نئی دہلی، 28 مئی 2021، وزیراعظم جناب نریند مودی نے 28 مئی 2021 کو بروز جمعہ کے دن سمندری طوفان ’یاس‘ سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اڈیشہ اور مغربی بنگال کا دورہ کیا۔ انہوں نے اڈیشہ کے بھدرک اور بالیشور اضلاع اور مغربی بنگال کے پوربا میدنی پور میں سمندری طوفان سے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے کیا۔
وزیراعظم نے بھونیشور میں راحت اور باز آباد کاری کے کئےجانے والے اقدامات کا جائزہ لینے کےلئےایک میٹنگ کی صدارت کی۔
وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ سمندری طوفان یاس سے زیادہ نقصان اڈیشہ اور مغربی بنگال کے کچھ حصوں میں ہوا ہے اور جھارکھنڈ بھی متاثر ہوا ہے۔
وزیراعظم نے فوری راحت کے کاموں کے لئے 1000 کروڑ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا۔ 500 کروڑ روپے فوری طور پر اڈیشہ کو دیئے جائیں گے اور مغربی بنگال اورجھارکھنڈ کے لئے بھی 500 کروڑ روپے کا اعلان کیا گیا ہے جو کہ نقصان کی بنیاد پر جاری کئے جائیں گے۔ مرکزی حکومت ایک بین وزارتی ٹیم تعینات کرے گی جو ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لئے ریاستوں کا دورہ کرے گی، جس کی بنیاد پر مزید امداد دی جائےگی۔
وزیراعظم نے اڈیشہ، مغربی بنگال اور جھارکھنڈ کے لوگوں کو یقین دلایا کہ مرکزی حکومت اس مشکل وقت میں ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی اور متاثرہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور تعمیر نو کے لئے ہر ممکن امداد فراہم کرائے گی۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ وہ پوری طرح ان افراد کے ساتھ ہیں جو سمندری طوفان سے متاثر ہوئے ہیں اور انہوں نے ان خاندانوں کے لئے گہرے غم کا اظہار کا جنہوں نے اس آفت کے دوران اپنے قریبی لوگوں کو کھویا ہے۔
انہوں نے سمندری طوفان کی وجہ سے مرنے والوں کے قریبی رشتے دار کو 2 لاکھ روپے کی امداد اور شدید زخمی ہونےوالوں کو 50 ہزار روپے کی امداد کا اعلان کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں آفات کے مزید سائنسی بندوبست پر فوکس جاری رکھنا ہوگا۔ بحیرہ عرب اور خلیج بنگال میں سمندری طوفانوں کے تواتراور اثر میں اضافہ ہونے سے مواصلاتی نظام ، طوفان کے اثرات کو کم کرنے اور اس کے سلسلے میں تیاری میں بڑی تبدیلیاں کرنی ہوں گی۔ انہوں نے راحت کی کوششوں میں بہتر تعاون کے لئے لوگوں کے درمیان اعتماد سازی کی ضرورت کا بھی ذکر کیا۔
وزیراعظم مودی نے اڈیشہ حکومت کی تیاری اور آفت کے بندوبست کی سرگرمیوں کی تعریف کی، جس کے نتیجے میں کم سے کم جانی نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست نے ایسی قدرتی آفات سے مقاملہ کرنے کے لئے طویل مدتی کوششیں شروع کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مالیاتی کمیشن بھی آفات کے اثرات کو کم کرنے پر زور دے رہا ہے اور اس کے لئے اس نے 30 ہزار کروڑ روپے کے ایک مخصوص فنڈ کا انتظام کیا ہے۔