نئی دہلی ،15ستمبر : وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے دوسری بار راجیہ سبھا کا نائب چیئرمین منتخب ہونے پرایوان اورپورے ملک کی طرف سے جناب ہری ونش نارائن سنگھ کو مبارکباد پیش کی ۔
وزیراعظم نے کہاکہ جناب ہری ونش نے سماجی کام اورصحافت کی دنیا میں اپنی ایمانداری کے لئے جو مقام بنایاہے اس کی وجہ سے وہ ان کا بہت احترام کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ یہی احساس اوراحترام کا جذبہ آج ایوان کے ہرایک ممبر کاہے ۔ انھوں نے جناب ہری ونش کے کام کرنے کے طریقے اور ایوان کی کارروائی کوچلانے میں ان کے تعاون کی تعریف کی اورکہاکہ ایوان میں ان کا رول جمہوریت کو تقویت بخشتاہے ۔
چیئرمین سے مخاطب ہوتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ راجیہ سبھا کے ممبران ایوان کو اچھی طرح چلانے میں نائب چیئرمین کی مدد کریں گے ۔ انھوں نے کہاکہ ہری ونش جی کا تعلق حزب اختلاف سمیت ہرکسی سے ہے اورانھوں نے کسی بھی پارٹی کے ساتھ کوئی جانب داری نہیں کی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ممبران پارلیمنٹ کو ضوابط کا پابندبنانا ایک چنوتی بھراکام ہے اورہری ونش جی نے اس سلسلے میں ہرایک کا اعتماد حاصل کیاہے ۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہری ونش جی بلوں کو پاس کرانے میں لگاتارکئی گھنٹے بیٹھتے اوریہ دوسال ان کی کامیابی کا ثبوت ہیں ۔ کئی تاریخی بل جس نے ملک کامستقبل اوراس کی سمت بدل دی ، وہ سبھی اسی ایوان میں پاس ہوئے تھے ۔ انھوں نے گذشتہ 10برسوں کے دوران اوروہ بھی لوک سبھا انتخابات کے ایک سال کے اندر، سب سے زیادہ کام کرنے کاریکارڈ قائم کرنے پرایوان کی تعریف کی ۔انھوں نے کہاکہ ایوان میں کام کے علاوہ مثبت طریقہ کارمیں بھی اضافہ ہواہے ۔اب ہرکوئی اپنے خیالات کا اظہارآزادی سے کرسکتاہے ۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہری ونش جی زمین سے جڑے ہوئے انسان ہیں کیونکہ انھوں نے شروعات بہت سادگی کے ساتھ کی تھی ۔ہری ونش جی کو جب سرکاری وظیفہ ملاتھا توانھوں نے وظیفہ کے پیسے کوگھرلے جانے کے بجائے اس سے کتابیں خریدیں ۔ انھوں نے کہاکہ ہری ونش جی کوکتابوں سے بہت پیارہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہری ونش جی جناب جے پرکاش نارائن سے کافی متاثرہیں ۔ تقریباً4دہائیوں تک سماجی کام کرنے کے بعد 2014میں پارلیمنٹ میں آئے ۔
انھوں نے کہاکہ ہری ونش جی اپنی سادگی اور نرم دلی کی وجہ سے جانے جاتے ہیں ۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہری ونش جی نے متعدد بین الاقوامی پلیٹ فارموں ،جیسے بین پارلیمانی یونین اوردوسرے ممالک میں ہندوستانی ثقافتی وفد کے رکن کے طورپر بھارت کا وقار بلند کرنے کے لئے بھی کام کیاہے ۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہری ونش جی نے راجیہ سبھا کی متعدد کمیٹیوں کے چیئرمین کے طورپراس کے کام کاج کو بہتربنایاہے ۔انھوں نے کہاکہ ہری ونش جی جب پارلیمنٹ کے ممبر بنے توانھوں نے اس بات کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کی کہ تمام ممبران پارلیمنٹ اپنے برتاومیں اخلاقیات کا مظاہرہ کریں ۔انھوں نے کہاکہ ہری ونش جی پارلیمانی کام اورذمہ داریوں کے درمیان ذہنی اورخیالی طورپربھی اتنے ہی سرگرم ہیں ۔ ہری ونش آج بھی ملک کے مختلف حصوں کا دورہ کرتے ہیں اورعوام کو بھارت کی اقتصادی ، سماجی ، اسٹریٹیجک اور سیاسی چنوتیوں سے واقف کراتے رہتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ‘‘ان کی کتاب سابق وزیراعظم جناب چندرشیکھرجی کی زندگی کے ساتھ ساتھ خود ہری ونش جی کی لکھنے کی صلاحیتوں کی ترجمانی کرتی ہے ۔ میں اورایوان کے تمام ممبران خوش قسمت ہیں کہ انھیں نائب چیئرمین کے طورپر ہری ونش جی کی رہنمائی حاصل ہورہی ہے۔’’
وزیراعظم نے ہری ونش جی کو نیک خواہشات پیش کیں اورکہاکہ ایوان کے250سے زائد اجلاس کا منعقد ہوجانا ہندوستانی جمہوریت کی پختگی کا ثبوت ہے ۔
Harivansh Ji has represented India at many global conferences. Wherever he went, he left a mark and raised India’s prestige: PM @narendramodi in the Rajya Sabha
— PMO India (@PMOIndia) September 14, 2020
Harivansh Ji has made efforts to ensure productivity and positivity are on the rise in Parliament. He is a torchbearer of democracy, hailing from Bihar, a land known for its democratic ethos. It is Bihar that has a close link with JP and Bapu’s Champaran Satyagraha: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 14, 2020
Harivansh Ji belongs to all sides of the aisle. He has conducted proceedings in an impartial manner. He has been an outstanding umpire and will continue being so in the times to come. He has always been diligent in performing his duties: PM @narendramodi in the Rajya Sabha
— PMO India (@PMOIndia) September 14, 2020