مثال ترقی دیکھنے کو ملی ہے۔ ہمارے اشتراک اور ترقی کی پارٹنر شپ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ہم نے کئی نئے شعبوں میں بھی اشتراک شروع کیا ہے۔
میری خواہش ہے کہ نئے سال میں آپ کے تعاون اور اشتراک سے ہم اپنے تعلقات کو اور اونچائی پر لے جائیں اور یہ نئی دہائی بھارت – نیپال تعلقات کی سنہری دہائی بنے۔
ایک بار پھر اچھی صحت اور سبھی کامیا بیوں کے لئے آپ کو نیک خواہشات پیش کرتا ہوں اور اس کام کے لئے ویڈیو لنک کے ذریعے جڑنے میں میں آپ کا بہت بہت شکریہ بھی ادا کرتا ہوں۔
نمسکار!