وزیر اعظم جناب نریندر مودی 14-13 دسمبر کو وارانسی کا دورہ کریں گے۔ 13 دسمبر کو دن میں تقریباً 1 بجے، وزیر اعظم شری کاشی وشوناتھ مندر کا دورہ کریں گے اور پوجا کریں گے، اس کے بعد وہ شری کاشی وشوناتھ دھام کے پہلے مرحلہ کا افتتاح کریں گے، جسے تقریباً 339 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیرکیا گیا ہے۔
وزیر اعظم کی دیرینہ خواہش تھی کہ مقدس ندی میں ڈُبکی لگانے، گنگا جل بھرنے اور اسے مندر میں چڑھانے کی زمانہ قدیم سے چلی آ رہی رسم کو پورا کرنے کے لیے زائرین اور بابا وشو ناتھ کے عقیدت مندوں کو تنگ گلیوں اور ارد گرد کی ٹھیک سے صاف صفائی نہ ہونے کی وجہ سے جن دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا، انہیں دور کیا جائے۔ وزیر اعظم کے اس وژن کو پورا کرنے کے لیے، شری کاشی وشوناتھ دھام کے خیال کو ایک پروجیکٹ کی شکل دی گئی، تاکہ شری کاشی وشوناتھ مندر سے گنگا ندی کے گھاٹوں کو جوڑنے والے راستے کو آسانی سے قابل رسا بنایا جا ئے۔ اس مقدس کام کی شروعات کرنے کے لیے، وزیر اعظم جناب مودی نے 8 مارچ، 2019 کو اس پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔
وزیر اعظم نے پروجیکٹ کے تمام مراحل میں گہری اور فعال دلچسپی لی۔ وزیر اعظم کی طرف سے بذات خود مسلسل بریفنگ، جائزے اور نگرانی کی گئی، اور انہوں نے پروجیکٹ کو بہتر کرنے اور معذور افراد سمیت تمام عقیدت مندوں کے لیے اسے مزید قابل رسائی بنانے کے لیے لگاتار تجاویز و مشورے فراہم کیے۔ جسمانی طور پر معذور اور بزرگ افراد کی آسانی کے لیے راستے میں ریمپ، سیڑھیاں اور دیگر جدید سہولیات کا انتظام کیا گیا ہے۔
پروجیکٹ کے پہلے مرحلہ میں کل 23 عمارتوں کا افتتاح کیا جائے گا۔ یہ شری کاشی وشوناتھ مندر کا دورہ کرنے والے عقیدت مندوں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کریں گے، جس میں یاتری سویدھا کیندر، سیاحوں کی سہولت آمیزی کا مرکز، ویدک کیندر، مموکشو بھون، بھوگ شالہ، سٹی میوزیم، ویونگ گیلری، فوڈ کورٹ وغیرہ شامل ہوں گے۔
اس پروجیکٹ کے لیے شری کاشی وشوناتھ مندر کے ارد گرد موجود 300 سے زائد جائیدادوں کو خریدنے اور انہیں حاصل کرنے کا کام مکمل کیا گیا۔ اس میں وزیر اعظم کا سب کو ساتھ لے کر چلنے کا وژن کارفرما تھا، اور اسی اصول کی بنیاد پر ان جائیدادوں کے حصول میں باہمی بات چیت کا طریقہ اپنایا گیا۔ اس کوشش کے تحت تقریباً 1400 دکانداروں، کرایہ داروں اور مکان مالکوں کی باز آبادکاری کا کام خوش اسلوبی سے انجام دیا گیا۔ اس کی کامیابی کا ثبوت یہ ہے کہ ملک کی کسی بھی عدالت میں پروجیکٹ کو آگے بڑھانے سے جڑی تحویل یا بازآبادکاری سے متعلق کوئی بھی قانونی چارہ جوئی زیر التوا نہیں ہے۔
وزیر اعظم کا وژن اس بات کو بھی یقینی بنانا تھا کہ پروجیکٹ کی پیش رفت کے دوران تمام ہیریٹج سے متعلق ڈھانچوں کو محفوظ رکھا جائے۔ یہ دوراندیشی اس وقت کام آئی، جب پرانی جائیدادوں کو ڈھانے کی کارروائی کے دوران، 40 سے زیادہ قدیم مندروں کی دوبارہ دریافت ہوئی۔ اب ان مندروں کی مرمت کرنے کے بعد ان کی تزئین کاری کی گئی ہے، ساتھ ہی اس بات کو بھی یقینی بنایا گیا ہے کہ اصلی ڈھانچہ میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہ کی جائے۔
اس پروجیکٹ کا کام اتنے بڑے پیمانے پر ہو رہا تھا کہ اب یہ پروجیکٹ تقریباً 5 لاکھ مربع فٹ کے رقبہ پر محیط ہے، جب کہ پرانے احاطے صرف تقریباً 3000 مربع فٹ تک محدود تھے۔ کووڈ وبائی مرض کے باوجود، پروجیکٹ کے کام کو متعینہ وقت کے مطابق مکمل کر لیا گیا ہے۔
وارانسی کے دورہ کے دوران، وزیر اعظم دوپہر میں تقریباً 12 بجے کال بھیرو مندر کا بھی دورہ کریں گے اور 13 دسمبر کو شام کے تقریباً 6 بجے رو-رو کشتی پر سواری کے دوران گنگا آرتی کے گواہ بنیں گے۔ 14 دسمبر کو دن میں تقریباً ساڑھے تین بجے، وزیر اعظم وارانسی کے سور وید مہا مندر میں سدگرو سدا پھل دیو ویہنگم یوگ سنستھان کی 98ویں سالانہ تقریب میں شرکت کریں گے۔ دو روزہ دورے کے دوران، وزیر اعظم آسام، اروناچل پردیش، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، کرناٹک، مدھیہ پردیش، منی پور، تریپورہ، اتر پردیش اور اتراکھنڈ کے وزرائے اعلیٰ اور بہار اور ناگالینڈ کے نائب وزرائے اعلیٰ کے کانکلیو میں بھی شرکت کریں گے۔ اس کانکلیو سے سرکاری کام کاج میں اپنائے جانے والے بہترین طور طریقوں کو آپس میں شیئر کرنے کا موقع ملے گا، جو کہ وزیر اعظم کے ٹیم انڈیا کے جذبے کو آگے بڑھانے کے وژن کے عین مطابق ہے۔