وزیر اعظم 6 فروری کو کرناٹک کا دورہ کریں گے

Published By : Admin | February 4, 2023 | 12:13 IST
وزیر اعظم بنگلور میں انڈیا انرجی ویک 2023 کا افتتاح کریں گے
ایتھنول ملاوٹ کے روڈ میپ پر آگے بڑھتے ہوئے، پی ایم ای20 ایندھن کا آغاز کریں گے
وزیر اعظم گرین ایندھن کے بارے میں عوامی بیداری پیدا کرنے کے لیے گرین موبیلٹی ریلی کو جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے
وزیر اعظم انڈین آئل کے ’ان بوتلڈ‘ اقدام کے تحت یونیفارم کا آغاز کریں گے - ہر ایک یونیفارم تقریباً 28 استعمال شدہ پی ای ٹی بوتلوں کی ری سائیکلنگ میں مدد فراہم کرے گا
وزیر اعظم انڈین آئل کے انڈور سولر کوکنگ نظام کے ٹوئن کوک ٹاپ ماڈل کو قوم کے نام وقف کریں گے - ایک انقلابی انڈور سولر کوکنگ سلوشن ہے جو شمسی اور معاون توانائی، دونوں ذرائع پر، بیک وقت کام کرتا ہے
دفاعی شعبے میں آتم نربھرتا کی جانب ایک اور قدم میں، وزیر اعظم تماکورو میں ایچ اے ایل ہیلی کاپٹر فیکٹری قوم کے نام وقف کریں گے
وزیر اعظم توماکورو صنعتی ٹاؤن شپ اور تماکورو میں دو جل جیون مشن پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی 6 فروری 2023 کو کرناٹک کا دورہ کریں گے۔ صبح تقریباً ساڑھے گیارہ بجے، وزیر اعظم بنگلورو میں انڈیا انرجی ویک 2023 کا افتتاح کریں گے۔ اس کے بعد، تقریباً ساڑھے تین بجے، وہ تماکورو میں ایچ اےایل ہیلی کاپٹر فیکٹری کو قوم کے نام وقف کریں گے اور مختلف ترقیاتی اقدامات کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔

انڈیا انرجی ویک 2023

وزیر اعظم بنگلور میں انڈیا انرجی ویک (آئی ای ڈبلیو) 2023 کا افتتاح کریں گے۔ 6 سے 8 فروری تک منعقد ہونے والے آئی ای ڈبلیو کا مقصد توانائی کی منتقلی کے پاور ہاؤس کے طور پر ہندوستان کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کو ظاہر کرنا ہے۔ یہ تقریب روایتی اور غیر روایتی توانائی کی صنعت، حکومتوں اور تعلیمی اداروں کے رہنماؤں کو ان چیلنجوں اور مواقع پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اکٹھا کرے گی، جو ایک ذمہ دارانہ توانائی کی منتقلی پیش کرتے ہیں۔ اس میں دنیا بھر سے 30 سے زائد وزراء شرکت کریں گے۔ 30000 سے زیادہ مندوبین، 1000 نمائش کنندگان اور 500 مقررین، ہندوستان کے توانائی کے مستقبل کے چیلنجوں اور مواقع پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جمع ہوں گے۔ پروگرام کے دوران، وزیر اعظم تیل اور گیس کے عالمی سی ای اوز کے ساتھ گول میز بات چیت میں شرکت کریں گے۔ وہ سبز توانائی کے میدان میں متعدد اقدامات کابھی آغاز شروع کریں گے۔

ایتھنول ملاوٹ کا پروگرام توانائی کے شعبے میں آتم نربھرتا کو حاصل کرنے کے لیے حکومت کا ایک اہم مرکز رہا ہے۔ حکومت کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے ایتھنول کی پیداواری صلاحیت 14- 2013کےمقابلے میں چھ گنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایتھنول بلینڈنگ پروگرام اور بائیو ایندھن پروگرام کے تحت، پچھلے آٹھ سالوں میں حاصل ہونے والی کامیابیوں نے نہ صرف ہندوستان کی توانائی کے تحفظ کو مستحکم کیا ہے بلکہ اس کے نتیجے میں 318 لاکھ میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی اور تقریباً 54000 کروڑ روپے کے زرمبادلہ کی بچت سمیت دیگر فوائد بھی حاصل ہوئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، 2014 سے 2022 کے دوران ایتھنول کی سپلائی کے لیے تقریباً 81800 کروڑ روپے کی ادائیگی ہوئی ہے اور کسانوں کو 49000 کروڑ روپے سے زیادہ کی منتقلی کی گئی  ہے۔

ایتھنول ملاوٹ کے روڈ میپ کے مطابق، وزیر اعظم، 11 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے 84 ریٹیل آؤٹ لیٹس پر، ای20 ایندھن کا آغاز کریں گے۔ ای20 پیٹرول کے ساتھ 20فیصد ایتھنول کا مرکب ہے۔ حکومت کا مقصد 2025 تک ایتھنول کی مکمل 20فیصد ملاوٹ حاصل کرنا ہے، اور آئل مارکیٹنگ کمپنیاں 2جی- 3جی ایتھنول پلانٹس لگا رہی ہیں جو اس پیشرفت کو آسان بنائیں گے۔

وزیراعظم گرین موبیلٹی ریلی کو بھی جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے۔یہ ریلی سبز توانائی کے ذرائع پر چلنے والی گاڑیوں کی شرکت کا مشاہدہ کرے گی اور سبز ایندھن کے بارے میں عوامی بیداری پیدا کرنے میں مدد کرے گی۔

وزیر اعظم، انڈین آئل کے ’ان بوتلڈ‘ اقدام کے تحت یونیفارم کا آغاز کریں گے۔ ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کو مرحلہ وار ختم کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کی رہنمائی میں، انڈین آئل نے، ری سائیکل شدہ پولسٹر (آر پیٹ) اور کپاس سے بنی خوردہ کسٹمر اٹینڈنٹ اور ایل پی جی ڈیلیوری کرنے والے اہلکاروں کے لیے، یونیفارم کو اپنایا ہے۔ انڈین آئل کے کسٹمر اٹینڈنٹ کے یونیفارم کا ہر سیٹ تقریباً 28 استعمال شدہ پی ای ٹی بوتلوں کی ری سائیکلنگ میں مدد کرے گا۔ انڈین آئل اس پہل کو 'ان بوتلڈ' کے ذریعے مزید آگے بڑھا رہا ہے -  یہ پائیدار لباس کے لیے ایک برانڈ ہے، جو ری سائیکل شدہ پولسٹر سے بنائے گئے تجارتی سامان کے لیے لانچ کیا گیا ہے۔ اس برانڈ کے تحت، انڈین آئل دیگر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے کسٹمر اٹینڈنٹس کے لیے یونیفارم کی ضروریات، فوج کے لیے غیر جنگی یونیفارم، اداروں کے لیے یونیفارم/ لباس اور خوردہ صارفین کو فروخت کرنے کے اہداف رکھتا ہے۔

وزیر اعظم، انڈین آئل کے انڈور سولر کوکنگ سسٹم کے ٹوئن کوک ٹاپ ماڈل کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے اور اس کے تجارتی رول آؤٹ کو جھنڈی دکھاکراسکا آغاز کریں گے۔ انڈین آئل نے پہلے سنگل کک ٹاپ کے ساتھ ایک اختراعی اور پیٹنٹ شدہ انڈور سولر کوکنگ سسٹم تیار کیا تھا۔ موصولہ آراء کی بنیاد پر، ٹوئن کوک ٹاپ انڈور سولر کوکنگ سسٹم کو ڈیزائن کیا گیا ہے جو صارفین کو زیادہ لچک اور آسانی فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک انقلابی انڈور سولر کوکنگ سلوشن ہے جو شمسی اور معاون توانائی کے دونوں ذرائع پر، بیک وقت کام کرتا ہے، جو اسے ہندوستان کے لیے ایک قابل اعتماد کھانا پکانے کا حل بناتا ہے۔

تماکورو میں پی ایم

دفاعی شعبے میں آتم نربھرتا کی جانب ایک اور قدم میں، وزیر اعظم، تماکورو میں ایچ اے ایل ہیلی کاپٹر فیکٹری کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ اس کا سنگ بنیاد بھی وزیر اعظم نے 2016 میں رکھا تھا۔ یہ ایک مخصوص نئی گرین فیلڈ ہیلی کاپٹر فیکٹری ہے جو ہیلی کاپٹر بنانے کی صلاحیت اور ماحولیاتی نظام میں اضافہ کرے گی۔

یہ ہیلی کاپٹر فیکٹری ایشیا کی سب سے بڑی ہیلی کاپٹر مینوفیکچرنگ سہولت ہے اور ابتدائی طور پر لائٹ یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر (ایل یوایچ) تیار کرے گی۔ ایل یوایچ ایک مقامی طور پر ڈیزائن کیا گیا اور تیار کیا گیا 3 ٹن کلاس، واحد انجن والاکثیرمقصدی یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر ہے جس میں اعلیٰ کارکردگی کی منفرد خصوصیت ہے۔

فیکٹری کو دوسرے ہیلی کاپٹر جیسے لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر (ایل سی ایچ) اور انڈین ملٹی رول ہیلی کاپٹر (آئی ایم آر ایچ) بنانے کے ساتھ ساتھ مستقبل میں ایل سی ایچ، ایل یو ایچ، سول اے ایل ایچ اور آئی ایم آر ایچ کی مرمت اور اوور ہال کے لیے توسیع دی جائے گی۔ فیکٹری میں مستقبل میں سول ایل یوایچز کو برآمد کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔

یہ سہولت ہندوستان کو ہیلی کاپٹروں کی اپنی تمام ضروریات کو مقامی طور پر پورا کرنے کے قابل بنائے گی اور ہندوستان میں ہیلی کاپٹر کے ڈیزائن، ترقی اور تیاری میں خود انحصاری کے قابل بنائے گی۔

فیکٹری میں صنعت -4.0 معیارات کا مینوفیکچرنگ سیٹ اپ ہوگا۔ اگلے 20 سالوں میں، ایچ اے ایل تماکورو سے 3سے15 ٹن کی کلاس میں 1000 سے زیادہ ہیلی کاپٹر بنانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس سے خطے میں تقریباً 6000 افراد کو روزگار ملے گا۔

وزیراعظم تماکورو انڈسٹریل ٹاؤن شپ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت، تماکورو میں تین مرحلوں میں 8484 ایکڑ پر پھیلی ہوئی انڈسٹریل ٹاؤن شپ کی ترقی چنئی بنگلورو انڈسٹریل کوریڈور کے حصے کے طور پر کی گئی ہے۔

وزیر اعظم تماکورو میں ٹپٹور اور چکنایاکناہلی میں دو جل جیون مشن پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ٹپٹور ملٹی ولیج ڈرنکنگ واٹر سپلائی پروجیکٹ 430 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ چکنائی کناہلی تعلقہ کی 147 بستیوں کو ملٹی ولیج واٹر سپلائی اسکیم تقریباً 115 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی جائے گی۔ منصوبے علاقے کے لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں سہولت فراہم کریں گے۔

 

Explore More
شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Popular Speeches

شری رام جنم بھومی مندر دھوجاروہن اتسو کے دوران وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Year 2025 brought shift in global trade, focus on economic reforms to keep India on high-growth path: RBI

Media Coverage

Year 2025 brought shift in global trade, focus on economic reforms to keep India on high-growth path: RBI
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Cabinet approves three new corridors as part of Delhi Metro’s Phase V (A) Project
December 24, 2025

The Union Cabinet chaired by the Prime Minister, Shri Narendra Modi has approved three new corridors - 1. R.K Ashram Marg to Indraprastha (9.913 Kms), 2. Aerocity to IGD Airport T-1 (2.263 kms) 3. Tughlakabad to Kalindi Kunj (3.9 kms) as part of Delhi Metro’s Phase – V(A) project consisting of 16.076 kms which will further enhance connectivity within the national capital. Total project cost of Delhi Metro’s Phase – V(A) project is Rs.12014.91 crore, which will be sourced from Government of India, Government of Delhi, and international funding agencies.

The Central Vista corridor will provide connectivity to all the Kartavya Bhawans thereby providing door step connectivity to the office goers and visitors in this area. With this connectivity around 60,000 office goers and 2 lakh visitors will get benefitted on daily basis. These corridors will further reduce pollution and usage of fossil fuels enhancing ease of living.

Details:

The RK Ashram Marg – Indraprastha section will be an extension of the Botanical Garden-R.K. Ashram Marg corridor. It will provide Metro connectivity to the Central Vista area, which is currently under redevelopment. The Aerocity – IGD Airport Terminal 1 and Tughlakabad – Kalindi Kunj sections will be an extension of the Aerocity-Tughlakabad corridor and will boost connectivity of the airport with the southern parts of the national capital in areas such as Tughlakabad, Saket, Kalindi Kunj etc. These extensions will comprise of 13 stations. Out of these 10 stations will be underground and 03 stations will be elevated.

After completion, the corridor-1 namely R.K Ashram Marg to Indraprastha (9.913 Kms), will improve the connectivity of West, North and old Delhi with Central Delhi and the other two corridors namely Aerocity to IGD Airport T-1 (2.263 kms) and Tughlakabad to Kalindi Kunj (3.9 kms) corridors will connect south Delhi with the domestic Airport Terminal-1 via Saket, Chattarpur etc which will tremendously boost connectivity within National Capital.

These metro extensions of the Phase – V (A) project will expand the reach of Delhi Metro network in Central Delhi and Domestic Airport thereby further boosting the economy. These extensions of the Magenta Line and Golden Line will reduce congestion on the roads; thus, will help in reducing the pollution caused by motor vehicles.

The stations, which shall come up on the RK Ashram Marg - Indraprastha section are: R.K Ashram Marg, Shivaji Stadium, Central Secretariat, Kartavya Bhawan, India Gate, War Memorial - High Court, Baroda House, Bharat Mandapam, and Indraprastha.

The stations on the Tughlakabad – Kalindi Kunj section will be Sarita Vihar Depot, Madanpur Khadar, and Kalindi Kunj, while the Aerocity station will be connected further with the IGD T-1 station.

Construction of Phase-IV consisting of 111 km and 83 stations are underway, and as of today, about 80.43% of civil construction of Phase-IV (3 Priority) corridors has been completed. The Phase-IV (3 Priority) corridors are likely to be completed in stages by December 2026.

Today, the Delhi Metro caters to an average of 65 lakh passenger journeys per day. The maximum passenger journey recorded so far is 81.87 lakh on August 08, 2025. Delhi Metro has become the lifeline of the city by setting the epitome of excellence in the core parameters of MRTS, i.e. punctuality, reliability, and safety.

A total of 12 metro lines of about 395 km with 289 stations are being operated by DMRC in Delhi and NCR at present. Today, Delhi Metro has the largest Metro network in India and is also one of the largest Metros in the world.