عالی جناب،

ہم عالمی کشیدگی کے ایک ماحول میں میٹنگ کررہے ہیں ،بھارت ہمیشہ سے ہی امن کا حامی رہا ہے ۔موجودہ صورتحال میں بھی ہم اپنے لگاتار مذاکرات اور سفارتکاری کے راستے پر زور دیا ہے۔ اس جغرافیائی کشیدگی کا اثر صرف یوروپ تک محدود نہیں ہے ، توانائی اور اناج کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے سبھی ملکوں پر اثر پڑ رہا ہے ۔ترقی پذیر ملکوں کی توانائی اور سیکورٹی خاص طو رپر خطرے میں ہے۔ چیلنج سے بھرے اس دور میں ہندوستان نےکئی ضرورت مند ملکوں کو غذائی اجناس سپلائی کیا ہے۔ ہم نے گذشتہ چند مہینوں میں افغانستان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر تقریباً 35 ہزار ٹن گیہوں روانہ کیا ہے اور وہاں بھیانک زلزلے کے بعد بھی ہندوستان ایسا پہلا ملک تھا جس نے وہاں کے لوگوں کو راحتی سامان فراہم کیا اور ہم خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اپنے پڑوسی ملک سری لنکا کی بھی مدد کررہے ہیں۔

میری عالمی سطح پر خوراک کی فراہمی  کے موضوع پر کچھ تجاویز ہیں ،پہلی یہ کہ ہم کو کھادوں کی دستیابی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے اور عالمی پیمانے پر کھادوں کی ویلیو چین کو یکساں طور پر برقرار رکھنا چاہئے ۔ ہم ہندوستان میں کھادوں کی پیداوار بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس سلسلے میں جی 7 ملکوں سے تعاون کے خواہاں ہیں۔ دوسری ہندوستان جی 7 کے ملکوں کے مقابلے زرعی زبردست افرادی قوت رکھتا ہے۔ہندوستان کی زراعت کی ہنر مندی نے روایتی زرعی مصنوعات کو ایک نئی زندگی بخشنے میں مدد دی ہے۔ان میں جی 7 کے کچھ ملکوں میں چیز اور اولیو جیسی مصنوعات ہیں ۔کیا جی 7 اپنے ممبر ملکوں میں ہندوستانی زراعت کے ماہرین اور مہارت کا بڑے پیمانے پر استعمال کے لئے ایک ڈھانچہ نظام تیار کرسکتے ہیں ۔ہندوستان کے کسانوں کی روایتی ذہانت کی مدد سے جی7 ملکوں کے لئے خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

اگلے سال دنیا باجرے کا عالمی سال منارہی ہے اس موقع پر ہم کو باجرے جیسے تغذیہ بخش متبادل کو فروغ دینے کے لئے ایک مہم چلانی چاہئے۔ باجرا دنیا میں خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے میں قابل قدر تعاون دے سکتا ہے۔آخر میں میں آپ سبھی لوگوں کی ہندوستان میں ہونے والے قدرتی زرعی انقلاب کی طرف توجہ دلانا چاہوں گا۔آپ کے ماہرین اس تجربے کا مطالعہ کرسکتے ہیں ،ہم نے آپ سبھی کے ساتھ اس موضوع پر ایک غیر کاغذ(نون پیپر) مشترک کیا ہے۔

عالی جناب،

جہاں تک  صنفی مساوات کا معاملہ ہے آج ہندوستان کی اپروچ خواتین کی ترقی  سے بڑھ کر خواتین کی قیادت میں ترقی پر جارہی ہے ۔ عالمی وبا کے دوران 60 لاکھ سے زیادہ ہندوستانی خواتین فرنٹ لائن ورکر نے ہمارے شہریوں کو محفوظ رکھا ۔ہماری خواتین سائنسدانوں نے ہندوستان میں ٹیکے اور ٹیسٹ کٹس تیار کرنے میں بڑا تعاون دیا ہے۔ ہندوستان میں دس لاکھ سے زیادہ رضا کار دیہی صحت فراہم کرنے میں سرگرم ہے جنہیں ہم آشا ورکرس کہتے ہیں ۔ پچھلے مہینے ہی صحت کی عالمی تنظیم ڈبلیو ایچ او نے ان بھارتی آشا ورکروں کو اپنے 2022 کے گلوبل لیڈر ایوارڈ سے نوازا تھا۔

ہندوستان میں لوکل گورنمنٹ سے قومی حکومت تک اگر سبھی منتخب لیڈرس کی گنتی کی جائے تو اس میں سے آدھے سے زیادہ خواتین ہے اور کل تعداد لاکھوں میں ہوگی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستانی خواتین آج اصل فیصلہ کرنے میں پوری طرح شامل ہیں ۔ اگلے سال ہندوستان جی20 کانفرنس کی صدارت کرنے جارہا ہے ہم جی 20 پلیٹ فارم کے تحت کووڈ کے بعد کی بحالی سمیت دیگر امور پر جی7 ملکوں کے ساتھ قریبی مذاکرات بنائے رکھیں گے۔

شکریہ ۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...

Prime Minister Shri Narendra Modi paid homage today to Mahatma Gandhi at his statue in the historic Promenade Gardens in Georgetown, Guyana. He recalled Bapu’s eternal values of peace and non-violence which continue to guide humanity. The statue was installed in commemoration of Gandhiji’s 100th birth anniversary in 1969.

Prime Minister also paid floral tribute at the Arya Samaj monument located close by. This monument was unveiled in 2011 in commemoration of 100 years of the Arya Samaj movement in Guyana.