وزیر اعظم جناب نریندر مودی 20 فروری 2024 کو جموں کا دورہ کریں گے۔
وزیر اعظم تقریباً 11:30 بجے، مولانا آزاد اسٹیڈیم، جموں میں ایک عوامی تقریب میں 30,500 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کاافتتاح، ملک کو وقف اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہ منصوبے صحت، تعلیم، ریل، سڑک، ہوابازی، پٹرولیم، بلدیاتی انفرااسٹرکچر سمیت کئی شعبوں سے متعلق ہیں۔ پروگرام کے دوران وزیر اعظم جموں و کشمیر کے تقریباً 1500 نئے سرکاری طور پر بھرتی ہونے والے افراد کو تقرر نامے تقسیم کریں گے۔ وزیر اعظم ‘وکست بھارت وکست جموں’ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر مختلف سرکاری اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے بھی بات چیت کریں گے۔
تعلیم کے شعبے کو اہم تقویت
ملک بھر میں تعلیم اور ہنر مندی کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے اور ترقی دینے کی سمت ایک اہم قدم کے طور پر وزیر اعظم تقریبا 13,375 کروڑ روپے کے بہت سے پروجیکٹوں کا افتتاح ،ملک کے نام وقف اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ جو پروجیکٹ ملک کے نام وقف کئے جارہے ہیں ان میں آئی آئی ٹی بھیلائی، آئی آئی ٹی تروپتی، آئی آئی ٹی جموں، آئی آئی آئی ٹی ڈی ایم کانچی پورم؛ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ا سکلز (آئی آئی ایس)- جدید ٹیکنالوجیز پر ہنر مندی کی تربیت دینے والا ایک اہم ادارہ - جو کانپور میں واقع ہے، اور دیوپرایاگ (اتراکھنڈ) اور اگرتلہ (تریپورہ) میں سنٹرل سنسکرت یونیورسٹی کے دو کیمپس شامل ہیں۔
وزیر اعظم ملک میں تین نئے آئی آئی ایم یعنی آئی آئی ایم جموں، آئی آئی ایم بودھ گیا اور آئی آئی ایم وشاکھاپٹنم کا افتتاح کریں گے۔ وہ کیندریہ ودیالیہ(کے وی ایس ) کے لیے 20 نئی عمارتوں اور ملک بھر میں نوودیہ ودیالیہ (این وی ایس) کی 13 نئی عمارتوں کا بھی افتتاح کریں گے۔ وزیر اعظم ملک بھر میں نوودیہ ودیالیوں کے لئے پانچ کیندریہ ودیالیہ کیمپس، ایک نوودیہ ودیالیہ کیمپس اور پانچ کثیر المقاصد ہال کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہ نو تعمیر شدہ این وی ایس اور کے وی ایس عمارتیں ملک بھر کے طلباء کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔
ایمس جموں
ایک ایسا قدم جو جموں و کشمیر کے لوگوں کو جامع، معیاری اور تیسرے درجےکی مکمل صحت خدمات فراہم کرے گا، وزیر اعظم آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اے آئی آئی ایم ایس)، وجے پور (سامبا)، جموں کا افتتاح کریں گے۔یہ انسٹی ٹیوٹ، جس کا سنگ بنیاد بھی وزیر اعظم نے فروری 2019 میں رکھا تھا، مرکزی سیکٹر اسکیم پردھان منتری سواستھیہ سرکشا یوجنا کے تحت قائم کیا جا رہا ہے۔
1660 کروڑ سے زیادہ کی لاگت سے قائم کیا گیا اور 227 ایکڑ سے زیادہ رقبے پر محیط یہ اسپتال 720 بستروں، 125 نشستوں والا میڈیکل کالج، 60 نشستوں والا نرسنگ کالج، 30 بستروں والا آیوش بلاک، فیکلٹی اور عملےکے لیے رہائش ،پی جی اور یو جی طلباء کے لیے ہاسٹل، نائٹ شیلٹر، گیسٹ ہاؤس، آڈیٹوریم، شاپنگ کمپلیکس وغیرہ جیسی سہولیات سے آراستہ ہے۔ جدید ترین اسپتال 18 اسپیشلٹیز اور 17 سپر اسپیشلٹیز میں مریضوں کو معیاری طبی خدمات فراہم کرے گا، جس میں کارڈیالوجی، گیسٹرو اینٹرولوجی، نیفرالوجی، یورولوجی، نیورولوجی، نیورو سرجری، میڈیکل آنکولوجی، سرجیکل آنکولوجی، اینڈو کرائنولوجی، برنس اور پلاسٹک سرجری شامل ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ میں ایک انتہائی نگہداشت یونٹ، ایمرجنسی اور ٹراما یونٹ، 20 ماڈیولر آپریشن تھیٹرز، تشخیصی لیبارٹریز، بلڈ بینک، فارمیسی وغیرہ ہوں گے۔ اسپتال خطے کے دور دراز علاقوں تک پہنچنے کے لیے ڈیجیٹل ہیلتھ انفرااسٹرکچر کا بھی فائدہ اٹھائے گا۔
جموں ہوائی اڈے پرنئی ٹرمینل بلڈنگ
وزیر اعظم جموں ہوائی اڈے پر ایک نئی ٹرمینل عمارت کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ 40,000 مربع میٹر کے رقبے پر محیط ، اس نئی ٹرمینل عمارت کو مصروف اوقات کے دوران تقریباً 2000 مسافروں کو خدمات فراہم کرنے سے متعلق جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا۔ نئی ٹرمینل عمارت ماحول دوست ہوگی اور اس طرح تعمیر کی جائے گی کہ یہ علاقے کی مقامی ثقافت کو ظاہر کرے۔اس سے فضائی رابطہ مضبوط ہوگا، سیاحت اور تجارت کو فروغ ملے گا اور خطے کی اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی۔
ریل پروجیکٹس
وزیر اعظم جموں و کشمیر میں مختلف ریل پروجیکٹوں کو ملک کے نام وقف کریں گے جن میں بانہال-کھاری-سمبر-سنگلدان (48 کلومیٹر)کے درمیان نئی ریل لائن اور بارہمولہ-سرینگر-بانہال-سنگلدان سیکشن (185.66 کلومیٹر) کے درمیان نئی ریل لائن شامل ہے۔ وزیراعظم وادی میں پہلی الیکٹرک ٹرین اور سنگلدان اسٹیشن اور بارہمولہ اسٹیشن کے درمیان ٹرین خدمات کوبھی ہری جھنڈی دکھائیں گے۔
بانہال-کھاری-سمبر-سنگلدان سیکشن کا آغاز اہم ہے کیونکہ اس میں تمام راستے میں بیلسٹ لیس ٹریک (بی ایل ٹی) کا استعمال شامل ہے جو مسافروں کو سفر کا ایک بہتر تجربہ فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، ہندوستان کی سب سے لمبی ٹرانسپورٹ سرنگ ٹی-50 (12.77 کلومیٹر) کھاری-سمبر کے درمیان اس حصے میں واقع ہے۔ ان ریل پروجیکٹوں سے خطے کی کنکٹیویٹی بہتر ہوگی، ماحولیاتی پائیداری کو یقینی بنایا جاسکے گااور خطے کی مجموعی اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔
روڈ پروجیکٹس
پروگرام کے دوران، وزیر اعظم جموں سے کٹرا کو جوڑنے والے دہلی-امرتسر- کٹرا ایکسپریس وے کے دو پیکجوں (44.22 کلومیٹر) سمیت اہم سڑک پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ سری نگر رنگ روڈ کو چار لین کرنے کا دوسرا مرحلہ؛ - این ایچ -01 کے 161 کلومیٹر طویل سری نگر-بارہمولہ-اوڑی حصے کو اپ گریڈ کرنے کے لیے پانچ پیکیج؛ اور این ایچ444- پر کولگام بائی پاس اور پلوامہ بائی پاس کی تعمیر شامل ہے۔
دہلی-امرتسر-کٹرا ایکسپریس وے کے دو پیکجز، ایک بار مکمل ہو جانے کے بعد یاتریوں کو ماتا ویشنو دیوی کے مقدس مندر کے دورے میں سہولت فراہم کریں گے، اور اس کے ساتھ ساتھ خطے میں اقتصادی ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔ سری نگر رنگ روڈ کو چار لین کرنے کے دوسرے مرحلے میں موجودہ سنبل-وایول این ایچ 1-0 کو اپ گریڈ کرنا شامل ہے۔ 24.7 کلومیٹر لمبا یہ براؤن فیلڈ پروجیکٹ سری نگر شہر اور اس کے آس پاس ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرے گا۔ یہ مناسبل جھیل اور کھیر بھوانی مندر جیسے مشہور سیاحتی مقامات سے رابطے کو بہتر بنائے گا، اور لیہہ، لداخ کے سفر کے وقت کو بھی کم کرے گا۔ این ایچ -01 کے 161 کلومیٹر لمبے سری نگر-بارہمولہ-اوڑی حصے کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ، اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے۔ اس سے بارہمولہ اور اُڑی کی اقتصادی ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔ قاضی گنڈ - کولگام - شوپیاں - پلوامہ - بڈگام - سری نگر کو جوڑنے والے این ایچ- 444 پر کولگام بائی پاس اور پلوامہ بائی پاس بھی خطے میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے گا۔
سی یو ایف پٹرولیم ڈپو
وزیر اعظم جموں میں سی یو ایف (عام کامن یوزر فیسلٹی) پٹرولیم ڈپو کو فروغ دینے کے منصوبے کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ یہ جدید مکمل طور پر خودکار ڈپو جو تقریباً 677 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا، اس میں موٹر اسپرٹ (ایم ایس)، ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی)، سپیریئر کیروسین آئل (ایس کے او،ایوی ایشن ٹربائن فیول(اے ٹی ایف) ، ایتھنول، بائیو ڈیزل اور سرمائی گریڈ ایچ ایس ڈی) کو ذخیرہ کرنے کے لیے تقریباً 100000 کے ایل ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہوگی ۔
دوسرے پروجیکٹ
وزیر اعظم جموں و کشمیر میں بلدیاتی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور عوامی سہولیات کی فراہمی کے لیے 3150 کروڑ روپے سے زیادہ کے کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ وزیراعظم جن منصوبوں کا افتتاح کریں گے ان میں سڑکوں کے منصوبے اور پل، گرڈ اسٹیشنز، ریسیونگ اسٹیشنز ٹرانسمیشن لائن پروجیکٹس؛ کامن ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس؛ کئی ڈگری کالج کی عمارتیں؛ سری نگر شہر میں انٹیلیجنٹ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم؛ جدید ناروال پھل منڈی؛ کٹھوعہ میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری؛ اور گاندربل اور کپواڑہ میں 224 فلیٹوں والی ٹرانزٹ رہائش گاہ شامل ہے۔ جن منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا ان میں جموں و کشمیر میں پانچ نئی انڈسٹریل اسٹیٹس کی ترقی ،جموں اسمارٹ سٹی کا انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے لیے ڈیٹا سینٹر/ڈیزاسٹر ریکوری سینٹر؛ پاریم پورہ سری نگر میں ٹرانسپورٹ نگر کی تجدید؛ اننت ناگ، کولگام، کپواڑہ، شوپیاں اور پلوامہ سمیت دیگر اضلاع میں نو مقامات پر 62 سڑکوں کے پروجیکٹوں اور 42 پلوں کی تجدید اور 2816 فلیٹوں کی ٹرانزٹ رہائش کی ترقی کے لیے پروجیکٹ شامل ہیں۔