وزیر اعظم جناب نریندر مودی 20 ستمبر کو وردھا، مہاراشٹر کا دورہ کریں گے۔ صبح تقریباً 11:30 بجے، موصوف قومی ’پی ایم وشو‘ پروگرام میں شرکت کریں گے، جو کہ پی ایم وشوکرما کے تحت ایک برس کے دوران ہوئی پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔
پروگرام کے دوران، وزیر اعظم پی ایم وشوکرما کے مستفیدین کے لیے اسناد اور قرض جاری کریں گے۔ اس اسکیم کے تحت صناعوں کے لیے ٹھوس امداد کی علامت کے طور پر ، وزیر اعظم 18 تجارتوں میں 18 مستفیدین کو پی ایم وشوکرما کے تحت قرض بھی تقسیم کریں گے۔ ان کی وراثت اور معاشرے کے لیے ان کے پیہم تعاون کے تئیں ایک خراج عقیدت کے طور پر، وہ پی ایم وشوکرما کے تحت ایک سال کے دوران ہوئی پیش رفت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کریں گے۔
وزیر اعظم مہاراشٹر کے امراوتی میں پی ایم میگا انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل ریجنس اینڈ ایپریل (پی ایم مترا) پارک کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ 1000 ایکڑ کے پارک کو مہاراشٹر صنعتی ترقیاتی کارپوریشن(ایم آئی ڈی سی) ریاستی نفاذ کاری ایجنسی کے طور پر تیار کر رہا ہے۔ حکومت ہند نے کپڑا صنعت کے لیے 7 پی ایم مترا پارکوں کے قیام کی منظوری دی تھی۔ پی ایم مترا پارکس ہندوستان کو ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ اور برآمدات کا عالمی مرکز بنانے کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں ایک بڑا قدم ہے۔ اس سے عالمی معیار کا صنعتی بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے میں مدد ملے گی جو بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو راغب کرے گاجس میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) بھی شامل ہے اور اس شعبے میں جدت اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
وزیر اعظم مہاراشٹر حکومت کی "آچاریہ چانکیہ اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر" اسکیم کا آغاز کریں گے۔ 15 سے 45 سال کی عمر کے نوجوانوں کو تربیت فراہم کرنے کے لیے ریاست بھر کے مشہور کالجوں میں ہنرمندی ترقیات کے تربیتی مراکز قائم کیے جائیں گے، جس سے وہ خود انحصاری اور روزگار کے مختلف مواقع تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ ریاست بھر میں تقریباً 1,50,000 نوجوان ہر سال مفت ہنر مندی کی تربیت حاصل کریں گے۔
وزیر اعظم "پنیہ اشلوک اہلیا دیوی ہولکر ویمن اسٹارٹ اپ اسکیم" کا بھی آغاز کریں گے۔ اس اسکیم کے تحت مہاراشٹر میں خواتین کے زیر قیادت اسٹارٹ اپس کو ابتدائی مرحلے میں مدد فراہم کی جائے گی۔ 25 لاکھ روپے تک کی مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت مجموعی گنجائش کا 25فیصد پسماندہ طبقات اور معاشی طور پر کمزور طبقات کی خواتین کے لیے مختص کیا جائے گا جیسا کہ حکومت نے بیان کیا ہے۔ اس سے خواتین کے زیر قیادت اسٹارٹ اپ اداروں کو آتم نربھر اور خود مختار بننے میں مدد ملے گی۔