نئی دہلی،04؍نومبر،وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 3؍نومبر 2019 کو آسیان-انڈیا سربراہ کانفرنس کے موقع پر میانمار کی اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سوچی سے ملاقات کی۔ ستمبر ؍2017 میں میانمار کے اپنے گزشتہ دورے اور جنوری 2018 میں آسیان-انڈیا یادگار سربراہ کانفرنس کے دوران اسٹیٹ کونسلر کے ہندوستان کے دورے کو یاد کرتے ہوئے دونوں لیڈروں نےدونوں ملکوں کے درمیان اہم پارٹنرشپ کی ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے ہندوستان کی لُک ایسٹ پالیسی اور پڑوسی ملکوں کو ترجیح دینے کی پالیسیوں کے پیش نظر اُس ترجیح پر زور دیا، جو ہندوستان ایک پارٹنر کے طور پر میانمار کو دیتا ہے۔ اس مقصد کے لئے انہوں نے سڑکوں، بندرگاہوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے ذریعہ میانمار تک اور اس کے ذریعہ جنوب-مشرقی ایشیاء تک مادی کنکٹی ویٹی کو بہتر بنانے کےلئے ہندوستان کی عہدبندی پرزور دیا۔ ہندوستان ، میانمار کی پولیس، فوج اور سول سروینٹس کے ساتھ ساتھ اس کے طلبہ اور شہریوں کےلئے صلاحیت کی توسیع کی مضبوطی کے ساتھ حمایت بھی جاری رکھے گا۔ دونوں لیڈروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ عوام سے عوام کے رابطوں سے پارٹنرشپ کی بنیاد کی توسیع میں مدد ملے گی اور اس لئے انہوں نےدونوں ملکوں کے درمیان فضائی کنکٹی ویٹی کی توسیع اور نومبر 2019 کے آخر میں ینگون میں سی ایل ایم وی ممالک (کمبوڈیا، لاؤس ، میانمار اور ویتنام) کےلئے ایک کاروباری تقریب کی میزبانی کرنے کے حکومت ہند کے منصوبوں سمیت میانمار میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے کاروباری مفاد کا خیر مقدم کیا۔
اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سوچی نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی حکومت ہندوستان کے ساتھ شراکت داری کو اہمیت دیتی ہے اور انہوں نے میانمار میں جمہوریت کی توسیع اور ترقی کی گہرائی کے لئے ہندوستان کی مسلسل حمایت کی ستائش کی۔
دونوں ملکوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہماری شراکت داری کی وسعت کو جاری رکھنے کے لئے مستحکم اور پُرامن سرحد کی بہت اہمیت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان -میانمار کی سرحد کے پار کارروائی کرنےکےلئے شورش برپاکرنے والےکسی گروپ کو جگہ نہ دیئےجانے کو یقینی بنانے کےلئے ہندوستان میانمارکےتعاون کو بہت اہمیت دیتاہے۔
250پری فیبریکیٹیڈ مکانات تیار کرنے ، جو کہ اس سال جولائی ماہ میں میانمارحکومت کے سپرد کئے گئے تھے، کے پہلے ہندوستانی پروجیکٹ کے مکمل ہونے پر رکھائن کی صورتحال کے سلسلے میں وزیراعظم نے اس ریاست میں مزید سماجی، اقتصادی پروجیکٹوں پر کام کرنے کے لئے ہندوستان کی آمادگی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اپنے گھروں سے اُجڑ کر بنگلہ دیش میں قیام پذیر لوگوں کی رکھائن ریاست میں تیزرفتار محفوظ اور پائیدار طریقے سے اپنے گھروں کو واپسی نہ صرف خطے کے مفاد میں ہے بلکہ بے گھر افراد اور تینوں پڑوسی ملکوں، ہندوستان، بنگلہ دیش اور میانمار کے بھی مفاد میں ہے۔
دونوں لیڈروں نے دونوں ممالک کے بنیادی مفاد کے شعبوں میں تعاون کے تمام معاملوں میں مستحکم تعلقات کا اعتراف کرتے ہوئے آنے والے سال میں اعلیٰ سطحی بات چیت کی رفتار کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
When Act East & Neighborhood First converge
— Raveesh Kumar (@MEAIndia) November 3, 2019
PM @narendramodi had a constructive meeting with Myanmar’s State Counsellor Daw Aung San Suu Kyi to enhance cooperation in capacity building, connectivity and people-to-people ties, among other areas. pic.twitter.com/WmlEmmYF4t