وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بین الاقوامی توانائی ایجنسی کی وزارتی میٹنگ سے خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے بین الاقوامی توانائی ایجنسی کو اس کے قیام کی 50ویں سالگرہ پر مبارکباد دی اور اس اجلاس کی مشترکہ صدارت کرنے پر آئرلینڈ اور فرانس کا شکریہ ادا کیا۔
پائیدار ترقی کے لیے توانائی کے تحفظ اور استحکام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستان ایک دہائی میں 11ویں سب سے بڑی معیشت سے 5ویں سب سے بڑی معیشت بن گیا، جس سے وہ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بن گیا۔ انہوں نے اسی مدت کے دوران ہندوستان کی شمسی توانائی کی صلاحیت میں چھبیس گنا اضافے کا بھی ذکر کیا، جبکہ ملک کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو دوگنا کرنے کا بھی ذکر کیا۔ وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ "ہم نے اس سلسلے میں پیرس کے اپنے وعدوں کو ٹائم لائن سے پہلے ہی عبور کر لیا "۔
یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ہندوستان عالمی آبادی کا 17فیصدہے جبکہ توانائی تک رسائی کےلیے دنیا کا سب سے بڑا قدم بھی اٹھا رہا ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کا کاربن کا اخراج کل عالمی اخراج کا صرف 4فیصد ہے۔ انہوں نے ایک اجتماعی اور فعال نقطہ نظر اپناتے ہوئے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ملک کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان پہلے ہی بین الاقوامی شمسی اتحاد جیسے اقدامات کی قیادت کر چکا ہے۔ ہمارا مشن لائف ایک اجتماعی اثر کے لیے سیارے کے حامی طرز زندگی کے انتخاب پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ ’’کم کرنا، دوبارہ استعمال کرنا اور ری سائیکل کرنا‘‘ ہندوستان کے روایتی طرز زندگی کا ایک حصہ ہے ۔ ہندوستان کی زیر صدارت جی 20 کے دوران عالمی بایو ایندھن اتحاد کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے اس پہل کی حمایت کرنے کے لیے آئی ای اے کا شکریہ ادا کیا۔
کسی بھی ادارے کی ساکھ اور صلاحیت کو بڑھانے کے لیے شمولیت کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے، وزیر اعظم نے 1.4 بلین ہندوستانی شہریوں کا ذکر کیا جو ٹیلنٹ، ٹیکنالوجی اور اختراع کو میز پر لا سکتے ہیں۔ "ہم ہر مشن میں پیمانہ اور رفتار، مقدار اور معیار کو پیش نظر رکھتے ہیں"، وزیر اعظم مودی نے اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا بڑا کردار ادا کرنے سے آئی ای اےکو بہت فائدہ ہوگا۔ خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے آئی ای اے کی وزارتی میٹنگ کی کامیابی کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور موجودہ شراکت داریوں کو مضبوط بنانے اور تشکیل نو کے لیے اس پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ ’’آئیے ہم ایک صاف ستھرے، ہرے بھرے اور جامع دنیا کی تعمیر کریں‘‘، جناب مودی نےاپنے خطاب کا اختتام کیا۔