وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج سوامی دیانند سرسوتی کے 200 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے گجرات کے موربی میں سوامی دیانند کی جائے پیدائش، ٹنکارا میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم مودی نے آریہ سماج کی جانب سے سوامی جی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے اور ان کی تعلیمات کو عوام تک پہنچانے کے لیے اس تقریب کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا۔ پچھلے سال کے افتتاحی پروگرام میں اپنی شرکت کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ’’جب ایسی عظیم شخصیت کے کارنامے اس قدر غیر معمولی ہیں، تو ان سے منسلک تقریبات کا وسیع ہونا فطری ہے۔‘‘
وزیر اعظم مودی نے ایسی قابل ذکر شخصیات کی وراثت کو آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ یہ تقریب ہماری نئی نسل کو مہرشی دیانند کی زندگی سے واقف کرانے کے لیے ایک مؤثر ذریعہ کے طور پر کام کرے گی۔‘‘
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ سوامی دیانند گجرات میں پیدا ہوئے تھے اور وہ ہریانہ میں سرگرم تھے۔ وزیر اعظم نے دونوں خطوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو اجاگر کیا اور اپنی زندگی پر سوامی دیانند کے گہرے اثرات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا، ’’ان کی تعلیمات نے میرے نقطہ نظر کی تشکیل کی ہے، اور ان کی میراث میرے سفر کا ایک لازمی حصہ ہے۔‘‘ انہوں نے سوامی جی کے یوم پیدائش کے موقع پر ہندوستان اور بیرون ملک موجود ان کے لاکھوں پیروکاروں کو مبارکباد پیش کی۔
سوامی دیانند کی تعلیمات کے اثرات کی وجہ سے ہونے والی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’تاریخ میں ایسے لمحات آتے ہیں جو مستقبل کا رخ بدل دیتے ہیں۔ دو سو سال قبل سوامی دیانند کی پیدائش ایک ایسا ہی بے مثال لمحہ تھا۔‘‘ انہوں نے ہندوستان کو جہالت اور توہم پرستی کے طوق سے بیدار کرنے میں سوامی جی کے کردار پر روشنی ڈالی، جس نے ویدک علم کے جوہر کو دوبارہ دریافت کرنے کی تحریک کی قیادت کی۔ ’’اس زمانے میں جب ہماری روایات اور روحانیت ختم ہو رہی تھی، سوامی دیانند نے ہم سے ’ویدوں کی طرف لوٹنے‘ کی اپیل کی،‘‘ وزیر اعظم نے ویدوں پر علمی تبصرے اور عقلی تشریحات فراہم کرنے کے لیے سوامی جی کی کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا۔ انہوں نے سماجی اصولوں پر سوامی جی کی بے خوف تنقید اور ہندوستانی فلسفے کے حقیقی جوہر کی ان کی وضاحت پر زور دیا، جس نے معاشرے کے اندر خود اعتمادی کو بحال کیا۔ وزیر اعظم نے اتحاد کو فروغ دینے اور ہندوستان کے قدیم ورثے میں فخر کا احساس پیدا کرنے میں سوامی دیانند کی تعلیمات کی اہمیت کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’ہماری سماجی برائیوں کو برطانوی حکومت نے ہمیں کمتر کے طور پر پیش کرنے کے لیے استعمال کیا۔ کچھ لوگوں نے سماجی تبدیلیوں کا حوالہ دے کر برطانوی حکمرانی کا جواز پیش کیا۔ سوامی دیانند کی آمد نے ان سازشوں کو شدید دھچکا پہنچایا۔‘‘ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا، ’’آریہ سماج سے متاثر ہو کر لالہ لاجپت رائے، رام پرساد بسمل، اور سوامی شردھانند جیسے انقلابیوں کا ایک سلسلہ ابھرا۔ اس لیے دیانند جی نہ صرف ایک ویدک رشی تھے بلکہ وہ قومی شعور کے بھی رشی تھے۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ امرت کال کے ابتدائی سالوں میں 200ویں سالگرہ آئی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے قوم کے روشن مستقبل کے سوامی دیانند کے وژن کو یاد کیا۔ ’’سوامی جی کا ہندوستان کے بارے میں جو عقیدہ تھا، ہمیں اس عقیدے کو امرت کال میں اپنی خود اعتمادی میں تبدیل کرنا ہوگا۔ سوامی دیانند جدیدیت کے حامی اور رہنما تھے،‘‘ وزیر اعظم نے مزید کہا۔
پوری دنیا میں آریہ سماج کے اداروں کے وسیع نیٹ ورک کا اعتراف کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’2500 سے زیادہ اسکولوں، کالجوں، اور یونیورسٹیوں اور 400 سے زیادہ گروکلوں کے ساتھ جو طلباء کو تعلیم دے رہے ہیں، آریہ سماج جدیدیت اور رہنمائی کا ایک متحرک ثبوت ہے۔‘‘ انہوں نے کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ 21ویں صدی میں نئے جوش کے ساتھ ملک کی تعمیر سے متعلق اقدامات کی ذمہ داری سنبھالیں۔ ڈی اے وی اداروں کو ’سوامی جی کی زندہ یاد‘ قرار دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے انہیں مسلسل بااختیار بنانے کا بھروسہ دلایا۔
وزیر اعظم نے سوامی جی کے وژن کو آگے لے جانے والی قومی تعلیمی پالیسی کا ذکر کیا۔ انہوں نے آریہ سماج کے طلباء اور اداروں سے کہا کہ وہ ووکل فار لوکل، آتم نربھر بھارت، مشن لائف، پانی کے تحفظ، سووچھ بھارت، کھیل اور فٹنس میں اپنی طرف سے پورا تعاون پیش کریں۔ انہوں نے پہلی بار ووٹ دینے والوں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں۔
آریہ سماج کے قیام کی آنے والی 150ویں سالگرہ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے سبھی کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس اہم موقع کو اجتماعی ترقی اور یادگار کے طور پر استعمال کریں۔
قدرتی کھیتی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے آچاریہ دیوورت جی کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور کہا، ’’سوامی دیانند جی کی جائے پیدائش سے، نامیاتی کاشتکاری کا پیغام ملک کے ہر کسان تک پہنچائیں۔‘‘
خواتین کے حقوق کے لیے سوامی دیانند کی وکالت کی تعریف کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے حالیہ ناری شکتی وندن ادھینیم کا ذکر کیا، اور کہا، ’’ایماندارانہ کوششوں اور نئی پالیسیوں کے ذریعے، ملک اپنی بیٹیوں کو آگے بڑھا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مہرشی دیانند کو حقیقی خراج عقیدت کے طور پر ان سماجی اقدامات کے ذریعے لوگوں کو جوڑنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اپنے خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈی اے وی نیٹ ورک کے نوجوانوں سے نو تشکیل شدہ یوتھ آرگنائزیشن ایم وائی – بھارت میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا، ’’میں سوامی دیانند سرسوتی کے تمام پیروکاروں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ڈی اے وی ایجوکیشنل نیٹ ورک کے طلباء کو ایم وائی- بھارت میں شامل ہونے کی ترغیب دیں۔ ‘‘