عزت مآب،
میں پرتپاک استقبال کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آپ کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ہماری پہلی ملاقات ہے۔ میری طرف سے آپ کو بہت بہت مبارکباد اور دلی نیک خواہشات۔ مجھے یقین ہے کہ 4جی کی قیادت میں سنگاپور مزید تیزی سے ترقی کرے گا۔
عزت مآب،
سنگاپور صرف ایک پارٹنر ملک نہیں ہے ۔ سنگاپور ، ہر ترقی پذیر ملک کے لیے باعث تحریک ہے ، ہم بھی ہندوستان میں کئی سنگاپور بنانا چاہتے ہیں۔ اور مجھے خوشی ہے کہ ہم اس سمت ملکر کوشش کررہے ہیں۔ ہمارے درمیان جو منسٹیریل راؤنڈ ٹیبل بنی ہے، وہ ایک پاتھ- بریکنگ میکانزم ہے۔ اسکلنگ ، ڈیجیٹلائزیشن، موبلٹی، ایڈوانس مینوفیکچرنگ جیسے، سیمی کنڈکٹر اور اے آئی ، حفظان صحت، سسٹینبلٹی اور سائبر سیکیورٹی جیسے شعبوں میں تعاون کی سمت اقدامات کرنے کی پہچان کی گئی ہے۔
عزت مآب،
سنگاپورہماری ایکٹ ایسٹ پالیسی کا اہم سہولت کار بھی ہے۔ جمہوری اقدار میں مشترکہ یقین ہمیں ایک دوسرے سے جوڑتا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میری تیسری مدت کار کی شروعات میں ہی مجھے سنگاپور آنے کا موقع ملا ہے۔ ہماری اسٹریٹیجک شراکت داری کی ایک دہائی مکمل ہورہی ہے۔ پچھلے دس برسوں میں ہماری تجارت تقریباً دو گنی سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔ دوطرفہ سرمایہ کاری تقریباً تین گنا بڑھ کر 150 بلین ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے۔ سنگاپور پہلا ملک تھا جس کے ساتھ ہم نے یوپی آئی کی پرسن ٹو پرسن پیمنٹ فیسلٹی لانچ کی تھی۔ پچھلے دس برسوں میں سنگاپور کے 17سیٹلائٹ، ہندوستان سے لانچ کیے گئے ہیں ۔ اسکلنگ سے لیکر دفاعی شعبے تک ہمارے تعاون میں تیزی آئی ہے۔ سنگاپور ایئرلائنس اور ایئرانڈیا کے درمیان ہوئے معاہدے سے کنیکٹیویٹی کو تقویت ملی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ آج ہم ملکر، اپنے رشتوں کو جامع اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کی شکل دے رہے ہیں۔
عزت مآب،
سنگاپور میں رہنے والے تین لاکھ 50 ہزار ہندوستان نژاد کے لوگ ہمارے رشتوں کی مضبوط بنیاد ہیں۔ سبھاش چندر بوس، آزاد ہند فوج اور لٹل انڈیا کو سنگاپور میں جو مقام اور عزت ملی ہے اس کے لیے ہم پورے سنگاپور کے ہمیشہ ممنون ہیں۔ 2025 میں ہمارے تعلقات کے 60 سال مکمل ہونے جارہے ہیں ۔ اس کو زور وشور سے منانے کے لیے دونوں ملکوں میں ایک ایکشن پلان بنانے کے لیے کام کیاجانا چاہیے۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے انتہائی خوشی ہورہی ہے کہ ہندوستان کا پہلا تھروولور ثقافتی مرکز جلد ہی سنگاپور میں کھولا جائے گا۔ عظیم سنت تھروولور نے سب سے قدیم زبان تمل میں، دنیا کو راستہ دکھانے والی فکر دی ہے۔ ان کی تصنیف تریکورل تقریباً دوہزار سال پہلے کی ہے۔ لیکن اس میں جو خیالات پیش کیے گئے ہیں، وہ آج بھی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا ، ‘ नयनोडु नऩ्ऱि पुरिन्द पयऩुडैयार् पण्बु पाराट्टुम् उलगु’ یعنی دنیا میں ان لوگوں کی تعریف ہوتی ہے، جو انصاف اور دوسروں کی خدمت کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ سنگاپور میں رہنے والے لاکھوں ہندوستانی بھی انہیں خیالات سے تحریک پاکر دونوں ملکوں کے رشتوں کو مضبوط بنانے میں اپنا تعاون دے رہے ہیں۔
عزت مآب،
میں نے ہندوستان کا انڈو-پیسیفک وِژن، سنگاپور میں، سنگریلا ڈائیلاگ سے پیش کیا تھا ۔ ہم سنگاپور کے ساتھ ملکر علاقائی امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ ایک بار پھر میری عزت افزائی اور مہمان نوازی کے لیے بہت بہت شکریہ۔