وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جاپان کے وزیراعظم عزت مآب جناب فومیو کشیدا کے ساتھ آج دوطرفہ میٹنگ کی۔ وزیراعظم کشیدا نے وزیراعظم مودی کے لیےضیافت کا اہتمام بھی کیا۔ انہوں نے مختلف موضوعات پر نیزعلاقائی اور عالمی امور پر دوطرفہ رشتے کو فروغ دینے سے متعلق نتیجہ خیز تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے باہمی سیکیورٹی اور دفاعی تعاون بشمول دفاعی مینوفیکچرنگ کے شعبے کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ اگلی 2+2 خارجہ اور دفاعی وزارتی میٹنگ جلد از جلد جاپان میں منعقد ہو سکتی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی تعلقات کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں فریقوں کو اگلے پانچ سالوں میں جاپان سے بھارت کو 5 ٹریلین ین کی سرکاری اور نجی سرمایہ کاری اور فنانسنگ کے اپنے فیصلے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنا چاہیے۔ وزیراعظم نے گتی شکتی پہل کے ذریعے کاروبار کرنے میں آسانی، لاجسٹکس کو بہتر بنانے کے لیے حکومت ہند کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی اور وزیر اعظم کشیدا پر زور دیا کہ وہ ہندوستان میں جاپانی کمپنیوں کی زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی حمایت کریں۔ اس طرح کی سرمایہ کاری لچکدار سپلائی چین بنانے میں مدد کرے گی اور باہمی طور پر فائدہ مند ہوگی۔ اس تناظر میں، وزیر اعظم مودی نے اس بات کی تعریف کی کہ جاپانی کمپنیاں ہندوستان میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کر رہی ہیں اور 24 جاپانی کمپنیوں نے مختلف پی ایل آئی اسکیموں کے تحت کامیابی کے ساتھ درخواست دی تھی ۔
دونوں رہنماؤں نے ممبئی-احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل (ایم اے ایچ ایس آر) پروجیکٹ کے نفاذ میں پیش رفت کا ذکر کیا اور اس پروجیکٹ کے لیے تیسری قسط کے دستاویزات پر دستخط کا خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کیا اور اس سلسلے میں دونوں فریقوں کے نجی شعبوں کے درمیان اگلی نسل کی کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کی ترقی کے لیے زیادہ تعاون کی حوصلہ افزائی پر اتفاق کیا۔ انہوں نے اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے کہ 5 جی ،5 جی سے آگے اور سیمی کنڈکٹرز میں تعاون کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے گرین ہائیڈروجن سمیت صاف ستھری توانائی کے شعبے میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر بھی اتفاق کیا اور اس سلسلے میں مزید کاروبار سے کاروباری تعاون کی حوصلہ افزائی کی۔
دونوں رہنماؤں نے عوام سے عوام کے روابط کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ وزیر اعظم کشیدا نے کہا کہ اس طرح کے روابط کو دو طرفہ تعلقات کی ریڑھ کی ہڈی بننا چاہیے۔ اس سلسلے میں انہوں نے مخصوص ہنر مند کارکنوں (ایس ایس ڈبلیو) پروگرام کے نفاذ میں پیش رفت کا جائزہ لیا ۔اور اس پروگرام کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔
وزیر اعظم مودی نے کوویکسین اور کوویشیلڈ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کے حامل بھارتی مسافروں کے لئے جاپان میں قرنطینہ کے بغیر داخلے کی سہولت فراہم کرنے کے مقصد سے سفری بندشوں کو مزید آسان بنانے کا معاملہ اٹھایا ۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بھارت-جاپان ایکٹ ایسٹ فورم بھارت کے شمال مشرقی خطے کی ترقی کو ترجیح دینے میں کارآمد ہے، اور وہ مختلف پروجیکٹوں کے جلد نفاذ کے منتظر ہیں جن کی نشاندہی دونوں فریقین نے سالانہ چوٹی کانفرنس کے دوران کی تھی۔
دونوں رہنماؤں نے حالیہ عالمی اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے ہند-بحرالکاہل کے بارے میں اپنے اپنے نقطہ نظر میں ہم آہنگی کا ذکر کیا اور ایک آزاد، کھلے اور جامع بھارت-بحرالکاہل خطے کے تئیں اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ اس تناظر میں، انہوں نے کواڈ کے عصری اور تعمیری ایجنڈے جیسے ویکسین، اسکالرشپس، اہم ٹیکنالوجیز اور بنیادی ڈھانچے میں پیش رفت کا خیرمقدم کیا۔
وزیر اعظم مودی نے اس دورے کے دوران ان کی اور ان کے وفد کے اراکین کے ساتھ گرمجوشی اور مہمان نوازی کے لئے وزیر اعظم کشیدا کا شکریہ ادا کیا ۔وزیراعظم کشیدا نے وزیراعظم مودی کو اگلی سالانہ دو طرفہ چوٹی کانفرنس کے لیے جاپان کا دورہ کرنے کی دعوت دی، جسے انہوں نےبخوشی قبول کرلیا۔