Published By : Admin | August 25, 2022 | 15:28 IST
Share
وزیر اعظم بھُج میں اسمرتی ون میوزیم کا افتتاح کریں گے جو 2001 کے تباہ کن زلزلے کے بعد عوام کی لچک کے جذبے کی یاد میں اپنی نوعیت کی ایک انوکھی پہل ہے
اسمرتی ون زلزلہ میوزیم کو سات موضوعات پر سات بلاکوں میں تقسیم کیا گیا ہے: ری برتھ، ری ڈسکور، ری اسٹور، ری بلڈ، ری تھنک، ری لیو اور ری نیو
وزیر اعظم بھُج میں تقریبا 4400 کروڑ روپے مالیت کے پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے
وزیر اعظم سردار سروور پروجیکٹ کی کَچھ برانچ کنال کا افتتاح کریں گے جس سے خطے میں پانی کی فراہمی کو فروغ ملے گا
اپنی نوعیت کی انوکھی تقریب میں وزیر اعظم کھادی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقد کیے جانے والے کھادی اتسو میں شرکت کریں گے اور تحریک آزادی کے دوران اس کی اہمیت پر روشنی ڈالیں گے
منفرد خصوصیت: ایک ہی وقت اور مقام پر چرخا کاتنے والی 7500 خواتین کھادی کاریگر
وزیر اعظم بھارت میں سوزوکی کے 40 سال مکمل ہونے کے موقع پر پروگرام سے خطاب کریں گے اور بھارت میں سوزوکی گروپ کے دو اہم پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے
27 اور 28 اگست کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی گجرات کا دورہ کریں گے۔ 27 اگست کو شام ساڑھے پانچ بجے وزیراعظم احمد آباد کے سابرمتی ریور فرنٹ میں کھادی اتسو سے خطاب کریں گے۔ 28 اگست کی صبح 10 بجے وزیر اعظم بھُج میں اسمرتی ون میموریل کا افتتاح کریں گے۔ اس کے بعد دوپہر 12 بجے وزیر اعظم بھُج میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور افتتاح کریں گے۔ شام پانچ بجے وزیر اعظم گاندھی نگر میں ایک پروگرام سے خطاب کریں گے جس میں بھارت میں سوزوکی کی تاسیس کی 40 سالہ تقریب منائی جائے گی۔
کھادی اتسو
وزیر اعظم کی مسلسل کوشش رہی ہے کہ کھادی کو مقبول بنایا جائے، کھادی مصنوعات کے بارے میں آگاہی پیدا کی جائے اور نوجونوں میں کھادی کے استعمال کو فروغ دیا جائے۔ وزیر اعظم کی کوششوں کے نتیجے میں 2014 سے بھارت میں کھادی کی فروخت میں چار گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ گجرات میں کھادی کی فروخت میں آٹھ گنا کا زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
آزادی کا امرت مہوتسو کے حصے کے طور پر منعقد ہونے والی اپنی نوعیت کی ایک تقریب میں کھادی اتسو کا انعقاد تحریک آزادی کے دوران کھادی اور اس کی اہمیت کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کیا جارہا ہے۔ اتسو کا انعقاد احمد آباد کے سابرمتی ریور فرنٹ میں کیا جائے گا اور اس میں گجرات کے مختلف اضلاع سے 7500 خواتین کھادی کاریگر بیک وقت اور ایک ہی مقام پر رہتے ہیں۔ اس تقریب میں 1920 کی دہائی سے استعمال ہونے والی مختلف نسلوں کے 22 چرخے دکھا کر "چرخے کے ارتقا" کی نمائش بھی کی جائے گی۔ اس میں "یرواڑہ چرخا" جیسے چرخے شامل ہوں گے جو جدوجہد آزادی کے دوران استعمال ہونے والے چرخوں کی علامت ہیں، آج استعمال ہونے والی جدید ترین اختراعات اور ٹیکنالوجی والے چرخے بھی شامل ہوں گے۔ پونڈورو کھادی کی پیداوار کا براہ راست مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔ تقریب کے دوران وزیراعظم گجرات راجیہ کھادی گرموڈیوگ بورڈ کی نئی دفتری عمارت اور سابرمتی میں ایک فٹ اوور برج کا افتتاح بھی کریں گے۔
بھُج میں وزیر اعظم
وزیراعظم بھُج ضلع میں اسمرتی ون میموریل کا افتتاح کریں گے۔ وزیر اعظم کے ذریعے متصور یہ اسمرتی ون اپنی نوعیت کا انوکھا قدم ہے۔ یہ تقریبا 470 ایکڑ کے علاقے میں تعمیر کیا گیا ہے جو 2001 کے زلزلے کے دوران اپنی جان گنونے والے تقریبا 13,000 افراد کی موت کے بعد لوگوں کی جانب سے دکھائے گئے لچک کے جذبے کو اجاگر کرتا ہے ۔ اس زلزلے کا مرکز بھُج تھا۔ میموریل میں ان لوگوں کے نام ہیں جو زلزلے کے دوران اپنی جان گنوا بیٹھے تھے۔
جدید ترین سمرتی ون زلزلہ میوزیم کو سات موضوعات پر مبنی سات بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے: ری برتھ، ری ڈسکور، ری اسٹور، ری بلڈ، ری تھنک، ری لیو اور ری نیو ۔ پہلا بلاک ری برتھ کے موضوع پر مبنی ہے جس میں زمین کے ارتقا اور زمین کی ہر بار قابو پانے کی صلاحیت کی عکاسی کی گئی ہے۔ دوسرا بلاک گجرات کی جغرافیائی شکل اور مختلف قدرتی آفات کو ظاہر کرتا ہے جن سے ریاست کو خطرہ ہے۔ تیسرا بلاک 2001 کے زلزلے کے آفتڑ میتھ کی جھلکیاں دکھاتا ہے۔ اس بلاک کی گیلریاں افراد کے ساتھ ساتھ تنظیموں کے ذریعہ کی جانے والی بڑے پیمانے پر امدادی کوششوں کو بھی دکھاتی ہیں۔ چوتھا بلاک 2001 کے زلزلے کے بعد گجرات کی تعمیر نو کے اقدامات اور کامیابی کی کہانیوں کی نمائش کرتا ہے۔ پانچواں بلاک آنے والے کو کسی بھی وقت میں کسی بھی قسم کی آفات کے لیے مختلف اقسام کی آفات اور مستقبل کی تیاری کے بارے میں سوچنے اور جاننے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ چھٹا بلاک ہمیں ایک سمیلیٹر کی مدد سے زلزلے کے تجربے کو محسوس کرنے میں مدد کرتا ہے۔ تجربہ ایک 5 ڈی سمیلیٹر میں ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس پیمانے پر ایک واقعہ کی زمینی حقیقت فراہم کرنے کے لیے ہے۔ ساتواں بلاک لوگوں کو یاد کرنے کے لیے جگہ فراہم کرتا ہے جہاں وہ کھوئی ہوئی روحوں کو خراج عقیدت پیش کرسکتے ہیں۔
وزیراعظم بھُج میں تقریبا 4400کروڑ روپے کے منصوبوں کا افتتاح کریں گے اور ان کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وزیراعظم سردار سروور پروجیکٹ کی کچَھ برانچ کینال کا افتتاح کریں گے۔ نہر کی کل لمبائی تقریبا 357کلومیٹر ہے۔ نہر کے ایک حصے کا افتتاح وزیر اعظم نے 2017 میں کیا تھا اور باقی حصے کا افتتاح اب کیا جارہا ہے۔ کنال کچھ آبپاشی کی سہولیات فراہم کرنے اور ضلع کچھ کے تمام 948دیہاتوں اور 10 قصبوں میں پینے کے پانی کی فراہمی میں مدد کرے گی۔ وزیراعظم سرہد ڈیری کے نئے خودکار دودھ پروسیسنگ اور پیکنگ پلانٹ سمیت مختلف دیگر پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے۔ وزیراعظم 1500 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے جن میں بھُج بھیمسار روڈ ، ریجنل سائنس سینٹر، بھُج؛ گاندھی دھام میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کنونشن سینٹر؛ ویر بال اسمارک انجار میں؛ نخترانہ وغیرہ میں بھُج 2 سب اسٹیشن شامل ہیں۔
گاندھی نگر میں وزیر اعظم
وزیراعظم گاندھی نگر کے مہاتما مندر میں منعقد ہونے والے بھارت میں سوزوکی کی تاسیس کی 40 سالہ تکمیل کی تقریب سے خطاب کریں گے۔ اس تقریب کے دوران وزیر اعظم بھارت میں سوزوکی گروپ کے دو اہم پروجیکٹوں یعنی ہنسل پور، گجرات میں سوزوکی موٹر گجرات الیکٹرک وہیکل بیٹری مینوفیکچرنگ سہولت اور ہریانہ کے کھرکھوڈا میں ماروتی سوزوکی کی آنے والی گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ سہولت کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
گجرات کے ہنسل پور میں سوزوکی موٹر گجرات الیکٹرک وہیکل بیٹری مینوفیکچرنگ فیسیلیٹی قائم کی جائے گی جس میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے ایڈونس کیمسٹری سیل بیٹریاں تیار کرنے کے لیے تقریبا 7300 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ ہریانہ کے کھرکھوڈا میں گاڑیوں کی تیاری کی سہولت میں ہر سال 10 لاکھ مسافر گاڑیاں تیار کرنے کی صلاحیت ہوگی جس سے یہ دنیا کی کسی ایک سائٹ پر مسافر گاڑیوں کی تیاری کی سب سے بڑی سہولیات میں سے ایک بن جائے گی۔ پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ 11 ہزار کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری سے قائم کیا جائے گا۔
Text of Prime Minister Narendra Modi's address to the Indian Community in Guyana
November 22, 2024
Share
Your Excellency President Irfan Ali, Prime Minister Mark Philips, Vice President Bharrat Jagdeo, Former President Donald Ramotar, Members of the Guyanese Cabinet, Members of the Indo-Guyanese Community,
Ladies and Gentlemen,
Namaskar!
Seetaram !
I am delighted to be with all of you today.First of all, I want to thank President Irfan Ali for joining us.I am deeply touched by the love and affection given to me since my arrival.I thank President Ali for opening the doors of his home to me.
I thank his family for their warmth and kindness. The spirit of hospitality is at the heart of our culture. I could feel that, over the last two days. With President Ali and his grandmother, we also planted a tree. It is part of our initiative, "Ek Ped Maa Ke Naam", that is, "a tree for mother”. It was an emotional moment that I will always remember.
Friends,
I was deeply honoured to receive the ‘Order of Excellence’, the highest national award of Guyana. I thank the people of Guyana for this gesture. This is an honour of 1.4 billion Indians. It is the recognition of the 3 lakh strong Indo-Guyanese community and their contributions to the development of Guyana.
Friends,
I have great memories of visiting your wonderful country over two decades ago. At that time, I held no official position. I came to Guyana as a traveller, full of curiosity. Now, I have returned to this land of many rivers as the Prime Minister of India. A lot of things have changed between then and now. But the love and affection of my Guyanese brothers and sisters remains the same! My experience has reaffirmed - you can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian.
Friends,
Today, I visited the India Arrival Monument. It brings to life, the long and difficult journey of your ancestors nearly two centuries ago. They came from different parts of India. They brought with them different cultures, languages and traditions. Over time, they made this new land their home. Today, these languages, stories and traditions are part of the rich culture of Guyana.
I salute the spirit of the Indo-Guyanese community. You fought for freedom and democracy. You have worked to make Guyana one of the fastest growing economies. From humble beginnings you have risen to the top. Shri Cheddi Jagan used to say: "It matters not what a person is born, but who they choose to be.”He also lived these words. The son of a family of labourers, he went on to become a leader of global stature.
President Irfan Ali, Vice President Bharrat Jagdeo, former President Donald Ramotar, they are all Ambassadors of the Indo Guyanese community. Joseph Ruhomon, one of the earliest Indo-Guyanese intellectuals, Ramcharitar Lalla, one of the first Indo-Guyanese poets, Shana Yardan, the renowned woman poet, Many such Indo-Guyanese made an impact on academics and arts, music and medicine.
Friends,
Our commonalities provide a strong foundation to our friendship. Three things, in particular, connect India and Guyana deeply. Culture, cuisine and cricket! Just a couple of weeks ago, I am sure you all celebrated Diwali. And in a few months, when India celebrates Holi, Guyana will celebrate Phagwa.
This year, the Diwali was special as Ram Lalla returned to Ayodhya after 500 years. People in India remember that the holy water and shilas from Guyana were also sent to build the Ram Mandir in Ayodhya. Despite being oceans apart, your cultural connection with Mother India is strong.
I could feel this when I visited the Arya Samaj Monument and Saraswati Vidya Niketan School earlier today. Both India and Guyana are proud of our rich and diverse culture. We see diversity as something to be celebrated, not just accommodated. Our countries are showing how cultural diversity is our strength.
Friends,
Wherever people of India go, they take one important thing along with them. The food! The Indo-Guyanese community also has a unique food tradition which has both Indian and Guyanese elements. I am aware that Dhal Puri is popular here! The seven-curry meal that I had at President Ali’s home was delicious. It will remain a fond memory for me.
Friends,
The love for cricket also binds our nations strongly. It is not just a sport. It is a way of life, deeply embedded in our national identity. The Providence National Cricket Stadium in Guyana stands as a symbol of our friendship.
Kanhai, Kalicharan, Chanderpaul are all well-known names in India. Clive Lloyd and his team have been a favourite of many generations. Young players from this region also have a huge fan base in India. Some of these great cricketers are here with us today. Many of our cricket fans enjoyed the T-20 World Cup that you hosted this year.
Your cheers for the ‘Team in Blue’ at their match in Guyana could be heard even back home in India!
Friends,
This morning, I had the honour of addressing the Guyanese Parliament. Coming from the Mother of Democracy, I felt the spiritual connect with one of the most vibrant democracies in the Caribbean region. We have a shared history that binds us together. Common struggle against colonial rule, love for democratic values, And, respect for diversity.
We have a shared future that we want to create. Aspirations for growth and development, Commitment towards economy and ecology, And, belief in a just and inclusive world order.
Friends,
I know the people of Guyana are well-wishers of India. You would be closely watching the progress being made in India. India’s journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability.
In just 10 years, India has grown from the tenth largest economy to the fifth largest. And, soon, we will become the third-largest. Our youth have made us the third largest start-up ecosystem in the world. India is a global hub for e-commerce, AI, fintech, agriculture, technology and more.
We have reached Mars and the Moon. From highways to i-ways, airways to railways, we are building state of art infrastructure. We have a strong service sector. Now, we are also becoming stronger in manufacturing. India has become the second largest mobile manufacturer in the world.
Friends,
India’s growth has not only been inspirational but also inclusive. Our digital public infrastructure is empowering the poor. We opened over 500 million bank accounts for the people. We connected these bank accounts with digital identity and mobiles. Due to this, people receive assistance directly in their bank accounts. Ayushman Bharat is the world’s largest free health insurance scheme. It is benefiting over 500 million people.
We have built over 30 million homes for those in need. In just one decade, we have lifted 250 million people out of poverty. Even among the poor, our initiatives have benefited women the most. Millions of women are becoming grassroots entrepreneurs, generating jobs and opportunities.
Friends,
While all this massive growth was happening, we also focused on sustainability. In just a decade, our solar energy capacity grew 30-fold ! Can you imagine ?We have moved towards green mobility, with 20 percent ethanol blending in petrol.
At the international level too, we have played a central role in many initiatives to combat climate change. The International Solar Alliance, The Global Biofuels Alliance, The Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, Many of these initiatives have a special focus on empowering the Global South.
We have also championed the International Big Cat Alliance. Guyana, with its majestic Jaguars, also stands to benefit from this.
Friends,
Last year, we had hosted President Irfaan Ali as the Chief Guest of the Pravasi Bhartiya Divas. We also received Prime Minister Mark Phillips and Vice President Bharrat Jagdeo in India. Together, we have worked to strengthen bilateral cooperation in many areas.
Today, we have agreed to widen the scope of our collaboration -from energy to enterprise,Ayurveda to agriculture, infrastructure to innovation, healthcare to human resources, anddata to development. Our partnership also holds significant value for the wider region. The second India-CARICOM summit held yesterday is testament to the same.
As members of the United Nations, we both believe in reformed multilateralism. As developing countries, we understand the power of the Global South. We seek strategic autonomy and support inclusive development. We prioritize sustainable development and climate justice. And, we continue to call for dialogue and diplomacy to address global crises.
Friends,
I always call our diaspora the Rashtradoots. An Ambassador is a Rajdoot, but for me you are all Rashtradoots. They are Ambassadors of Indian culture and values. It is said that no worldly pleasure can compare to the comfort of a mother’s lap.
You, the Indo-Guyanese community, are doubly blessed. You have Guyana as your motherland and Bharat Mata as your ancestral land. Today, when India is a land of opportunities, each one of you can play a bigger role in connecting our two countries.
Friends,
Bharat Ko Janiye Quiz has been launched. I call upon you to participate. Also encourage your friends from Guyana. It will be a good opportunity to understand India, its values, culture and diversity.
Friends,
Next year, from 13 January to 26 February, Maha Kumbh will be held at Prayagraj. I invite you to attend this gathering with families and friends. You can travel to Basti or Gonda, from where many of you came. You can also visit the Ram Temple at Ayodhya. There is another invite.
It is for the Pravasi Bharatiya Divas that will be held in Bhubaneshwar in January. If you come, you can also take the blessings of Mahaprabhu Jagannath in Puri. Now with so many events and invitations, I hope to see many of you in India soon. Once again, thank you all for the love and affection you have shown me.
Thank you. Thank you very much.
And special thanks to my friend Ali. Thanks a lot.