وزیر اعظم اتر پردیش میں کسان سمان سمیلن میں شرکت کریں گے
وزیر اعظم پی ایم کسان کی 17ویں قسط جاری کریں گے جس کی رقم 20,000 کروڑ روپے سے زیادہ ہے
وزیر اعظم اپنی مدد آپ گروپوں کی 30,000 سے زیادہ خواتین کو کرشی سکھیوں کے طور پر سرٹیفکیٹ سے سرفراز كریں گے
وزیر اعظم بہار میں نالندہ یونیورسٹی کیمپس کا افتتاح کریں گے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی 18 اور 19 جون 2024 کو اتر پردیش اور بہار کا دورہ کریں گے۔

وزیر اعظم 18 جون کو شام تقریباً 5 بجے اتر پردیش کے وارانسی میں پی ایم کسان سمان سمیلن میں شرکت کریں گے۔ شام كے كوئی 7 بجے وزیر اعظم دشاسوامیدھ گھاٹ پر گنگا آرتی کا مشاہدہ کریں گے۔ وہ رات تقریباً 8 بجے  کاشی وشوناتھ مندر میں پوجا اور درشن بھی کریں گے۔

19 جون کو صبح تقریباً 9 بج كر 45 منٹ پر وزیر اعظم نالندہ کے کھنڈرات کا دورہ کریں گے۔ صبح تقریباً ساڑھے 10 بجے وزیر اعظم بہار کے راجگیر میں نالندہ یونیورسٹی کے کیمپس کا افتتاح کریں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم جلسے سے خطاب بھی کریں گے۔

وزیر اعظم اتر پردیش میں

 

تیسری بار وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی پہلی فائل پر دستخط کیے جس میں وزیر اعظم کسان ندھی کی 17 ویں قسط کے اجراء کی اجازت دی گئی جس سے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کے عزم کی ترجمانی ہوتی ہے۔ اس عہد کو جاری ركھتے ہوئے وزیر اعظم پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم کسان) کے تحت تقریباً 9.26 کروڑ مستفیدین کسانوں کو 20,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی 17 ویں قسط براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر کے ذریعے جاری کریں گے۔ اب تک 11 کروڑ سے زیادہ اہل کسان خاندانوں کو پی ایم کسان کے تحت 3.04 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے فوائد مل چکے ہیں۔

وزیر اعظم اسی تقریب میں اپنی مدد آپ گروپس (ایس ایچ جیز) کی 30,000 سے زیادہ خواتین کو کرشی سکھیوں کے طور پر سرٹیفکیٹ سے نوازیں گے۔

کرشی سكھی کنورجنس پروگرام (كے ایس سی پی) کا مقصد دیہی خواتین کو کرشی سكھی کے طور پر بااختیار بنانے کے ذریعے دیہی ہندوستان میں انقلاب لانا ہے۔ یہ كام کرشی سکھیوں کو پیرا ایکسٹینشن ورکرز کے طور پر تربیت اور سرٹیفیکیشن فراہم کرکے کرنا ہے۔ سرٹیفیکیشن كا یہ کورس "لکھ پتی دیدی" پروگرام کے مقاصد سے بھی ہم آہنگ ہے۔

بہار میں پی ایم

وزیر اعظم بہار کے راج گیر میں نالندہ یونیورسٹی کے نئے کیمپس کا افتتاح کریں گے۔

یونیورسٹی كے اس كیمپس کا ہندوستان اور مشرقی ایشیا سمٹ ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے طور پر تصور کیا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں 17 ممالک کے سربراہان سمیت کئی ممتاز ہستیاں شرکت کریں گی۔

کیمپس 40 کلاس روم کے ساتھ دو اکیڈمک بلاکس پر مشتمل ہے۔ نشستوں کی مجموعی گنجائش تقریباً 1900 ہے۔ اس میں دو آڈیٹوریم ہیں جن میں 300 نشستوں کی گنجائش ہے۔ اس میں طلباء کے ہوسٹل میں تقریباً 550 طلباء کی گنجائش ہے۔

كیمپس میں كئی دوسری سہولیات بھی ہیں جن میں بین الاقوامی مرکز، ایمفی تھیٹر شامل ہیں جس میں 2000 لوگوں كی گنجائش كے ساتھ فیکلٹی کلب اور سپورٹس کمپلیکس شامل ہیں۔

کیمپس ایک 'نیٹ زیرو' گرین کیمپس ہے جو سولر پلانٹ، گھریلو اور پینے کے پانی کے ٹریٹمنٹ پلانٹ، گندے پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کے لیے واٹر ری سائیکلنگ پلانٹ، 100 ایکڑ آبی ذخائر اور بہت سی دیگر ماحول دوست سہولیات کے ساتھ ایك خود كفیل كیمپس ہے۔

 

یونیورسٹی کا تاریخ سے گہرا تعلق ہے۔ تقریباً 1600 سال قبل قائم ہونے والی اصل نالندہ یونیورسٹی دنیا کی پہلی رہائشی یونیورسٹیوں میں شمار کی جاتی ہے۔ 2016 میں نالندہ کے کھنڈرات کو اقوام متحدہ کا ثقافتی ورثے والا مقام قرار دیا گیا تھا۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Cabinet approves minimum support price for Copra for the 2025 season

Media Coverage

Cabinet approves minimum support price for Copra for the 2025 season
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM compliments Abdullah Al-Baroun and Abdul Lateef Al-Nesef for Arabic translations of the Ramayan and Mahabharat
December 21, 2024

Prime Minister Shri Narendra Modi compliments Abdullah Al-Baroun and Abdul Lateef Al-Nesef for their efforts in translating and publishing the Arabic translations of the Ramayan and Mahabharat.

In a post on X, he wrote:

“Happy to see Arabic translations of the Ramayan and Mahabharat. I compliment Abdullah Al-Baroun and Abdul Lateef Al-Nesef for their efforts in translating and publishing it. Their initiative highlights the popularity of Indian culture globally.”

"يسعدني أن أرى ترجمات عربية ل"رامايان" و"ماهابهارات". وأشيد بجهود عبد الله البارون وعبد اللطيف النصف في ترجمات ونشرها. وتسلط مبادرتهما الضوء على شعبية الثقافة الهندية على مستوى العالم."