کوآپریٹو ریپبلک آف گویانا  کے  صدر  عالی جناب  ڈاکٹر محمد عرفان علی، پپوا نیو گنی کے وزیراعظم عالی جناب جیمس ماراپے،  جمہوریہ مالدیپ کی پیپلز مجلس کے  اسپیکر  اور میرے   دوست   عالی جناب  محمد نشید ، اقوام متحدہ کی نائب سکریٹری جنرل محترمہ امینہ  جے محمد اور  ماحولیات ، آب وہوا  اور جنگلات کے  مرکزی وزیر   (بھارت سرکار) جناب پرکاش جاؤڈیکر ، معزز مہمانوں  ،

نمستے!

مجھے  عالمی  پائیدار  ترقیاتی چوٹی کانفرنس سے خطاب کرنے پر  خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ یہ فورم  اپنے 20  سال  کر رہا ہے۔ میں اس طرح  کے  متحرک عالمی  پلیٹ فارم کو برقرار رکھنے کے لئے ٹی ای آر آئی کو مبارک باد  دیتا ہوں ، جو ہمارے موجودہ اور مستقبل کے لئے اہم ہیں۔

دوستو!

 انہوں نے کہا کہ  دو چیزیں اس بات کی تشریح کریں گی کہ  کس طرح  انسانیت  کا ترقی  کا سفر  آنے والے وقتوں میں  سامنے  آئے گا۔ پہلے ہمارے عوام کی صحت  ہے ، دوسرا ہمارے کرہ   ارض  کی صحت  ہے اور  دونوں ہی  ایک دوسرے سے  مربوط ہیں۔ عوام کی صحت کو بہتر بنانے پر  پہلے ہی  کئی  مباحثے اور مذاکرات  ہو چکے ہیں اور ان پر مذاکرات  جاری بھی ہیں۔ ہم  یہاں  اس  کرہ ارض کی صحت کے بارے میں بات چیت کرنے کے لئے جمع ہو ئے ہیں۔ ہمارے سامنے موجود چیلنج کا پیمانہ کافی  وسیع پیمانے پر جانا جاتا ہے۔ لیکن  روایتی  طریقہ  کار  ہمارے سامنے  آنے والے مسائل کو   حل نہیں کر سکتا ہے۔ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں میں  سرمایہ کاری اور  ٹھوس ترقی کے لئے کام کریں۔

دوستو!

آب وہوا  میں تبدیلی  سے  نمٹنے  کی  راہ ، آب وہوا کے انصاف  کے ذریعے  سے ہے۔ آب وہوا کے  انصاف  کے راستے میں بڑے دل والا ہونے  کا اصول اپنانا ہوگا۔ آب وہوا کا انصاف بھی  بڑی اور  طویل مدتی  تصویر کے بارے میں سوچ رہا ہے۔ افسوس ناک حقیقت  ماحولیات میں تبدیلی  ہے اور  قدرتی آفات  غریبوں کو سب سے زیادہ متاثر کرتی ہے۔ آب وہوا  کا انصاف  ٹرسٹی شپ کی سوچ سے ترغیب حاصل کرتی ہے، جہاں  ترقی سب سے غریب لوگوں کے لئے زیادہ  رحم کے ساتھ آتی ہے۔ آب وہوا کے انصاف کا مطلب ترقی پذیر  ملکوں کو  زیادہ  ترقی  حاصل کرنے کےلئے  کافی  موقع  دینا ہے۔ جب ہم میں سے  ہر ایک اپنے  شخص  اور  اجتماعی فرائض کو سمجھے تو  آب وہوا کا انصاف  حاصل کیا جاسکتا ہے۔

دوستو!

بھارت کا ارادہ  ٹھوس  کام سے  مربوط ہے۔ عوامی کوششوں کے ذریعے  ہم  پیرس سے  اپنے وعدوں  اور  اہداف کو پار کرنے کی سطح پر ہیں۔ ہم 2005  کی سطحوں سے مجموعی گھریلو پیداوار جی ڈی پی کے  اخراج  کی شدت کو  33 سے 35  فیصد تک کم کرنے کے لئے عہد بند ہیں۔ آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ اخراج کی شدت میں  24  فیصد  کی  گراوٹ پہلی حاصل ہو چکی ہے۔

دوستو!

غیر ملاوٹی ایندھن  پر مبنی وسائل سے تقریبا 40  فیصد  مجموعی بجلی  پاور  قائم کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے  کے تئیں عہد بستگی تھی اور  بجلی نصب کرنے کی صلاحیت میں  غیر  ملاوٹی وسائل کی حصہ  داری بڑھ  آج 38  فیصد ہوگئی ہے۔  اس میں نیوکلیئر اور بڑی  ہائیڈرو پروجیکٹ  شامل ہیں۔ مجھے  یہ بتاتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ    ہندوستان  زمین کی پیداواری صلاحیت کی  کمی کو  پورا کرنے کے اپنے  عہد پر تیزی سے  پیش رفت کرر ہا ہے۔ ہندوستان میں  قابل تجدید توانائی  بھی  رفتار پکڑ رہی ہے۔   انہوں نے کہا کہ ہم  2030  تک  450  گیگا واٹ قابل تجدید توانائی  پیدا کرنے کی  صلاحیت  قائم کرنے  کے راستے پر  اچھی طرح سے آگے بڑ ھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  یہاں میں  پرائیویٹ اور  بہت سے  اُن افراد کی تعریف  کرنا چاہوں گا، جو  اس سمت میں تعاون کر رہے ہیں اور ہندوستان  ایتھانول کا  استعمال بڑھا رہا ہے۔

دوستو!

وزیراعظم نے کہا کہ  مساوی  رسائی کے بغیر  پائیدار ترقی  نا مکمل ہے اور  اس سمت میں بھی ہندوستان  نے  اچھی پیش رفت کی ہے۔  مارچ 2019  میں  ہندوستان نے  تقریبا ً  100 فیصد بجلی کاری حاصل کی۔ یہ  اختراعی ٹیکنالوجی  اور  پائیدار  ٹیکنالوجیوں  کے ذریعے  حاصل ہوئی۔ انہوں نے  کہا کہ  اوجالا پروگرام  کے ذریعے  سے  36.7  کروڑ  ملین  ایل ای ڈی  بلب  لوگوں کی زندگیوں کا ایک حصہ بن گئے ہیں۔  اس سے سالانہ  38  ملین ٹن سے زیادہ  کاربن ڈائی  آکسائڈ  کم  ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ جل جیون مشن نے   محض 18  مہینوں میں  34 ملین سے زیادہ  گھروں کو  نل  کے کنکشن کے ساتھ  جوڑا۔ پی ایم اجوولا یوجنا کے ذریعے  غریبی کی سطح کے نتیجے  80 ملین سے زیادہ گھروں کو  کھانا  پکانے کے  صاف ایندھن تک رسائی حاصل ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ہم  ہندوستان کے  اینرجی باسکٹ  میں  قدرتی گیس  کی حصہ داری کو  6 فیصد سے بڑھا کر  15  فیصد  کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔

گھریلو گیس بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لئے  60 ارب ڈالر  کی تخمینہ سرمایہ کاری  کی جانی ہے۔ شہر کے گیس  ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کی توسیع کے لئے کام چل رہا ہے۔ اگلے تین سالوں میں  دیگر 100 ضلعوں کو اس نیٹ ورک میں جوڑا  جائے گا۔ پی ایم  کسم اسکیم کے ذریعے  2022  تک زرعی شعبے میں  30 گیگا  واٹ سے زیادہ شمشی  صلاحیت کو فروغ دیا جائے گا۔

دوستو!

وزیراعظم نے  کہا کہ  اکثر  پائیداری  پر ہونے والی بات  چیت  گرین اینرجی  یعنی آلودگی  سے پاک توانائی  پر مرکوز  ہو جاتی ہے لیکن  گرین اینرجی  تو صرف  وسیلہ ہیں۔ ہم جس  مقصد کی تلاش  میں ہیں  وہ ہری بھری زمین  ہے۔ جنگلوں اور ہریالی کے تئیں ہماری  ثقافت کا گہرا  احترام ، غیر معمولی نتائج میں بدل رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ  پائیدار ترقی حاصل کرنے کے ہمارے مشن میں  مویشیوں کے تحفظ پر خاص دھیان دینا  شامل ہے۔ ایف اے او کے عالمی  جنگلاتی وسائل اندازے 2020  کے مطابق  ،   پچھلی ایک دہائی میں  بھارت جنگلاتی علاقوں میں  چوٹی کے تین ملکوں میں سے ایک ہے ۔

ہمارے ملک کا جنگلاتی  علاقہ  جغرافیائی علاقے  کے  تقریبا ایک چوتھائی  تک پہنچ  گیا ہے۔ روایتی  سوچ کچھ  لوگوں کو یہ سوچنے کے لئے مجبور کرسکتی ہے کہ جب کوئی ملک  ترقی کی طرف  گامزن ہوتا ہے تو جنگل  گھنا پن  کم  ہو جاتا ہے۔ لیکن  ہندوستان  اُن ملکوں میں سے ایک ہے جنہیں یہ دکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارا مشن  پائیدار ترقی حاصل کرنا ہے، جس میں  مویشیوں کے تحفظ پر خصوصی توجہ دینا بھی شامل ہے۔  ہندوستان میں لوگ  فخر محسوس کرتے ہیں کہ پچھلے  پانچ سے 7  سالوں میں ببر شیروں، شیروں، تیندؤوں اور گنگا ندی میں ڈالفن کی آبادی میں اضافہ ہوا  ہے۔

دوستو!

 یہ اجلاس  پائیدار  ترقی  پر کام کرنے والے سب سے اچھے اور روشن خیال  ذہن کو ایک ساتھ لاتا ہے۔ میں دو پہلوؤوں پر  توجہ مرکوز کرنا چاہوں گا، اختراع اور  یکجہتی۔  پائیدار  ترقی  صرف  مجموعی کوششوں کے ذریعے  ہی حاصل کی جاسکے گی۔۔ جب ہر شخص  قومی  اچھائی کی طرف  سوچے، جب ہر ملک دنیا کی بھلائی کے لئے سوچے،  تبھی  پائیدار ترقی  ایک حقیقت بن پائے گی۔ ہندوستان  نے  بین الاقوامی شمشی اتحاد  کے ذریعے اس سمت میں ایک کوشش کی ہے۔ انہوں نے  تمام شرکاء  سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنا  ذہن بنائیں ۔ انہوں  نے   ملکوں کو  دنیا کے  بہترین  طور طریقوں کے لئے کھلا رکھنے کی بھی اپیل کی۔ اسی جذبے سے آیئے ہم سب  اپنے  بہترین  طور طریقے دوسروں کو فراہم کریں۔ دوسر ا پہلو  اختراع ہے، قابل تجدید توانائی، ماحول  دوست ٹیکنالوجی اور دیگر  بہت کچھ  پر  کئی اسٹارٹ اپ کام کر رہے ہیں۔ پالیسی سازوں کی شکل میں ہمیں ان میں سے کئی کوششوں کی حمایت کرنی چاہئے۔ ہمارے نوجوانوں کی  توانائی یقینی طور سے  غیر معمولی نتائج  دے گی۔

دوستو!

اس فورم کے ذریعے  میں  مزید  ایک  شعبے کا  ذکر کرنا چاہوں گا ، جس پر سوچ  کی ضرورت ہے۔ وہ  شعبہ ہے  اپنی آفات کے بندوبست کی صلاحیت میں اضافہ کرنا۔ اس کے لئے  انسانی وسائل کی ترقی اور ٹیکنالوجی پر توجہ دینا ضروری ہے۔ کالیشن فار  ڈیزاسٹر  ریزلینٹ انفراسٹرکچر کے حصے  کے طور پر ہم اس سمت میں کام کر رہے ہیں۔

دوستو!

ہندوستان  مزید پائیدار ترقی کے لئے  جو بھی ممکن ہوگا  وہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہمارا  انسان پر  مرکوز  رہنے والا طریقہ کار  دنیا  کو کئی گنا  بڑھانے والا  بن سکتا ہے۔ ٹی ای آر آئی  جیسے  اداروں کی  تحقیق کا تعاون  ان کوششوں میں اہم ہے۔

میں اس چوٹی کانفرنس کے لئے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ اور آپ سب کو بھی  نیک تمنا ئیں پیش کرتا ہوں۔

شکریہ! بہت بہت شکریہ!

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.