وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور برطانیہ کے وزیر اعظم عالیجناببورسجانسن نے آج ایک ورچوئل اجلاسکا انعقاد کیا۔
ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان طویل عرصے سے دوستانہ تعلقات استوار ہیں اور جمہوریت، بنیادی آزادیوں اور قانون کی حکمرانی، مضبوط تکمیل اور بڑھتی ہوئی اجتماعیت سے باہمی وابستگی کی بنا پر منصوبہ بند شراکت داری کا اشتراک کرتے ہیں۔
دو طرفہ تعلقات کو ایک ’جامع منصوبہ بند شراکت‘ میں استوار کرنے کے لیے اجلاس میں ایک حوصلہ مند ’روڈ میپ 2030‘ اپنایا گیا تھا۔ روڈ میپ لوگوں کے ساتھ رابطوں، تجارت و معیشت، دفاع و سلامتی، آب و ہوا کی کارروائی اور صحت کے کلیدی علاقوں میں آئندہ دس سالوں میں گہری اور مضبوط مصروفیت کی راہ ہموار کرے گا۔
دونوں رہنماؤں نے ویکسین پر کامیاب شراکت داری سمیت کووڈ 19 کی صورتحال اور وبائی امراض کے خلاف جنگ میں جاری تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم مودی نے ہندوستان میں کووڈ 19 کی شدید دوسری لہر کے پیش نظر برطانیہ کی جانب سے فوری طور پر فراہم کردہ طبی امداد کے لیے وزیر اعظم جانسن کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم جانسن نے گذشتہ سال کے دوران برطانیہ اور دیگر ممالک کو دوائیوں اور ویکسین کی فراہمی کے ذریعہ امداد فراہم کرنے میں ہندوستان کے کردار کی تعریف کی۔
دونوں وزرائے اعظم نے دنیا کی 5 ویں اور 6 ویں سب سے بڑی معیشتوں کے مابین تجارتی صلاحیت کو کھولنے اور 2030 تک دوطرفہ تجارت کو دوگنا کرنے کا ہدف طے کرنے کے لیے ’اضافہ شدہ تجارتی شراکت‘ (ای ٹی پی) کا آغاز کیا۔ ای ٹی پی کے ایک حصے کے طور پر، ہندوستان اور برطانیہ نے ایک جامع اور متوازنایف ٹی اے پر بات چیت کرنے کے لیے ایک روڈ میپ پر اتفاق کیا، جس میں ابتدائی فوائد کی فراہمی کے لیے عبوری تجارتی معاہدے پر بھی غور کیا گیا۔ ہندوستان اور برطانیہ کے مابین تجارتی شراکت میں دونوں ممالک میں ہزاروں براہ راست اور بلاواسطہ روزگار پیدا ہوں گے۔
تحقیق اور جدت کے تعاون میں برطانیہ ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا شراکت دار ہے۔ ورچوئل اجلاس میں ہندوستان-برطانیہ کے لیے ایک نئی ’عالمی جدت طرازیشراکت‘ کا اعلان کیا گیا جس کا مقصد افریقہ سے شروع کرتے ہوئے، منتخب ترقی پذیر ممالک کے لیےمشمولہ ہندوستانی اختراعات کی منتقلی کی حمایت کرنا ہے۔ دونوں فریقوں نے نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، جن میں ڈجیٹل اور آئی سی ٹی مصنوعات شامل ہیں، پر تعاون بڑھانے اور سپلائی چین لچک پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔انھوں نے سمندری، انسداد دہشت گردی اور سائبر اسپیسڈومین سمیت دفاع اور سلامتی کے تعلقات کو مستحکم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
دونوں وزرائے اعظم نے انڈو-پیسفک، اور جی 7 پر تعاون سمیت، علاقائی اور عالمی باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے پیرس معاہدے کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے آب و ہوا کی کارروائی سے وابستگی کا اعادہ کیا اور اس سال کے آخر میں برطانیہ کے زیر اہتمام منعقد ہونے والےسی او پی 26 کے سلسلے میں نزدیکی سے مشغول ہونے پر اتفاق کیا۔
ہندوستان اور برطانیہ نے ہجرت اور نقل و حرکت پر ایک جامع شراکت داری کا آغاز کیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان طلبا اور پیشہ ور افراد کی نقل و حرکت کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع میسر ہوں گے۔
وزیر اعظم نے صورتحال مستحکمہونے کے بعد اپنی سہولت کے مطابق ہندوستان میں وزیر اعظم جانسن کا خیر مقدم کرنے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا۔وزیر اعظم جانسن نے بھی وزیراعظم مودی کو جی 7 اجلاس کے لیے برطانیہ آنے کی دعوت کا اعادہ کیا۔