نئی دہلی، 4 نومبر 2019، وزیراعظم جناب نریندر مودی آج بینکاک میں جنوب ایشیا اور آر سی ای پی سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ جاپان کے وزیراعظم جناب شنزو آبے، ویتنام کے وزیراعظم گوئین یوان پُھک اور آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن سے آج رات دہلی واپسی سے قبل بینکاک میں ملاقات کریں گے۔
وزیراعظم علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری یا آر سی ای پی کے موقع پر ہندوستان کے مذاکرات کو رفتار دیں گے۔آر سی ای پی ایک جامع آزاد تجارتی معاہدہ ہے، جس پر آسیان کے 10 رکن ممالک اور آسیان کے آزاد تجارتی معاہدے کے شراکت داروں آسٹریلیا، چین، ہندوستان، جاپان، کوریا اور نیوزی لینڈ کے ساتھ بات چیت ہورہی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس تاثر کو ختم کرنے کی اپیل کی کہ ہندوستان آر سی ای پی تجارتی معاہدے میں شمولت سے جھجھک رہا ہے۔بینکاک پوسٹ کے ساتھ ایک تفصیلی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان آر سی ای پی مذاکرات سے جامع اور متوازن نتائج برآمد کئے جانے کے تئیں پابند عہد ہے۔ لیکن ہندوستان یہ چاہے گا کہ اس میں سبھی کا بھلا ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر پائیدار تجارتی خسارے سے متعلق ہندوستان کی تشویش کا ازالہ اہم ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے باہم مفید آر سی ای پی پر زور دیا جس میں سبھی فریقوں کو مناسب طور پر فائدہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ایسا ہونا ہندوستان اور مذاکرات میں شامل سبھی شراکت داروں کے مفاد میں ہے۔
کمبوڈیا میں 2012 میں شروع ہوئے آر سی ای پی مذاکرات میں اشیا و خدمات، سرمایہ کاری، بازار، رسائی، اقتصادی تعاون، دانش ورانہ املاک اور ای۔ کامرس جیسے شعبے شامل ہیں۔