’’پتانڈو قدیم روایت میں جدیدیت کا جشن‘‘
’’تمل ثقافت اور تمل لوگ دونوں باصلاحیت اور ساتھ ہی عالمی نوعیت کے ہیں‘‘
تمل دنیا کی سب سے پرانی زبان، ہر ہندوستانی کو اس پر فخر‘‘
’’تمل فلم انڈسٹری نے ہمیں کچھ معروف لمحات دیے‘‘
’’تمل ثقافت میں ایسا بہت کچھ ہے جس نے ایک قوم کے طور پر ہندوستان کو شکل و صورت عطا کی ہے‘‘
’’تمل لوگوں کی مسلسل خدمت کرنے کا جذبہ مجھ میں نئی توانائی ڈالتا ہے‘‘
’’کاشی تمل سنگمم میں ہم نے قدامت، جدیدیت اور تکثیریت کو ایک ساتھ سیلیبریٹ کیا‘‘
’’میں مانتا ہوں، تمل لوگوں کے بغیر کاشی کے لوگوں کی زندگی ادھوری ہے اور میں کاشی کا باشندہ ہو گیا ہوں اور کاشی کے بغیر تمل لوگوں کی زندگی ادھوری ہے‘‘
’’ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی تمل وراثت کے بارے میں جانیں، اسے ملک اور دنیا کو بتائیں، یہ وراثت ہمارے اتحاد اور ’ملک پہلے‘ کے جذبہ کی علامت ہے‘‘

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اپنی کابینہ کے  ساتھی ڈاکٹر ایل مروگن کی رہائش گاہ پر منعقد تمل  نیا سال کی تقریبات میں حصہ لیا۔

وزیر اعظم نے پتانڈو منانے کے لیے تمل بھائی بہنوں کے درمیان موجود ہونے پر خوشی کا اظہار کیا۔ تقریب میں وزیر اعظم نے کہا کہ ’’پتانڈو قدیم روایت میں جدیدیت کا جشن ہے۔ اتنی قدیم تمل ثقافت اور ہر سال پتانڈو س نئی توانائی لے کر آگے بڑھتے رہنے کی یہ روایت  بے مثال ہے۔‘‘ تمل لوگوں اور ثقافت کی خصوصیت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے تمل ثقافت کے تئیں اپنی دلکشی اور جذباتی لگاؤ کو ظاہر کیا۔ گجرات میں اپنے پرانے اسمبلی حلقہ میں تمل لوگوں کے پیار کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے تمل لوگوں کا ان کے تئیں  محبت کے لیے  شکریہ ادا کیا۔ 

وزیر اعظم نے لال قلعہ کی فصیل سے ان کے ذریعے بتائے گئے پانچ پرانوں میں سے ایک کو یاد کرتے ہوئے کہا- ’’میں نے آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر لال قلعہ سے اپنی وراثت پر فخر کرنے کی بات کہی تھی۔ جو چیز جتنی قدیم ہوتی ہے، وہ اتنی ہی زیادہ وقت کی کسوٹی پر کھری اترتی ہے۔ اسی لیے، تمل ثقافت اور تمل لوگ دونوں  با صلاحیت اور ساتھ ہی عالمی نوعیت کے ہیں۔‘‘ چنئی سے کیلیفورنیا تک، مدورئی سے ملبورن تک، کوئمبٹور سے کیپ ٹاؤن تک، سلیم سے سنگاپور تک، آپ پائیں گے کہ تمل لوگ اپنے ساتھ اپنی ثقات اور روایت لے کر آئے ہیں۔ وزیر اعظم نے آگے کہا کہ ’’چاہے پونگل ہو یا پتانڈو، پوری دنیا میں ان کی چھاپ ہے۔ تمل دنیا کی سب سے پرانی زبان ہے۔ اس پر ہر ہندوستانی کو فخر ہے۔ تمل ادب کا بھی  وسیع پیمانے پر احترام کیا جاتا ہے۔ تمل فلم انڈسٹری نے ہمیں کچھ سب سے معروف لمحات دیے ہیں۔

وزیر اعظم نے  جدوجہد آزادی میں تمل لوگوں کے بیش قیمتی تعاون کو یاد کیا اور آزادی کے بعد ملک کی ترقی میں تمل لوگوں کے تعاون کو بھی نشان زد کیا۔ سی راج گوپالاچاری، کے کامراج، ڈاکٹر کلام  جیسی عظیم شخصیات کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  طب، قانون اور تعلیم کے شعبے میں تمل لوگوں کا تعاون بے مثال ہے۔

وزیر اعظم نے دہرایا کہ  ہندوستان دنیا کی سب سے پرانی جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا، اس سلسلے میں کئی تاریخی حوالے ہیں۔ ایک اہم حوالہ تمل ناڈو ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو کے  اوترمیرور میں 1100 سے 1200 سال پرانا ایک پتھر ہے جس میں ملک کی جمہوری قدروں  کے بارے میں لکھا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’تمل ثقافت میں بہت کچھ ہے جس نے ہندوستان کو ایک قوم کے طور پر  شکل و صورت عطا کی ہے۔‘‘ انہوں نے  حیران کن جدید افادیت اور ان کی  بیش قیمتی قدیم روایت کانچی پورم کے پاس وینکٹیش پیرومل مندر اور چتورنگا ولبھ ناتھر مندر کا بھی ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے بیش قیمتی تمل ثقافت کی خدمت کرنے کے موقع کو فخرکے ساتھ یاد کیا۔  انہوں نے اقوام متحدہ میں تمل میں کوٹ دینے اور جافنا میں  گھر میں داخل ہونے کی تقریب میں حصہ لینے  کو بھی یاد کیا۔ جناب مودی جافنا جانے والے پہلے ہندوستانی وزیر اعظم ہیں اور ان کے سفر کے دوران اور بعد میں وہاں تملوں کے لیے کئی فلاحی پروجیکٹ شروع کیے گئے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’تمل لوگوں کی لگاتار خدمت کرنے کا یہ جذبہ مجھے نئی توانائی سے بھر  دیتا ہے۔‘‘

وزیر اعظم نے حال ہی میں ہوئے کاشی تمل سنگمم کی کامیابی پر گہرے اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’اس پروگرام میں ہم نے قدامت، جدیدیت اور تکثیریت کو ایک ساتھ سیلبیریٹ کیا۔‘‘ سنگمم میں تمل مطالعاتی کتابوں کے تئیں جوش  کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، ’’ہندی بولنے والے علاقے میں اور وہ بھی اس ڈیجیٹل دور میں، تمل کتابوں کو اس طرح پسند کیا جاتا ہے، جو ہمارے ثقافتی بندھن  کو ظاہر کرتا ہے۔ تملوں کے بغیر کاشی کے باشندوں کی زندگی ادھوری ہے، میں کاشی کاباشندہ ہو گیا ہوں اور میں مانتا ہوں کہ تملوں کی زندگی بھی کاشی کے بغیر ادھوری ہے۔‘‘ جناب مودی نے سبرامنیم بھارتی جی کے نامپر ایک چیئر کے قیام اور کاشی وشوناتھ ٹرسٹ میں تمل ناڈو کے ایک شخص کو جگہ دینے کا ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے ماضی کے علم کے ساتھ ساتھ مستقبل کے علم کے ذریعہ کے طور پر  تمل ادب کی طاقت کو نمایاں کیا۔  قدیم سنگم ادب میں شری انّ کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا، ’آج ہندوستان کی پہل پر پوری دنیا ہمارے ہزار سال پرانے موٹے اناج کی روایت سے جڑ رہی ہے۔‘ انہوں نے موجود لوگوں سے ایک بار پھر موٹے اناج کو کھانے کی پلیٹ میں جگہ دینے کا عہد کرنے اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے کے لیے آمادہ کرنے کو کہا۔

وزیر اعظم نے نوجوانوں کے درمیان تمل  فن کی شکلوں کو فروغ دینے اور انہیں عالمی سطح پر  پیش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، ’’آج کی نوجوان نسل میں یہ جتنا زیادہ مقبول ہوں گے، اتنا ہی وہ اسے اگلی نسل تک پہنچائیں گے۔ اس لیے، نوجوانوں کو اس فن کے بارے میں بتانا، انہیں سکھانا یہ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کے امرت کال میں ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی تمل وراثت کے بارے میں جانیں اور ملک اور دنیا کو فخر کے ساتھ بتائیں۔ یہ وراثت ہمارے اتحاد اور ’ملک پہلے‘ کے جذبہ کی علامت ہے۔ اپنی بات ختم کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا، ہمیں تمل ثقافت، ادب، زبان اور تمل روایت کو مسلسل آگے بڑھانا ہے۔ 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India’s organic food products export reaches $448 Mn, set to surpass last year’s figures

Media Coverage

India’s organic food products export reaches $448 Mn, set to surpass last year’s figures
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister lauds the passing of amendments proposed to Oilfields (Regulation and Development) Act 1948
December 03, 2024

The Prime Minister Shri Narendra Modi lauded the passing of amendments proposed to Oilfields (Regulation and Development) Act 1948 in Rajya Sabha today. He remarked that it was an important legislation which will boost energy security and also contribute to a prosperous India.

Responding to a post on X by Union Minister Shri Hardeep Singh Puri, Shri Modi wrote:

“This is an important legislation which will boost energy security and also contribute to a prosperous India.”