‘‘بھارت کو کھلے پن ،مواقع اور متبادل امکانات کےایک امتزاج کے طورپردیکھاجارہاہے ’’
‘‘گذشتہ 9برسوں کے دوران ہماری مسلسل کوششوں کے نتیجے کے طورپر بھارت، پانچویں سب سے بڑی عالمی معیشت بن گیاہے ’’
‘‘بھارت لال فیتہ شاہی کے دَورسے نکل چکاہے اوراب ہرجگہ اس کا خیرمقدم کیاجارہاہے ’’
‘‘ہمیں ایسے لچکدار اور مبنی برشمولیت ویلیونظام قائم کرنے چاہیئں جو مستقبل کے دھچکوں کا سامنا کرسکیں ’’
‘‘تجارتی دستاویزات کو ڈجیٹل پرمبنی بنانے کے لئے اعلیٰ سطح کے اصولوں کی بدولت ملکوں کو سرحد کے آرپار الیکٹرونک تجارتی اقدامات نافذکرنے اور عمل آوری کے بوجھ کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے ’’
‘‘بھارت ،ڈبلیو ٹی اوکے ساتھ بنیادی طورپراصولوں پرمبنی ، کھلے ،مبنی برشمولیت اور کثیرجہتی تجارتی نظام میں یقین رکھتاہے ’’
‘‘ہمارے لئے ایم ایس ایم ای کا مطلب ہے –بہت چھوٹی ، چھوٹی اوردرمیانہ درجہ کی صنعتوں کی زیادہ سے زیادہ معاونت ’’

وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آج ویڈیولنک کے ذریعہ راجستھان کے شہرجے پورمیں منعقدہ جی -20کے تجارت اورسرمایہ کاری کے وزراء کی میٹنگ سے خطاب کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے جے پورکے گلابی شہرمیں ان کاگرمجوشی سے خیرمقدم کیااورکہاکہ یہ خطہ اپنے متحرک، فعال  اور صنعت کاری سے متعلق کاموں کے لئے سرگرم افراد کے لئے جاناجاتاہے ۔انھوں نے اس بات کواجاگرکیاکہ  پوری تاریخ میں  تجارت کی بدولت نظریات وخیالات  ، ثقافتوں اور ٹیکنالوجی کا تبادلہ ہواہے اور عوام بھی آپس میں قریب آئے ہیں ۔ جناب مودی نے مزید کہا ‘‘تجارت  اورعالم کاری کی بدولت لاکھوں لوگ انتہائی غریبی کی سطح سے باہرآئے ہیں ۔’’

بھارتی معیشت میں عالمی سطح پر،پُرامیدی اور اعتماد کو نمایاں کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے کہاکہ آج ، بھارت کوکھلے پن ، مواقع اورمتبادل امکانات  کے ایک  امتزاج کے طورپردیکھاجارہاہے۔وزیراعظم نے زوردیکر کہاکہ  گذشتہ 9برسوں کے دوران حکومت کی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں بھارت پانچویں سب سے بڑی عالمی معیشت بن چکاہے ۔ وزیراعظم نے رائے زنی کی ‘‘ہم  نے 2014میں اصلاحات نافذ کرنے ، کارکردگی کا مظاہرکرنے اورکایاپلٹ کرنے  کے اپنے سفرکاآغاز کیاہے ۔ وزیراعظم نے مثالیں پیش کرکے افزوں مسابقت اور اضافہ شدہ شفافیت ، ڈجیٹائزیشن میں توسیع کے عمل  اور اختراعات کے فروغ کے بارے میں ذکرکیا۔ انھوں نے مزید کہاکہ بھارت نے  محصولات سے متعلق مخصوص راہ داریاں قائم کی ہیں اور صنعتی زونس  تعمیرکئے ہیں ۔جناب مودی نے کہا ‘‘ہم لال فیتہ شاہی کو پیچھے چھوڑ کرآگے نکل چکے ہیں اورہرجگہ ہماراخیرمقدم کیاجارہاہے اور ہم نے ایف ڈی آئی کی آمدکے لئے اصلاحات کی ہیں ۔ انھوں نے میک ان انڈیا اور آتم نربھربھارت کا بھی سرسری ذکرکیا ، جن کی بدولت  مینوفیکچرنگ اور مال کی تیاری کے شعبے کو فروغ حاصل ہواہے ۔ اس کے علاوہ انھوں نے ملک میں پالیسی استحکام کا بھی ذکرکیا۔ وزیراعظم نے اس بات کو اجاگرکیاکہ حکومت آئندہ چند برسوں میں بھارت کو تیسری  سب سے بڑی عالمی معیشت بنانے کے لئے عہد بستہ ہے ۔

وزیراعظم نے عالمی وباء سے  لے کر جغرافیائی –سیاسی کشیدگیوں تک کے موجودہ عالمی چیلنجوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ عالمی معیشت کواس کا سامنا کرناپڑاہے ، انھوں نے یہ بھی کہاکہ جی -20ملکوں کی حیثیت سے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ بین الاقوامی تجارت اورسرمایہ کاری میں ازسرنواعتماد قائم کریں ۔ وزیراعظم نے  ایسے لچکدار اور مبنی برشمولیت عالمی ویلیو نظام قائم کرنے پرزوردیاجو مستقبل میں پیش آنے والے دھچکوں کا سامنا کرسکیں ۔ اس ضمن میں ، وزیراعظم نے خستہ حالیوں  اور خدشات اور  جوکھموں کو کم سے کم کرنے اورلچک میں اضافہ کرنے کے پہلوؤں کا جائزہ لینے کی غرض سے ،عالمی ویلیونظام کی نقشہ بندی کے لئے ایک جینرک فریم ورک وضع کرنے کی بھارت کی تجویز کی اہمیت اجاگرکی۔

وزیراعظم نے تبصرہ کیا کہ ‘‘تجارت میں ٹیکنالوجی کی کایاپلٹ کردینے کی قوت  نا قابل تردید ہے ۔اس سلسلے میں انھوں نے ایک آن لائن واحد بالواسطہ ٹیکس –جی ایس ٹی کی جانب بھارت کی پیش قدمی کی مثال پیش کی، جس کی بدولت ایک واحد داخلی منڈی تیارکرنے اور بین ریاستی تجارت کو فروغ دینے میں مددملی ہے۔ انھوں نے بھارت کے یونیفائیڈ لاجسٹکس انٹر-فیس پلیٹ فارم کا بھی ذکرکیا ، جوتجارت سے متعلق لاجسٹکس کو زیادہ سستے اورزیادہ شفاف بناتے ہیں ۔ انھوں نے ‘‘ڈجیٹل تجارت کے لئے اوپن نیٹ ورک ’’کا بھی ذکرکیااوراسے ایک ایسا انقلابی اوریکسر تبدیلی لانے والے پلیٹ فارم  کے طورپر قراردیا، جو ڈجیٹل مارکیٹ پلیس ایکو-نظام کو جمہوریت پرمبنی بنائے  گا۔ انھوں نے مزید کہا ‘‘ہم نے ادائیگیوں کے نظام کے لئے پہلے ہی اپنا یونیفائیڈپیمنٹس انٹر-فیس تیارکرلیاہے ۔ ’’وزیراعظم نے اس بات کا مشاہدہ کیا کہ ڈجیٹل پرمبنی بنانے کے عمل اور ای-کامرس کے عمل میں منڈیوں تک رسائی میں اضافے کی گنجائش ہے ۔ انھوں نے اس بات پرخوشی کا اظہارکیاکہ گروپ ‘تجارتی دستاویزات کو ڈجیٹل پرمبنی بنانے کے لئے اعلیٰ سطح کے اصولوں ’پرکام کررہاہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان اصولوں کی بدولت ملکوں کو سرحد کے آرپارالیکٹرونک تجارتی اقدامات کو نافذ کرنے اور عمل آوری کے بوجھ کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔سرحد کے آرپار ای –کامرس میں اضافے کے چیلنجوں کو نمایاں کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے اجتماعی طورپرکام کرنے کی تجویز پیش کی ، تاکہ بڑے اورچھوٹے فروخت کنندگان کے درمیان مساویانہ مسابقت کو یقینی بنایاجاسکے ۔ انھوں نے منصفانہ  اورواجبی قیمتوں کی معلومات  حاصل کرنے میں صارفین کو درپیش مسائل کو حل کرنے اورشکایات کے ازالے  سے متعلق طریقہ کارکے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔

وزیراعظم نے اس بات کواجاگرکیاکہ بھارت ،ڈبلیو ٹی اوکے ساتھ  بنیادی طورپراصولوں پرمبنی ، کھلے ،مبنی برشمولیت اور کثیرجہتی تجارتی نظام میں یقین رکھتاہے۔انھوں نے اس بات کو نمایاں کیا کہ بھارت نے ڈبلیو ٹی او کی بارہویں وزارتی کانفرنس میں  گلوبل ساؤتھ یعنی خطہ جنوب کے ترقی پذیراور پسماندہ ملکوں کی تشاویش کی حمایت کی ۔ اس کانفرنس میں ارکان کے مابین لاکھوں کسانوں اورچھوٹے کاروباری افراد کے مفادات کے تحفظ کے بارے میں ایک اتفاق رائے قائم ہواتھا۔ انھوں نے عالمی معیشت میں ایم ایس ایم ایز کے کلیدی کردارکے پیش نظر، اس پرزیادہ توجہ مرکوز کئے جانے پرزوردیا۔وزیراعظم نے مطلع کیا ‘‘ایم ایس ایم ایز کا روزگار میں  60سے لے کر70فیصد تک حصہ ہوتاہے ۔ اوریہ عالمی جی ڈی پی میں 50فیصد تک کا تعاون کرتے ہیں ۔ ’’انھوں نے ان کی مسلسل معاونت کئے جانے کی ضرورت پر زوردیا، کیونکہ ان کوبااختیاربنانے سے معاشرہ بااختیاربنتاہے ۔وزیراعظم نے رائے زنی کی ‘‘ہمارے لئے ، ایم ایس ایم ای کا مطلب ہے –بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کی زیادہ سے زیادہ معاونت ۔ ’’انھوں نے کہا کہ بھارت  نے ایم ایس ایم ایز کو آن لائن پلیٹ فارم –گورنمنٹ ای –مارکیٹ پلیس کے ذریعہ سرکاری حصولیابی کے شعبے  میں ضم کردیاہے اوروہ ماحولیات کے سلسلے میں ‘صفرنقص’اور‘صفراثر’کے اقدارکو اختیارکرنے کی غرض سے ایم ایس ایم ایز شعبے کے ساتھ مل کرکام کررہی ہے۔انھوں نے اس بات کو نمایاں کیا عالمی تجارت  اورعالمی ویلیونظام میں ان کی شراکت داری  میں اضافہ کرنا،بھارتی صدارت کی ایک اعلیٰ ترجیح رہی ہے ۔ وزیراعظم نے مجوزہ  ‘ایم ایس ایم ایز کو اطلاعات کی بلارکاوٹ ترسیل کو فروغ دینے سے متعلق  جے پور پہل قدمی، کاذکرکرتے ہوئےکہاکہ اس سے ایم ایس ایم ایز کو کاروبارسے متعلق معلومات اور منڈی تک خاطرخواہ رسائی سے متعلق درپیش  چنوتیاں حل کی جاسکیں گی ۔جناب مودی نے اس اعتماد کا اظہارکیاکہ عالمی تجارت کے لئے مدد گارڈیسک کو جدید طرز پرڈھالنے کی بدولت عالمی تجارت میں ایم ایس ایم ایز کی حصہ داری میں اضافہ ہوگا۔                                                                                                                                                                 

اپنے خطاب کو مکمل کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے اس بات کو نمایاں کیا کہ ایک کنبے کے طورپر یہ جی -20کے ارکان کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی تجارت اور سرمایہ کاری کے عمل میں اعتماد کو بحال کریں ۔انھوں نے اس اعتماد کا اظہارکیاکہ  یہ ورکنگ گروپ  اجتماعی شکل میں آگے بڑھے گاتاکہ اس امرکویقینی  بنایاجاسکے کہ  عالمی تجارتی نظام  ،بتدریج تغیرسے ہمکنارہوکر ایک زیادہ مبنی بر نمائندگی اور مبنی برشمولیت مستقبل کی شکل لے سکے ۔

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.