وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعے کوشل دکشانت سماروہ سے خطاب کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہنر مندی کا یہ میلہ اپنے آپ میں منفرد ہے اور آج ملک بھر میں ہنر مندی کی ترقی کےاداروں کے مشترکہ جلسہ تقسیم اسناد( کانووکیشن) کا انعقاد انتہائی قابل تحسین اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوشل دکشانت سماروہ آج کے ہندوستان کی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی کے ذریعے اس تقریب سے جڑے ہزاروں نوجوانوں کی اس میلے میں موجودگی کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تمام نوجوانوں کے لئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم مودی نے کسی بھی ملک کی قدرتی یا معدنی وسائل یا اس کی طویل ساحلی پٹی جیسی طاقتوں کے استعمال میں نوجوانوں کی طاقت کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ ملک کے وسائل کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے نوجوانوں کی زبردست صلاحیت کے ساتھ ملک زیادہ ترقی کرتا ہے۔ آج وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ایسی ہی سوچ ہندوستان کے نوجوانوں کو بااختیار بنا رہی ہے جو پورے ماحولیاتی نظام میں بے مثال بہتری کا باعث بھی بنی ہوئی ہے۔وزیر اعظم نے کہا ‘‘اس میں، ملک کا نقطہ نظر دو رخی ہے’’۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہندوستان اپنے نوجوانوں کو ہنر مندی اور تعلیم کے ذریعہ نئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے تیار کر رہا ہے اس طرح انہوں نے نئی قومی تعلیمی پالیسی پر روشنی ڈالی جو تقریباً 4 دہائیوں کے بعد مرتب کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت بڑی تعداد میں نئے میڈیکل کالج، اور آئی آئی ٹیز ، آئی آئی ایمس یا آئی ٹی آئیز جیسے ہنر مندی کی ترقی سے جڑے ادارے قائم کر رہی ہے، ساتھ ہی ساتھ انہوں نے کروڑوں نوجوانوں کا ذکر کیا جنہیں پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کے تحت تربیت دی گئی ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم نے کہا کہ روزگار فراہم کرنے والے روایتی شعبوں کو بھی تقویت دی جا رہی ہے جب کہ روزگار اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے والے نئے شعبوں کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اشیا کی برآمدات، موبائل برآمدات، الیکٹرانک برآمدات، خدمات کی برآمدات، دفاعی برآمدات اور مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کے نئے ریکارڈ بنانے کا بھی ذکر کیا اور ساتھ ہی ساتھ کئی شعبوں میں نوجوانوں کے لیے بڑی تعداد میں نئے مواقع پیدا کیے جیسے کہ خلا، اسٹارٹ اپس، ڈرون، حرکت پذیری، الیکٹرک گاڑیاں، سیمی کنڈکٹرز، وغیرہ۔
’’آج، پوری دنیا اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ یہ صدی ہندوستان کی صدی ہونے والی ہے’’، وزیر اعظم نے یہ بات اس مستقبل کی اس کامیابی کا سہرا ہندوستان کی نوجوان آبادی کے سر باندھتے ہوئے کہی۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ جب دنیا کے کئی ممالک میں بزرگوں کی آبادی بڑھ رہی ہے، ہندوستان ہر گزرتے دن کے ساتھ جوان ہوتا جا رہا ہے۔ ‘‘ہندوستان کو یہ بہت بڑا فائدہ حاصل ہے’’۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا اپنے ہنر مند نوجوانوں کے لیے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی مہارت کی نقشہ سازی سے متعلق ہندوستان کی تجویز کو حال ہی میں جی 20 سربراہی اجلاس میں قبول کیا گیا ہے جو آنے والے وقتوں میں نوجوانوں کے لیے بہتر مواقع پیدا کرنے میں مدد کرے گا۔ وزیر اعظم نے تجویز کیا کہ پیدا ہونے والے کسی بھی موقع کو ضائع نہ کریں اوراسی کے ساتھ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت اس مقصد کی حمایت کے لیے تیار ہے۔ جناب مودی نے پچھلی حکومتوں میں ہنر مندی کی ترقی کے حوالے سے برتی جانے والی کوتاہی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ’’ہماری حکومت نے ہنر مندی کی اہمیت کو سمجھا اور اس کے لیے ایک الگ وزارت بنائی اور الگ بجٹ مختص کیا۔‘‘ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں کی ترقی سے میدان میں پہلے سے کہیں زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کی مثال دی جس نے نوجوانوں کو زمینی سطح پر مضبوط کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت وزیر اعظم نے بتایا کہ اب تک تقریباً 1.5 کروڑ نوجوانوں کو تربیت دی جا چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعتی کلسٹرز کے قریب نئے ہنر مندی کے مراکز بھی قائم کیے جا رہے ہیں جس سے صنعتی برادری اپنی ضروریات کو ہنر مندی کے فروغ کے اداروں کے ساتھ شیئر کر سکے گی، اس طرح نوجوانوں میں روزگار کے بہتر مواقع کے لیے ضروری ہنر مندی پیدا ہو گی’’۔
ہنر مندی، ہنر مندی میں بہتری اور از سر نو ہنر مندی کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے تیزی سے بدلتے ہوئے تقاضوں اور ملازمتوں کی نوعیت کا ذکر کیا اور وقت کے تقاضوں کے مطابق مہارتوں کو اپ گریڈ کرنے پر زور دیا۔ لہذا، وزیر اعظم نے کہا، صنعت، تحقیق اور ہنرمندی کی ترقی کے اداروں کے لیے موجودہ دور سے ہم آہنگ ہونا بہت ضروری ہے۔ مہارتوں پر بہتر توجہ کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بتایا کہ ملک میں گزشتہ 9بر سوں میں تقریباً 5 ہزار نئے آئی ٹی آئی قائم کیے گئے ہیں جس میں 4 لاکھ سے زیادہ نئی آئی ٹی آئی سیٹیں شامل کی گئی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ کو ماڈل آئی ٹی آئیز کے طور پر اپ گریڈ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد بہترین طریقوں کے ساتھ موثر اور اعلیٰ معیار کی تربیت فراہم کرنا ہے۔
‘‘ہندوستان میں مہارت کی ترقی کا دائرہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ہم صرف میکینکس، انجینئرز، ٹیکنالوجی، یا کسی دوسری سروس تک محدود نہیں ہیں"، وزیر اعظم نے کہا کہ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو ڈرون ٹیکنالوجی کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ ہماری روزمرہ کی زندگی میں وشوکرما کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے پی ایم وشوکرما یوجنا کا ذکر کیا جو وشوکرماوں کو اپنی روایتی صلاحیتوں کو جدید ٹیکنالوجی اور آلات سے آراستہ کرنے کے قابل بناتی ہے’’۔
وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ نوجوانوں کے لیے نئے امکانات پیدا ہو رہے ہیں کیونکہ ہندوستان کی معیشت پھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں روزگار کی تخلیق ایک نئی بلندی پر پہنچ گئی ہے اور حالیہ سروے کے مطابق ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح 6 سال میں اپنی کم ترین سطح پر ہے۔ یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہ ہندوستان کے دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں بے روزگاری تیزی سے کم ہو رہی ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی کے ثمرات گاؤں اور شہروں دونوں تک یکساں طور پر پہنچ رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں گاؤں اور شہروں دونوں میں یکساں طور پر نئے مواقع بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے ہندوستان کی افرادی قوت میں خواتین کی شرکت میں غیر معمولی اضافے کی طرف بھی اشارہ کیا اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے گزشتہ برسوں میں ہندوستان میں شروع کی گئی اسکیموں اور مہموں کے اثرات کا اس کامیابی میں بہت کردار بتایا۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے بتایا کہ ہندوستان آنے والےبرسوں میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت رہے گا۔ انہوں نے ہندوستان کو دنیا کی سب سے بڑی تین معیشتوں میں شامل کرنے کے اپنے عزم کو بھی یاد کیا اور کہا کہ آئی ایم ایف کو بھی یقین ہے کہ ہندوستان اگلے 4-3 سالوں میں دنیا کی تین سرفہرست معیشتوں میں سے ایک بن جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس سے ملک میں روزگار اور خود روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
خطاب کے آخر میں ، وزیر اعظم نے اسمارٹ اور ہنر مند افرادی قوت کے حل فراہم کرنے کے لیے ہندوستان کو دنیا میں ہنر مند افرادی قوت کا سب سے بڑا مرکز بنانے پر زور دیا۔، وزیر اعظم نے اپنی گفتگو کا اختتام ان الفاظ کے ساتھ کیا ‘‘سیکھنے، سکھانے اور آگے بڑھنے کا عمل جاری رہنا چاہیے۔ آپ زندگی کے ہر قدم پر کامیاب ہوں’’