نئی دہلی، 27 نومبر، جی-20 سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے روانہ ہونے سے قبل وزیراعظم جناب نریندر مودی کے بیان کا متن درج ذیل ہے:
‘‘میں 29 نومبر یکم دسمبر 2018 کے دوران، ارجنٹینا کی میزبانی میں منعقدہ جی-20 سربراہ اجلاس میں شرکت کی غرض سے بیونس آئرس کے دورے پر جاؤں گا۔
جی-20 کا مقصد دنیا کی سب سے بڑی 20معیشتوں کے مابین کثیر پہلوئی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اپنے قیام کے دس برسوں کی مدت کے دوران جی-20 نے مستحکم اور ہمہ گیر عالمی نمو کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔ ترقی پذیر ممالک اور بھارت جیسی ابھرتی معیشتوں کے لیے یہ مقصد خاطر خواہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ آج بھارت دنیا میں سب سے بڑی نمو پذیر معیشت ہے۔
عالمی اقتصادی نمو اور خوشحالی میں بھارت کا تعاون ‘‘منصفانہ اور ہمہ گیر ترقیات کے لیے اتفاق رائے قائم کرنے’’ کے تئیں ہماری عہد بندگی کی تصدیق کرتا ہے اور یہی اس سربراہ اجلاس کا موضوع بھی ہے۔
مجھے توقع ہے کہ میں گذشتہ دس برسوں کی مدت کار کے دوران، جی -20 ممالک کے ذریعے کئے گئے کاموں پر نظر ثانی کی غرض سے دیگر جی-20 ممالک کے قائدین سے ملاقات کروں گا تاکہ آئندہ دہے میں پیش آنے والی چنوتیوں سے نمٹنے کے لیے طریقہ کار اور وسائل بہم پہنچائے جائیں گے۔ہم عالمی معیشت اور تجارت، بین الاقوامی مالی امور اور ٹیکس کے نظام، کام کے مستقبل، خواتین کی اختیار کاری، بنیادی ڈھانچہ اور ہمہ گیر ترقیات کی صورتحال پر غور و فکر کریں گے۔
وہ ابھرتی ہوئی معیشتیں، جنھوں نے عالمی معیشت کے پس منظر میں مالی بحران کے نتیجے میں نمو کو ازسر نومستحکم بنانے میں ایک اہم کردار اداکیا تھا، آج انہیں غیرمعمولی اقتصادی اور ٹیکنالوجی سے متعلق چنوتیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ میں، اصلاح شدہ کثیر رخی اصلاحات کی ضرورت کو نمایاں کروںگا جس سے ہم عصر حقائق کا اظہار ہوتا ہے اور یہ اصلاحات عالمی فلاح و بہبود کے لیے مجموعی لائحہ عمل کو مؤثر قوت فراہم کرسکتی ہیں۔ اس امر کی بھی سنجیدہ ضرورت ہے کہ بھگوڑے اقتصادی خاطیوں کے خلاف نیز دہشت گردی کے لئے سرمایہ فراہم کرنے والوں کے خلاف بین الاقوامی تعاون کو مستحکم بنایا جائے اورباہمی تال میل کو فروغ دیا جائے۔
جیسا کہ ماضی میں کہہ چکا ہوں، مجھے توقع ہے کہ میں اس سربراہ اجلاس کے شانہ بشانہ، قائدین سے ملاقات کروں گا اور باہمی مفادات کے معاملات پر تبادلہ خیالات بھی کروں گا۔’’