وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج لوک سبھا میں پارلیمنٹ سے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ معزز صدر نے دونوں ایوانوں سے اپنے بصیرت افروز خطاب میں قوم کو ہدایت دی۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ان کے خطاب نے ہندوستان کی ‘ناری شکتی’(خواتین کی طاقت) کو جوش وجذبہ عطاکیا اور ہندوستان کی قبائلی برادریوں کے خود اعتمادی کے جذبے کو فروغ دیا اور ان میں فخر کا احساس پیدا کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘انہوں نے قوم کے‘سنکلپ سے سدھی’ کا تفصیلی خاکہ پیش کیا۔’’
وزیر اعظم نے اس بات کا ذکر کیا کہ چیلنجز پیش آسکتے ہیں لیکن 140 کروڑ ہندوستانیوں کے عزم کے ساتھ، قوم ہمارے راستے میں آنے والی تمام رکاوٹوں کو دور کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک صدی میں ایک بار آنے والی آفت(عالمی وباء) اور جنگ کے دوران ملک کے حالات کو بہترطورپر سنبھالنے کے نتیجے میں ہر ہندوستانی کا دل اعتماد سے بھرا ہوا ہے۔ مصیبت اورپریشانی کے ایسے وقت میں بھی ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت کے طور پر ابھرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ہندوستان کے تئیں مثبت سوچ اور امید کاماحول پایاجاتاہے۔ وزیر اعظم نے اس مثبت ماحول کی تخلیق کا سہرا استحکام، ہندوستان کی عالمی حیثیت، ہندوستان کی بڑھتی ہوئی صلاحیت اور ہندوستان میں ابھرتے ہوئے نئے امکانات کے سرباندھا۔ ملک میں اعتماد کی فضا پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان میں ایک ایسی حکومت ہے جو مستحکم اور فیصلہ کن ہے۔ انہوں نے اس خیال پر زور دیا کہ اصلاحات جبر سے نہیں بلکہ یقین کامل سے کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘دنیا ہندوستان کی خوشحالی میں سب کی خوشحالی دیکھ رہی ہے’’۔
وزیر اعظم نے 2014 سے پہلے کی دہائی کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ 2004 سے 2014 کے درمیان کے سال گھوٹالوں سے بھرے ہوئے تھے اور ساتھ ہی ملک کے کونے کونے میں دہشت گردانہ حملے ہو رہے تھے۔ اس دہائی میں ہندوستانی معیشت کا زوال دیکھا گیا اور ہندوستانی آواز عالمی فورمز پر بہت کمزور ہوگئی۔ اس دور کی نشان دہی ‘موقع میں مصیبت’کے طورپر کی گئی تھی۔
اس بات کاذکرکرتے ہوئے کہ آج ملک خود اعتمادی سے بھرا ہوا ہے اور اپنے خوابوں اور عزائم کو پورا کر رہا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ پوری دنیا امید کی نظروں سے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے اور اس بات کا سہرا وہ ہندوستان کے استحکام اور امکانات کے سرباندھتی ہے۔ انہوں نے اس رائے کا اظہاربھی کیا کہ یو پی اے کے دور حکومت کو ہندوستان کی ‘ضائع شدہ دہائی’ کہا جاتا تھا جب کہ آج لوگ موجودہ دہائی کو ‘انڈیا کی دہائی’کہہ رہے ہیں۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہندوستان جمہوریت کی ماں ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ایک مضبوط جمہوریت کے لیے تعمیری تنقید ضروری ہے اور کہا کہ تنقید ‘شدھی یگیہ’ (تزکیہ کاعمل) کی طرح ہے۔ وزیر اعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعمیری تنقید کے بجائے کچھ لوگ جبری تنقید میں ملوث دکھائی دیتے ہیں۔ انہوں نے اس رائے کا اظہاربھی کیا کہ گزشتہ 9 سالوں میں ہمارے سامنے تخریبی تنقید کرنے والے ناقدین تھے جو تعمیری تنقید کے بجائے بے بنیاد الزام تراشی میں مصروف رہتے تھے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کی تنقیدکا سامنا ان لوگوں کو نہیں کرناپڑے گاجو اب پہلی بار بنیادی سہولیات کا تجربہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاندان کے بجائے وہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کے خاندان کے رکن ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کا آشیرواد میرا ‘سُرکشا کوَچ’ ہے۔
وزیر اعظم نے ان لوگوں کی بہبودکے تئیں اپنے عزم کا اعادہ کیا جو محروم اور نظر انداز کئے جاتے رہے ہیں اور زور دے کر کہا کہ حکومت کی اسکیم کا سب سے بڑا فائدہ دلتوں، آدیواسیوں، خواتین اور کمزور طبقات کو پہنچا ہے۔ ہندوستان کی ناری شکتی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ ہندوستان کی ناری شکتی کو مضبوط کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہندوستان کی مائیں مضبوط ہوتی ہیں تو لوگ مضبوط ہوتے ہیں اور جب لوگ مضبوط ہوتے ہیں تو اس سے سماج مضبوط ہوتا ہے جس سے قوم مضبوط ہوتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت نے متوسط طبقے کی امنگوں کو پورا کیا ہے اور ان کی ایمانداری کے لیے انہیں نوازا ہے۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ہندوستان کے عام شہری مثبت طرز فکرکے حامل ہیں، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ ہندوستانی معاشرہ منفی طرز فکرسے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے، لیکن وہ اس منفی طرز فکرکو کبھی قبول نہیں کرتا ہے۔
In her visionary address to both Houses, the Hon'ble President has given direction to the nation: PM @narendramodi pic.twitter.com/pfuFyNc5mu
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
The self-confidence of India's tribal communities have increased. pic.twitter.com/EaY38FQAYp
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
The country is overcoming challenges with the determination of 140 crore Indians. pic.twitter.com/HMiSXW45pB
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
आज पूरे विश्न में भारत को लेकर पॉजिटिविटी है, एक आशा है और भरोसा है। pic.twitter.com/YfkMF2PdTV
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
आज पूरी दुनिया भारत की ओर आशा भरी नजरों से देख रही है। pic.twitter.com/gswT4WQYuq
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
Today, India has a stable and decisive government. pic.twitter.com/uq95NClzGw
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
आज Reform out of Compulsion नहीं Out of Conviction हो रहे हैं। pic.twitter.com/zitLpDND5r
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
The years 2004 to 2014 were filled with scams. pic.twitter.com/t8Gv69rxKD
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
आज आत्मविश्वास से भरा हुआ देश अपने सपनों और संकल्पों के साथ चलने वाला है। pic.twitter.com/N4IZ6uo8tw
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
From 'Lost Decade' (under UPA) to now India's Decade. pic.twitter.com/z0UP1zlkyj
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
Constructive criticism is vital for a strong democracy. pic.twitter.com/Up7SZueFUu
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
Unfortunate that instead of constructive criticism, some people indulge in compulsive criticism. pic.twitter.com/4Z8TEEvsWy
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
The blessings of 140 crore Indians is my 'Suraksha Kavach'. pic.twitter.com/HX5tloJUm8
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
We have spared no efforts to strengthen India's Nari Shakti. pic.twitter.com/lpDS02cTgY
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023
Our government has addressed the aspirations of middle class. We have honouring them for their honesty. pic.twitter.com/jEgXaeCrNG
— PMO India (@PMOIndia) February 8, 2023