وزیر اعظم جناب نریندر مودی 30 اگست، 2024 کو مہاراشٹر میں ممبئی اور پال گھر کا دورہ کریں گے۔ صبح تقریباً 11 بجے، وزیر اعظم ممبئی کے جیو ورلڈ کنونشن سینٹر میں گلوبل فنٹیک فیسٹ (جی ایف ایف) 2024 سے خطاب کریں گے۔ اس کے بعد، تقریباً 1:30 بجے، وزیر اعظم سڈکو گراؤنڈ، پال گھر میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔
وزیراعظم ممبئی میں
وزیر اعظم گلوبل فنٹیک فیسٹ (جی ایف ایف) 2024 کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کریں گے۔ جی ایف ایف کا اہتمام پیمنٹس کونسل آف انڈیا، نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا اور فنٹیک کنورجنس کونسل مشترکہ طور پر کر رہے ہیں۔ اس میں پالیسی ساز، ریگولیٹرز، سینئر بینکرز، انڈسٹری کے کپتان، اور ماہرین تعلیم سمیت ہندوستان اور دیگر مختلف ممالک کے تقریباً 800 مقررین کانفرنس کے 350 سے زیادہ اجلاسوں سے خطاب کریں گے۔ یہ فنٹیک کے منظر نامے کی جدید ترین اختراعات کو بھی پیش کرے گا۔ جی ایف ایف 2024 میں 20 سے زیادہ سوچی سمجھی قیادت کی رپورٹس اور وائٹ پیپرز لانچ کیے جائیں گے، جو بصیرت اور صنعت کی گہرائی سے متعلق معلومات پیش کرتے ہیں۔
پال گھر میں وزیراعظم
وزیر اعظم 30 اگست 2024 کو وادھون بندرگاہ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس پروجیکٹ کی کُل لاگت تقریبا 76000 کروڑ روپے ہوگی ۔ اس کا مقصد ایک عالمی معیار کا میری ٹائم گیٹ وے قائم کرنا ہے، جو بڑے کنٹینر جہازوں کو لنگر انداز کرنے، گہری گودی کی فراہمی ، اور بہت بڑے کارگو جہازوں کو لنگر انداز کئے جانے کی صلاحیت کے ساتھ ملک کی تجارت اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا۔
پال گھر ضلع کے دہانو شہر کے قریب واقع وادھون بندرگاہ ہندوستان کی سب سے بڑی گہرے پانی کی بندرگاہوں میں سے ایک ہوگی اور بین الاقوامی جہاز رانی کے راستوں کو براہ راست کنکٹی وٹی فراہم کرے گی، جس سے ٹرانزٹ کے اوقات اور اخراجات کم ہوں گے۔ جدید ترین ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر سے لیس بندرگاہ میں گہری برتھ، کارگو ہینڈلنگ کی مؤ ثر سہولیات اور جدید بندرگاہ کے انتظام کے نظام موجود ہوں گے۔ توقع ہے کہ اس بندرگاہ سے روزگار کے اہم مواقع پیدا ہوں گے، مقامی کاروبار کو تحریک ملے گی اور خطے کی مجموعی اقتصادی ترقی میں تعاون ہو گا۔ وادھون پورٹ پروجیکٹ میں پائیدار ترقی کے طریقوں کو شامل کیا گیا ہے، جس میں ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے اور سخت ماحولیاتی معیارات کی پابندی پر توجہ دی گئی ہے۔ ایک بار کام شروع ہونے کے بعد، یہ بندرگاہ ہندوستان کے سمندری کنکٹی وٹی کو بڑھا ئے گی اور عالمی تجارتی مرکز کے طور پر اس کی پوزیشن کو مزید مضبوط کرے گی۔
وزیر اعظم تقریباً 1560 کروڑ روپے کی مالیت کے 218 ماہی گیری کے منصوبوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے، جس کا مقصد ملک بھر میں اس شعبے کے بنیادی ڈھانچے اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہے۔ ان اقدامات سے ماہی پروری کے شعبے میں پانچ لاکھ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی امید ہے۔
وزیر اعظم تقریباً 360 کروڑ روپے کی لاگت سے نیشنل رول آؤٹ آف ویسل کمیونی کیشن اینڈ سپورٹ سسٹم کا آغاز کریں گے۔ اس پروجیکٹ کے تحت 13 ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مشینی اور موٹرائزڈ ماہی گیری کے جہازوں پر مرحلہ وار ایک لاکھ ٹرانسپونڈر نصب کیے جائیں گے۔ بحری مواصلاتی اور معاونت کا نظام اسرو کی طرف سے تیار کردہ دیسی ٹیکنالوجی ہے، جو ماہی گیروں کے سمندر میں ہونے کے دوران دو طرفہ مواصلات کو قائم کرنے میں مدد کرے گی اور بچاؤ کے کاموں میں بھی مدد کرے گی اور ساتھ ہی ہمارے ماہی گیروں کی حفاظت کو یقینی بنائے گی۔
وزیر اعظم کے ذریعہ افتتاح کیے جانے والے دیگر اقدامات میں ماہی گیری کی بندرگاہوں اور انٹیگریٹڈ ایکواپارکس کی ترقی کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا جیسے ریسرکلولیٹری ایکواکلچر سسٹم اینڈ بائیو فلاک شامل ہیں۔ یہ پروجیکٹ متعدد ریاستوں میں نافز کیے جائیں گے اور مچھلی کی پیداوار کو بڑھانے، ماہی گیری کے بعد کے انتظام کو بہتر بنانے اور ماہی گیری کے شعبے سے وابستہ لاکھوں لوگوں کے لیے پائیدار روزی روٹی پیدا کرنے کے لیے اہم بنیادی ڈھانچہ اور اعلیٰ معیار کی معلومات فراہم کریں گے۔
وزیراعظم ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کے اہم منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے جن میں ماہی گیری کی بندرگاہوں کی ترقی، اپ گریڈیشن اور جدید کاری، فش لینڈنگ سینٹرز اور فش مارکیٹس کی تعمیر شامل ہے۔ اس سے مچھلی اور سمندری غذا کے حصول کے بعد کے انتظام کے لیے ضروری سہولیات اور حفظان صحت کی صورت حال کو بہتر بنائے جانے کی امید ہے۔