وزیر اعظم نے سمندری طوفان تاؤتے سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے آج گجرات کا دورہ کیا۔ وزیرا عظم نے گجرات اور دیو میں طوفان سے متاثرہ علاقوں اونا (گیر-سومناتھ)، جعفرآباد (امریلی)، مہوا (بھاو نگر) کا فضائی سروے کیا۔
اس کے بعد وزیر اعظم نے گجرات اور دیو میں راحت اور بازآبادکاری کے لیے جاری اقدام کا جائزہ لینے کے لیے احمد آباد میں میں ایک میٹنگ کی صدارت کی۔
انہوں نے گجرات میں فوری راحت کی سرگرمیوں کے لیے 1000 کروڑ روپے کی مالی مدد کا اعلان کیا۔ بعد میں مرکزی حکومت ریاست میں ہونے والے نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے ایک بین وزارتی ٹیم کو روانہ کرے گی، جس کی بنیاد پر مزید مدد فراہم کی جائے گی۔
وزیر اعظم نے ریاست کے عوام کو بھروسہ دلایا کہ مرکزی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر ے گی اور متاثرہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچوں کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔
اس دورہ کے دوران وزیر اعظم نے کووڈ وبائی مرض سے پیداشدہ صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔ ریاستی انتظامیہ نے اس سلسلے میں اٹھائے جا رہے اقدام کے بارے میں وزیر اعظم کو بتایا اور وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ بیماری کو روکنے کے لیے بھی قدم اٹھائے جانے چاہئیں۔
گجرات کے اس دورہ میں ان کے ساتھ وزیر اعلی جناب وجے روپانی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔
وزیر اعظم نے بھارت کے مختلف حصوں میں اس سمندری طوفان سے متاثر ہونے والے تمام افراد کے تئیں مکمل ہمدردی کا اظہار کیا اور ان خاندانوں کے تئیں افسوس کا اظہار کیا جنہوں نے اس قدرتی آفت میں اپنے رشتہ داروں کو کھو دیا ہے۔
وزیر اعظم نے کیرالہ، کرناٹک، گوا، مہاراشٹر، گجرات، راجستھان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں دمن اور دیو، اور دادر اور نگر حویلی میں اس طوفان کے سبب ہلاک شدگان کے لواحقین کو بطور معاوضہ 2 لاکھ روپے اور سنگین طور سے زخمی ہونے والوں کو 50 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مرکز سمندری طوفان سے پیدا شدہ صورتحال سے متاثر ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ ان ریاستوں کے ذریعے اپنے نقصان کا تخمینہ مرکز کے ساتھ شیئر کرنے کے بعد انہیں فوری مالی مدد فراہم کی جائے گی۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہمیں قدرتی آفت سے متعلق انتظام کے سلسلے میں مزید سائنسی مطالعوں پر اپنی توجہ برقرار رکھنی ہوگی۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو تیزی نکالنے کو یقینی بنانے کے لیے بین ریاستی تعاون اور جدید مواصلاتی تکنیک کے استعمال پر بھی توجہ دینے کو کہا۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں میں تباہ ہوئے گھروں اور جائیدادوں کی مرمت پر بھی فوری توجہ مرکوز کرنے کی اپیل کی۔