میرے پیارے ہم وطنو،
نمسکار!
کورونا کے خلاف لڑائی میں جنتا کرفیو سے لیکر آج تک ہم سبھی ہندوستانیوں نے بہت لمبا سفر طے کیا ہے۔ وقت کے ساتھ اقتصادی سرگرمیوں میں بھی آہستہ آہستہ تیزی نظر آرہی ہے۔ ہم میں سے بیشتر لوگ،اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لئے ، پھر سے زندگی کو رفتار دینے کے لئے، روزگھروں سے باہر نکل رہے ہیں۔تہواروں کے اس موسم میں بازاروں میں بھی آہستہ آہستہ رونق لوٹ رہی ہے۔ لیکن ہمیں یہ فراموش نہیں کرنا ہے کہ لاک ڈاؤن بھلے ہی چلا گیا ہو، وائرس نہیں گیا ہے۔گزشتہ سات آٹھ مہینوں میں ہر ایک ہندوستانی کی کوشش سے ہندوستان آج جس سنبھلی ہوئی حالت میں ہے ، ہمیں اسے بگڑنے نہیں دینا ہے، اور زیادہ بہتر بنانا ہے۔
آج ملک میں ری کوری ریٹ اچھا ہے، اموات کی شرح کم ہے۔ بھارت میں جہاں ہر دس لاکھ آبادی پر تقریباً 5500 لوگوں کو کورونا ہوا ہے، وہیں امریکہ اوربرازیل جیسے ملکوں میں یہ تعداد 25 ہزار کے قریب ہے۔ بھارت میں ہر دس لاکھ لوگوں میں موت کی شرح 83 ہے جبکہ امریکہ،برازیل، اسپین،برطانیہ جیسے کئی ملکوں میں یہ تعداد 600 سے زیادہ ہے۔ دنیا کے وسائل سے مالال ممالک کے مقابلے میں بھارت اپنے زیادہ سے زیادہ شہریوں کی زندگی بچانے میں کامیاب ہورہا ہے۔ آج ہمارے ملک میں کورونا مریضوں کے لئے 90 لاکھ سے زیادہ بستروں کی سہولت دستیاب ہے۔ 12 ہزار کوارنٹین سینٹر ہیں۔ کورونا ٹیسٹنگ کی تقریباً 2000 لیبز کام کررہی ہیں۔ ملک میں ٹسٹ کی تعداد جلد ہی 10 کروڑ سے متجاوز ہوجائے گی۔ کووڈ۔ عالمی وبا کے خلاف لڑائی میں ٹسٹ کی بڑھتی ہوئی تعداد ہماری ایک بڑی طاقت رہی ہے۔
سیوا پرمو دھرمہ کے منتر پر چلتے ہوئے ہمارے ڈاکٹر، ہماری نرسیں، ہمارے ہیلتھ ورکر، ہمارے حفاظتی اہلکار اور بھی خدمت کے جذبے سے کام کرنے والے لوگ اتنی بڑی آبادی کی لے لوث خدمت کررہے ہیں۔ ان سبھی کوششوں کے درمیان یہ وقت لاپروا ہونے کا نہیں ہے۔ یہ وقت یہ سمجھ لینے کا نہیں ہے کہ کورونا چلا گیا، یا پھر اب کورونا سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ حال ہی کے دنوں میں ہم سب نے بہت سی تصاویر ، ویڈیو دیکھے ہیں، جن میں صاف نظر آتا ہےکہ کئی لوگوں نے اب احتیاط برتنا یا تو بند کردیا ہے، یا بہت لاپروا ہوگئے ہیں، یہ بالکل ٹھیک نہیں ہے۔ اگر آپ لاپروائی برت رہے ہیں، بغیر ماسک کے باہر نکل رہے ہیں، تو آپ اپنے آپ کو ، اپنے خاندان کو ، اپنے خاندان کے بچوں کو، بزرگوں کو اتنے ہی بڑے خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ آپ دھیان رکھئے، آج امریکہ ہو یا پھر یوروپ کے دوسرے ممالک، ان ملکوں میں کورونا کے معاملے کم ہورہے تھے، لیکن اچانک پھر سے ان میں اضافہ ہونے لگا اور تشویش ناک اضافہ ہورہا ہے۔
ساتھیو، سنت کبیر داس جی نے کہا ہے ، پکی کھیتی دیکھ کے، گرب کیا کسان۔ اجہوں جھولا بہت ہے، گھر آوے تب جان۔ یعنی ہم کئی بار پکی ہوئی فصل دیکھ کر ہی بہت زیادہ خود اعتمادی سے لبریش ہوجاتے ہیں کہ اب تو کام ہوگیا لیکن جب تک فصل گھر نہ آجائے، تب تک کام پورا نہیں سمجھنا چاہئے، یہی کبیر داس جی کہہ کر گئے ہیں۔ یعنی جب تک کامیابی پوری نہ مل جائے، لاپروائی نہیں کرنی چاہیے۔
ساتھیو، جب تک اس عالمی وبا کی ویکسین نہیں آجاتی، ہمیں کورونا سے اپنی لڑائی کو رتّی بھر بھی کمزور نہیں پڑنے دینا ہے۔ برسوں بعد ہم ایسا ہوتا دیکھ رہے ہیں کہ نوع انسان کو بچانے کے لئے جنگی پیمانے پر پوری دنیا میں کام ہورہا ہے۔ کئی ملک اس کے لئے کام کررہے ہیں۔ ہمارے ملک کے سائنس داں بھی ویکسین کے لئے جی جان سے کوشش کررہے ہیں۔ بھارت میں ابھی کورونا کی کئی ویکسینز پر کام چل رہا ہے۔ ان میں سے کچھ ایڈوانسڈ اسٹیج پر ہیں۔ اطمینان بخش صورتحال نظر آتی ہے۔
ساتھیو، کورونا کی ویکسین جب بھی آئے گی، وہ جلد سے جلد ہر ایک ہندوستانی تک کیسے پہنچے، اس کے لئے بھی سرکار کی تیاری جاری ہے۔ ایک ایک شہری تک ویکسین پہنچے، اس کے لئے تیزی سے کام ہورہا ہے۔ ساتھیو، رام چرت مانس میں بہت سی سبق آموز باتیں ہیں، سیکھنے جیسی باتیں ہیں، لیکن ساتھ ساتھ کئی طرح کی تنیبات بھی ہیں جیسے رام چرت مانس میں بہت بڑی بات کہی گئی ہے۔ رپورُج پاوک پاپ پربھو اہی گنیہ نا چھوٹ کری، یعنی آگ، دشمن، پاپ یعنی کہ غلطی اور بیماری، انہیں کبھی چھوٹا نہیں سمجھنا چاہیے۔ جب تک ان کا پورا علاج نہیں ہوجائے، انہیں سرسری طور پر نہیں لینا چاہیے۔ اس لئے یاد رکھئے۔ جب تک دوائی نہیں تب تک ڈِھلائی نہیں۔ تہواروں کا وقت ہماری زندگی میں خوشیوں کا وقت ہے، امنگوں کو وقت ہے۔
ایک مشکل وقت سے نکل کر ہم آگے بڑھ رہے ہیں، تھوڑی سی لاپروائی ہماری رفتار کو روک سکتی ہے، ہماری خوشیوں کو کم کرسکتی ہے، زندگی کی ذمہ داریوں کو نبھانا اور احتیاط یہ دونوں ساتھ ساتھ چلیں گے، تبھی زندگی میں خوشیاں برقرار رہیں گی۔ دو گز کی دوری، بار بار صابن سے ہاتھ دھونا اور ماسک لگانا، اس کا خیال رکھئے۔ اور میں آپ سب سے ہاتھ جوڑکر درخواست کرتا ہوں، آپ کو میں محفوظ دیکھنا چاہتا ہوں، آپ کے خاندان کو خوشحال دیکھنا چاہتا ہوں، یہ تہوار آپ کی زندگی میں جوشی اور امنگ میں اضافہ کرے، ایسا ماحول چاہتا ہوں اور اس لئے میں باربار ہر اہل وطن سے اپیل کرتا ہوں۔
میں آج اپنے میڈیا کے ساتھیوں سے بھی، سوشل میڈیا میں جو سرگرم ہیں، ان لوگوں سے بھی بہ اصرار کہنا چاہتا ہوں کہ آپ بیداری لانے کے لئے ان اصولوں پر عمل کرنے کے لئے عوام میں جس قدر بیداری پھیلانے کی مہم چلائیں گے، یہ آپ کی جانب سے ملک کی بہت بڑی خدمت ہوگی۔ آپ ضرور ہمارا ساتھ دیجئے، ملک کے کروڑوں لوگوں کا ساتھ دیجئے۔ میرے پیارے ہم وطنو، صحت مند رہئے، تیز رفتار سے آگے بڑھئے اور ہم سب مل کرکے ملک کو آگے بڑھائیں۔ انہیں نیک خواہشات کے ساتھ نوراتر،دشہرہ، عید، دیوالی،چھٹ پوجا، گورونانک جینتی سمیت تمام تہواروں کی تمام اہل وطن کو ایک بار پھر سے بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔
شکریہ!