وزیر اعظم جناب نریندر مودی 29 اور 30 ستمبر کو گجرات کا دورہ کریں گے۔ 29 ستمبر کو صبح تقریباً 11 بجے وزیر اعظم سنگ بنیاد رکھیں گے اور سورت میں 3400 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ اس کے بعد وزیر اعظم بھاو نگر جائیں گے۔ وہاں دوپہر تقریباً 2 بجے، وہ سنگ بنیاد رکھیں گے اور 5200 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے۔ شام تقریباً 7 بجے، وزیر اعظم احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں 36 ویں نیشنل گیمز کا افتتاح کریں گے۔ تقریباً شام 9 بجے، وزیر اعظم احمد آباد کے جی ایم ڈی سی گراؤنڈ میں نوراتری فیسٹیول میں شرکت کریں گے۔
تیس ستمبر کو، صبح تقریباً 10:30 بجے، وزیر اعظم گاندھی نگر- ممبئی وندے بھارت ایکسپریس کو گاندھی نگر اسٹیشن پر ہری جھنڈی دکھائیں گے اور وہاں سے کالوپور ریلوے اسٹیشن تک ٹرین میں سفر کریں گے۔ صبح تقریباً 11:30 بجے، وزیر اعظم احمد آباد میٹرو ریل پروجیکٹ کو جھنڈی دکھائیں گے اور کالوپور اسٹیشن سے دور درشن کیندر میٹرو اسٹیشن تک میٹرو کی سواری کریں گے۔ دوپہر 12 بجے کے قریب وزیر اعظم احمد آباد میں احمد آباد ایجوکیشن سوسائٹی میں ایک عوامی تقریب میں احمد آباد میٹرو پروجیکٹ کے مرحلہ اول کا افتتاح کریں گے۔ اس کے بعد، تقریباً 5:45 بجے، وزیر اعظم امباجی میں 7200 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور قوم کے نام وقف کریں گے۔ شام 7 بجے کے قریب، وزیر اعظم امباجی مندر میں درشن اور پوجا کریں گے۔ اس کے بعد، تقریباً 7:45 بجے، وہ گبر تیرتھ میں مہا آرتی میں شرکت کریں گے۔
ان وسیع پیمانے پر ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد وزیر اعظم کے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، شہری نقل و حرکت کو بڑھانے اور کثیر جہتی رابطے کو بہتر بنانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ عام آدمی کی زندگی کی آسانی کو بہتر بنانے پر ان کی حکومت کی مسلسل توجہ کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
سورت میں وزیراعظم
وزیراعظم سنگ بنیاد رکھیں گے اور 3400 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے مختلف منصوبوں کو وقف کریں گے۔ ان میں پانی کی فراہمی، نکاسی آب کے منصوبے، ڈریم سٹی، حیاتیاتی تنوع پارک اور دیگر ترقیاتی کام جیسے عوامی انفراسٹرکچر، ورثہ کی بحالی، سٹی بس/بی آر ٹی ایس انفراسٹرکچر، الیکٹرک وہیکل انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ مرکزی اور ریاستی حکومت کے مشترکہ ترقیاتی کام شامل ہیں۔
وزیر اعظم سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے کاموں کے مرحلہ اول اور ڈائمنڈ ریسرچ اینڈ مرکنٹائل (ڈریم) سٹی کے مرکزی دروازے کا افتتاح کریں گے۔ ڈریم سٹی پروجیکٹ کو تجارتی اور رہائشی جگہ کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے وژن کے ساتھ شروع کیا گیا ہے تاکہ سورت میں ہیروں کی تجارت کے کاروبار کی تیزی سے ترقی کی تکمیل کی جاسکے۔ وزیراعظم منصوبے کے مرحلہ دوم کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔
وزیر اعظم حیاتیاتی تنوع پارک کا سنگ بنیاد رکھیں گے جو کہ ڈاکٹر ہیڈگیوار پل سے بھیم راڈ-بامرولی پل تک 87 ہیکٹر سے زیادہ کے رقبے میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم سورت میں سائنس سینٹر میں کھوج میوزیم کا بھی افتتاح کریں گے۔ بچوں کے لیے بنائے گئے میوزیم میں انٹرایکٹو ڈسپلے، انکوائری پر مبنی سرگرمیاں اور جستجو پر مبنی دریافتیں ہوں گی۔
بھاؤ نگر میں وزیر اعظم
وزیر اعظم بھاؤنگر میں 5200 کروڑ روپے مالیت کے پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے ۔وزیر اعظم دنیا کے سب سے پہلے سی این جی ٹرمینل اور بھاؤنگر میں براؤن فیلڈ بندرگاہ کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔یہ بندرگاہ چار ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کی جائے گی جو دنیا کے پہلے سی این جی ٹرمینل کے ساتھ ساتھ دنیا کے چوتھے بڑے لاک گیٹ سسٹم کے لئے جدید ترین بنیادی ڈھانچہ ہوگا۔ سی این جی ٹرمینل کے علاوہ یہ بندرگاہ خطے میں آنے والے مختلف منصوبوں کی مستقبل کی ضروریات اور مطالبات کو بھی پورا کرے گی۔ بندرگاہ میں انتہائی جدید کنٹینر ٹرمینل،کثیر مقصدی ٹرمینل، اوررقیق ٹرمینل ہوں گے جو موجودہ سڑک راستوں اور ریلوے نیٹ ورک سے براہ راست منسلک ہوں گے۔ اس سے نہ صرف کارگو کے کام انجام دینے میں لاگت کی بچت کے لحاظ سے معاشی فوائد حاصل ہوں گے بلکہ خطے کے لوگوں کے لیے روزگار بھی فراہم ہوگا۔ نیز،صاف ستھری توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سی این جی امپورٹ ٹرمینل توانائی کا ایک اضافی متبادل ذریعہ فراہم کرے گا۔
وزیر اعظم بھاؤ نگر میں علاقائی سائنس مرکزکا بھی افتتاح کریں گے، جو 20 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے اورجوتقریباً 100 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔مذکورہ مرکز میں مختلف موضوعات پر مبنی کئی گیلریاں ہیں جن میں میرین ایکواٹک گیلری،آٹوموبائل گیلری، نوبل پرائز گیلری - فزیالوجی اینڈ میڈیسن، الیکٹرو میکینکس گیلری، بائیولوجی سائنس گیلری شامل ہیں۔ یہ مرکزاینی میٹرونک ڈائنوسار، سائنس تھیم پر مبنی کھلونا ٹرین،فطرت کو دریافت کرنے سے متعلق چور، موشن سمیلیٹرس، پورٹیبل سولر آبزرویٹری وغیرہ کے ذریعہ گھر کےباہر کی تنصیبات سے بچوں کے لیے دریافت کے لیے ایک تخلیقی پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گا۔
پروگرام کے دوران، وزیر اعظم سونی یوجنا لنک 2 کے پیکج 7، 25 میگاواٹ پالیتانہ شمسی پی وی پروجیکٹ، اے پی پی ایل کنٹینر (آوادکروپا پلاسٹومیچ پرائیویٹ لمیٹڈ) پروجیکٹ سمیت مختلف دیگر پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کریں گےاور سنگ بنیادبھی رکھیں گےان پروجیکٹوں میں سونی یوہنا لنک 2 کے پیکج 9، پانی کی سپلائی کےچورواڈلا زون پروجیکٹ سمیت دیگر پروجیکٹ شامل ہیں۔
پی ایم احمد آباد میں
وزیر اعظم احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں منعقد ایک شاندار تقریب میں 36 ویں قومی کھیلوںکی شروعات کریں گے۔ وزیر اعظم قومی کھیلوں میں حصہ لینے والے ملک بھر کے ایتھلیٹس سے بھی خطاب کریں گے۔ تقریب کے دوران وزیر اعظم دیسر میں عالمی معیار کی’’سورنیم گجرات اسپورٹس یونیورسٹی‘‘ کا افتتاح بھی کریں گے۔توقع ہے کہ اس تاریخی منصوبے سے ملک کے کھیلوں کی تعلیم کے منظر نامے کو یکسر تبدیل کیا جاسکے گا۔
ریاست گجرات میں پہلی بار قومی کھیلوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔یہ کھیل 29 ستمبر سے 12 اکتوبر 2022 تک منعقد کئے جائیں گے۔ ملک بھر سے تقریباً 15,000 کھلاڑی، کوچز اور اہلکار36 کھیل کود سے متعلق سرگرمیوں میں حصہ لیں گے، جو اسے اب تک کا سب سے بڑا قومی کھیل بنائے گا۔ یہ کھیل کود مقابلے چھ شہروں احمد آباد، گاندھی نگر، سورت، وڈودرا،راجکوٹ اور بھاو نگر میں منعقد کئے جائیں گے۔اس وقت کے گجرات کے وزیر اعلیٰ اور موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، گجرات نے بین الاقوامی معیارکے کھیلوں کے مضبوط بنیادی ڈھانچے ایک مضبوط کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کا عمل شروع کیا تھا جس نے ریاست کو بہت کم وقت میں کھیلوں کے لیے تیار کرنے میں مدد کی ہے۔
احمد آباد میں ایک عوامی تقریب میں وزیر اعظم احمد آباد میٹرو پروجیکٹ کے فیزI کا افتتاح کریں گے۔ یہ اپیرل پارک سے تھلتیج تک تقریباً 32 کلومیٹر مشرقی مغربی کوریڈورراہداری اور موٹیرا سے گیاس پور کے درمیان شمالی جنوبی کوریڈور پر مشتمل ہے۔ ایسٹ ویسٹ کوریڈور میں تھلتیج-وسترال روٹ میں 17 اسٹیشن ہیں۔ اس راہداری میں چار اسٹیشنوں کے ساتھ 6.6 کلومیٹر زیرزمیں سیکشن بھی ہے۔ 19 کلومیٹر شمال-جنوب کوریڈور جو گیاس پور کو موٹیرا اسٹیڈیم سے جوڑتا ہے اس میں 15 اسٹیشنس ہیں۔ فیز 1 کا پورا پروجیکٹ12900کروڑروپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ احمد آباد میٹرو ایک جدید ترین بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹ ہے جس میں زیر زمین سرنگیں، وائڈکٹ اور پل، زیرزمین اور سطح زمیں سے اوپراسٹیشن کی عمارتیں،متوازن ریل پٹریاں اور بغیرڈرائیور ٹرین آپریشن کمپلائنٹ رولنگ اسٹاک وغیرہ شامل ہیں۔ میٹرو ٹرین سیٹ ایک توانائی کے مؤثر مضبوط نظام سے لیس ہےجس سے توانائی کی کھپت میں 30سے35 فیصد تک بچت کی جاسکتی ہے۔ٹرین میں جدید ترین سسپنشن سسٹم ہے جو مسافروں کو سواری کا بہت آسان تجربہ فراہم کرتا ہے۔ احمد آباد فیز-1 میٹرو پروجیکٹ کےافتتاح سے شہر کے لوگوں کو عالمی معیار کی کثیر ماڈل کنیکٹیویٹی فراہم ہوگی۔ بھارتی ریلوے، اور بس سسٹم (جی ایس آر ٹی،بی آر ٹی ایس اور سٹی بس سروس) کے ساتھ یہ ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی فراہم کی جا رہی ہے۔ اس میں رانیپ، وڈاج، اے ای سی اسٹیشن وغیرہ پر بی آر ٹی ایس کے ساتھ اور گاندھی دھام، کالوپور اور سابرمتی اسٹیشن پربھارتی ریلوے کے ساتھ رابطہ شامل ہیں۔ کالوپور میں میٹرو لائن کو ممبئی اور احمد آباد کو جوڑنے والے تیز رفتار ریل نظام سے منسلک کیا جائے گا۔
وزیر اعظم گاندھی نگر اور ممبئی کے درمیان وندے بھارت ایکسپریس کے نئے اور اپ گریڈ کئے گئے ورژن کو بھی جھنڈی دکھائیں گے۔ وندے بھارت ایکسپریس متعدد اعلیٰ اور ہوائی جہاز جیسا سفری تجربہ پیش کرتی ہے۔ یہ جدید ترین حفاظتی خصوصیات سے آراستہ ہے جس میں مقامی طور پر تیار کردہ ٹرین کے تصادم سے بچاؤ کا نظام - کے اے وی اے سی ایچ (کوچ)شامل ہے۔ سفر کےسبھی قسم کے کلاس میں ٹیک لگانے والی نشستیں ہیں جبکہ ایگزیکٹو کوچز میں 180 ڈگری تک گھومنے والی نشستوں کی اضافی خصوصیت بھی دی گئی ہے۔کوچوں میں موجود سبھی 32اسکرین کے ذریعہ مسافروں کو معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔
پی ایم امباجی میں
وزیراعظم امباجی میں 7200 کروڑ روپے مالیت کے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور انہیں قوم کے نام وقف کریں گے۔ وزیر اعظم پی ایم آواس یوجنا کے تحت تعمیر کئے گئے 45,000 سے زیادہ مکانات کاسنگ بنیاد رکھیں گے اور انہیں وقف بھی کریں گے۔ وزیر اعظم پی آر اے ایس اے ڈی (پرساد) اسکیم کے تحت ترنگا ہل – امباجی – ابو روڈ نئی براڈ گیج لائن اور امباجی مندر میںیاتری سہولیات کی ترقی کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ نئی ریل لائن سے امباجی آنے والے لاکھوں عقیدت مندوں کو فائدہ حاصل ہوگا،جو کہ 51 شکتی پیٹھوں میں سے ایک پیٹھ ہے اور ان تمام یاتری مقامات پر عقیدت مندوں کے پوجا کے تجربے میں اضافہ ہوگا۔ جن دیگر پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا ان میں رن وے کی تعمیر اور ائیر فورس اسٹیشن، ڈیسا میں امباجی بائی پاس روڈ اور دیگرمتعلقہ ڈھانچہ شامل ہیں۔
وزیر اعظم وقف کئے گئے مغربی فریٹ کوریڈور کے 62 کلومیٹر طویل نیو پالن پور-نیو مہیسانہ سیکشن اور 13 کلومیٹر طویل نیو پالن پور-نیو چٹودر سیکشن (پالن پور بائی پاس لائن)کو بھی وقف کریں گے۔اس سے پیپاوا، دین دیال پورٹ اتھارٹی (کاندلہ)، موندرا اور گجرات کی دیگر بندرگاہوں سے رابطے میں اضافہ ہوگا۔ ان سیکشنز کے کھلنے کے ساتھ ہی مغربی ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور کا 734 کلومیٹر کام شروع ہو جائے گا۔ اس سلسلے کے کھلنے سے گجرات میں مہسانہ-پالن پور ،راجستھان میں سوروپ گنج، کیشو گنج، کشن گڑھ؛ ہریانہ میں ریواڑی-مانیسر اور نارنول صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا۔ وزیر اعظم میٹھا - تھراڑ - ڈیسا روڈ کو چوڑا کرنے کے منصوبوں سمیت سڑکوں کے مختلف منصوبوں کو بھی وقف کریں گے۔