وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعے ہندوستان کی جی 20 صدارت کے تحت وزرائے خزانہ اور سینٹرل بینک کے گورنروں کی پہلی میٹنگ سے خطاب کیا۔
اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ہندوستان کی جی 20 صدارت میں یہ پہلی وزراء کے سطح کے مذاکرات ہے اور انہوں نے نتیجہ خیز میٹنگ کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ موجودہ دور میں دنیا کو درپیش چیلنجز کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج کے اجلاس کے شرکاء ایسے وقت میں عالمی مالیات اور معیشت کی قیادت کی نمائندگی کر رہے ہیں جب دنیا شدید معاشی مشکلات کا شکار ہے۔ وزیر اعظم نے کووڈ وبائی بیماری اور عالمی معیشت پر اس کے بعد کے اثرات، بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تناؤ، عالمی سپلائی چین میں رکاوٹ، بڑھتی ہوئی قیمتوں، خوراک اور توانائی کی حفاظت، بہت سے ممالک کی عملداری کو متاثر کرنے والے قرضوں کی غیر مستحکم سطح، اور اس کی مثالیں پیش کیں۔ بین الاقوامی مالیاتی اداروں میں تیزی سے اصلاحات نہ کرنے کی وجہ سے ان پر اعتماد کے ختم ہونے کے بارے میں جناب مودی نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اب یہ عالمی معیشت میں استحکام، اعتماد اور ترقی کو واپس لانا دنیا کی سرکردہ معیشتوں اور مالیاتی نظام کے محافظوں پر منحصر ہے۔
ہندوستانی معیشت کے متحرک ہونے پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے ہندوستان کی معیشت کے مستقبل کے بارے میں ہندوستانی صارفین اور پروڈیوسروں کی امید پر روشنی ڈالی اور امید ظاہر کی کہ رکن شرکاء اسی مثبت جذبے کو عالمی سطح پر منتقل کرتے ہوئے حوصلہ افزائی کریں گے۔ وزیر اعظم نے اراکین پر زور دیا کہ وہ اپنی بات چیت دنیا کے سب سے زیادہ کمزور شہریوں پر مرکوز رکھیں اور اس بات پر بھی زور دیا کہ عالمی اقتصادی قیادت ایک جامع ایجنڈا بنا کر ہی دنیا کا اعتماد جیت سکتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا۔ ‘‘ہماری جی 20 صدارت کا موضوع اس شمولیت والے وژن ۔ ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل’’ کو فروغ دیتا ہے ۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف پر پیش رفت کافی سست دکھائی دے رہی ہے حالانکہ دنیا کی آبادی 8 ارب سے تجاوز کر چکی ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی اور قرضوں کی بلند سطح جیسے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں کو مستحکم کرنے پر زور دیا۔
مالیات کی دنیا میں ٹکنالوجی کے بڑھتے ہوئے غلبے کو اُجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ کس طرح ڈیجیٹل ادائیگیوں نے وبائی امراض کے دوران کنٹیکٹ لیس اور بلا روک ٹوک لین دین کو قابل عمل بنایا۔ انہوں نے ممبران پر زور دیا کہ وہ ٹیکنالوجی کی طاقت کو تلاش کریں اور اس کا استعمال کریں اور ڈیجیٹل فائنانس میں اس کے عدم استحکام اور غلط استعمال کے ممکنہ خطرے کو کنٹرول کرنے کے لیے معیارات تیار کریں۔ وزیر اعظم نے یہ بات کا ذکرکیا کہ ہندوستان نے پچھلے کچھ سالوں میں اپنے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے ماحولیاتی نظام میں ایک انتہائی محفوظ، انتہائی بھروسہ مند، اور انتہائی موثر عوامی ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ تیار کیا ہے۔ ‘‘ہمارا ڈیجیٹل ادائیگیوں کا ماحولیاتی نظام ایک مفت عوامی بھلائی کے طور پر تیار کیا گیا ہے’’، وزیر اعظم نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس نے حکمرانی، مالی شمولیت اور ملک میں رہنے میں آسانی کو یکسر تبدیل کر دیا ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یہ میٹنگ ہندوستان کے ٹکنالوجی دارالحکومت بنگلورو میں ہو رہی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ شرکاء اس بات کا پہلا تجربہ حاصل کر سکتے ہیں کہ ہندوستانی صارفین نے ڈیجیٹل ادائیگیوں کو کس طرح قبول کیا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے جی 20 صدارت کے دوران بنائے گئے نئے نظام کے بارے میں بھی بتایا جو جی 20 کے مہمانوں کو ہندوستان کا راستہ توڑنے والے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے پلیٹ فارم یو پی آئی کو استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔یو پی آئی جیسی مثالیں بہت سے دوسرے ممالک کے لیے بھی پیش کی جاسکتی ہیں۔ وزیراعظم نے اپنا بیان ختم کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دنیا کے ساتھ اپنے تجربے مشترک کرنے میں خوشی ہوگی اور جی 20 اس کے لیے ایک محرک ثابت ہو سکتا ہے۔