وزیر اعظم جناب نریندر مودی 19 جنوری 2023 کو کرناٹک اور مہاراشٹر کا دورہ کریں گے۔
کرناٹک میں، وزیر اعظم یادگری اور گلبرگہ جیسے اضلاع کا دورہ کریں گے۔دوپہر تقریباً 12 بجے، کوڈیکل، ضلع یادگری میں، وزیر اعظم آبپاشی، پینے کے پانی اور قومی شاہراہ ترقی پروجیکٹ سے متعلق مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور افتتاح کریں گے۔ دوپہر تقریباً 2:15 بجے، وزیر اعظم مل کھیڈ ، ضلع گلبرگہ پہنچیں گے، جہاں وہ حال ہی میں اعلان کردہ چھوٹے مواضعات کے مستحق مستفیدین کو بیع نامے تقسیم کریں گے اور قومی شاہراہ پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
شام تقریباً 5 بجے، وزیر اعظم ممبئی میں مختلف ترقیاتی پہل قدمیوں کا آغاز کریں گے، وقف کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ موصوف، شام تقریباً 6:30 بجے، ممبئی میٹرو کی دو لائنوں کا افتتاح کریں گے اور میٹرو کا سفر بھی کریں گے۔
وزیر اعظم کرناٹک میں
ایک ایسی کوشش کے تحت ، جو تمام کنبوں کو انفرادی طور پر نل کے ذریعہ پانی کے کنکشن کی فراہمی کے توسط سے محفوظ اور بہتر پینے کا پانی فراہم کرانے کے وزیر اعظم کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی جانب ایک اور قدم ہے، جل جیون مشن کے تحت یادگری ضلع کے کوڈیگل میں یادگر ملٹی ولیج ڈرنکنگ واٹر سپلائی اسکیم کا سنگ بنیاد رکھاجائے گا۔ اس اسکیم کے تحت 117 ایم ایل ڈی صلاحیت کا حامل واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ قائم کیا جائے گا۔ یہ پروجیکٹ جس کی لاگت 2050 کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر ہے، 700 سے زائد دیہی بستیوں اور یادگری ضلع کے تین قصبات کے تقریباً 2.3 لاکھ کنبوں کو پینے کا پانی فراہم کرائے گا۔
پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نرائن پور لیفٹ بینک کینال – توسیع ، تزئین کاری اور جدید کاری پروجیکٹ (این ایل بی سی – ای آر ایم) کا بھی افتتاح کریں گے۔ 10000 کیوزیک کے بقدر پانی کے بہاؤ کی صلاحیت کی حامل نہر کے ساتھ، یہ پروجیکٹ نہر کے آس پاس کے 4.5 لاکھ ہکٹیئر کے بقدر علاقہ کو سیراب کرے گا۔ یہ پروجیکٹ گلبرگہ، یادگر اور وجے پور جیسے اضلاع کے 560 مواضعات میں تین لاکھ سے زائد کاشتکاروں کو فائدہ بہم پہنچائے گا۔ پروجیکٹ کی مجموعی لاگت تقریباً 4700 کروڑ روپئے کے بقدر ہے۔
وزیر اعظم قومی شاہراہ-150 سی کے 65.5 کلو میٹر سیکشن کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہ 6 لین والا گرین فیلڈ سڑک پروجیکٹ سورت-چنئی ایکسپریس وے کا حصہ ہے۔ یہ تقریباً 2000 کروڑ روپئے کے بقدر کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔
سرکاری اسکیموں کی 100 فیصد تکمیل کے وزیر اعظم کے خواب سے ہم آہنگ، گلبرگہ، یادگری، رائے چور، بیدر اور وجے پورا جیسے پانچ اضلاع میں غیر اندراج شدہ 1475 بستیوں کو نئے چھوٹے مواضعات کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ ضلع گلبرگہ کے سیڈم تعلقہ کے مل کھیڈ گاؤں میں، وزیر اعظم اعلان شدہ ان نئے چھوٹے مواضعات کے مستحق مستفیدین کو قانونی دستاویزت (ہکو پتر) تقسیم کریں گے۔ 50 ہزار سے زائد مستفیدین، جن میں سے بیشتر درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے حاشیے پر موجود اور کمزور برادریوں سے تعلق رکھتے ہیں، کے لیے قانونی دستاویزات جاری کرنا، حکومت کی جانب سے ان کی زمینوں کو رسمی طور پر تسلیم کرنے کی جانب ایک قدم ہے، اور اس سے یہ لوگ پینے کے پانی، بجلی، سڑک، وغیرہ جیسی سرکاری سہولتوں کو حاصل کرنے کے مستحق بنیں گے۔
پروگرام کے دوران، وزیر اعظم قومی شاہراہ – 150 سی کے 71 کلومیٹر طویل سیکشن کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ یہ 6 لین والا گرین فیلڈ سڑک پروجیکٹ سورت-چنئی ایکسپریس وے کا بھی حصہ ہے۔ اسے 2100 کروڑ روپئے سے زائد کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔
سورت-چنئی ایکسپریس وے چھ ریاستوں – گجرات، مہاراشٹر، کرناٹک، تلنگانہ، آندھراپردیش، اور تمل ناڈو سے ہوکر گزرے گا۔ یہ موجودہ 1600 کلومیٹر طویل راستے کو گھٹاکر 1270 کلومیٹر کے بقدر کر دے گا۔
وزیر اعظم ممبئی میں
وزیر اعظم تقریباً 38800 کروڑ روپئے کے بقدر کے پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ہموار شہری نقل و حمل کی سہولت فراہم کرانا وزیر اعظم کے کلیدی ارتکازی کاموں میں سے ایک کام رہا ہے۔ اسی کے تحت، وزیر اعظم تقریباً 12600 کروڑ روپئے کے بقدر کی ممبئی میٹرو ریل لائنوں 2 اے اور 7 کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ داہی سر ای اور ڈی این نگر (یلو لائن)کو جوڑنے والی 2اے میٹرو لائن تقریباً 18.6 کلو میٹر طویل ہے، جبکہ اندھیری ای – داہی سر ای (ریڈ لائن) کو جوڑنے والی میٹرو لائن 7 تقریباً 16.5 کلو میٹر طویل ہے۔ ان لائنوں کا سنگ بنیاد 2015 میں وزیر اعظم کے ذریعہ رکھا گیا تھا۔ وزیر اعظم ممبئی 1 موبائل ایپ اور قومی مشترکہ موبلیٹی کارڈ (ممبئی 1) کا بھی آغاز کریں گے۔ یہ ایپ سفر میں آسانی پیدا کرے گا، اسے میٹرو اسٹیشنوں کے داخلی دروازوں پر دکھایا جا سکتا ہے۔ یہ ایپ یوپی آئی کے توسط سے ٹکٹ خرید نے کے لیے ڈجیٹل ادائیگی کو بھی قبول کرے گا۔ قومی مشترکہ موبلیٹی کارڈ (ممبئی 1) کو شروعات میں میٹرو گلیاروں میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور بعد ازاں اسے لوکل ٹرینوں اور بسوں سمیت دیگر بڑے عوامی نقل وحمل تک توسیع دی جا سکتی ہے۔ مسافرین کو متعدد کارڈوں یا نقد ی لے کر چلنے کی ضرورت نہیں ہوگی؛ این سی ایم سی کارڈ تیز رفتار، رابطے کے بغیر، ڈجیٹل لین دین کو ممکن بنائے گا، اور اس طرح بلارکاوٹ تجربہ کے ساتھ ضابطہ کو آسان بنائے گا۔
وزیر اعظم گندے پانی کو صاف کرنے کے سات سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے، جنہیں تقریباً 17200 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ گندے پانی کو صاف کرنے والے ان پلانٹوں کو مالاد، بھاندوپ، ورسووا، گھاٹ کوپر، باندرا، دھاراوی اور وورلی میں قائم کیا جائے گا۔ ان کی مجموعی صلاحیت تقریباً 2460 ایم ایل ڈی کے بقدر ہوگی۔
ممبئی میں حفظانِ صحت کے بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط بنانے کی ایک کوشش کے تحت، وزیر اعظم 20 ہندو ہردے سمراٹ بالا صاحب ٹھاکرے آپلا دواخانوں کا افتتاح کریں گے۔ یہ منفرد پہل قدمی عوام کے لیے بلاقیمت صحتی چیک اپ، ادویہ، مرض کی مکمل جانچ و تشخیص کی سہولت فراہم کرائے گی۔ وزیر اعظم ممبئی میں تین ہسپتالوں کی ازسر نو ترقی کے لیے سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ان میں 360 بستروں والا بھاندوپ ملٹی اسپیشلٹی میونسپل ہسپتال، 306 بستروں والا سدھارتھ نگر ہسپتال، واقع گورےگاؤں (مغرب) اور 152 بستروں والا اوشیوارا زچگی ہسپتال شامل ہیں۔ یہ شہر کے لاکھوں باشندگان کو فوائد بہم پہنچائیں گے اور اُنہیں اعلیٰ معیاری طبی سہولتیں بھی فراہم کریں گے۔
وزیر اعظم ممبئی کی تقریباً 400 کلو میٹر طویل سڑکوں کے لیے سڑک کو مضبوط بنانے سے متعلق پروجیکٹ کا آغاز کریں گے۔ اس پروجیکٹ کو تقریباً 6100 کروڑ روپئے کی لاگت سے ترقی دی جائے گی۔ ممبئی میں مجموعی طور پر تقریباً 2050 کلو میٹر تک پھیلی سڑکوں میں سے 1200 کلو میٹر سے زائد طویل سڑکوں کو یاتو کنکریٹ کے ذریعہ مضبوط کیا جا چکا ہے یا وہ اس مرحلے میں ہیں۔ تاہم، تقریباً 850 کلومیٹر کے بقدر بقیہ سڑکیں گڑھوں کی چنوتیوں کا سامنا کر رہی ہیں جو نقل و حمل پر بری طرح اثر انداز ہوتی ہیں۔ یہ کنکریٹ والی سڑکیں افزوں سلامتی کے ساتھ تیز رفتار سفر کو بھی یقینی بنائیں گی، ساتھ ہی پانی کی نکاسی کا بہتر نظام اور خصوصی نالیوں کی سہولتیں بھی فراہم کرائی جائیں گی تاکہ سڑک کی باقاعدہ کھدائی کے عمل سے بچا جا سکے۔
موصوف چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس کی ازسر نو ترقی کے لیے بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ازسرنو ترقی کے اس پروجیکٹ کا مقصد ٹرمنس کے جنوبی ورثہ جاتی راستے پر بھیڑ بھاڑ کم کرنا ، سہولتوں میں اضافہ کرنا، بہتر کثیر ماڈل انٹیگریشن اور دنیا کی مشہور عمارتوں کے تحفظ اور بازبحالی کے ذریعہ اُنہیں ان کی دیرینہ عظمت سے ہمکنار کرنا ہے۔ اس پروجیکٹ کو 1800 کروڑ روپئے سے زائد کی لاگت سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم ، پردھان منتری سواندھی یوجنا کے تحت ایک لاکھ سے زائد مستفیدین کے منظور شدہ قرض بھی جاری کریں گے۔