عزت مآب
نمسکار!
دوسرے وائس آف گلوبل ساؤتھ سمٹ کے آخری سیشن میں آپ سب کا پرتپاک خیرمقدم ہے۔
مجھے خوشی ہے کہ آج لاطینی امریکہ اور کیریبین، افریقہ، ایشیا اور بحرالکاہل کے جزائر سے تقریباً 130 ممالک نے ایک دن تک چلنے والی اس چوٹی کانفرنس میں شرکت کی ہے۔
ایک سال کے اندر گلوبل ساؤتھ کے دو سربراہی اجلاسوں کا انعقاد، اور آپ کی بڑی تعداد کا ان میں شرکت، بذات خود دنیا کے لیے ایک بڑا پیغام ہے۔
پیغام یہ ہے کہ گلوبل ساؤتھ اپنی خودمختاری چاہتا ہے۔
پیغام یہ ہے کہ گلوبل ساؤتھ عالمی حکمرانی میں اپنی آواز بلند کرنا چاہتا ہے۔
پیغام یہ ہے کہ گلوبل ساؤتھ عالمی معاملات میں زیادہ ذمہ داری لینے کے لیے تیار ہے۔
عالی جناب،
آج اس سربراہی اجلاس نے ہمیں ایک بار پھر اپنی مشترکہ توقعات اور خواہشات پر بات کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
ہندوستان کو فخر ہے کہ ہمیں جی 20جیسے اہم فورم میں گلوبل ساؤتھ کی آواز کو ایجنڈے میں شامل کرنے کا موقع ملا۔
اس کا سہرا آپ کی مضبوط حمایت اور ہندوستان میں آپ کے پختہ یقین کو جاتا ہے۔ اور اس کے لیے میں دل کی گہرائیوں سے آپ سب کا بے حد مشکور ہوں۔
اور مجھے یقین ہے کہ جی 20سربراہی اجلاس میں اٹھنے والی آواز کی گونج آنے والے وقتوں میں دیگر عالمی فورم پر سنائی دیتی رہے گی۔
عزت مآب ،
پہلے وائس آف گلوبل ساؤتھ سمٹ میں، میں نے کچھ وعدوں کے بارے میں بات کی تھی۔
مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ان سب پر پیش رفت ہوئی ہے۔
آج صبح گلوبل ساؤتھ سینٹر آف ایکسی لینس کا آغاز کیا گیا جس کا نام "دکشن" ہے۔ یہ مرکز ترقی پذیر ممالک کے ترقیاتی مسائل سے متعلق تحقیق پر توجہ مرکوز کرے گا۔
اس قدم کے ذریعہ گلوبل ساؤتھ میں مسائل کا عملی حل بھی تلاش کیا جائے گا۔
آروگیہ میتری پہل کے تحت، ہندوستان انسانی امداد کے لیے ضروری ادویات اور سامان کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔
پچھلے مہینے، ہم نے فلسطین کو 7 ٹن ادویات اور طبی سامان پہنچایاہے۔
3 نومبر کو نیپال میں آنے والے زلزلے کے بعد ہندوستان نے بھی نیپال کو 3 ٹن سے زیادہ ادویات کی امداد بھیجی تھی۔
ہندوستان گلوبل ساؤتھ کے ساتھ ڈیجیٹل صحت خدمات کی فراہمی میں اپنی صلاحیتوں کا اشتراک کرنے میں بھی خوش ہوگا۔
گلوبل-ساؤتھ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پہل کے ذریعہ، ہم گلوبل ساؤتھ میں اپنے شراکت داروں کی صلاحیت سازی اور تحقیق میں مدد کرنے کے منتظر ہیں۔
"جی 20 سیٹلائٹ مشن برائے ماحولیات اور موسمیاتی مشاہدہ" اس سے حاصل کردہ آب و ہوا اور موسم کا ڈیٹا خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔
مجھے خوشی ہے کہ گلوبل ساؤتھ اسکالرشپ پروگرام کا بھی آغاز کیا جا چکا ہے ۔ اب گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے طلبہ کو ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم کے زیادہ مواقع ملیں گے۔
اس سال تنزانیہ میں ہندوستان کا پہلا انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کیمپس بھی کھولا گیا ہے۔ یہ گلوبل ساؤتھ میں صلاحیت سازی کے لیے ہماری نئی پہل ہے جسے دوسرے خطوں میں بھی آگے بڑھایا جائے گا۔
اپنے نوجوان سفارت کاروں کے لیے، میں نے جنوری میں گلوبل-ساؤتھ ینگ ڈپلومیٹس فورم کی تجویز پیش کی۔ اس کا افتتاحی ایڈیشن جلد ہی منعقد کیا جائے گا جس میں ہمارے ممالک کے نوجوان سفارت کار شامل ہوں گے۔
عزت مآب ،
اگلے سال سے، ہم ہندوستان میں ایک سالانہ بین الاقوامی کانفرنس شروع کرنے کی تجویز پیش کرتے ہیں، جس میں گلوبل ساؤتھ کی ترقیاتی ترجیحات پر توجہ دی جائے گی۔
اس کانفرنس کا انعقاد "ساؤتھ" سینٹر کے ذریعہ پارٹنر ریسرچ سینٹرز اور گلوبل ساؤتھ کے تھنک ٹینکس کے تعاون سے کیا جائے گا۔
اس کا بنیادی مقصد گلوبل ساؤتھ کے ترقیاتی مسائل کے عملی حل کی نشاندہی کرنا ہو گا، جو ہمارے مستقبل کو مضبوط بنائیں گے۔
عالی جناب ،
عالمی امن اور استحکام میں ہمارا مشترکہ مفاد ہے۔
میں نے آج صبح مغربی ایشیا کی سنگین صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ان تمام بحرانوں کا گلوبل ساؤتھ پر بھی بڑا اثر ہے۔
اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم ان تمام حالات کا حل یکجہتی، ایک آواز میں اور مشترکہ کوششوں سے تلاش کریں۔
عزت مآب ،
ہمارے ساتھ جی 20کے اگلے چیئرمین، برازیل کے صدر، اور میرے دوست، عزت مآب صدر لولا ہیں۔
مجھے یقین ہے کہ برازیل کی زیر صدارت جی -20 گلوبل ساؤتھ کی ترجیحات اور مفادات کو آگے بڑھاتی رہے گی۔
ٹرائیکا کے رکن کے طور پر، ہندوستان برازیل کو مکمل تعاون فراہم کرے گا۔ میں اپنے دوست صدر لولا کو اپنے خیالات کے لیے مدعو کرتا ہوں اور پھر آپ سب سے سننے کا منتظر ہوں۔
بہت بہت شکریہ!۔