وزیر اعظم جناب نریندر مودی 7 مارچ 2024 کو سری نگر، جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے۔ تقریباً 12 بجے دوپہر، وزیر اعظم بخشی اسٹیڈیم، سری نگر پہنچیں گے، جہاں وہ ’’وکست بھارت وکست جموں و کشمیر‘‘ پروگرام میں شرکت کریں گے۔
پروگرام کے دوران، وزیر اعظم جموں و کشمیر میں زرعی معیشت کو فروغ دینے کے لیے تقریباً 5000 کروڑ روپے مالیت کا پروگرام –بھرپور زرعی ترقی پروگرام ( ‘ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام’) - قوم کو وقف کریں گے۔ سودیش درشن اور پرشاد (پیلگریم ریجوینیشن اینڈ اسپرچوئل، ہیریٹیج اگمنٹیشن ڈرائیو) اسکیم کے تحت سیاحت کے شعبے سے متعلق 1400 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد پروجیکٹوں کا آغاز کریں گے اور انہیں قوم کے نام وقف کریں گے ۔جس میں ‘حضرت بل مزار سری نگر کی مربوط ترقی' کا پروجیکٹ بھی شامل ہے۔ ، وزیر اعظم ’دیکھو اپنا دیش عوام کی پسند کے سیاحتی مقام پول‘ اور ’چلو انڈیا گلوبل ڈائیسپورا مہم’ کا بھی آغاز کریں گے۔ وہ چیلنج بیسڈ ڈیسٹینیشن ڈیولپمنٹ (سی بی ڈی ڈی) اسکیم کے تحت منتخب کردہ سیاحتی مقامات کا بھی اعلان کریں گے۔ اس کے علاوہ، وزیر اعظم جموں و کشمیر کے تقریباً 1000 نئے سرکاری ملازمین میں تقرری کے احکامات تقسیم کریں گے اور مختلف سرکاری اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے بھی بات چیت کریں گے، جن میں نمایاں کام کرنے والی خواتین، لکھ پتی دیدیاں، کسان، کاروباری افراد وغیرہ شامل ہیں۔
ایک ایسےا قدام کے طور پر جو جموں و کشمیر کی زرعی معیشت کو بڑا فروغ دے گا، وزیر اعظم ‘ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام’ (ایچ اے ڈی پی) کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ ایچ اے ڈی پی(بھرپور زرعی ترقیاتی پروگرام) ایک مربوط پروگرام ہے جس میں جموں و کشمیر میں زرعی معیشت کے تین بڑے شعبوں یعنی باغبانی، زراعت اور مویشی پالنے کی سرگرمیوں کے مکمل میدان شامل ہیں۔ اس پروگرام سے تقریباً 2.5 لاکھ کسانوں کو دکش کسان پورٹل کے ذریعے ہنر مندی سے آراستہ کرنے کی امید ہے۔ پروگرام کے تحت، تقریباً 2000 کسان خدمت گھر قائم کیے جائیں گے اور کسان برادری کی فلاح و بہبود کے لیے مضبوط ویلیو چینز قائم کی جائیں گی۔ یہ پروگرام جموں و کشمیر کے لاکھوں پسماندہ خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔
وزیر اعظم کا وژن ان مقامات پر عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کی تعمیر کے ذریعے ملک بھر میں نمایاں مقدس مقامات اور سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے والے سیاحوں اور زائرین کے مجموعی تجربے کو بہتر بنانا ہے۔ اس کے مطابق، وزیر اعظم 1400 کروڑ روپے سے زیادہ کی سودیش درشن اور پرشاد اسکیموں کے تحت متعدد اقدامات شروع کریں گےاورانہیں قوم کے نام وقف کریں گے ۔ وزیر اعظم کی طرف سے قوم کے نام وقف کیے جانے والے منصوبوں میں سری نگر، جموں و کشمیر میں ‘حضرت بل مزار کی مربوط ترقی’میگھالیہ میں شمال مشرقی سرکٹ میں سیاحتی سہولیات ، بہار اور راجستھان میں روحانی سرکٹ؛ بہار میں دیہی اور تیرتھنکر سرکٹ ; جوگولمبا دیوی مندر، جوگولمبا گڈوال ضلع، تلنگانہ کی ترقی؛ اور امر کنٹک مندر کی ترقی، انوپور ضلع، مدھیہ پردیش کی ترقی شامل ہے ۔
درگاہ حضرت بل کی زیارت کرنے والے زائرین اور سیاحوں کے لیے عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات پیدا کرنے اور ان کے جامع روحانی تجربے کو بڑھانے کے لیے‘حضرت بل مزار کی مربوط ترقی’ کے منصوبے پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔ منصوبے کے اہم اجزاء میں دیگر پروگراموں کے علاوہ، مزار کی باؤنڈری وال کی تعمیر سمیت پورے علاقے کی سائٹ ڈویلپمنٹ حضرت بل کے مزارات کی روشنی مزار کے ارد گرد گھاٹوں اور دیوری راستوں کی بہتری؛ صوفی تشریحی مرکز کی تعمیر؛ سیاحوں کی سہولت کے مرکز کی تعمیر؛ سائن بورڈوں کی تنصیب؛ کثیر منزلہ کار پارکنگ؛ عوامی سہولت کے بلاک اور مزار کے داخلی دروازے کی تعمیر شامل ہے۔
وزیر اعظم تقریباً 43 پروجیکٹوں کا بھی آغاز کریں گے جن کے تحت ملک بھر میں بہت بڑی تعداد میں زیارت گاہوں اور سیاحتی مقامات کی تعمیر کی جائے گی۔ ان میں، دیگر مقامات کے علاوہ اہم مذہبی مقامات جیسے آندھرا پردیش کے کاکیناڈا ضلع میں اناوارم مندر تمل ناڈو کے تھانجاور اور میولادوتھرائی ضلع اور پڈوچیری کے کرائیکل ضلع میں نواگرہ مندر؛ سری چامنڈیشوری دیوی مندر، میسور ضلع، کرناٹک؛ کرنی ماتا مندر، بیکانیر ضلع راجستھان؛ ما چنت پورنی مندر، ضلع اونا، ہماچل پردیش؛ باسیلیکا آف بوم جیسس چرچ، گوا، دوسروں کے درمیان۔ پروجیکٹوں میں اروناچل پردیش میں میچوکا ایڈونچر پارک جیسے مختلف دیگر مقامات اور تجربہ کے مراکز کی ترقی بھی شامل ہے۔ گنجی، پتھورا گڑھ، اتراکھنڈ میں دیہی ٹورازم کلسٹر کا تجربہ؛ اننت گری جنگل، اننت گری، تلنگانہ میں ایکو ٹورازم زون؛ میگھالیہ کے زمانے کے غار کا تجربہ اور سہرا، میگھالیہ میں آبشار کے راستے کا تجربہ؛ سنمارا ٹی اسٹیٹ، جورہاٹ، آسام کا دوبارہ تصور کرنا۔ کنجلی ویٹ لینڈ، کپورتھلا، پنجاب میں ماحولیاتی سیاحت کا تجربہ؛ جولی لیہ بائیو ڈائیورسٹی پارک، لیہہ شامل ہیں۔
پروگرام کے دوران وزیراعظم چیلنج بیسڈ ڈیسٹینیشن ڈیولپمنٹ (سی بی ڈی ڈی) اسکیم کے تحت منتخب 42 سیاحتی مقامات کا اعلان کریں گے۔ 2024-2023 کے مرکزی بجٹ کے دوران اعلان کردہ اختراعی اسکیم کا مقصد سیاحتی مقامات کی ترقی کے ساتھ ساتھ پائیداری کو فروغ دینا اور سیاحت کے شعبے میں مسابقت کو فروغ دینا ہے۔ 42 مقامات کی شناخت چار زمروں میں کی گئی ہے (ثقافت اور تاریخی ورثے کے مقامات میں 16؛ روحانی مقامات میں 11؛ ماحولیاتی سیاحت(ایکو ٹورازم )اور امرت دھروہر میں10؛ اور ترقی کرتے ہوئےدیہات میں5)۔
وزیر اعظم ‘دیکھو اپنا دیش عوام کی پسند 2024’ کی شکل میں سیاحت پر قوم کی نبض کو پہچاننے کے لیے پہلے ملک گیر پہل کا آغاز کریں گے۔ ملک گیر رائے شماری کا مقصد شہریوں کے ساتھ سب سے زیادہ پسندیدہ سیاحتی مقامات کی نشاندہی کرنا اور سیاحت کے 5 زمروں میں سیاحوں کے تاثرات کو سمجھنا ہے ۔ روحانی، ثقافتی اور وراثتی، فطرت اور جنگلی حیات، ایڈونیچر اور دیگر زمرہ جات۔ چار اہم زمروں کے علاوہ، ‘دوسری’ کیٹیگری وہ ہے جہاں کوئی اپنی ذاتی پسند کے مطابق انتخاب کرسکتا ہے اور سیاحت کے پوشیدہ جواہرات کو غیر دریافت شدہ سیاحتی پرکشش خصوصیات اور مقامات جیسے تیزی سے ترقی پذیر سرحدی گاؤں ( وائبرنٹ بارڈر ویلجز) ، ویلنس ٹورازم(صحت و سلامتی سے متعلق سیاحت)، ویڈنگ ٹورازم(ازدواجی سیاحت) وغیرہ کے ذریعہ سامنے لانے میں مدد کرسکتا ہے۔ حکومت ہند کے شہری مشغولیت پورٹل مائی گو پلیٹ فارم پر اپنی پسند کے انتخاب پر مبنی پروگرام کی میزبانی کی جا رہی ہے۔
وزیر اعظم ‘‘چلو انڈیا گلوبل ڈائیسپورا مہم’’ کا آغاز کریں گے جس کا مقصد ہندوستانی تارکین وطن کو ناقابل یقین ہندوستان کے سفیر بننے اور ہندوستان میں سیاحت کو فروغ دینے کی ترغیب دینا ہے۔ یہ مہم وزیر اعظم کی پرزور اپیل کی بنیاد پر شروع کی جا رہی ہے، جس میں انہوں نے ہندوستانی غیر ممالک میں مقیم برادری کے ممبران سے درخواست کی کہ وہ کم از کم 5 غیر ہندوستانی دوستوں کو ہندوستان کا سفر کرنے کی ترغیب دیں۔ ، ہندوستانی ڈائیسپورا،جو 3 کروڑ سے زیادہ بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں پر مشتمل ہے،ثقافتی سفیر کے طور پر کام کرتے ہوئے ہندوستانی سیاحت کے لئے ایک طاقتور محرک کے طور پر کام کرسکتا ہے۔