وزیر اعظم نریندر مودی نے کووڈ-19 سے متعلق امور اور ٹیکہ کاری کی پیش رفت کے بارے میں ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے ملک بھر کے ڈاکٹروں کے ساتھ گفتگو کی۔ وزیر اعظم مودی نے کورونا وائرس وبائی مرض کے دوران ملک کے تئیں ان کی بیش قیمت خدمات کے لیے ڈاکٹروں، طبی ملازمین اور پیرا میڈیکل عملہ کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے کہا، پچھلے سال، اسی دوران، ہمارے ڈاکٹروں کی کڑی محنت اور ملک کی حکمت عملی کے سبب ہم کورونا وائرس کی لہر پر قابو پانے میں کامیاب رہے۔ اب جب ملک کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا کر رہا ہے، سبھی ڈاکٹر، ہمارے صف اول کے کارکنان پوری طاقت کے ساتھ وبائی مرض کا سامنا کر رہے ہیں، اور لاکھوں لوگوں کی زندگی بچا رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حال ہی میں مرکزی حکومت نے ضروری دواؤں کی سپلائی، انجیکشن اور آکسیجن کی وافر مقدار میں دستیابی سے متعلق متعدد اہم فیصلے لیے ہیں۔ ریاستی حکومتوں کو ان کے بارے میں ضروری ہدایات فراہم کی گئی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں ٹیکہ کاری سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ انہوں نے ڈاکٹروں سے اپیل کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ مریضوں کو ٹیکہ لگانے کی ترغیب دیں۔
وزیر اعظم نے ڈاکٹروں سے اپیل کی کہ وہ کووڈ کے علاج اور روک تھام کو لیکر پھیل رہی افواہوں کے خلاف لوگوں کو بیدار کریں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا، اس مشکل گھڑی میں یہ انتہائی اہم ہے کہ لوگ دہشت کا شکار نہ ہوں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اس کے لیے مناسب علاج کے ساتھ ساتھ اسپتالوں میں داخل مریضوں کی کاؤنسلنگ پر بھی زور دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے ناگہانی حالات نہیں ہونے کی صورت میں ڈاکٹروں کو دیگر بیماریوں کے علاج کے لیے ٹیلی- میڈیسن کا استعمال کرنے کی بھی ترغیب دی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس بار وبائی مرض ٹیئر2 اور ٹیئر 3 شہروں میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ایسی جگہوں پر وسائل کی تجدیدکاری کی کوششوں میں تیزی لانے کی اپیل کی۔ انہوں نے ڈاکٹروں سے اپیل کی کہ وہ ٹیئر 2 اور ٹیئر 3 شہروں میں کام کرنے والے اپنے معاونین کے ساتھ جڑ کر انہیں آن لائن صلاح دیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ سبھی پروٹوکول پر صحیح طریقے سے عمل کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹروں نے کووڈ وبائی مرض سے نمٹنے کے اپنے تجربات شیئر کیے۔ انہوں نے وبائی مرض سے نمٹنے میں وزیر اعظم کی قیادت کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کیسے وہ صحت سے متعلق خدمات کے بنیادی ڈھانچے میں اضافہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے ماسک پہننے اور سماجی دوری بنائے رکھنے کی بات کو دوہرایا۔ انہوں نے غیر کووڈ مریضوں کے لیے صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو برقرار رکھنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے یہ معلومات بھی فراہم کی کہ وہ دواؤں کے نامناسب استعمال کے خلاف مریضوں کو کیسے حساس بنا رہے ہیں۔
میٹنگ میں مرکزی وزیر صحت جناب ہرش وردھن، صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے، کیمیکل اور کھاد کے مرکزی وزیر جناب ڈی وی سدانند گوڑا، وزارت میں وزیر مملکت من سکھ مانڈویا، وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر وی کے پال، رکن (ایچ) نیتی آیوگ، کابینہ سکریٹری، مرکزی ہیلتھ سکریٹری، مرکزی فارماسیوٹیکل سکریٹری ڈاکٹر بلرام بھارگو، مرکزی حکومت کی وزارتوں / محکموں کے دیگر افسران کے ساتھ آئی سی ایم آر کے ڈائرکٹر جنرل بھی موجود تھے۔