میڈیا کے ساتھیوں،
نمسکار!
سب سے پہلے میں صدر، میرے دوست رامافوسا جی کواس برکس سمٹ کے کامیاب انعقاد کے لیے بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اُن کا خیر مقدم کرتا ہوں۔
مجھے خوشی ہے کہ تین دن کی اس میٹنگ سے کئی مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔
ہم نے برکس کی 15 ویں سالگرہ پر اس کی توسیع کا اہم فاصلہ لیا ہے۔
جیسا کہ میں نے کل کہا، ہندوستان نے ہمیشہ برکس کی رکنیت میں توسیع کی مکمل حمایت کی ہے۔
ہندوستان کا خیال ہے کہ نئے ممبران کی شمولیت سے برکس کو ایک تنظیم کے طور پر مزید تقویت ملے گی اور ہماری تمام مشترکہ کوششوں کو ایک نئی تحریک ملے گی۔
یہ قدم کثیر قطبی عالمی نظام میں بہت سے ممالک کے اعتماد کو مزید مضبوط کرے گا۔
مجھے خوشی ہے کہ ہماری ٹیموں نے مل کر رہنما اصولوں، معیارات اور توسیع کے طریقہ کار پر اتفاق کیا ہے۔
اور انہی کی بنیاد پر آج ہم نے ارجنٹائن، مصر، ایران،سعودی عرب، ایتھوپیا اور متحدہ عرب امارات کو برکس میں خوش آمدید کہنے پر اتفاق کیا ہے۔
سب سے پہلے میں ان ممالک کے لیڈروں اور عوام کو مبارکباد دیتا ہوں۔
مجھے یقین ہے کہ ان ممالک کے ساتھ مل کر ہم اپنے تعاون کو ایک نئی رفتار، ایک نئی توانائی دیں گے۔
ہندوستان کے ان تمام ممالک کے ساتھ بہت گہرے تعلقات ہیں، بہت تاریخی تعلقات ہیں۔
برکس کی مدد سے ہمارے دوطرفہ تعاون میں یقینی طور پر نئی جہتیں شامل ہوں گی۔
دوسرے ممالک ،جنہوں نے بھی برکس میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی ہے، ہندوستان بھی شراکت دار ملک کے طور پر ان کی شمولیت کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے میں تعاون کرے گا۔
دوستو،
برکس کی توسیع اور جدیدیت ایک پیغام ہے کہ دنیا کے تمام اداروں کو بدلتے وقت کے حالات کے مطابق ڈھلنا چاہیے۔
یہ ایک ایسا اقدام ہے، جو 20ویں صدی میں قائم ہونے والے دیگر عالمی اداروں کی اصلاح کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے۔
دوستو،
ابھی ابھی میرے دوست رامافوسا جی نے مون مشن کے لیے ہندوستان کو مبارکباد دی ہےاور میں کل سے میں یہاں کل سے محسوس کر رہا ہوں۔ سب سے داد مل رہی ہے۔
اور پوری دنیا میں بھی اس کامیابی کو کسی ایک ملک کی محدود کامیابی کے طور پر نہیں، بلکہ پوری انسانیت کی اہم کامیابی کے طور پر قبول کیا جا رہا ہے۔
یہ ہم سب کے لیے بڑے فخر کی بات ہے اور پوری دنیا سے ہندوستان کے سائنسدانوں کو مبارکباد دینے کا موقع ہے۔
دوستو،
ہندوستان کے چندریان نے گزشتہ شام چاند کے جنوبی قطب پر سافٹ لینڈنگ کی۔
یہ نہ صرف ہندوستان، بلکہ پوری دنیا کی سائنسی برادری کے لیے ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
اور جس شعبے میں بھارت نے اپنا ہدف مقرر کیا تھا، اس میں پہلے کبھی کوئی کوشش نہیں کی گئی اور یہ کوشش کامیاب رہی ہے۔بہت مشکل خطوں پر سائنس ہمیں پہنچا پائی ہے۔
یہ بذات خود سائنس اور سائنسدانوں کی بڑی کامیابی ہے۔
اس تاریخی موقع پر آپ سب کی طرف سے، مجھے، ہندوستان کو، ہندوستان کے سائنسدانوں اور دنیا کی سائنسی برادری کو، جو تہنیتی پیغامات ملے ہیں میں اجتماعی طورپر آپ سب کا ، میری طرف سے، میرے ہم وطنوں کی طرف سے اور میرے سائنسدانوں کی طرف سے بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔
شکریہ