وزیر اعظم جناب نریندر مودی 8 اور 9 اپریل 2023 کو تلنگانہ، تمل ناڈو اور کرناٹک کا دورہ کریں گے۔
8 اپریل 2023 کو صبح تقریباً 11:45 بجے وزیر اعظم سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پہنچیں گے اور سکندرآباد-تروپتی وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے۔ تقریباً 12:15 بجے، وزیر اعظم حیدرآباد کے پریڈ گراؤنڈ میں ایک عوامی تقریب میں شرکت کریں گے، جہاں وہ ایمس بی بی نگر، حیدرآباد کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وہ قومی شاہراہوں کے پانچ منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وہ سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے اور ریلوے سے متعلق دیگر ترقیاتی پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کریں گے۔
تقریباً 3 بجے، وزیر اعظم چنئی ہوائی اڈے پر پہنچیں گے، جہاں وہ چنئی ہوائی اڈے کی نئی مربوط ٹرمینل عمارت کا افتتاح کریں گے۔ شام 4 بجے، وزیر اعظم ایم جی آر چنئی سینٹرل ریلوے اسٹیشن پر چنئی-کوئمبٹور وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے۔ پروگرام کے دوران وزیر اعظم ریلوے کے دیگر منصوبوں کا افتتاح کریں گے اور ہری جھنڈی دکھا کر روانہ ئیں گے۔ شام 4:45 بجے، وزیر اعظم چنئی میں شری رام کرشنا مٹھ کی 125 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریبات میں شرکت کریں گے۔ شام 6:30 بجے، وزیر اعظم چنئی کے السٹروم کرکٹ گراؤنڈ میں ایک عوامی پروگرام کی صدارت کریں گے، جہاں وہ سڑک کے منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔
9 اپریل، 2023 کو، صبح تقریباً 7:15 بجے، وزیر اعظم بانڈی پور ٹائیگر ریزرو کا دورہ کریں گے۔ وہ مدوملائی ٹائیگر ریزرو میں تھیپاکاڈو ایلیفینٹ کیمپ کا بھی دورہ کریں گے۔ تقریباً 11 بجے، وزیر اعظم کرناٹک اسٹیٹ اوپن یونیورسٹی، میسور میں منعقدہ پروگرام ’پروجیکٹ ٹائیگر کے 50 سال ‘ مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ پروگرام کا افتتاح کریں گے۔
وزیر اعظم تلنگانہ میں
وزیراعظم تلنگانہ میں 11,300 کروڑ روپے سے زائد کے منصوبوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔
سکندرآباد-تروپتی وندے بھارت ایکسپریس، جو آئی ٹی سٹی، حیدرآباد کو بھگوان وینکٹیشور کے گھر، تروپتی سے جوڑتی ہے، تین ماہ کے مختصر عرصے میں تلنگانہ سے شروع ہونے والی دوسری وندے بھارت ٹرین ہے۔ اس ٹرین سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کے وقت میں تقریباً ساڑھے تین گھنٹے کی کمی آئے گی اور خاص طور پر حاجیوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی۔
سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کی 720 کروڑ روپے کی لاگت سے از سر نو تعمیر کی جائے گی۔اس ریلوے اسٹیشن کی از سرنو تعمیر کا کی منصوبہ بندی اس طرح کی جا رہی ہے کہ اس میں عالمی معیار کی سہولیات اور جمالیاتی طور پر ڈیزائن کردہ سٹیشن کی علامتی عمارت کے ساتھ بڑے پیمانے پر تبدیلی کی جائے گی۔ نئے سرے سے تیار کردہ اسٹیشن میں مسافروں کو تمام سہولیات کے ساتھ ایک جگہ پردوہری سطح کی کشادہ چھت والا پلازہ ہوگا اور ساتھ ہی ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی کے ساتھ مسافروں کی ریل سے دوسرے طریقوں میں بغیر کسی رکاوٹ کے منتقلی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
پروگرام کے دوران، وزیر اعظم حیدرآباد - سکندرآباد جڑواں شہر کے علاقے کے مضافاتی حصے میں 13 نئی ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ سروس (ایم ایم ٹی ایس ) خدمات کو جھنڈی دکھائے گا، جو مسافروں کو تیز، آسان اور آرام دہ سفر کا اختیار فراہم کرے گا۔ وہ سکندرآباد-محبوب نگر پروجیکٹ کو ڈبل کرنے اور اس کی اور برقی کاری کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے۔ 85 کلو میٹر سے زیادہ کی مسافت پر محیط یہ منصوبہ تقریباً 1,410 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ بغیر کسی رکاوٹ کے رابطہ فراہم کرے گا اور ٹرینوں کی اوسط رفتار کو بڑھانے میں مدد فراہم کرے گا۔
پریڈ گراؤنڈ حیدرآباد میں منعقدہ عوامی پروگرام میں وزیر اعظم ایمس بی بی نگر، حیدرآباد کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہ ملک بھر میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ایمس بی بی نگر کو 1,350 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا جا رہا ہے۔ایمس بی بی نگر کا قیام تلنگانہ کے عوام کو ان کی دہلیز پر جامع، معیاری اور جامع ترتیری نگہداشت کی خدمات فراہم کرنے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
پروگرام کے دوران وزیر اعظم 7,850 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے نیشنل ہائی وے منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ یہ سڑک منصوبے تلنگانہ اور آندھرا پردیش دونوں کے سڑکوں کے رابطے کو مضبوط بنائیں گے اور اس سے خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔
وزیر اعظم تمل ناڈو میں
وزیر اعظم چنئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کی نئی مربوط ٹرمینل بلڈنگ (فیز-1) کا افتتاح کریں گے، جسے 1260 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔اس نئی مربوط ٹرمینل عمارت کے اضافے سےایر پورٹ پر مسافروں کی خدمات کی گنجائش 23 ملین مسافر سالانہ (ایم پی پی اے) سے بڑھ کر 30 ایم پی پی اے ہو جائے گی۔ نیا ٹرمینل مقامی تمل ثقافت کی ایک شاندار عکاس ہے، جس میں روایتی فیچر جیسے کولم، ساڑی، مندر اور دیگر عناصر شامل ہیں جو قدرتی ماحول کو نمایاں کرتے ہیں۔
ایم جی آر چنئی سینٹرل ریلوے اسٹیشن پر ایک تقریب میں، وزیر اعظم چنئی-کوئمبٹور وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے۔ وزیر اعظم تمبرم اور سینگوٹائی کے درمیان ایکسپریس سروس کو ہری جھنڈی دکھائیں گے۔ وہ تروتھرائی پونڈی - اگستیم پلی سے ڈی ایم یو سروس کو بھی ہری جھنڈی دکھائیں گے ، جس سے کوئمبٹور، تروورور اور ناگاپٹنم اضلاع کے مسافروں کو فائدہ ہوگا۔
وزیر اعظم تروتھرائی پونڈی اور اگستیم پلی کے درمیان 37 کلومیٹر گیج کنورژن سیکشن کا بھی افتتاح کریں گے، جسے 294 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔ اس سے ناگاپٹنم ضلع میں اگستیم پلی سے خوردنی اور صنعتی نمک کی نقل و حمل سے فائدہ پہنچے گا۔
وزیر اعظم چنئی میں شری رام کرشنا مٹھ کی 125ویں سالگرہ کی یاد میں منعقد ہونے والی تقریبات میں شرکت کریں گے۔ سوامی راماکرشنانند نے 1897 میں چنئی میں شری رام کرشن مٹھ کا آغاز کیا تھا۔ رام کرشنا مٹھ اور رام کرشن مشن روحانی تنظیمیں ہیں جو مختلف قسم کی انسانی اور سماجی خدمت کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
چنئی کےالسٹروم کرکٹ گراؤنڈ میں منعقدہ ایک عوامی پروگرام میں، وزیر اعظم تقریباً 3700 کروڑ روپے کی لاگت کے سڑک پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ان منصوبوں میں مدورائی شہر میں 7.3 کلومیٹر طویل ایلیویٹڈ کوریڈور کا افتتاح اور قومی شاہراہ 785 کی 24.4 کلومیٹر طویل چار لین سڑک کا افتتاح شامل ہے۔ وزیر اعظم قومی شاہراہ 744 کے سڑک کے منصوبوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ 2400 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا یہ منصوبہ تمل ناڈو اور کیرالہ کے درمیان بین ریاستی رابطے کو فروغ دے گا اور مدورائی میں میناکشی مندر، سری ولّی پتھور میں اینڈل مندر اور کیرالہ میں سبریمالا جانے والے زائرین کے لیے آسان سفر کو یقینی بنائے گا۔
وزیر اعظم کرناٹک میں
وزیر اعظم صبح بانڈی پور ٹائیگر ریزرو کا دورہ کریں گے اور فرنٹ لائن فیلڈ اسٹاف اور تحفظ کی سرگرمیوں میں شامل سیلف ہیلپ گروپوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ وہ مڈوملائی ٹائیگر ریزرو میں تھیپاکاڈو ایلیفینٹ کیمپ کا بھی دورہ کریں گے اور کیمپ کے مہوتوں اور کاوڑیوں سے بات چیت کریں گے۔ وزیر اعظم ٹائیگر ریزرو کے فیلڈ ڈائریکٹروں کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے جنہوں نے حال ہی میں ختم ہونے والی مینجمنٹ ایفیکٹیو نیس ایویلیوایشن مشق کے 5ویں دور میں سب سے زیادہ اسکور حاصل کیا ہے۔
وزیر اعظم بین الاقوامی بگ کیٹس الائنس(آئی بی سی اے) کا آغاز کریں گے۔ جولائی 2019 میں وزیر اعظم نے ایشیا میں غیر قانونی شکار اور جنگلی حیات کی تجارت کو مضبوطی سے روکنے کے لیے عالمی رہنماؤں کے الائنس کی کال دی تھی ۔ وزیراعظم کے پیغام کو آگے لے کر اتحاد کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ آئی بی سی اے دنیا کی سات بِگ کیٹس یعنی ٹائیگر، شیر، چیتا، برفانی چیتے، پوما، جگوار اور چیتا ان کی نسل کو پناہ دینے والے رینج ممالک کی رکنیت کے ساتھ ان کے تحفظ پر توجہ مرکوز کرے گا ۔
وزیر اعظم ’پروجیکٹ ٹائیگر کے 50 سال ‘ مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ پروگرام کا بھی افتتاح کریں گے۔ پروگرام کے دوران، وہ پبلی کیشن’شیروں کے تحفظ کے لیے امرت کال کا وژن‘ ، ٹائیگر ریزرو کے مینجمنٹ ایفیکٹیو ایویلیوایشن کے پانچویں چکر کی خلاصہ رپورٹ ، شیروں کی تعداد کا اعلانیہ اور شیروں کا کل ہند تخمینہ (پانچواں سائیکل) کی خلاصہ رپورٹ جاری کریں گے۔ وزیراعظم کی جانب سے پروجیکٹ ٹائیگر کے 50 سال مکمل ہونے پر ایک یادگاری سکہ بھی جاری کیا جائے گا۔